وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
محکمہ مویشی پروری اور ڈیری (ڈی اے ایچ ڈی) نے دودھ کے قومی دن 2025 منایا جس میں مویشیوں اور ڈیری کے شعبے میں ہندوستان کی حصولیابیوں کی نمائش کی گئی
ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر مملکت ، پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے اس موقع پر نیشنل گوپال رتن ایوارڈ 2025 سے نوازا
بنیادی مویشی پروری کے اعدادوشمار (بی اے ایچ ایس)-2025 اور ہندوستان میں ویٹرینری کے بنیادی ڈھانچے کے کم سے کم معیارات کے لیے رہنما خطوط جاری کئے گئے
نسل افزائش کے 9 فارمز کا افتتاح کیا گیا
Posted On:
27 NOV 2025 8:57AM by PIB Delhi
حکومت ہند کی ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کے محکمہ مویشی پروری اور ڈیری (ڈی اے ایچ ڈی) نے 26 نومبر 2025 کو نئی دہلی میں واقع سشما سوراج بھون میں دودھ کا قومی دن 2025 منایا ۔
اس تقریب میں ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر مملکت جناب ایس پی سنگھ بگھیل ، ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر مملکت جناب جارج کورین ،ڈی اے ایچ ڈی کے سکریٹری جناب نریش پال گنگوار نے وزارت کے دیگر سینئر افسران کے ساتھ شرکت کی۔
اس تقریب میں مویشیوں کے کاشتکاروں ، دودھ کی فیڈریشنوں ، ڈیری کوآپریٹیو اور ماہرین کی ملک گیر شرکت کابھی مشاہدہ کیا گیا۔
ڈی اے ایچ ڈی کی ایڈیشنل سکریٹری محترمہ ورشا جوشی نے معززین اور شرکاء کی موجودگی کو تسلیم کرتے ہوئے استقبالیہ خطاب کیا ۔
ڈی اے ایچ ڈی کے سکریٹری جناب نریش پال گنگوار نے دودھ کے قومی دن کے موقع پر تمام شرکاء اور ایوارڈ یافتگان کو مبارکباد پیش کی اور مویشیوں کے شعبے میں طویل مدتی ترقی کے حصول میں جینیاتی بہتری اور جدید افزائش کی تکنیکوں جیسی سائنسی پہل کی اہمیت کو اجاگر کیا ۔ انہوں نے ڈیری کسانوں کو سیکس سارٹیڈ سیمن ، ان وٹرو فرٹیلائزیشن (آئی وی ایف) وغیرہ جیسی جدید ٹیکنالوجی کو اپنانے کے لیے بھی حوصلہ افزائی کی ۔ انہوں نے ڈیری کسانوں کی اقتصادی ترقی میں ڈیری کوآپریٹیو کے اثرات پر بھی روشنی ڈالی ۔

تقریب کے دوران ، ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے تین زمروں میں فاتحین کو نیشنل گوپال رتن ایوارڈز پیش کیے: جن میں دیسی مویشیوں/بھینسوں کی نسلوں کی پرورش کرنے والے بہترین ڈیری کسان ، بہترین مصنوعی حمل ٹیکنیشن اور بہترین ڈیری کوآپریٹو سوسائٹی (ڈی سی ایس)/دودھ کی پیداوار کرنے والی کمپنی/ڈیری کاشتکار پروڈیوسر آرگنائزیشن شامل ہیں۔

اپنے خطاب میں وزیر مملکت نے ہندوستانی معیشت میں ڈیری کے شعبے کے اہم کردار کو اجاگر کیا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح حکومت ہند کی کوششوں کے ذریعے ہندوستان میں فی کس دودھ کی دستیابی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ، جو کہ عالمی اوسط 329 گرام یومیہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 485 گرام یومیہ تک پہنچ گئی ہے ۔ انہوں نے ڈیری کسانوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی طاقت دیہاتوں میں ہے ۔ وزیر موصو ف نے اپنی تقریر میں نیشنل گوپال رتن ایوارڈ یافتگان کی بھی تعریف کی اور ڈیری کے شعبے کے امکانات پر بھی روشنی ڈالی ۔

وزیر مملکت نے ہندوستان میں ویٹرینری کے بنیادی ڈھانچے کے کم سے کم معیارات کے لیے رہنما خطوط بھی جاری کیے ۔ یہ رہنما خطوط ویٹرینری خدمات کی فراہمی کے لیے ایک یکساں چار سطحی ڈھانچے کا خاکہ پیش کرتے ہیں ، جس میں بنیادی ویٹرینری دیکھ بھال کے مراکز (پی وی سی سی) بلاک سطح کے ویٹرینری اسپتال ، ضلع سطح کے ویٹرینری اسپتال اور ریاستی سطح کے پولی کلینک/ریفرل مراکز شامل ہیں اور یہ ریاستوں کو ویٹرینری خدمات کی فراہمی کو بڑھانے میں سہولت فراہم کریں گے ۔

مویشی پروری کے بنیادی اعدادوشمار (بی اے ایچ ایس) 2025 کا اجراء بھی وزیر مملکت نے کیا ، جو پالیسی کی منصوبہ بندی کے لیے تازہ ترین اور جامع اعداد و شمار فراہم کرتا ہے ۔

ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر مملکت پروفیسر جناب ایس پی سنگھ بھگیل نے جے آئی سی اے کے تعاون سے چلنے والے پروجیکٹ-کمپونینٹ بی: کوآپریٹیو کے ذریعے چلنے والی ڈیری خدمات ، ڈیری کی ترقی کے لئے قومی پروگرام (این پی ڈی ڈی) کے تحت روپڑ دودھ یونین کے ذریعے شامل کئے گئے 20 جدید انسولیٹڈ دودھ کے ٹینکروں کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا ۔ اس تقریب کے دوران ریاستوں میں نسل افزائش کے 9 فارمز کا بھی افتتاح کیا گیا ۔
تقریب کے دوران ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر مملکت نے انصاف ، آزادی ، مساوات اور بھائی چارے کی اقدار کو برقرار رکھنے کے لیے موجود تمام شرکاء کے ساتھ ہندوستان کے آئین کی تمہید بھی پڑھی ۔
ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر مملکت جناب جارج کورین نے نیشنل گوپال رتن ایوارڈز 2025 کے تمام ایوارڈ یافتگان کو مبارکباد پیش کی اور ڈیری کی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے مصنوعی حمل اور جنین کی منتقلی جیسی جدید ٹیکنالوجی کو اپنانے کی تعریف کی ۔ انہوں نے دستیاب ویٹرینری خدمات کو مزید مضبوط کرنے اور ہندوستان کے مویشیوں کے شعبے میں ترقی کو تیز کرنے کے لیے جدید ترین سائنسی ٹیکنالوجی کو اپنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

اس تقریب میں ’’جانوروں کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ-تکنیکی ماہرین اور ترقی پسند کسانوں کے ساتھ تجربات کا اشتراک‘ کے موضوع پر بصیرت انگیز پینل مباحثے بھی ہوئے جہاں ماہرین اور ترقی پسند کسانوں نے اپنی معلومات ، عملی تجربات ، اختراعی طریقوں ، جدید ترین سائنسی طور طریقے اپنانے اور زمینی سطح کی حکمت عملیوں کا اشتراک کیا جس کی وجہ سے جانوروں کی پیداوار میں نمایاں بہتری آئی ہے ۔

اس تقریب نے مویشیوں اور دودھ کے شعبے میں شامل کسانوں کی کامیابیوں کو اعزاز دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا ۔
*****
ش ح۔م ش۔ ع د
(U-No. 1895)
(Release ID: 2195180)
Visitor Counter : 6