سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مویشیوں کی صحت میں بہتری کے لیےروایتی علاج کی معیارکاری

Posted On: 19 NOV 2025 3:36PM by PIB Delhi

19 نومبر 2025: مویشیوں میں صحت سے متعلق مسائل کے علاج کے لیے تین منفرد روایتی طبی طریقوں کی تکنیکی مہارت کو ان کی علاجی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے لیے فروغ دیا گیا ہے۔

ان طریقوں میں جانوروں میں ایکٹوپیراسائٹ کے حملے کا بندوبست،دودھ دینے کی صلاحیت کوبڑھانا (دودھ افزا خصوصیات) اور دودھ دینے والے جانوروں میں بچہ دانی میں نال کے رُک جانے کی کیفیت کی روک تھام اور علاج شامل ہیں۔

ہندوستان کی بھرپور حیاتیاتی تنوع پر مبنی حکمت ، خاص طور پر مقامی مویشیوں کی صحت کی دیکھ بھال میں ، کیمیائی اور اینٹی بائیوٹک علاج کے پائیدار متبادل پیش کرتی ہے ۔ این آئی ایف ان طریقوں کی توثیق اور انکیوبیٹ کرنے ، رسمی ویٹرنری سسٹم میں ان کے انضمام کو شامل کرنے اور جڑی بوٹیوں ، ماحول دوست علاج کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے کام کرتا ہے ۔

مویشیوں کی مصنوعات کی بڑھتی ہوئی طلب کے ساتھ، خوراک کی فراہمی، حفاظت اور معیار کو یقینی بنانا نہایت ضروری ہے۔ دودھ کا شعبہ، جو زیادہ تر خواتین کسانوں کے سہارے چلتا ہے، بار بار سامنے آنے والے مسائل کا شکار ہے، جن میں ٹِک (کیڑے) کا حملہ، نال کے رک جانے کا مسئلہ اور غذائی کمی شامل ہیں۔ یہ تمام عوامل پیداوار اور آمدنی میں کمی کا باعث بنتے ہیں۔

روایتی طبی طریقے، جو نسل در نسل نکھرتے آئے ہیں، بے پناہ امکانات رکھتے ہیں۔

نیشنل انوویشن فاؤنڈیشن انڈیا (این آئی ایف)، جو محکمۂ سائنس و ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کا خود مختار ادارہ ہے، ملک بھر کی مقامی اختراعات اور روایتی علمی طریقوں کو تسلیم کرتا ہے، انہیں سائنسی طور پر جانچتا ہے اور ان دیسی علاجوں کو تجارتی سطح پر لاتا ہے۔ یوں یہ ادارہ روایتی دانش اور جدید سائنس کے درمیان پل کا کام کرتا ہے اور مویشیوں کی صحت اور دیہی روزی روٹی کے لیے پائیدار اور کم خرچ  والاحل فراہم کرتا ہے۔

 

 2.jpg

شکل 1: جانور پر ٹِک (کیڑوں) سے متاثرہ حصہ

1.jpg

شکل 2: سخت ٹِک (اِیکٹو پیراسائٹ)

 

این آئی ایف انڈیا نے اوڈیشہ اور بہار کے روایتی علم رکھنے والے ماہرین سے حاصل کردہ بہترین روایتی طریقوں کی بنیاد پر بیرونی پرجیویوں (ایکٹو پیراسائٹس) کے حملے کے انتظام، دودھ کی پیداوار بڑھانے (دودھ افزا خصوصیات) اور دودھ دینے والے جانوروں میں نال کے رک جانے کی کیفیت کی روک تھام و علاج سے متعلق ٹیکنالوجیز کو تسلیم کیا، شیئر کیا اور فروغ دیا ہے۔ ان ٹیکنالوجیز کی تیاری میں ایسے نئے جڑی بوٹیوں پر مبنی طریقوں کی شناخت شامل تھی جو مصنوعات کی بہتری کے بعد صنعتی ضروریات کو پورا کر سکیں۔ اس دوران کم سے کم خوراک اور لاگت کو معیاری بنایا گیا، افادیت میں اضافہ کیا گیا اور سلامتی کو یقینی بنایا گیا۔

ادارے نے راکیش ہیلتھ کیئر انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ، گجرات،جو مویشیوں کی صحت کے لیے جڑی بوٹیوں پر مبنی ویٹرنری ادویات بنانے والی نمایاں صنعت ہے،کے ساتھ رابطہ قائم کیا تاکہ تین منفرد ہر بل مصنوعات کو مارکیٹ میں لایا جا سکے۔ اس صنعت نے ان ٹیکنالوجیز کے طریقۂ کار، خوراک اور اثر انگیزی کا جائزہ لیا۔ اس کے بعد این آئی ایف انڈیا اور راکیش ہیلتھ کیئر انڈیا لمیٹڈ نے ان ٹیکنالوجیز کی تجارتی سطح پر منتقلی کے لیے ٹیکنالوجی لائسنس معاہدہ کیا۔ خوراک، بہتر افادیت اور حفاظتی معیارات کے سائنسی جواز کے مظاہرے نے اس صنعتی تعاون کی راہ ہموار کی۔

3.jpg

شکل 3: مویشیوں کو متاثر کرنے والے ایکٹوپیراسائٹس

4.jpg

شکل ۔ 4: مقامی ٹیکنالوجی کے ساتھ ٹک سے متاثرہ سائٹ کا مؤثر کنٹرول

یہ بات سب کو معلوم ہے کہ کم لاگت اور پائیدار ٹیکنالوجیز کی مانگ مسلسل بڑھ رہی ہے، کیونکہ ایک ہی طرح کی دوا کے استعمال سے وابستہ اہم مسائل جیسے مزاحمت (ریزسٹینس) کا پیدا ہونا اور ادویات کے باقیات قابلِ توجہ حد تک بڑھ چکے ہیں۔ مقامی یا روایتی ادویات ان ضروریات کو پورا کر سکتی ہیں اور ماحولیاتی چیلنجز کا مؤثر طور پر مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔روایتی علمی نظام علاج کے خلا کو پُر کر سکتا ہے اور ایسی طبی مصنوعات کی ترقی میں مدد دے سکتا ہے جو پائیدار ہوں، سستی ہوں اور ممکنہ صحت کے نقصانات کو کم کریں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح –م–م،ص –ج)

U. No. 1493


(Release ID: 2191741) Visitor Counter : 4