کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

قومی منصوبہ بندی گروپ کی 102 ویں میٹنگ میں پی ایم گتی شکتی کے تحت اہم بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کا جائزہ لیا گیا


این پی جی نے ریلوے اور سڑک ، ٹرانسپورٹ اور  شاہراہوں کے 3 اہم پروجیکٹوں کا جائزہ لیا

Posted On: 20 NOV 2025 5:37PM by PIB Delhi

سڑک ، ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا جائزہ لینے کے لیے آج نیٹ ورک پلاننگ گروپ (این پی جی) کی 102 ویں میٹنگ طلب کی گئی ۔ میٹنگ میں پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان (پی ایم جی ایس این ایم پی) کے ساتھ ملٹی ماڈل کنیکٹوٹی اور لاجسٹک کارکردگی کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

این پی جی نے 3 پروجیکٹوں کا جائزہ لیا جن میں ایم او آر ٹی ایچ کے 1 سڑک /اورشاہراہ پروجیکٹ اور 2 ریل پروجیکٹ انٹیگریٹڈ ملٹی ماڈل انفراسٹرکچر کے پی ایم گتی شکتی ضابطوں ، اقتصادی اور سماجی رابطوں کے علاوہ  دور دراز علاقوں تک رابطہ فراہم کرنے  اور ’پوری حکومت‘ کے نقطہ نظر کے مطابق ہیں ۔ توقع ہے کہ ان اقدامات سے لاجسٹک کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا ، سفر کے اوقات میں کمی آئے گی ، اور پروجیکٹ  سے متعلق  علاقوں کو اہم سماجی و اقتصادی فوائد حاصل ہوں گے ۔ ان  پروجیکٹوں کی تفصیلات اور متوقع اثرات ذیل میں تفصیل سے بیان کیے گئے ہیں:

ان  پروجیکٹوں کی مختصر وضاحت ذیل میں دی گئی ہے :

وزارت ریلوے (ایم او آر):

 پنارکھ اور کیول اسٹیشن (بہار) کے درمیان تیسری اور چوتھی لائن ریلوے کی وزارت نے ریاست بہار میں پنارکھ اور کیول اسٹیشنوں کے درمیان تقریبا 49.57 کلومیٹر پر پھیلی تیسری اور چوتھی ریلوے لائن کی تعمیر کی تجویز پیش کی ہے ۔ مجوزہ سیکشن پٹنہ اور لکھی سرائے اضلاع سے گزرتا ہے ، جس سے ریاست کے اہم صنعتی اور زرعی راہداریوں میں سے ایک میں ریل کے بنیادی ڈھانچے کو تقویت ملے گی۔

یہ کوریڈور اہم  کلیدی اور اقتصادی اہمیت رکھتا ہے ، کیونکہ یہ الٹرا ٹیک سیمنٹ پلانٹ ، اے سی سیمنٹ (وارسالی گنج) این ٹی پی سی برونی ، این ٹی پی سی سپر تھرمل پاور پلانٹ (بارہ) کیریج مرمت ورکشاپ (ہرنوت) اور ایس جے وی این پاور پلانٹ (چوسا) سمیت بڑے صنعتی اداروں کے لیے ریل کی صلاحیت اور لاجسٹک کارکردگی میں اضافہ کرے گا ۔ اس سے فتوہا، پٹنہ-پاٹلی  پتر ، موکاما ، برہیا اور لکھی سرائے میں آٹوموبائل ، سنگ مرمر ، پتھر ، فوڈ پروسیسنگ ، پٹرولیم اور ٹیکسٹائل کی پیداوار میں مصروف متعدد چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو بھی فائدہ پہنچے گا ۔

توقع ہے کہ اس پروجیکٹ سے بہار کے اندر اور ملک کے دیگر حصوں کو تیز ، محفوظ اور ہموار ریل رابطہ فراہم کرکے معاشی اور سماجی ترقی کو فروغ ملے گا ۔ بہتر رسائی سے علاقائی مراکز جیسے پٹنہ ، فتوہا ، بختیار پور اور موکاما کو خاص طور پر فائدہ پہنچے گا ، جس سے مسافروں اور مال بردار ی دونوں کے لیے سہولت فراہم ہوگی۔

مزید برآں ، مجوزہ ریلوے لائن باپو ٹاور ، مہاویر مندر ، گاندھی سنگرہالیہ ، خدا بخش لائبریری ، کمرار پارک ، تخت سری ہری مندر جی پٹنہ صاحب ، گول گھر ، اور بہار میوزیم سمیت کئی اہم سیاحتی مقامات سے رابطے کو بہتر بنائے گی ، جس سے سیاحت اور ثقافتی تبادلے کو فروغ ملے گا ۔

سلگھاٹ (سلگھاٹ ٹاؤن)-ڈیکرگاؤں (تیز پور) (آسام) سے نئی بی جی لائن ریلوے کی وزارت نے سلگھاٹ اور ڈیکرگاؤں کے درمیان ایک نئی ریلوے لائن کی تعمیر کی تجویز پیش کی ہے ، جو ریاست آسام میں دریائے برہم پترا کے کنارے کے سامنے اسٹیشن کو  مربوط کرنے کے لیے تقریبا 27.50 کلومیٹر کا کل فاصلہ طے کرے گی ۔ مجوزہ پروجیکٹ حکمت عملی کے لحاظ سے قومی شاہراہ این ایچ-15 اور این ایچ-715 کے قریب واقع ہے ، جس سے ریل اور سڑک نقل و حمل کے نظام کے درمیان مضبوط ہم آہنگی پیدا ہوتی ہے۔

اس نئی لائن کی ترقی کا مقصد علاقائی رابطے کو بڑھانا اور موجودہ  شاہراہ اور ریلوے نیٹ ورک کے درمیان ایک تکمیلی ماحولیاتی نظام بنا کر ملٹی ماڈل ٹرانسپورٹیشن کو فروغ دینا ہے ۔ یہ انضمام مسافروں اور مال برداری کی ہموار نقل و حرکت کو یقینی بنائے گا ، جس سے خطے کے اندر مجموعی نقل و حمل کی کارکردگی میں بہتری آئے گی ۔

صلاحیت بڑھانے کے منصوبے کے طور پر ڈیزائن کی گئی مجوزہ لائن ڈیکرگاؤں اور نیو سلگھاٹ اسٹیشنوں کے درمیان موجودہ ریل کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرے گی ، جس سے مال برداری اور مسافروں کی آمد و رفت دونوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو  سہولت فراہم ہوسکے گی۔طویل مدت میں ، توقع ہے کہ اس پروجیکٹ سے اقتصادی ترقی اور علاقائی ترقی کو فروغ ملے گا ، آسام اور پڑوسی علاقوں میں صنعتی سرگرمیوں ، تجارت اور سیاحت کو فروغ حاصل ہوگا  ، جبکہ شمال مشرقی خطے میں بہتر رابطے کے حکومت کے وسیع تر وژن  میں مدد ملے گی۔

سڑک ، ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت (ایم او آر ٹی ایچ)

این ایچ-65 (مہاراشٹر) پر اولڈ پونے ناکا سے بورامنی ناکا تک رسائی سمیت 4 لین والے ایلیویٹڈ کوریڈور کی تعمیر :سڑک  ٹرانسپورٹ  اور شاہراہوں کی وزارت (ایم او آر ٹی ایچ) نے مہاراشٹر کے سولاپور میں نیشنل ہائی وے (این ایچ)-65 پر اولڈ پونے ناکا سے بورامنی ناکا تک تقریبا 9.66 کلومیٹر پر محیط چار لین والے ایلیویٹڈ کوریڈور کی تعمیر کی تجویز پیش کی ہے ۔

اس پروجیکٹ میں ، جو بھارت مالا پریوجنا (فیز-1) کا ایک حصہ ہے ، خطے میں ٹریفک کے  بندوبست  اور مجموعی رابطے کو بڑھانے کے لیے تیار کردہ اپروچ ریمپ اور سروس روڈز شامل ہیں ۔ ایک بار مکمل ہونے کے بعد ، کوریڈور ایک وقف ، بھیڑ سے مبرا  راستہ فراہم کرے گا ، شہر کے  ٹریفک  میں آسانی پیدا کرے گا ، سفر کے وقت کو کم کرے گا ، اور سڑک پر تحفظ  میں اضافہ کرے گا ، جبکہ گاڑیوں کے اخراج کو کم کرنے میں بھی معاون ثابت ہوگا ۔ مجوزہ ایلیویٹڈ کوریڈور علاقائی رابطے کو مضبوط بنانے ، اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور سولاپور میں مذہبی اور ثقافتی سیاحت  میں مدد  کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا ۔ یہ پہل بھارت مالا پری یوجنا کے تحت قومی شاہراہوں کی جدید کاری اور صلاحیت میں اضافے سے مطابقت رکھتے ہوئے  شہری نقل و حرکت کو بہتر بنانے اور پائیدار بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے وزارت کے مسلسل عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

 میٹنگ کی صدارت جوائنٹ سکریٹری ، لاجسٹکس ، محکمہ برائے فروغ صنعت اور داخلی تجارت (ڈی پی آئی آئی ٹی) نے کی ۔

 

*****

)ش ح –     ا ع خ      -  م ذ(

U.N. 1559


(Release ID: 2192254) Visitor Counter : 8