الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

انڈیا انٹرنیٹ گورننس فورم (آئی آئی جی ایف) 2025 شمولیت ، مضبوط ڈیجیٹل  بنیادی ڈھانچے اور ذمہ دار مصنوعی ذہانت کے واضح وژن کے ساتھ اختتام پذیر

प्रविष्टि तिथि: 28 NOV 2025 3:16PM by PIB Delhi

انڈیا انٹرنیٹ گورننس فورم(آئی آئی جی ایف-2025) کا پانچواں ایڈیشن آج دو روزہ اجلاس کے بعد انڈیا  ہیبٹیٹ سینٹر اور انڈیا انٹرنیشنل سینٹر میں اختتام پذیر ہوگیا۔ اس کثیرفریقی اجلاس میں مرکزی وزارتی اداروں، ٹیکنالوجی کمپنیوں، سول سوسائٹی تنظیموں، یونیورسٹیوں اور بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں نے ہندوستان میں ایک کھلے، معتبر اور شمولیتی انٹرنیٹ ایکوسسٹم  کے فروغ کے طریقوں پر غور کیا۔

ایک شمولیتی اور پائیدار وکست بھارت کے لیے انٹرنیٹ گورننس کو فروغ‘ کے موضوع کے تحت فورم نے تین ذیلی موضوعات ’’شمولیتی ڈیجیٹل مستقبل، مضبوط اور پائیدار ترقی کے لیے ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے اور لوگوں، زمین اور ترقی کے لیے مصنوعی ذہانت کا جائزہ لیا ‘‘ ۔ پینلز اور ورکشاپس میں دیہی رابطہ کاری، کھلے ڈیجیٹل نظام، ڈومین نام اور  ڈی این ایس کی حفاظت، سائبر سیکورٹی کی تیاری،  ہندوستان کے ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے کی ترقی، ڈیٹا پروٹیکشن، مواد کی نگرانی، مصنوعی ذہانت کاذمہ دارانہ استعمال اور نوجوان  اختراکاروں کے لیے مواقع جیسے موضوعات پر غور کیا گیا۔

اس پروگرام میں چار پینل مباحثے اور بارہ ورکشاپس منعقد کیے گئے، جس میں نے شعبہ، پالیسی اور کمیونٹی کے نقطۂ نظر کو یکجا کیاگیا۔ اقوام متحدہ کے انٹرنیٹ گورننس فورم، میٹا، گوگل کلاؤڈ، سی سی اے او آئی اور کئی علمی اداروں کے مقررین نے عالمی اور قومی نقطۂ نظر پیش کیے اور ہندوستان کی کوششوں کو انٹرنیٹ گورننس پر بین الاقوامی مکالمے کے وسیع تناظر میں رکھا۔

فورم کا افتتاح کرتے ہوئے الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی (ایم ای آئی ٹی وائی) کے مرکزی وزیر مملکت جناب جتین پرساد نے کہاکہ انڈیا انٹرنیٹ گورننس فورم نے یہ واضح کر دیا ہے کہ ڈیجیٹل شعبے میں ترقی سب کے مل کر کام کرنے سے ہوتی ہے ۔ ہر شہری کو انٹرنیٹ تک محفوظ ، سستی اور قابل اعتماد رسائی فراہم کرنے پرہماری توجہ مرکوز ہے ۔ مضبوط 5 جی کوریج ، ٹھوس ڈیجیٹل عوامی نظام اور رضامندی پر مبنی ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ(رضامند ی کے ساتھ ڈیٹا کی حفاظت) کے ساتھ ، ہم ایک ایسا ماحول بنا رہے ہیں، جو لوگوں کی حفاظت کرنے کے ساتھ ہی نئے مواقع کے دروازے کھولتا ہے ۔ ہمارے جیسے ملک کو بھی حقیقی سائبر خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے  اور اس کا انتظام کرنا صرف حکومت کا کام نہیں ہے ۔ صنعت ، تعلیمی شعبے اور سول سوسائٹی سب کو ایک محفوظ آن لائن جگہ بنانے میں اپنا کردار ادا کرنا ہے ۔ ہندوستان انٹرنیٹ گورننس میں عالمی تعاون کی حمایت جاری رکھے گا ، خاص طور پر ان ممالک کے لیے جو اب بھی رسائی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں ۔ہمارا مقصد سادہ ہے: آخری منزل تک پہنچنا اور یہ یقینی بنانا کہ ٹیکنالوجی واقعی ہر کسی کے لیے فائدے مند ہو۔

ایم ای آئی ٹی وائی کے جوائنٹ سکریٹری جناب سشیل پال نے کہاکہ ’’انڈیا انٹرنیٹ گورننس فورم  ہندوستان کے ڈیجیٹل سفر میں حاصل کردہ نمایاں پیش رفت کے ساتھ ساتھ مصنوعی ذہانت کے آنے کے بعد ابھرتے ہوئے چیلنجز کو بھی اجاگر کرتا ہے۔ تقریباً ایک ارب آن لائن صارفین کے ساتھ، انڈیا اسٹیک نے نہ صرف عالمی جنوبی ممالک بلکہ ترقی یافتہ دنیا کے لیے بھی ایک آبادی پر مبنی  ایک مثالی ماڈل پیش کیا ہےتاہم  اس طرح کے پیمانے میں زیادہ ذمہ داری شامل ہوتی ہے ۔  اعتماد ، حفاظت اور لچک کو بڑھانا ضروری ہے ، کیونکہ سائبرحملے ، غلط اطلاعات اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کا غلط استعمال سب کو متاثر کرتا ہے ۔صارفین کے تحفظ کو مضبوط بنانا اور ان بنیادی نظاموں کو تقویت دینا جو انٹرنیٹ کو سہارا دیتے ہیں، مربوط اقدامات کا متقاضی ہے۔ ہمارا اجتماعی مقصد ایک محفوظ اور کھلا انٹرنیٹ یقینی بنانا ہے جس پر صارفین اعتماد کریں۔ ہمیں انٹرنیٹ کی مضبوطی بڑھانے کے لیے بھی کام کرنا ہوگا اور انٹرنیٹ ٹیکنالوجیز کی مختلف پرتوں پر فعال طور پر اقدامات کرنے ہوں گے‘‘۔

این آئی ایکس آئی کے سی ای اوڈاکٹر دیویش تیاگی نے کہاکہ ’انڈیا انٹرنیٹ گورننس فورم ایک سادہ ،لیکن مضبوط عزم پر قائم ہے کہ  ہندوستان کی انٹرنیٹ کی کہانی متعدد اسٹیک ہولڈرز کے ذریعے ہی لکھی جائے گی۔ یہی بات آئی آئی جی ایف کی منفرد پہچان ہے—ایک ایسی جگہ جہاں ہر آواز کی اہمیت ہے۔ آئی آئی جی ایف کے سفر کے سب سے قابلِ فخر نتائج میں سے ایک باخبر اور شمولیتی فیصلہ سازی کے لیے ادارہ جاتی ڈھانچوں کو مضبوط کرنا ہے۔ انٹرنیٹ کے مستقبل، ڈومین نام اور نمبرز اور انٹرنیٹ پروٹوکولز اور معیارات پر خصوصی دلچسپی کے گروپس مسلسل مہارت اور گہرے مکالمے میں تیار کرنے میں مدد کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ  این آئی ایکس آئی انٹرنیٹ انٹرن اسکیم گزشتہ برس میں 10,000 سے زیادہ طلبہ تک پہنچ چکی ہے اور ان میں سے کئی اب بین الاقوامی سطح پر حصہ لے رہے ہیں۔ دس سے زیادہ طلبہ پہلے ہی دنیا کے مختلف حصوں میں ذمہ داریاں سنبھال چکے ہیں، جن میں سے بیشتر پالیسی فریم ورک سے وابستہ ہیں۔‘

تمام سیشنز کے دوران شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کے ڈیجیٹل سفر کے مرکز میں جامع اور بامعنی رسائی کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔ مباحثوں میں یہ بھی نمایاں کیا گیا کہ ڈیجیٹل پبلک عوامی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور مضبوط معیارات اور مربوط کوششوں کے ذریعے اعتماد قائم کرنے کی ضرورت ہے۔

فورم کا اختتام اس مشترکہ عزم کے ساتھ ہوا کہ ہندوستان اور دنیا کے لیے ایک محفوظ، زیادہ شمولیتی اور مضبوط انٹرنیٹ کی تعمیر کی جائے۔

1987-1.jpg

1987-2.jpg

1987-3.jpg

1987-4.jpg

 

آئی آئی جی ایف کے بارے میں:

انڈیا انٹرنیٹ گورننس فورم، اقوام متحدہ کے انٹرنیٹ گورننس فورم کا قومی چیپٹر ہے۔ 2021 میں قائم ہونے والا یہ فورم ایک کثیرشراکت کے طریقۂ کار کو اپناتا ہے، جس میں حکومت، سول سوسائٹی، صنعت، تکنیکی برادری اور تعلیمی ادارے برابری کی بنیاد پر اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ جو مختلف شعبوں کی نمائندگی کرنے والی 14 ارکان پر مشتمل کمیٹی فورم کے کام کی رہنمائی کرتی ہے۔

آئی آئی جی ایف -2025 کا انعقاد 27 تا 28؍ نومبر نئی دہلی میں ہوا؛ افتتاحی دن کے سیشنز انڈیا ہیبیٹیٹ سینٹر میں اور دوسرے دن کے اجلاس انڈیا انٹرنیشنل سینٹر میں ہوئے۔

مزید تفصیلات اور آئی آئی جی ایف کمیونٹی میں شرکت کے لیے یہاں کلک کریں: https://indiaigf.in /

 

********

ش ح ۔م  ع ن۔

U. NO.- 1987        


(रिलीज़ आईडी: 2195942) आगंतुक पटल : 4
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी