قبائیلی امور کی وزارت
این ای ایس ٹی ایس نے ‘‘قبائلی تعلیم کے لیے معیاری بنیادی ڈھانچے کی تعمیر’’ کے موضوع پر دو روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا
Posted On:
24 NOV 2025 11:48AM by PIB Delhi
نیشنل ایجوکیشن سوسائٹی فار ٹرائبل اسٹوڈنٹس (این ای ایس ٹی ایس ) نے 21 اور 22 نومبر 2025 کو آکاشوانی بھون، نئی دہلی میں‘‘قبائلی تعلیم کے لیے معیاری بنیادی ڈھانچےکی تعمیر’’(بلڈنگ کوالٹی انفراسٹرکچر فار ٹرائبل ایجوکیشن )کے موضوع پر دو روزہ ورکشاپ کامیابی سے انعقاد کیا۔ یہ ورکشاپ حکومت کی قبائلی برادریوں کے لیے تعلیمی انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے کی مسلسل کوششوں کا حصہ ہے، یہ ورکشاپ ایکلویہ ماڈل ریزیڈینشیل اسکولز (ای ایم آر ایس) کے ذریعے قبائلی برادریوں کے لیے تعلیمی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کی حکومت کی مسلسل کوششوں کا حصہ ہے جو تعلیم کے ذریعے عزت مآب وزیر اعظم کے وژن اور قبائلی تبدیلی کے حصول کے لیے پائیدار اور موثر تعلیمی ماحول کو یقینی بناتی ہے ۔
قبائلی امور کی وزارت کے سکریٹری نے ورکشاپ کا افتتاح کیااور انجینئرز کے ہینڈ بک کا اجرا کیا
محترمہ رنجنا چوپڑا، سیکریٹری، وزارتِ قبائل امور نے ورکشاپ کا افتتاح کیا اورای ایم آر ایس بلڈنگ کے لیے انجینئرز ہینڈ بک جاری کی۔ انہوں نے زور دیا کہ ورکشاپ کا مقصد این ای ایس ٹی ایس، پروجیکٹ ٹیم، اورای ایم آر ایس منصوبوں پر کام کرنے والے سائٹ انجینئرز کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ای ایم آر ایس اسکولز قبائلی بچوں اور ان کے خاندانوں میں اعتماد اور فخر پیدا کرتے ہوئے جامع اور باعزت تعلیمی ماحول فراہم کر کے نسلی سماجی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے اسکول کی تعمیر میں حفاظت، ساختی مضبوطی اور جمالیات کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ یہ ادارے امید اور مواقع کی علامت ہیں۔ سائٹ سے متعلق چیلنجوںکو تسلیم کرتے ہوئے، انہوں نے دوبارہ کہا کہ محنت، شفاف رابطہ کاری اور ہم آہنگ توقعات ای ایم آر ایس کی اعلیٰ معیار کیمپس کی فراہمی کے لیے ضروری ہیں جو قبائلی طلباء کے روشن مستقبل کی حمایت کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ورکشاپ کا مقصد معلومات کے خلا کو پُر کرنا، تکنیکی سوالات کے حل فراہم کرنا اور محفوظ اور متاثر کن تعلیمی انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لیے مربوط کوششوں کو فروغ دیناہے۔
کمشنر، این ای ایس ٹی ایس کا خطاب
شروعات میں، جناب اجیت کے سریواستو، کمشنر، این ای ایس ٹی ایس نے مہمانِ خصوصی قبائلی امور کی وزارت کی سکریٹری محترمہ رنجنا چوپڑاکا استقبال کیا۔ اپنے افتتاحی خطاب میں، انہوں نےای ایم آر ایس پروگرام کے تحت حاصل ہونے والی نمایاں پیش رفت کو اجاگر کیا، جس کے تحت فی الحال 499 اسکول فعال ہیں، 397 اسکول کی عمارتیں مکمل ہو چکی ہیں، اور باقی اسکول مختلف مراحلِ تعمیریا قبل از تعمیر کی حالت میں ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ی ایم آر ایس منصوبوں کو مقررہ وقت پر مکمل کرنا انتہائی ضروری ہے اور ساتھ ہی تعمیر کے اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنا لازمی ہے، اور کہا کہ اچھے معیار کے ای ایم آر ایس منصوبوں(پروجیکٹس ) کا وقت پر مکمل نہ ہونا اس کا مطلب ہے کہ قبائلی بچے اسکول نہیں جا رہےہیں،جو ناقابل قبول ہے۔
ورکشاپ کے بارے میں
یہ ورکشاپ مختلف پی ایس یو،سی پی ڈبلیوڈی، ریاستی حکومتوں اور تعمیراتی ایجنسیوں کے انجینئرز کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا۔ یہ پروگرام صلاحیت سازی کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا اور اس کا مقصد بہترین معیار کے طریقوں پر عمل کرتے ہوئے تعمیراتی پیش رفت کو تیز کرنے پر مرکوز تھا۔ یہ اقدام حکومت کے اس عزم کے مطابق ہے کہ دور دراز قبائلی علاقوں میں مضبوط اسکول انفراسٹرکچر تیار کیا جائے۔
اجلاس میں اہم تکنیکی موضوعات پر روشنی ڈالی گئی، جیسے کہ پروجیکٹ کی منصوبہ بندی اور نگرانی، جیو ٹیکنیکل انویسٹی گیشن(تحقیقات)، مواد کی جانچ، زمین کی تیاری اور قبائلی علاقوں کے مخصوص ری انفورسمنٹ کے طریقے، تفصیلی گفتگو آرکیٹیکچرل لے آؤٹ، پلاننگ فریم ورک اور علاقائی تعمیراتی چیلنجز پر بھی ہوئی۔ شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ تعمیراتی طریقے کو قبائلی برادریوں کے جغرافیائی اور ثقافتی سیاق و سباق کے مطابق ڈھالنا ضروری ہے تاکہ طویل مدتی پائیداری کو یقینی بنایا جا سکے۔
معیاری تعمیر کے لیے ماہرانہ تجاویز
آئی آئی ٹی،این آئی ٹی،سی بی آر آئی،ایس اے آئی اور دیگر ممتاز اداروں کے ماہر مقررین نے قیمتی بصیرتیں شیئر کیں، جس سے مشترکہ مسئلہ حل کرنے اور جدید حل تلاش کرنے کی حوصلہ افزائی ہوئی۔ موضوعات میں معیار کی یقین دہانی کے طریقہ کار، موثر مواد کی جانچ کی تکنیکیں، اور پروجیکٹ مینجمنٹ کی حکمت عملیاں شامل تھیں۔ انٹرایکٹو سوال و جواب کے اجلاسوں نے شرکاء کو موقع فراہم کیا کہ وہ میدان میں درپیش چیلنجوں پر تبادلہ خیال کریں اورای ایم آر ایس کی ترقی سے متعلق عملی علم شیئر کریں۔
یہ اہم ورکشاپ این ای ایس ٹی ایس کے اس مشن میں ایک اہم قدم ہے جس کا مقصد قبائلی طلباء کے لیے تعلیمی رسائی اور معیار کو بہتر بنانا ہے، اور یہ اس کے عزم کی تصدیق کرتی ہے کہ قبائلی علاقوں میں یکساں مواقع فراہم کیے جائیں اور تعلیمی منظرنامے میں تبدیلی لائی جائے۔
******
ش ح۔ ش آ۔ ش ب ن
Uno-1705
(Release ID: 2193459)
Visitor Counter : 11