وزارت خزانہ
سی بی ڈی ٹی نے غیر ملکی اثاثوں کے سلسلے میں رضاکارانہ تعمیل کو بہتر بنانے کے لیے دوسری این یو ڈی جی ای پہل کا آغاز کیا
دوسری این یو ڈی جی ای پہل کے تحت سی بی ڈی ٹی 28 نومبر 2025 سے شناخت شدہ ٹیکس دہندگان کو ایس ایم ایس اور ای میل بھیجے گا جس میں انہیں مشورہ دیا جائے گا کہ وہ رضاکارانہ طور پر 31 دسمبر 2025 کو یا اس سے پہلے اپنے ریٹرن کا جائزہ لیں اور اس پر نظر ثانی کریں تاکہ تعزیراتی سزاؤں سے بچا جا سکے
Posted On:
27 NOV 2025 1:45PM by PIB Delhi
سنٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکس (سی بی ڈی ٹی) کے ذریعہ مالی سال 25 - 2024 (سی وائی 2024) کے لئے آٹومیٹک ایکسچینج آف انفارمیشن (اے ای او آئی) کے تجزیے میں ایسے ہائی رسک کیسز کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں غیر ملکی اثاثے موجود دکھائی دیتے ہیں لیکن تجزیاتی سال 2025-26 کے لئے دائر آئی ٹی آر میں ان کو رپورٹ نہیں کیا گیا ہے۔ اسی تناظر میں، سی بی ڈی ٹی دوسری این یو ڈی جی ای مہم شروع کر رہا ہے ، جس کے تحت ایسے ٹیکس دہندگان کو 28 نومبر 2025 سے ایس ایم ایس اور ای میل بھیجے جائیں گے ، جس میں انہیں مشورہ دیا جائے گا کہ وہ تعزیراتی سزاؤں سے بچنے کے لیے 31 دسمبر 2025 کو یا اس سے پہلے اپنے ریٹرن کا جائزہ لیں اور اس پر نظر ثانی کریں ۔
اس مہم کا مقصد آئی ٹی آر میں شیڈول فارن ایسٹس (ایف اے) اور فارن سورس انکم (ایف ایس آئی) میں درست رپورٹنگ کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ غیر ملکی اثاثوں اور آمدنی کا درست اور مکمل انکشاف انکم ٹیکس ایکٹ ، 1961 ، اور بلیک منی (غیر انکشاف شدہ غیر ملکی آمدنی اور اثاثے) اور ٹیکس ایکٹ ، 2015 کے تحت ایک قانونی التزام ہے ۔
پروڈینٹ [پی -پروفیشنل ازم ، آر-رسپانسیبل اینڈ رسپانسیو ، یو-انڈراسٹینڈنگ (قوانین ، لین دین اور کاروبار کی فہم)؛ ڈی- ڈیڈیکیشن اینڈ ڈیو ڈیلیجنس / ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی ، ای- موثر نفاذ (ہمدردی کے ساتھ) این- نان – انٹروسیو ایڈمنسٹریشن (ٹیکس دہندگان پر مرکوز ، تعمیل پر مبنی) ٹی-ٹیکنالوجی (ٹیکنالوجی پر مبنی ٹیکس کا نظم)] ٹیکس کے نظم میں پروڈینٹ کے طریقے کو اپنا کر سی بی ڈی ٹی تعمیل کے عمل کو آسان بنانے ، معلومات کی عدم یکسانیت کو کم کرنے اور ٹیکس دہندگان کے ساتھ شفاف اور اعتماد پر مبنی انٹرفیس کو مضبوط بنانے کے لیے جدید ڈیٹا تجزیات کا استعمال کرتا ہے ۔ یہ پہل وکست بھارت کے وژن کے ساتھ مطابقت رکھتی ہے ، جس سے جواب دہی ، شفافیت اور رضاکارانہ تعمیل کے کلچر کو فروغ ملتا ہے ۔
سی بی ڈی ٹی اپنے ڈیٹا پر مبنی ، غیر مداخلاتی اور ٹیکس دہندگان پر مرکوز اقدامات کو مستحکم کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جس کا مقصد رضاکارانہ تعمیل کو بہتر بنانا ہے ۔ ‘‘نان-انٹروسیو یوزیج آف ڈیٹا ٹو گائیڈ اینڈ ان ایبل (این یو ڈی جی ای)’’ پہل سی بی ڈی ٹی کے مستقبل رخی ، ٹکنالوجی پر مبنی اور قابل اعتماد ٹیکس کے نطم کے تئیں عزم کی عکاسی کرتی ہے جو درست رپورٹنگ کو فروغ دینے اور آمدنی کو بڑھانے پر مرکوز ہے ۔
پہلی این یو ڈی جی ای مہم ، جو 17 نومبر 2024 کو شروع کی گئی تھی ، اس میں منتخب ٹیکس دہندگان کو ہدف بنایا گیا تھا جن کے بارے میں اے ای او آئی فریم ورک کے تحت غیر ملکی دائرہ اختیار والی اتھارٹی نے غیر ملکی اثاثے رکھنے کی اطلاع دی تھی جو ان کے انکم ٹیکس ریٹرن (آئی ٹی آر) میں سال 25 - 2024 کے لیے ظاہر نہیں کیے گئے تھے ۔ اس پہل کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ، جس میں 24,678 ٹیکس دہندگان (جن میں کئی براہ راست این یو ڈی جی ای میں شامل نہیں تھے) نے اپنے ریٹرن فارم پر نظر ثانی کی اور 1,089.88 کروڑ روپے کی غیر ملکی سورس ریونیو والے 29,208 کروڑ روپے کے غیر ملکی اثاثوں کا انکشاف کیا ۔
سی بی ڈی ٹی کامن رپورٹنگ اسٹینڈرڈ (سی آر ایس) کے مطابق پارٹنر دائرہ اختیار کی اتھارٹی سے فارن اکاؤنٹ ٹیکس کمپلائنس ایکٹ (ایف اے ٹی سی اے) کے تحت امریکہ سے ہندوستانی باشندوں کے غیر ملکی مالیاتی اثاثوں سے متعلق معلومات حاصل کرتا ہے ۔ یہ معلومات ممکنہ تضادات کی نشاندہی کرنے اور ٹیکس دہندگان کو بروقت اور درست تعمیل کی طرف رہنمائی کرنے میں مدد کرتی ہیں ۔
سی بی ڈی ٹی تمام اہل ٹیکس دہندگان کو مشورہ دیتا ہے کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھائیں تاکہ قانونی رپورٹنگ کے التزامات کی مکمل تعمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔ سی آر ایس ، ایف اے ٹی سی اے ، شیڈول ایف اے اور شیڈول ایف ایس آئی کے بارے میں مزید معلومات کے لیے ٹیکس دہندگان سرکاری ویب سائٹ www.incometax.gov.in ملاحظہ کر سکتے ہیں ۔
******
(ش ح –م ش ع-ت ح)
U. No. 1915
(Release ID: 2195355)
Visitor Counter : 9