ارضیاتی سائنس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کی تین بڑی پہلوں کا افتتاح کیا — دو نئے سی بینڈ ڈوپلر موسمی ریڈار، شمسی پینل نظام اور ماہرِ موسمیات میوزیم


وزیر اعظم نریندر مودی سے کیا گیا وعدہ پورا ہو رہا ہے، آئی ایم ڈی کی ریڈار صلاحیت 2027 تک 47 سے بڑھ کر 126 ہونے والی ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

رائے پور اور منگلورو کو آئی ایم ڈی کے اپنے پہلے ڈوپلر موسمی ریڈار مل گئے — سمندری طوفان اور ساحلی موسم کی نگرانی میں تاریخی اضافہ

آئی ایم ڈی نے موسم بھون میں 771 کلو واٹ شمسی توانائی نظام کا آغاز کیا، بھارت کے صاف توانائی کے ہدف کی جانب اہم قدم

نئے ریڈار وسطی بھارت، مغربی ساحل اور بحیرۂ عرب میں شدید موسم کی نشاندہی کی صلاحیت میں اضافہ کریں گے

Posted On: 27 NOV 2025 5:03PM by PIB Delhi

سائنس و ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر مملکت برائے ارضیاتی علوم، اور وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلائی امور کے وزیر مملکت جناب ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج ہندوستانی محمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کی تین بڑی پہلوں کا افتتاح کیا—رائے پور اور منگلورو میں دو جدید سی-بینڈ ڈوپلر موسمی ریڈار، موسم بھون میں نیا شمسی توانائی نظام، اور طلبہ و نوجوان سیکھنے والوں کے لیے ایک ماہرِ موسمیات میوزیم۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ معزز وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دوراندیش قیادت میں آئی ایم ڈی تیزی سے ’مشن موسم‘ کے خواب کو حقیقت میں بدل رہا ہے، جسے وزیر اعظم نے 14 جنوری 2025 کو آئی ایم ڈی کی 150 سالہ تقریبات کے موقع پر بھارت منڈپم میں قوم کے نام وقف کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے سامنے یہ عہد کیا گیا تھا کہ ملک کے ریڈار نیٹ ورک کو تقریباً تین گنا بڑھایا جائے گا۔

وزیرموصوف نے کہا: “ہم نے وعدہ کیا تھا کہ ریڈار کی تعداد کو 47 سے تقریباً تین گنا کرکے 2027 تک پہنچائیں گے، لیکن خوشی ہے کہ چند ماہ میں ہی ہم 126 ریڈار تک پہنچ چکے ہیں۔ ابھی دو سال باقی ہیں اور مجھے پورا یقین ہے کہ ہم ہدف نہ صرف پورا کریں گے بلکہ بآسانی مقررہ وقت سے پہلے حاصل کر لیں گے۔”

جناب ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ڈوپلر موسمی ریڈار موسم کے بنیادی ڈھانچے کے سب سے اہم اور نمایاں حصوں میں سے ہیں، جنہیں عوام، آفت سے نمٹنے والے ادارے اور پالیسی ساز یکساں اہمیت دیتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ریڈار انتظامی سرحدیں نہیں دیکھتے، اسی لیے ایک ریڈار بیک وقت کئی ریاستوں اور خطوں کی خدمت کرتا ہے۔ ایک ریاست میں نصب ریڈار پورے خطے کے لیے اثاثہ ہوتا ہے جو انسانوں اور املاک کی حفاظت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

رائے پور کے اندرا گاندھی کرشی وِشوا وِدیالیہ میں دوہری قطبیت والا سی-بینڈ ڈوپلر موسمی ریڈار نصب کیا گیا ہے—چھتیس گڑھ میں اپنی نوعیت کا پہلا ریڈار۔

اس کی 250 کلومیٹر دائرہ کار نگرانی مانسون ڈپریشن، کم دباؤ کے نظام، شدید بارش، گرج چمک، آندھی، اولہ باری، تیز جھکڑ اور فضائی بے ترتیبی کا سراغ لگا سکتی ہے۔ اس کی رسائی چھتیس گڑھ، اندرونی اڑیسہ، مشرقی مدھیہ پردیش، جنوب مغربی جھارکھنڈ اور مشرقی اتر پردیش کے جنوبی حصوں تک ہے، جو ایک دیرینہ خلا کو پُر کرتی ہے اور پیش گوئی کی صلاحیت کو نمایاں طور پر بہتر بناتی ہے۔

دوسرا سی-بینڈ ڈوپلر موسمی ریڈار آئی ایم ڈی کے آر ایس/آر ڈبلیو دفتر، شکتی نگر، منگلورو میں نصب کیا گیا ہے۔
یہ ریڈار 250 کلومیٹر تک سمندری طوفان، گرج چمک، آندھی، شدید بارش، اولہ باری، اور فضائی بے ترتیبی جیسے شدید موسمی نظام کی نگرانی کرے گا۔ اس کی نگرانی بحیرہ عرب کے کنارے کرناٹک، گوا اور جنوبی کنکن کے علاقے، شمالی لکشدیپ، اور کرناٹک، کیرالہ، گوا اور جنوبی مہاراشٹر کے زمینی علاقوں پر محیط ہوگی۔ یہ کرناٹک کا پہلا آئی ایم ڈی ریڈار ہے اور مغربی ساحل پر آفت سے نمٹنے کی صلاحیت کو مضبوط کرے گا۔دونوں ریڈار ’میک اِن انڈیا‘ کے تحت دیسی طور پر تیار کیے گئے ہیں۔

وزیر موصوف نے طلبہ، محققین اور نوجوانوں کو تحریک دینے کے لیے نئے قائم کردہ ماہرِ موسمیات میوزیم کا بھی افتتاح کیا، جس میں آئی ایم ڈی کے 150 سالہ سفر کی جھلک دکھائی گئی ہے۔ میوزیم میں تاریخی موسمی آلات، بالائی فضائی مشاہداتی نظام، کمیونیکیشن آلات، ریڈار و سیٹلائٹ کے اجزاء، اور جدید آڈیو-ویژول سیکھنے کی سہولیات شامل ہیں۔

جناب ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آئی ایم ڈی کو اسکول اور کالج کے طلبہ کے لیے باقاعدہ تعلیمی دوروں کا مشورہ دیا اور اسے "سائنسی ارتقاء کے ایک صدی پر محیط سفر" سے تعبیر کیا۔

صاف توانائی کے قومی مشن کے تحت، آئی ایم ڈی نے موسم بھون کمپلیکس میں 771 کلو واٹ پیک شمسی توانائی نظام نصب کیا ہے، جس میں این بی سی سی کے ذریعہ 1,315 شمسی پینل لگائے گئے ہیں۔

ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ یہ قدم پی ایم سوریا گھر مفت بجلی یوجنا کے مقاصد کی تکمیل کرتا ہے، بھارت کے مکمل زیرو اہداف میں مدد دیتا ہے اور دیگر سرکاری عمارتوں کے لیے ایک مثالی نمونہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پیدا ہونے والی بجلی آئی ایم ڈی کی ضرورت سے زیادہ ہوگی اور گرڈ میں فراہم کی جا سکے گی، جس سے ماحول اور معیشت دونوں کو فائدہ ہوگا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری برائے وزارتِ ارضیاتی علوم ڈاکٹر ایم روی چندرن نے بتایا کہ آئی ایم ڈی اب 50 فیصد سے زیادہ ریڈار کوریج حاصل کر چکا ہے اور مزید ریڈار نصب کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، جن میں دہلی، چنئی، ممبئی اور کولکاتہ کے لیے شہری ریڈار اور جموں و کشمیر، اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش کے لیے جدید فیزڈ-ارے ریڈار شامل ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل آئی ایم ڈی، ڈاکٹر مرتیونجے موہاپاترا نے آئی ایم ڈی کے مشاہداتی، ماڈلنگ، پیش گوئی اور تعلیمی نظام بہتر بنانے کے عزم کا اعادہ کیا اور وزیر موصوف کی مسلسل رہنمائی پر شکریہ ادا کیا۔

آخر میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آج کے اقدامات آئی ایم ڈی کی جانب سے بھارت کی ’وِکست بھارت @ 2047‘ کی کوششوں میں اہم کردار ہیں، جن میں روایتی حکمت اور جدید ٹیکنالوجی کا امتزاج، آفات سے نمٹنے کی صلاحیت میں اضافہ اور صاف توانائی کے ہدف کی جانب پیش رفت شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ڈی اب ایک ’’وشو بندھو‘‘ کے طور پر ابھر رہا ہے، جو پڑوسی ممالک کو موسم اور آفت سے متعلق مشورے فراہم کر رہا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001P4YZ.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002H7VM.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003C7UJ.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004UJM1.jpg

 

************

ش ح ۔     م د   ۔  م  ص

(U :  1938      )


(Release ID: 2195596) Visitor Counter : 4