ادویات سازی کا محکمہ
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب جے پی نڈا نے او پی پی آئی کی سالانہ چوٹی کانفرنس 2025 میں ادویات اور ویکسین میں بھارت کی عالمی قیادت کو اجاگر کیا


جناب جے پی نڈا کا کہنا ہے کہ ’’بھارت کو دنیا کی فارمیسی  بننے سے دنیا کی لیبارٹری  میں تبدیل ہونا چاہیے‘‘۔

نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے پال نے بھارت کی مستقبل کی صحت کی دیکھ بھال کی تیاریوں کو آگے بڑھانے کے لیے خود انحصاری اور ایک صحت کے نقطہ نظر پر زور دیا

سکریٹری، ڈی او پی، جناب امت اگروال نے بھارت کی دواسازی کی ترقی کے کلیدی محرک کے طور پر شراکت داری پر زور دیا

سکریٹری،وزارت صحت وخاندانی بہبود محترمہ پونیا سلیلا سریواستو نے فارما سیکٹر پر زور دیا کہ وہ آر اینڈڈی کو فروغ دیں،ایم ایس ایم ایز کو سپورٹ کریں، اور مریض پر مرکوز اختراع کو آگے بڑھائیں۔

प्रविष्टि तिथि: 20 NOV 2025 6:25PM by PIB Delhi

آرگنائزیشن آف فارماسیوٹیکل پروڈیوسرز آف انڈیا کی 60ویں سالانہ چوٹی کانفرنس، جس کا عنوان تھا ’پارٹنرشپس کی طاقت‘، آج نئی دہلی میں منعقد کیا گیا، جس میں صنعت اور حکومت کے درمیان اشتراک کی اجتماعی طاقت، سائنس اور ٹیکنالوجی، اور جدت طرازی، رسائی کو بڑھانے، اور معیاری صحت کی دیکھ بھال کو مضبوط بنانے میں پالیسی اور مشق کا جشن منایا گیا۔

ایک خصوصی ویڈیو پیغام میں، صحت اور خاندانی بہبود اور کیمیکل اور کھاد کے مرکزی وزیر، جناب جے پی نڈا نے بھارت کے فارما سیکٹر میں چھ دہائیوں کے تعاون کے لیے او پی پی آئی کی ستائش کی۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ اس سال کا تھیم سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس، سب کا پرایاس کے قومی طرز حکمرانی کی عکاسی کرتا ہے۔ پچھلی دہائی کے دوران بھارت کی نمایاں پیش رفت کو اجاگر کرتے ہوئے، انہوں نے 200 سے زائد ممالک کو ادویات کی فراہمی، امریکہ اور برطانیہ کی جنرک ادویات کی مانگ کے ایک بڑے حصے کو پورا کرنے، اور عالمی ویکسین کی 60فیصد ضروریات کو پورا کرنے میں ملک کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے آیوشمان بھارت، 600 ملین سے زیادہ لوگوں کو صحت کا تحفظ فراہم کرنے اور جن اوشدھی کیندروں جیسے اہم اقدامات پر روشنی ڈالی جنہوں نے ضروری ادویات کی قیمت میں کافی حد تک کمی کی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0018JCM.jpg

جناب نڈا نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت تیزی سے ایک عالمی تحقیق اور ڈیجیٹل اختراعی مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے، جس میں 1,600 سے زیادہ عالمی قابلیت کے مراکز شامل ہیں، جن میں کئی دواسازی اور زندگی کے علوم شامل ہیں۔ اگلی دہائی کے لیے ترجیحات کا خاکہ پیش کرتے ہوئے، انہوں نے درآمد شدہ اہم اے پی آئیز پر انحصار کو کم کرنے، خود انحصاری کو مضبوط بنانے، اوردنیا کی فارمیسی سےدنیا کی لیبارٹری میں منتقلی پر زور دیا۔ انہوں نے صنعت کے رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ بایوسیمیلرز، ناول مالیکیولز، جین اور سیل تھراپیز، اے آئی سے چلنے والی دوائیوں کی دریافت، اور جدید تشخیص میں جدت کو تیز کریں جبکہ اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ مساوات اور قابل برداشت بھارت کے صحت کے نقطہ نظر کے مرکزی ستون رہیں۔

نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے پال نے اختراع، شراکت داری اور سائنسی فضیلت کے ذریعےبھارت کی صحت کی دیکھ بھال کی تبدیلی کو آگے بڑھانے میںاو پی پی آئی اور اس کی رکن کمپنیوں کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اہم اے پی آئیز میں خود انحصاری کو مضبوط کرنے، نئے علاج اور جدید ویکسین کی ترقی کو تیز کرنے اور منشیات کی دریافت کے لیے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر پال نے اس بات پر زور دیا کہ صحت کی دیکھ بھال کے مستقبل کو  انسانی، حیوانی اور ماحولیاتی بہبود کو یکجا کرنے کے لیے ابھرتے ہوئے اور مستقبل کے صحت کے چیلنجوں کے لیے مضبوط تیاری کو یقینی بنانے کے لیےون ہیلتھ کے عدسے سے دیکھنا ضروری ہے ۔

ڈاکٹر پال نے ملک کی ترقی میں سیکٹر کی پائیدار شراکت پر مزید غور کیا۔کورونا وائرس وبا ئی امراض کے دوران او پی پی آئی کی غیر متزلزل حمایت اوربھارت میں عالمی صلاحیتوں اور سرمایہ کاری کو لانے کے لیے اس کی مسلسل کوششوں کو تسلیم کیا۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ یہ پیش رفت ملک میں صنعت کی جگہوں پر گہرے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے اور ایک صحت مند، خود انحصاری، اور اختراع پر مبنی بھارت کی تعمیر کے مشترکہ عزائم کو تقویت دیتی ہے جیسا کہ ہم  وکست بھارت 2047 کے اہداف کی طرف بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صنعت، حکومت اور سائنسی شراکت داروں کی طرف سے اجتماعی وابستگی بھارت کی صحت اور ترقی کے ایجنڈے کی تشکیل کے لیے مرکزی رہے گی۔

فارماسیوٹیکل ڈیپارٹمنٹ کے سکریٹری، جناب امت اگروال نے او پی پی آئی کی ڈائمنڈ جوبلی سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ صنعت، حکومت، اکیڈمی اور اس سے منسلک شعبوں میں مضبوط شراکت داری بھارت کے فارماسیوٹیکل سیکٹر کے لیے ایک قابل اعتماد عالمی سپلائر بننے سے آگے بڑھ کر اختراع کا مرکز بننے کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ گہرے اور وسیع تر تعاون بشمول پروکیورمنٹ، انشورنس اور ٹیکنالوجی میں نئے مواقع پیدا ہوں گے اور اس شعبے کے لیے قدر کی تخلیق میں اضافہ ہوگا۔جناب اگروال نے کھلے دروازے کی پالیسی کے تئیں محکمہ کی وابستگی کی بھی توثیق کی، جس سے عالمی اور گھریلو کھلاڑیوں کو بھارتہ میں، بھارت کے لیے اور دنیا کے لیے اپنے عزائم کو بڑھانے کی ترغیب دی گئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002IIDK.jpg

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی سکریٹری محترمہ پونیا سلیلا سریواستو نے بھارت کے صحت کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے میں شراکت داری کے تبدیلی کے اثرات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے حوالہ دیا کہ کس طرح حکومت، صنعت اور کمیونٹیز کی مشترکہ کوششوں نے ٹی بی مکت بھارت ابھیان اور سوستھ ناری، سشکت پریوار جیسےاہم  مشن کو تیز کیا ہے، جس کے نتیجے میں اعلیٰ علاج کی کامیابی کی شرح اور متعدد گنیز ورلڈ ریکارڈز جیسی ریکارڈ کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔ جنرک سے اعلیٰ قدر کی اختراع کی طرف جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے صنعت پر زور دیا کہ وہ آراینڈڈی کو فروغ دے کر ایم ایس ایم ایزکی حمایت کرے، اوربھارت کو جدت طرازی، ریگولیٹری مہارت، اور مریض پر مرکوز دیکھ بھال کے عالمی مرکز کے طور پر پوزیشن میں لانے میں مدد کرے۔ انہوں نے جاری ریگولیٹری اصلاحات اور بھارت کی بڑھتی ہوئی عالمی شراکت داری کا بھی خاکہ پیش کیا، جس میں صنعت کے اسٹیک ہولڈرز کو صحت کے ماحولیاتی نظام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے قابل عمل تاثرات کا اشتراک کرنے کی دعوت دی گئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004VMAI.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00529PC.jpg

او پی پی آئی کی کئی اہم اشاعتیں جاری کی گئیں جن میں او پی پی آئی ۔ای وائی پارتھینن رپورٹ ،ایسے آن انوویشن کی تالیف جس میں ہیلتھ کیئر ایکو سسٹم کے ماہرین کی بصیرتیں شامل ہیں، اور ایک خصوصی کافی ٹیبل بک جس میں بھارت کے صحت کی دیکھ بھال کے سفر میںاو پی پی آئی کی چھ دہائیوں کی شراکت کو نشان زد کیا گیا ہے۔او پی پی آئی ایوارڈز 2025 بھی پیش کیے گئے، ممتاز رہنماؤں، سائنسدانوں، اور اختراع کاروں کو بھارت کے فارماسیوٹیکل منظر نامے میں ان کی شاندار شراکت کے لیے اعزاز ددیاگیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00617MF.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0075B2P.jpg

***

(ش ح۔اص)

UR No 1565


(रिलीज़ आईडी: 2192285) आगंतुक पटल : 11
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी