بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
اتر پردیش میں دریائی راستوں کی توسیع میں تیزی — بھارتی سمندری ہفتہ 2025 میں اہم مفاہمت ناموں پر دستخط
گنگا (قومی آبی راستہ 1) پر دریا ئی آبی گزرگاہوں کی توسیع کے لیے آئی ڈبلیو اے آئی کی جانب سے 6,000 کروڑ روپے سے زائد کے ایم او یوز پر دستخط
آئی ڈبلیو اے آئی نے نئے کروز جہازوں، جہاز کی مرمّت کی سہولت اور قومی آبی راستہ 1 کے ساتھ الیکٹرک چارجنگ بنیادی ڈھانچے کے قیام کے لیے اتر پردیش حکومت کے ساتھ مفاہمت ناموں پر دستخط کیے
دو نئے دریا کے کروز ٹرمینلز اور ایک مہارت کے علاقائی مرکز وارانسی میں قائم کیے جائیں گے
ثقافتی دریائی سفر اور الکنندا کروزز، آئی ڈبلیو اے آئی اور اتر پردیش حکومت کے اشتراک سے قومی آبی راستہ 1 پر اپنی کروز خدمات میں توسیع کریں گے
گنگا (قومی آبی راستہ 1) اور برہم پتر (قومی آبی راستہ 2) پر کارگو نقل و حمل کے لیے ٹگ-بارجز شامل کرنے کے مقصد سے رینس کمپنی کے ساتھ 1,000 کروڑ روپے کے مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے
Posted On:
27 NOV 2025 5:04PM by PIB Delhi
ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا (آئی ڈبلیو اے آئی) ، جو ملک میں آبی گزرگاہوں کی ترقی کے لیے بندرگاہوں، جہازرانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت (ایم او پی ایس ڈبلیو) کے تحت مرکزی ادارہ ہے، نے بھارتی سمندری ہفتہ 2025 (آئی ایم ڈبلیو) کے دوران اتر پردیش کے دریا ئی راستوں کے نیٹ ورک کو مضبوط اور وسعت دینے کے لیے بڑے اعلانات کیے اور اہم معاہدوں پر دستخط کیے۔ آئی ڈبلیو اے آئی نے دریائے گنگا (قومی آبی راستہ 1) پر زمینی آبی گزرگاہوں کے نیٹ ورک کی ترقی اور توسیع کے لیے 6,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے مفاہمت ناموں (ایم او یوز) پر دستخط کیے۔
ان مفاہمت ناموں کا مقصد قومی آبی راستہ 1 (گنگا) کے ساتھ دریا ئی کروز سیاحت، جہازوں کی مرمت کے بنیادی ڈھانچے، کثیر ذرائع کی کنیکٹیویٹی اور صاف توانائی پر مبنی ٹرانسپورٹیشن کو مضبوط بنانا ہے۔ آئی ڈبلیو اے آئی نے آئی ایم ڈبلیو 2025 کے دوران دستخط شدہ معاہدوں کے بعد اتر پردیش میں زمین پر آبی ٹرانسپورٹ اور دریائی کروز بنیادی ڈھانچے کو تیز کرنے کے لیے 1,350 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔
ملک بھر میں آبی گزرگاہوں کی ترقی کے لیے دستخط ہونے والے 25 ایم او یوز کے سلسلے میں، اتر پردیش کو وارانسی اور گنگا کوریڈور میں سرگرمیوں کی توسیع کے حوالے سے بڑی پیش رفت حاصل ہوئی۔ آئی ڈبلیو اے آئی نے ثقافتی دریائی سفر پرائیویٹ لمیٹڈ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا، جس کا مقصد نئے کروز جہاز تیار کرنا، انہیں شامل کرنا اور قومی آبی راستوں پر کروز سیاحت کو بڑھانا ہے۔ الکنندا کروزز کے ساتھ ایک اور معاہدہ کیا گیا تاکہ قومی آبی راستہ 1 پر کروز چلانے میں تعاون کیا جائے، جس سے وارانسی میں خاص دریائی سیاحت اور ثقافتی سرکٹس کو فروغ ملے گا۔ ان منصوبوں کے لیے مجموعی طور پر 800 کروڑ روپے سے زیادہ مختص کیے گئے ہیں۔
اتر پردیش کو علاقائی سمندری خدمات کے مرکز کے طور پر ابھرنے کے لیے، آئی ڈبلیو اے آئی نے اتر پردیش حکومت کے ساتھ وارانسی میں ایک نئی جہاز کی مرمت کی سہولت قائم کرنے کے لیے مفاہمت ناموں پر دستخط کیے، جس کے لیے 350 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ وارانسی میں دو نئے دریائی کروز ٹرمینلز بھی قائم کیے جائیں گے، جن پر 200 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوگی، جس سے ہندوستان کے تیزی سے ابھرتے ہوئے کروز سیاحتی مقام پر سہولیات اور عملی صلاحیت بہتر ہو گی۔
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے کہا کہ یہ معاہدے بھارت کے دریا ئی نظام کو جدید بنانے کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے اسے بھارت کے سمندری مستقبل کے لیے ایک تبدیلی کا لمحہ قرار دیتے ہوئے کہا، ’’یہ ایم او یوز ظاہر کرتے ہیں کہ زمینی آبی گزرگاہیں کس طرح ترقی، سیاحت اور علاقائی ہم آہنگی کی نئی محرک طاقت بن رہے ہیں۔‘‘
صاف اور پائیدار دریا ئی نقل و حرکت کو فروغ دینے کے لیے ریاست نے الیکٹرک ویسل چارجنگ بنیادی ڈھانچے کی منظوری دی، جو نیشنل گرین شپنگ مشن اور کم اخراج والے دریا ئی ٹرانسپورٹ کے وژن کے مطابق ہے۔ 100 کروڑ روپے کا ایم او یو الیکٹرک چارجنگ بنیادی ڈھانچے کے قیام میں مدد دے گا۔
جناب سربانند سونوال نے مزید کہا کہ ’’وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی بصیرت افروز قیادت میں اختیار کی گئی پالیسیوں کے نتیجے میں 2014 سے آئی ڈبلیو ٹی سیکٹر میں تجارت اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں بے مثال اضافہ ہوا ہے۔ یہ ایم او یوز عالمی معیار کی آبی گزرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے بھارت کے عزم کی توثیق کرتے ہیں، جو جامع، پائیدار اور ٹیکنالوجی پر مبنی ترقی کی راہ ہموار کرتے ہیں۔‘‘
وارانسی میں 200 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک مہارت کے علاقائی مرکز کے قیام کی بھی تجویز ہے، جس کا مقصد مہارت سازی، تحقیق، تربیت اور زمینی آبی گزرگاہوں کے ٹرانسپورٹ میں جدید ٹیکنالوجیوں کو فروغ دینا ہے۔ رینس لاجسٹکس کے ساتھ 1,000 کروڑ روپے کے ایک اہم معاہدے کے تحت گنگا اور برہم پتر دریا ؤں پر جدید ٹگ-بارجز شامل کیے جائیں گے، جس سے مال برداری کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
جناب سونوال نے مزید کہا کہ ’’یہ اقدامات وزیر اعظم نریندر مودی جی کے ’ ٹرانسپورٹیشن کے ذریعے تبدیلی‘ کے وژن کو عملی شکل دیتے ہیں اور بھارت کو ’وِکست بھارت‘ کی جانب لے جاتے ہیں۔‘‘
آئی ڈبلیو اے آئی اور آئی آئی ٹی مدراس کے این ٹی سی پی ڈبلیو سی کے درمیان دستخط شدہ معاہدے کے تحت این ڈبلیو-1 (گنگا) پر ڈریجنگ کے کاموں کی نگرانی کے لیے 1,500 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ پی ایم گتی شکتی کے وژن کو رفتار دینے کے لیے وارانسی، صاحب گنج اور ہلدیا کے کثیر ذرائع کے ٹرمینلز کے لیے ریل کنیکٹیویٹی کی تیاری کا منصوبہ بھی تجویز کیا گیا ہے، جس کے لیے آئی ڈبلیو اے آئی اور آئی پی آر سی ایل کے درمیان 1,500 کروڑ روپے کے مفاہمت نامے پر دستخط ہوئے ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے ایم او پی ایس ڈبلیو جناب شانتنو ٹھاکر نے کہا کہ اتر پردیش میں ہونے والی یہ شراکت داریاں الیکٹرک ویسل بنیادی ڈھانچے، جہاز کی مرمّت کی صلاحیت اور تربیتی نظام کو مضبوط کریں گی۔ انہوں نے کہا، ’’یہ اقدامات ایک مکمل، مستقبل کے لیے تیار زمینی آبی گزرگاہوں کے نیٹ ورک کو فروغ دیتے ہیں جو سبز ترقّی اور معاشی مواقع کی حمایت کرتا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی جی کی متحرک قیادت ہی نے طویل عرصے سے رکے ہوئے خوابوں کو حقیقت میں بدلا ہے، جس سے گنگا تجارت، نقل و حمل اور سیاحت کا طاقتور مرکز بنی ہے۔‘‘
ایم او پی ایس ڈبلیو کے سیکریٹری وجے کمار نے کہا کہ یہ معاہدے اختراع، سرمایہ کاری اور پائیداری پر مبنی ایک مضبوط سمندری معیشت کی تعمیر کے عزم کو مزید مستحکم کرتے ہیں۔
آئی ڈبلیو اے آئی کے چیئرمین (انچارج) سنیل کمار سنگھ نے کہا کہ یہ ایم او یوز اتر پردیش میں زمینی آبی ٹرانسپورٹ کے ایکو نظام کی ترقی کو نمایاں طور پر تیز کریں گے اور گنگا کے ساتھ بلامرکز کنیکٹیویٹی کو بہتر بنائیں گے، جس سے پائیدار دریا ئی نقل و حمل اور کروز سیاحت کو فروغ ملے گا۔
قومی آبی راستہ 1 کی اس حکمت عملی پر مبنی توسیع کے ساتھ، اتر پردیش ملک میں کثیر ذرائع کے نقل و حمل اور دریائی سیاحت کے منظرنامے میں مرکزی کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے، جو ساگر مالا، سمندری بھارتی وژن 2030 اور سمندری امرت کال وژن 2047 جیسے قومی پروگراموں کی تکمیل کرے گا۔


************
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U : 1937 )
(Release ID: 2195582)
Visitor Counter : 5