کانکنی کی وزارت
مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے جیو سائنٹفک ایکسیلنس کے 175 سال مکمل ہونے کے موقع پر جے پور میں جی ایس آئز کے بین الاقوامی سیمینار کا افتتاح کیا
اس سیمینار کا مقصد مستقبل میں جیو سائنس کی پیش رفت کو آگے بڑھانے کے لیے عالمی مہارت ، تبدیلی لانے والے نظریات اور بصیرت انگیز مباحثوں کو مربوط کرنا ہے
Posted On:
20 NOV 2025 5:20PM by PIB Delhi
کوئلہ اور کان کنی کے مرکزی وزیر جناب جی کیشن ریڈی نے آج جے پور میں عالمی جیو سائنسٹیفک مکالمے کے سیمینار کا افتتاح کیا۔ جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی) اپنے 175ویں یوم تاسیس کی تقریبات کے سلسلے میں’’ماضی کی تلاش، مستقبل کی تشکیل: جی ایس آئی کے 175 سال‘‘ کے موضوع پرجے پور کے راجستھان انٹر نیشنل سینٹر میں دو روزہ بین الاقوامی سیمینار میں منعقد کر رہا ہے۔ سیمینار میں کانوں کی وزارت کے سکریٹری جناب پیوش گوئل ، حکومت راجستھان کےمعدنیات اور پیٹرولیم کے پرنسپل سکریٹری جناب ٹی روی کانت ، جی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل جناب اسیت ساہا ، جی ایس آئی ، ڈبلیو آر کے اے ڈی جی اور ایچ او ڈی جناب وجے وی موگل اور دیگر سینئر حکام نے شرکت کی ۔

یہ سیمینار برٹش جیولوجیکل سروے (بی جی ایس) یونائیٹڈ اسٹیٹس جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) اور جیو سائنس آسٹریلیا سمیت عالمی جیولوجیکل سروے تنظیموں کے ساتھ ساتھ ہندوستان اور بیرون ملک کے ممتاز جیو سائنس اداروں کے نامور ماہرین اور مندوبین کو یکجا کرتا ہے ، تاکہ متنوع تکنیکی اجلاسوں اور جدید ترین معلومات کا اشتراک کیا جاسکے۔

اپنے خطاب میں کوئلے اور کانوں کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے ہندوستان کی سائنسی ترقی ، صنعتی ترقی اور قومی لچک میں جی ایس آئی کے 175 سالہ تعاون کی تعریف کی ۔ وزیر موصوف نے اہم معدنیات کی تلاش کو بڑھانے ، جدید اے آئی/ایم ایل پر مبنی جیو سائنس ٹیکنالوجیز کو اپنانے اور آتم نربھر بھارت کے وژن کی حمایت کے لیے ہندوستان کے آفات کی تیاری کے فریم ورک کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ وکست بھارت@2047 کے وژن کے مطابق انہوں نے اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ عالمی پائیداری اور مشترکہ سائنسی ترقی میں حصہ ڈالتے ہوئے قومی ترجیحات کو آگے بڑھائیں ۔

کانوں کی وزارت کے سکریٹری جناب پیوش گوئل نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ جیسے جیسے ہندوستان اپنی اقتصادی ترقی کو تیز کر رہا ہے ، ایک ایسا معدنی ماحولیاتی نظام بنانا ضروری ہے جو پائیدار ، خود کفیل ، تکنیکی طور پر جدید اور عالمی سطح پر مسابقتی ہو ۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ کانوں کی وزارت صلاحیت سازی اور قومی ترجیحات کے ساتھ اسٹریٹجک صف بندی کے ذریعے جی ایس آئی اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو مضبوط کرتی رہے گی ۔

جی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل اور سیمینار کے سرپرست جناب اسیت ساہا نے جی ایس آئی کی 175 سالہ جیو سائنٹفک میراث پر روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ عالمی جیو سائنس کے منظر نامے کے تیزی سے تیار ہونے کے ساتھ ، مستقبل میں ایکسپلوریشن کی کوششوں میں اضافہ ، بہتر ٹیکنالوجیز اور تیز سائنسی بصیرت کی ضرورت ہے ۔ اہم معدنیات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ، انہوں نے تصور پر مبنی تحقیقات ، جدید زیر زمین امیجنگ اور اچھے عوامی جیو سائنس کوبہتر بنانے پر زور دیا ۔ جناب ساہا نے تلاش کو تیز کرنے ، مربوط تحقیق کو گہرا کرنے ، معدنی وسائل کی بنیاد کو بڑھانے اور ہندوستان کے طویل مدتی وسائل کی حفاظت اور پائیداری کے اہداف کو تقویت دینے کے لیے جی ایس آئی کے عزم کا اعادہ کیا ۔
مغربی خطہ کے اے ڈی جی اور ایچ او ڈی ، جی ایس آئی اور سیمینار کے چیئرمین جناب وجے وی موگل نے اپنے استقبالیہ خطاب میں ممتاز شخصیات ، قومی اور بین الاقوامی جیو سائنٹفک ماہرین ، محققین اور مندوبین کا اس تاریخی اجتماع میں پرتپاک استقبال کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سیمینار نہ صرف جی ایس آئی کی 175 سالہ جیو سائنٹفک کوششوں کا جشن مناتا ہے بلکہ اس کا مقصد ایک کھلے سائنسی تبادلے کو فروغ دینا ، نئی سوچ کی حوصلہ افزائی کرنا اور آنے والی دہائیوں کے لیے جیو سائنس کی ترجیحات کے ایک مربوط میدان عمل کو تشکیل دینا بھی ہے ۔
راجستھان سرکار کے معدنیات وپیٹرولیم کے پرنسپل سکریٹری جناب ٹی روی کانت نے راجستھان کی پائیدار معدنی ترقی کے عزم اور قومی معدنیات کے تحفظ کی حمایت کے لیے مسلسل جدت، تحقیق اور تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
سیمینار کے دوران وزیر نے ایک نمائش کا افتتاح کیا جس میں جیو سائنس اداروں، صنعت کے شراکت داروں اور ٹیکنالوجی اختراکاروں کی موضوعاتی نمائشیں پیش کی گئی تھیں۔ انہوں نے مختلف اسٹالز کا بھی دورہ کیا اور شریک اداروں کی جانب سے پیش کی گئی نمائشوں اور اختراعات کو سراہا۔

تقریب کے اہم نکات میں جی ایس آئی اور ہندوستان کے دو ممتاز اداروں یعنی آئی آئی ٹی بمبئی اور آئی آئی ٹی کھڑگپور کے درمیان مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط شامل تھے، جس کا مقصد مشترکہ تحقیق کو بہتر بنانا اور جدید جیو سائنس ٹیکنالوجیز کو فروغ دینا ہے۔ اس موقع پر معزز شخصیات نے ایبسرکٹ والیوم، موضوعاتی نقشے اور اہم جی ایس آئی کی اشاعتیں جاری کیے۔
بین الاقوامی سیمینار کے پہلے دن نے متنوع موضوعاتی شعبوں ، اہم معدنیات ، اگلی نسل کی ٹیکنالوجی کی تلاش ، جیو ڈائنامکس ، آب و ہوا کی لچک ، ڈیجیٹل اور کمپیوٹیشنل اختراعات اور جیو سائنس کی قیادت میں پائیدار ترقی میں آگے بڑھتے ہوئے جی ایس آئی کی 175 سالہ میراث پر غور کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کیا ۔ ہندوستان کے آتم نربھر بھارت کے حصول اور وکست بھارت کے طویل مدتی وژن کے مطابق تبادلہ خیال میں قومی وسائل کے تحفظ کو تقویت دینے ، صاف ستھری توانائی کی منتقلی کو قابل بنانے اور ماحولیاتی لچک کی حمایت کرنے میں جیو سائنسز کے اہم کردار پر زور دیا گیا ۔
(ش ح ۔ م ع ن۔ ع ر)
U. No. 1560
(Release ID: 2192265)
Visitor Counter : 6