وزارت دفاع
او پ درشٹی : جموں و کشمیر کے شمالی کمان کےکمانڈہاسپٹل میں اپنی نوعیت کے پہلے جدید سرجیکل آئی کیمپ کے دوران 2,000 سے زیادہ لوگوں کا معائنہ کیا گیا اور 400 سرجری کی گئیں
Posted On:
22 NOV 2025 6:22PM by PIB Delhi
اپنی نوعیت کا پہلا جدید سرجیکل آئی کیمپ ’اوپ درشتی‘ کا انعقاد ادھم پور کی شمالی کمان کے کمانڈ ہاسپٹل نے 22-18 نومبر 2025 کو آرمی ہاسپٹل (ریسرچ اینڈ ریفرل)، نئی دہلی کی سرجیکل ٹیم کے اشتراک سے کیا۔ کیمپ توقعات سے زیادہ کامیاب رہا کیونکہ اس میں 2,000 سے زیادہ لوگوں کا معائنہ کیا گیا اور 400 سے زیادہ سرجری کی گئیں، جن میں موتیا بند، گلوکوما اور ریٹنا کی بیماریوں کے پیچیدہ طریقہ کار شامل رہے۔ تعینات اہلکاران، انکے زیر کفالت افراد، ویر ناریوں (جنگی بیوائوں) اور مقامی شہری سمیت جموں و کشمیر کے دور دراز علاقوں ادھم پور، ڈوڈہ، راجوری، پونچھ، کشتواڑ، رامبن وغیرہ کے دور دراز گاؤوں سے لوگ اس کیمپ میں آئے ۔

سرجری کرنے والی ٹیم میں انتہائی ماہر اور تجربہ کار ماہرین امراض چشم شامل تھے، جن کی قیادت ممتاز چشم سرجن اور آرمی ہاسپٹل (ریسرچ اینڈ ریفرل) کے شعبہ امراض چشم کے سربراہ بریگیڈیئر ایس کے مشرا نے کی ، جنہیں ہندوستان کے دو صدورجمہوریہ کی سرجری کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔
رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے ورچوئل طریقے سے اختتامی تقریب سے خطاب کیا اور جموں و کشمیر کے لوگوں کو ضرورت پڑنے پر ہنگامی طبی دیکھ بھال فراہم کرنے کے لیے شمالی کمان اور مسلح افواج کی طبی خدمات (اے ایف ایم ایس) کی کوششوں کی تعریف کی۔ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اوپیندر دویدی نے بھی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اے ایف ایم ایس اور شمالی کمان کو اس منفرد کوشش کے لیے مبارکباد دی۔ جموں و کشمیر کے ایل جی جناب منوج سنہا نے اختتامی تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر جنرل آفیسر کمانڈنگ ان چیف ناردرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل پرتیک شرما موجود تھے۔

مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ ارضیاتی سائنسز؛ وزیر اعظم کے دفتر کے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 20 نومبر 2025 کو کیمپ کا دورہ کیا اور مریضوں سے بات چیت کی۔ انہوں نے شعبہ امراض چشم کا دورہ کیا، جہاں انہیں اسپتال کی جدید ترین سہولیات، مریضوں کی دیکھ بھال کے پروگراموں اور آنکھوں کی مفت جانچ کے جاری اقدامات کے بارے میں معلومات فراہم کی گئی۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہندوستانی فوج کے کثیر جہتی کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ جنگ کے وقت فوج کی خدمات غیر معمولی ہیں، لیکن انسانیت کے لیے اس کا تعاون اور امن کے وقت میں معاشرے کی خدمت کے لیے ان کی لگن بھی اتنا ہی بڑی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسلح افواج نہ صرف ملک کی حفاظت کرتی ہیں بلکہ صحت کی اہم دیکھ بھال اور انسانی خدمات کو بھی بڑھاتی ہیں، جو شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے ان کے غیر متزلزل عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔

مستفیدین میں پونچھ سے تعلق رکھنے والے 72 سالہ بزرگ سریندر سنگھ بھی شامل ہیں۔ وہ نہ صرف 3-2 سال سے اندھے پن کا سامنا کر رہے تھے، بلکہ اپنے اندر نہ مٹنے والے بھاری زخم بھی لئے پھر رہے تھے۔ اُنہوں نے یہ سانحہ اپنی ہی بستی میں اپنی آنکھوں سے دیکھا، جب آپریشن سندور کے دوران پاکستان کی گولہ باری سے ان کے پڑوسی جاں بحق ہوگئے- وہ پڑوسی جو ان کے گھرانوں کے کفیل اور اپنے خاندانوں کے مضبوط ستون تھے۔
جناب سریندر سنگھ نے اپنی شکرگزاری کو عمل میں بدل دیا، وہ ایک انتھک چیمپئن بن گیے جس نے اپنی بحال شدہ بینائی اور غم کی اپنی گہری سمجھ کو ذاتی طور پر دکھ اور مشکلات سے مفلوج ہونے والے ساتھی شہریوں کو متحرک کرنے کے لیے استعمال کیا۔
اسی طرح، مینڈھر سے تعلق رکھنے والے 56 سالہ ریٹائرڈ فوجی عبداللہ شفیق نے حالیہ تنازعات سے متاثر ہونے والے باشندوں کو آنکھوں کی ان خصوصی سہولیات کی فراہمی میں ہم آہنگی اور سہولت فراہم کرنے میں اہم تعاون فراہم کیا۔
کیمپ نے زندگی بدل دینے والے نتائج پیش کیے، جس کی شاید بہترین مثال 96 سالہ راجکماری دیوی ہیں ، جو واضح بینائی کا تحفہ ملنے کے بعد، اب پوری وضاحت کے ساتھ دنیا کو دیکھنے کی بیش قیمتی صلاحیت رکھتی ہیں۔
اس مؤثر طبی مشن کی ابتداء خدمت کے مشترکہ وژن میں ہے، جس کا تصور رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے لیفٹیننٹ گورنر شری منوج سنہا کی درخواست پر کیا تھا۔ صحت کی دیکھ بھال کی اہم رسائی کے اس مطالبے پر تیزی سے ردعمل دیتے ہوئے، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اپیندر دویدی نے ملٹری میڈیسن کے اعلیٰ ترین شعبوں - ڈی جی، اے ایف ایم ایس اور ڈی جی میڈیکل سروسز (آرمی) کو ہدایت کی کہ وہ کیمپ کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل درآمد کریں۔ کلینکل ایکسلینس کی ضمانت دینے کے لیے، آرمی چیف نے ادھم پور کے آپریشنل علاقے میں ایک خصوصی کیمپ قائم کرنے کی مزید ہدایت دی۔
*****
ش ح-م ش
U-No-1652
(Release ID: 2192970)
Visitor Counter : 9