ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھارت نے یو این ایف سی سی سی سی او پی 30 کے کلیدی نتائج کا خیرمقدم کیا؛ مساوات، موسمیاتی انصاف اور عالمی یکجہتی کے تئیں عہدبستگی کا اعادہ کیا


بھارت نے موسمیاتی مالیات کے موضوع کو اجاگر کرنے میں سی او پی صدارت کی کوششوں کی ستائش کی؛ امید جتائی کہ رِیو میں 33 برس قبل کیے گئے وعدے پورے ہوں گے

بھارت نے آگاہ کیا کہ مسئلہ پیدا کرنے میں سب سے کم ذمہ دار رہنے والے ممالک پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کا بوجھ نہیں ڈالا جانا چاہئے

بھارت نے اصولوں پر مبنی اور خودمختاری کا احترام کرنے والے عالمی نظام کے تئیں اپنی عہدبستگی کا اعادہ کیا تاکہ موسمیات سے متعلق اولوالعزمیاں مبنی بر شمولیت، منصفانہ اور مساویانہ ہوں

Posted On: 23 NOV 2025 5:45AM by PIB Delhi

بیلم، برازیل

بھارت نے  22.11.2025 کو برازیل کے بیلم میں یو این ایف سی سی سی سی او پی 30 کے اختتامی اجلاس کے دوران اعلیٰ سطحی بیان میں سی او پی 30 کی مبنی بر شمولیت قیادت کے لیے مضبوط حمایت کا اعلان کیا اور کانفرنس کے دوران لیے گئے دیگر اہم فیصلوں کا خیرمقدم  کیا۔

بیان میں سی او پی کے صدر کی قیادت کے لیے بھارت کی جانب سے اظہار تشکر کیا گا، جو مبنی بر شمولیت، متوازن، اور موتیراؤ کے برازیلی جذبے پر مبنی رہا اور جس نے سی او پی 30 کی دیانت داری کے ساتھ رہنمائی کی۔

اختیارکاری سے متعلق عالمی ہدف(جی جی اے) کے تحت پیشرفت کا خیرمقدم کرتے ہوئے، ہندوستان نے اس فیصلے کے ایکویٹی جہت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ترقی پذیر ممالک میں موافقت کی زبردست ضرورت کو تسلیم کرتا ہے۔

ہندوستان کے خطاب کا ایک اہم عنصر موسمیاتی مالیہ فراہم کرنے کے لیے ترقی یافتہ ممالک کی دیرینہ ذمہ داریوں پر زور تھا۔ بیان میں آرٹیکل 9.1 پر طویل عرصے سے توجہ مرکوز کرنے کی طرف سفر شروع کرنے میں ہندوستان کی حمایت میں ایوان صدر کی طرف سے کی گئی کوششوں کی تعریف کی گئی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان بین الاقوامی تعاون کے جذبے سے پوری امید رکھتا ہے کہ 33 سال قبل ریو میں کیے گئے وعدے اب بلیم میں فریقین کے پہلے قدموں کی وجہ سے پورے ہوں گے۔

ہندوستان نے سی او پی 30 کے بڑے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا، ان میں سب سے اہم منصفانہ تغیراتی نظام کا قیام ہے۔ بیان میں اسے ایک اہم سنگ میل قرار دیا گیا اور امید ظاہر کی گئی کہ یہ عالمی اور قومی دونوں سطحوں پر مساوات اور آب و ہوا کے انصاف کو چلانے میں مدد کرے گا۔

بھارت نے یکطرفہ تجارت پر پابندی والے موسمیاتی اقدامات پر بات چیت کے لیے جگہ فراہم کرنے کے لیے ایوان صدر کا شکریہ ادا کیا۔ یہ اقدامات تیزی سے تمام ترقی پذیر ممالک کو متاثر کر رہے ہیں اور کنونشن اور اس کے پیرس معاہدے میں درج ایکویٹی اور سی بی ڈی آر – آر سی کے اصولوں کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ان مسائل کو قالین کے نیچے نہیں رکھا جا سکتا۔ اس نے مزید کہا کہ پارٹیوں نے اس رجحان کو پلٹنے کے لیے یہاں سے شروعات کی ہے۔

موسمیاتی کارروائی کے بارے میں ہندوستان کے اصولی نقطہ نظر کا اعادہ کرتے ہوئے، بیان میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ اس بات کو یقینی بنایا جانا چاہیے کہ موسمیاتی تبدیلیوں میں تخفیف کا بوجھ ان لوگوں کے کندھوں پر نہ ڈالا جائے جن کی اس مسئلے کو پیدا کرنے میں سب سے کم ذمہ داری ہے۔ کمزور آبادیوں کے لیے زیادہ سے زیادہ عالمی مدد کی ضرورت پر زور دیا گیا، جن کی ایک بڑی اکثریت گلوبل ساؤتھ میں ہے، تاکہ وہ موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے اثرات سے خود کو بچا سکیں۔

بھارت نے سائنس پر مبنی اور مساوی آب و ہوا کی کارروائی کے لیے اپنی غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ یہ مشاہدہ کیا گیا کہ ہندوستان ایک عالمی نظام کے لیے پرعزم ہے جو قوانین پر مبنی، منصفانہ اور قومی خودمختاری کا احترام کرتا ہے۔ مزید یہ کہ، قوم تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ آب و ہوا کی خواہش جامع، منصفانہ اور مساوی ہو۔

آخر میں، بیان نے آگے کی راہ میں برازیل اور بین الاقوامی برادری کے لیے ہندوستان کی حمایت اور شکریہ ادا کرنے کی تصدیق کی۔ اس نے تمام فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اجتماعی کوشش کریں کہ بیلم سے سڑک ایک ایسے مستقبل کی طرف لے جائے جس کی تعریف سب کے لیے انصاف، یکجہتی اور مشترکہ خوشحالی ہو۔

 

**********

 

(ش ح –ا ب ن- ع ر)

U.No:1666


(Release ID: 2193125) Visitor Counter : 9