زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
وزیر اعظم نریندر مودی نے کوئمبٹور سے پی ایم-کسان کی 21 ویں قسط جاری کی
مرکزی وزیر شیو راج سنگھ چوہان کی موجودگی میں چھتیس گڑھ کے 25 لاکھ کسانوں کے بینک کھاتوں میں 500 کروڑ روپے منتقل کئے گئے
چھتیس گڑھ کو پی ایم جی ایس وائی کے تحت 2,225 کروڑ روپے کی مالیت کی 2500 کلومیٹر کی نئی دیہی سڑکیں ملیں گی
مکھانہ بورڈ کا فائدہ چھتیس گڑھ کے مکھانہ پیدا کرنے والے کسانوں کو بھی ملے گا : شیو راج سنگھ
مودی جی کی قیادت میں نکسل ازم کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی گئی ہے : شیو راج سنگھ
کِرِشک اننتی یوجنا کے توسیع میں دال ، تلہن اور مکئی کو بھی شامل کیا گیا ہے : وزیر اعلیٰ وِشنو دیو سائی
Posted On:
19 NOV 2025 6:19PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے آج دھمتاری میں منعقدہ ریاستی سطح کی تقریب میں 2225 کروڑ روپے کے دیہی سڑک پروجیکٹوں ، نیشنل مکھانہ ڈیولپمنٹ بورڈ کی توسیع ، پردھان منتری کسان سمان ندھی کے تحت فوائد کی براہ راست ادائیگی اور متعدد ترقیاتی اقدامات کا افتتاح کیا ۔ اس تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے کوئمبٹور سے پردھان منتری کسان سمان ندھی کی 21 ویں قسط کے ملک گیر اجرا کے ساتھ ساتھ چھتیس گڑھ کے 25 لاکھ کسانوں کے بینک کھاتوں میں براہ راست 500 کروڑ روپے منتقل کیے گئے ۔ہزاروں کسانوں اور دیہی نمائندوں کی موجودگی میں منعقدہ اس تقریب نے ریاست کی ترقی کی راہ کو نئی سمت عطا کی۔

اس پروگرام میں چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی وشنو دیو سائی ، اسپیکر ڈاکٹر رمن سنگھ ، مرکزی وزیر مملکت توخان ساہو ، نائب وزیر اعلی وجے شرما ، ریاستی وزیر زراعت رام وچار نیتم ، وزراء دیال داس بگھیل اور تنکارم ورما اور متعدد عوامی نمائندوں نے شرکت کی ۔

مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت 2225 کروڑ روپے کے دیہی سڑک پروجیکٹوں کی منظوری سے متعلق دستاویزات پیش کئے۔ ان منصوبوں کی بدولت چھتیس گڑھ کے تقریباً 780 گاؤں پہلی بار پکی سڑک سے جڑیں گے اور 2,500 کلو میٹر سے زیادہ نئی دیہی سڑکیں تعمیر کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت نے ملک میں بنیادی ڈھانچے کے توسیع کو نئی سمت دی ہے اور دیہی علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر معاشی سرگرمیوں کو مضبوط بناتی ہے۔

جناب چوہان نے اعلان کیا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے قائم کردہ نیشنل مکھانہ ڈیولپمنٹ بورڈ میں اب چھتیس گڑھ کو بھی شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے ریاست کے کسانوں کو مکھانہ کی پیداوار، پروسیسنگ، قدر میں اضافہ (ویلیو ایڈیشن) اور قومی منڈیوں سے جڑنے کا بڑا موقع حاصل ہوگا۔
اپنے خطاب میں مرکزی وزیر نے وزیر اعظم مودی کی قیادت میں لیے گئے اہم قومی فیصلوں پر روشنی ڈالی، جن میں ایودھیا میں شری رام مندر کی تعمیر، جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی پرامن منسوخی، خواتین ریزرویشن ایکٹ کی منظوری، اور قومی سلامتی کو مضبوط بنانے والی اصلاحات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلے بھارت کی ترقی اور خود انحصاری کی جانب سفر میں تاریخی سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔

جناب چوہان نے چھتیس گڑھ میں نکسل ازم پر کیے گئے فیصلہ کن حملوں کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیرِ داخلہ امیت شاہ کی رہنمائی میں چلائی جا رہی مربوط کارروائیوں کے نتیجے میں ریاست میں نکسل تشدد میں نمایاں کمی آئی ہے اور اب نکسل ازم اپنے آخری مرحلے میں پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے اسے ریاست کی ترقی، سرمایہ کاری اور دیہی امن کی سمت میں ایک بڑا قدم قرار دیا۔

اپنے خطاب میں انہوں نے چھتیس گڑھ کی موجودہ ریاستی حکومت کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ریاست اب تیزی سے دوبارہ ترقی کی مرکزی دھارے میں لوٹ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں بدعنوانی اور کمیشن خوری کے باعث کئی مرکزی اسکیمیں مؤثر طریقے سے نافذ نہیں ہو سکیں، لیکن اب فائدہ براہِ راست مستحق کسانوں، دیہی عوام اور خواتین تک پہنچ رہا ہے۔

پروگرام میں ہزاروں کسانوں اور دیہی شہریوں نے حصہ لیا۔ اس موقع پر مختلف اسکیموں سے وابستہ مستفیدین کو منظوری نامے، زرعی کِٹ، اوزار اور دیگر سامان تقسیم کئے گئے ۔پروگرام کے مقام پر زرعی ٹیکنالوجی، دیہی بنیادی ڈھانچہ، خواتین کے خود امدادی گروپوں، پردھان منتری گرام سڑک یوجنا اور آتم نربھر بھارت سے متعلق نمائشیں بھی لگائی گئیں، جنہیں کسانوں اور دیہی نمائندوں نے بڑے جوش و خروش کے ساتھ دیکھا۔

جناب چوہان نے چھتیس گڑھ ریاست کے قیام کے 25 سال مکمل ہونے پر سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کے ذریعہ قائم کی گئی اس ریاست کی کامیابیوں کا ذکر کیا اور کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومت مل کر اس صوبے کو ملک کے صفِ اول کے صوبوں کی قطار میں قائم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
ریاستی سطح کے اس پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ جناب وِشنو دیو سائی نے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ، زرعی ٹیکنالوجی کی ترقی، آبپاشی کی صلاحیت، نامیاتی زراعت اورمیلٹ مشن جیسے موضوعات پر اہم بیانات دیے۔ پروگرام میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہمارے کسانوں کی عزت اور خوشحالی اس حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی جانب سے پردھان منتری کسان سمان ندھی اسکیم کی قسط جاری ہونے سے ریاست کے 24 لاکھ 70 ہزار 640 کسانوں کو براہِ راست فائدہ پہنچا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 494 کروڑ روپے کی رقم کسانوں،جنگلاتی اراضی مستفیدین اور خاص طور پر کمزور قبائلی گروپوں (پی وی ٹی جی) کے خاندانوں کے بینک کھاتوں میں منتقل کی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے مزید بتایا کہ ریاستی حکومت نے اس اسکیم میں 2 لاکھ 75 ہزار نئے کسانوں کو رجسٹر کر کے مستفیدین کی تعداد میں اضافہ کیا ہے۔
چھتیس گڑھ دھان کی خریداری میں سب سے آگے
وزیر اعلی نے کہا کہ ریاست میں دھان کی خریداری کو مضبوط اور زیادہ کسانوں پر مرکوز بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت 3,100 روپے فی کوئنٹل کی شرح سے دھان خرید رہی ہے اور کسانوں کو فی ایکڑ 21 کوئنٹل تک دھان فروخت کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس سال 149 لاکھ میٹرک ٹن دھان کی خریداری ہمارے کسانوں کے اعتماد اور حکومت کی عزم و وابستگی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ الگ چھتیس گڑھ ریاست بننے کے ابتدائی برسوں میں دھان کی خریداری صرف 5 لاکھ میٹرک ٹن ہوا کرتی تھی، جو اب کئی گنا بڑھ چکی ہے۔
کرشک اننتی یوجنا کی توسیع
وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ حکومت نے کرشک اننتی یوجنا کا دائرہ بڑھاتے ہوئے اس میں دال، تلہن اور مکئی فصلوں کو شامل کیا گیاہے۔ انہوں نے کہا کہ جو کسان دھان کی فصل میں اس اسکیم سے فائدہ لے چکے ہیں، اگر وہ ان فصلوں کی کاشت کریں گے تو انہیں بھی اس اسکیم کا پورا فائدہ ملے گا۔
یہ اسکیم بٹائی، لیز اور زیر آب زمینوں پر کاشت کرنے والے کسانوں تک بھی بڑھا دی گئی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ 22 مہینوں میں تقریباً ایک لاکھ پچیس ہزار کروڑ روپے مختلف اسکیموں کے ذریعے کسانوں کے کھاتوں میں منتقل کیے گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ حکومت بننے کے دو ہفتوں کے اندر ہی 13 لاکھ کسانوں کو 3,716 کروڑ روپے بونس کے طور پر فراہم کیے گئے تھے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی جانب سے ملٹ مشن کو دی گئی ترجیح سے چھتیس گڑھ کے روایتی کوڈو۔کٹکی اور راگی پیدا کرنے والے کسانوں کو بڑا فائدہ ملا ہے۔
انہوں نے جش پور ضلع میں خواتین کے سیلف ہیلپ گروپوں کے ذریعہ تیار کردہ جش پیور برانڈ مصنوعات کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ مہوا لڈو اور کوڈو کٹکی مصنوعات ملک بھر میں مقبولیت حاصل کر رہی ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں نامیاتی کھیتی کی بے حد امکانات ہیں، کیونکہ قبائلی علاقوں میں کیمیائی کھادوں کا استعمال بہت کم ہوا ہے۔
وزیر اعلی نے کہا کہ 2015 سے زیر التواء 115 آبپاشی منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے 2800 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے ، جس سے لاکھوں کسانوں کو آبپاشی کے فوائد حاصل ہوں گے ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) میں کمی کے بعد ٹریکٹروں اور زرعی مشینری کی خرید میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعدد تجارتی وفود یہ بتاتے ہیں کہ جی ایس ٹی میں کمی کے بعد کسانوں کی خریداری کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
پروگرام کا اختتام کسانوں کے تئیں اظہارِ تشکر اور چھتیس گڑھ میں دیہی و زرعی ترقی کو مسلسل مضبوط بنانے کے عزم کے ساتھ ہوا۔
*******
ش ح۔ ش آ ۔ م ش
U. No-1530
(Release ID: 2191990)
Visitor Counter : 4