PIB Headquarters
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان میں دنیا کا خیرمقدم :نئی دہلی میں پیرا ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2025 کا انعقاد

प्रविष्टि तिथि: 26 SEP 2025 7:24PM by PIB Delhi

اہم نکات

  • ہندوستان پہلی بار 27 ستمبر تا 5 اکتوبر 2025 نئی دہلی میں 12ویں ورلڈ پیرا ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کی میزبانی کر رہا ہے، جس میں 100 سے زائد ممالک سے شرکت کرنے والے کھلاڑیوں کے درمیان 70 سے زیادہ ایتھلیٹس 186 میڈل کے  مقابلوں میں حصہ لیں گے۔
  • ہندوستان کی پیرا ایتھلیٹکس کے  میڈل کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جن کی تعداد دو سلور میڈل (دوحہ 2015) سے بڑھ کر 17 میڈل (کوب 2024) تک پہنچ گئی ہے، جو کھیلوں کے شعبے میں  ملک کی بڑھتی ہوئی صلاحیت کی عکاسی کرتی ہے۔
  • اہم  ہندوستانی ستاروں میں سمیت ( جولین)، پریتی پال (اسپرنٹس)، پروین کمار (ہائی جمپ)، دھرمبیر (کلب تھرو)، اور نودیپ(جولین) شامل ہیں، جو ملک میں  شاندار کارکردگی کی ہندوستانی  امیدیں لے کر میدان میں اتر نے والے ہیں۔

 

 

دہلی 2025:  ہندوستان کے لیے پہلاتاریخی موقع

اس موسم خزاں کے نو دنوں کے  دوران  نئی دہلی عالمی پیرا کھیلوں کا مرکز بنے گی — ایسا اسٹیج جہاں حوصلہ، رفتار اور استقامت کی جھلک سب کی نظریں اپنی جانب کھینچے گی۔

قومی دارالحکومت میں پہلی بار 27 ستمبر سے 5 اکتوبر 2025 تک ورلڈ پیرا ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کی میزبانی ہوگی، جس میں 100 سے زائد ممالک کے 1,000 سے زیادہ کھلاڑی جواہر لال نہرو اسٹیڈیم میں  جمع ہوں گے ۔ یہ نہ صرف ہندوستان کی بطور میزبان پہلی پیشکش ہے بلکہ اپنی سرزمین پر اب تک ہونے والے سب سے بڑے پیرا کھیلوں کے اجتماعات میں سے بھی ایک ہے۔ یہ چیمپئن شپ پیرا ایتھلیٹس کے لیے پیرا لمپیک گیمز کے علاوہ سب سے بڑا مسابقہ  ہے، جس میں دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کو یکجا کیا جائے گا۔ ایتھلیٹس مختلف مقابلوں میں حصہ لیں گے، جن میں اسپرنٹس، ریلے ریس، طویل فاصلے کی دوڑ، جمپ، تھرو اور دیگر کھیلوں کی اقسام شامل ہیں۔

میڈل اور ریکارڈ سے بڑھ کر، نئی دہلی  کی ورلڈ پیرا ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2025 شمولیت اور یکساں  رسائی کی علامت کے طور پر بھی سامنے آئی ہے۔ جواہر لال نہرو اسٹیڈیم کو نئے مونڈو ٹریک اور ایتھلیٹس کے لیے ساز گار  سہولیات سے آراستہ کیاگیا ہے، تاکہ عالمی معیار کے مطابق ہر کھلاڑی کو اپنی بہترین کارکردگی دکھانے کا موقع مل سکے۔ شہرمیں مہمانوں ، رضاکاروں اور شائقین کا جوش وخروش ہے، جس سے یہ چیمپئن شپ نہ صرف کھیل کا سنگِ میل بن رہی ہے بلکہ روزمرہ کی گفتگو میں پیرا کھیلوں کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے کا سبب بھی بن رہی ہے۔

ہندوستان کے پیرا ایتھلیٹکس ہیرو:میڈل، اہم لمحات، اور دیکھنے کے  بہت کچھ

گزشتہ دہائی میں، ہندوستان  کی حصولیابی عالمی پیرا ایتھلیٹکس کی بڑھتی ہوئی کامیابی کی سب سے طاقتور مثالوں میں سے ایک کے طور پر سامنے آئی ہے۔ دوحہ 2015 ورلڈ چیمپئن شپ میں دو سلور میڈل، دبئی 2019 میں نو میڈل، اور کوب 2024 میں  چھ طلائی تمغے سمیت شاندار 17 میڈل حاصل کرنے کے بعد  ہندوستان کے اس سفر میں غیر معمولی تبدیلی نظر آئی  ہے۔ یہ سفر نہ صرف کھلاڑیوں کے حوصلے کی عکاسی کرتا ہے بلکہ پیرا کھیلوں میں پیرا لمپک کمیٹی آف انڈیا کی بڑھتی ہوئی حمایت  کے نظام اور سرمایہ کاری کی بھی عکاسی کرتا ہے۔

 اس موقع پر جب ہندوستان اعتماد اور بلند توقعات کے ساتھ عالمی اسٹیج پر قدم رکھ رہا ہے، تو ملک کے پیرا ایتھلیٹس عظمت کے حصول کے لیے پرعزم ہیں — جنہیں گھریلو شائقین کے مزید کامیابی کے لمحات دیکھنے کے لیے جوش و خروش سے پذیرائی مل رہی ہے۔

1.jpg

جھلک دکھانے والے ہندوسانی ایتھلیٹس

ورلڈ پیرا ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں فی الحال 70 سے زیادہ ایتھلیٹس ہندوستان کی نمائندگی کر رہے ہیں ۔ ہندوستان نے برسوں کے دوران پیرا کھیلوں میں اپنی شہرت کو خاطر خواہ طور پر مضبوط کیا ہے۔ پیرس 2024 پیرا لمپک گیمز میں، ملک نے کل 84 میڈل حاصل کیے، جن میں سے 17 پیرا ایتھلیٹکس میں تھے۔ تل ابیب 1968 میں پیرا لمپک مقابلوں میں پہلی شرکت کے بعد، ہندوستانی ایتھلیٹس نے پیرا ایتھلیٹکس میں فخر کے ساتھ آٹھ گولڈ میڈل جیتے ہیں۔ یہ متاثر کن رفتار کوب 2024 ورلڈ چیمپئن شپ میں بھی جاری رہی، جہاں انہوں نے 17 میڈل حاصل کیے، جو گھریلو زمین پر مزید کامیابی کی بنیاد تیار کرتے ہیں۔

اس سال سب کی نگاہیں ہندوستان کے پیرا لمپک چیمپیئن اور متعدد میڈل یافتہ کھلاڑیوں پر مرکوز ہیں، جو گھریلو شائقین کے سامنے عالمی معیار کی کارکردگی دکھا کر متاثر کرنے کے لیے تیار ہیں۔

 

ورلڈ چیمپئن شپ کی تاریخ

پیرا ایتھلیٹکس پیرا لمپک  مومنٹ میں سب سے زیادہ شرکت کرنے والے کھیلوں میں سے ایک ہے، جس میں دنیا بھر کے 150 سے زائد ممالک کے ایتھلیٹس حصہ لیتے ہیں۔

پیرا ایتھلیٹکس کی ابتداء 1950 کی دہائی کے اوائل میں اسٹوک مینڈویل گیمز سے ہوئی، جہاں دوسری  عالمی جنگ کے زخمی فوجیوں نے پہلی بار جیولن کے مقابلوں میں حصہ لیا۔

1960 میں، روم میں  منعقد ہونے والے پہلے پیرا لمپک گیمز میں، پیرا ایتھلیٹکس نے باضابطہ طور پر آغاز کیا۔ 10 ممالک کے 31 ایتھلیٹس (21 مرد اور 10 خواتین) نے 25 میڈل کے مقابلوں میں  حصہ لیا، جن میں شاٹ پٹ، جیولن، کلب تھرو، اور  پینٹاتھلون شامل تھا جو کئی زمروں پر مشتمل تھا ۔

1964 میں ٹوکیو  میں منعقد ہونے والے پیرا لمپک گیمز میں،پیرا ایتھلیٹس پروگرام میں 42 مقابلے شامل کیے گئے اور وہیل چیئر ریسنگ کا آغاز ہوا۔ 1972 کے گیمز تک، پیرا ایتھلیٹکس  میں  ریڑھ کی ہڈی کے زخم والے کھلاڑیوں سے آگے بڑھ کر  بینائی سے  محروم کھلاڑیوں کے لیے بھی مقابلے متعارف کروائے گئے۔ 1976  میں ٹورنٹو  میں منعقد ہونے والے گیمز  میں شرکت کو مزید وسعت دی گئی  اور امپیوٹی ایتھلیٹس کے لیے میڈل مقابلے شامل کیے گئے۔

ٹیکنالوجی کی ترقی کے پیش نظر خصوصی ریسنگ وہیل چیئر، اور ارتقاء پذیر کلاسفیکیشن سسٹم کے ساتھ، پیرا ایتھلیٹکس مضبوط اور  جامع کھیل کے طور پر تیار ہوا۔ 1980 کی دہائی تک، دماغی معذوری اور دیگر معذوری والے کھلاڑی امپیوٹی،  بینائی سے محرومی اور ریڑھ کی ہڈی کے زخم والے کھلاڑیوں کے ساتھ مقابلے میں شامل ہو ئے۔ 1984 میں میراتھن  کو  پیرا لمپک مقابلوں میں  شامل کیاگیا،جس سے ایتھلیٹس  پروگرام میں مزید وسعت پیدا ہوئی۔جدید دور میں، ورلڈ پیرا ایتھلیٹکس، جو جرمنی کے بون میں واقع  انٹرنیشنل پیرا لمپک کمیٹی کے زیرِ انتظام ہے، اس کھیل کی نگرانی کرتی ہے۔ [6].

2.jpg

مقابلے:ایونٹس اور شیڈول ایک نظر میں

مقابلوں  کی سرگرمیوں سے بھرے 9دنوں میں  چیمپئن شپ کے تحت صبح اور شام دونوں سیشن میں ٹریک اور فیلڈ کے  مقابلے منعقد ہوں گے ۔ پروگرام میں کل 186 میڈل کے مقابلے شامل ہیں — جن میں سے 101 مردوں کے لیے، 84 خواتین کے لیے، اور ایک مخلوط مقابلہ ہے — جو اسپرنٹس، اورمسلسل دوڑسے لے کر شاندار جمپ اور طاقتور تھروز تک ہر قسم کے مقابلوں پر مشتمل  ہے۔شیڈول کو اس انداز میں ترتیب دیا گیا ہے کہ ہر سیشن میں ہائی اسٹیکس فائنل مقابلہ   شامل ہو، تاکہ نئی دہلی 2025 کا ایونٹ پیرا کھیل کی عمدگی  کا مسلسل جشن بن کر سامنے آئے۔

دن

صبح کا سیشن (09:00-11:30)

شام کا سیشن  (17:00-20:30)

دن 1 (27 ستمبر)

مینز شاٹ پٹ، ویمینز لانگ جمپ، ویمینز 400 میٹر،  مینز 5000 میٹر، مینز 100 میٹر، ویمینز شاٹ پٹ، ویمینزجیولن تھرو، ویمینز 100 میٹر

مینز کلب تھرو، مینز لانگ جمپ، ویمنز ڈسکس تھرو، مینز 100 میٹر، مینز شاٹ پٹ، مینز ہائی جمپ، مینز جیولن تھرو، مینز 400 میٹر، ویمنز 400 میٹر

دن 2 (28 ستمبر)

ویمینز ڈسکس تھرو، مینز شاٹ پٹ، ویمینز جیولن تھرو، مینز 400 میٹر، مینز لانگ جمپ، ویمینز 1500 میٹر، ویمینز 5000 میٹر، ویمینز 100 میٹر

مینز کلب تھرو، مینز جیولن تھرو، ویمنز 100 میٹر، مینز 100 میٹر، مینز لانگ جمپ، مینز 400 میٹر، ویمنز 400 میٹر، ویمنز شاٹ پٹ، مینز 5000 میٹر

دن 3 (29 ستمبر)

ویمینز ڈسکس تھرو، مینز شاٹ پٹ، مینز 1500 میٹر، ویمینز کلب تھرو، مینز 400 میٹر، ویمینز لانگ جمپ، مینز 100 میٹر، مینز 200 میٹر

ویمینز جیولن تھرو، مینز ڈسکس تھرو، ویمینز 100 میٹر، مینز 400 میٹر، مینز لانگ جمپ، ویمینز شاٹ پٹ، ویمینز 800 میٹر، مینز جیولن تھرو

دن 4 (30 ستمبر)

مینز ڈسکس تھرو، ویمینز شاٹ پٹ، مینز 1500 میٹر، مینز 200 میٹر، مینز لانگ جمپ، مینز 100 میٹر، ویمینز 100 میٹر، مینز 400 میٹر

ویمنز کلب تھرو، مینز جیولن تھرو، ویمنز شاٹ پٹ، مینز 200 میٹر، ویمنز 200 میٹر، مینز شاٹ پٹ، ویمنز لانگ جمپ، ویمنز 400 میٹر، مینز 800 میٹر

دن 5 (1 اکتوبر)

ویمینز جیولن تھرو، مینز شاٹ پٹ، ویمینز 1500 میٹر، مینز لانگ جمپ، ویمینز 400 میٹر، ویمینز ڈسکس تھرو، مینز 400 میٹر، ویمینز شاٹ پٹ، ویمینز 100 میٹر، مینز 100 میٹر

مینز ڈسک تھرو، ویمینز لانگ جمپ، مینز شاٹ پٹ، مینز 400 میٹر، مینز 100 میٹر، ویمینز 100 میٹر، مینز 800 میٹر، مینز جیولن تھرو، مینز 5000 میٹر، ویمینز 200 میٹر

دن 6 (2 اکتوبر)

مینز جیولن تھرو، ویمینز شاٹ پٹ، مینز 1500 میٹر، مینز لانگ جمپ، مینز 100 میٹر، مینز ڈسکس تھرو، ویمینز 100 میٹر، مینز 400 میٹر، ویمینز 400 میٹر

مینز کلب تھرو، مینز لانگ جمپ، ویمنز شاٹ پٹ، ویمنز 100 میٹر، مینز ڈسکس تھرو، مینز 400 میٹر، مینز شاٹ پٹ، ویمنز 200 میٹر، ویمنز 1500 میٹر، مینز 800 میٹر

دن 7 (3 اکتوبر)

ویمینز شاٹ پٹ، ویمینز ڈسکس تھرو، مینز شاٹ پٹ، مینز لانگ جمپ، مینز 1500 میٹر، ویمینز 200 میٹر، مینز ڈسک تھرو، مینز 100 میٹر، ویمینز 100 میٹر، ویمینز 400 میٹر

مینز ڈسک تھرو، ویمینز شاٹ پٹ، مینز 400 میٹر، مینز ہائی جمپ، ویمینز لانگ جمپ، مینز 800 میٹر، مینز 100 میٹر، مینز شاٹ پٹ، ویمینز 200 میٹر، ویمینز 400 میٹر

دن 8 (4 اکتوبر)

ویمینز شاٹ پٹ، ویمینز لانگ جمپ، مینز جیولن تھرو، مینز 1500 میٹر، مینز شاٹ پٹ، ویمینز 200 میٹر، مینز 100 میٹر، ویمینز 400 میٹر، مینز 800 میٹر، مکسڈ4x100 میٹر ریلے (ہیٹ(

ویمنز کلب تھرو، مینز شاٹ پٹ، ویمنز لانگ جمپ، ویمنز 200 میٹر، مینز ہائی جمپ، مینز 100 میٹر، مینز جیولن تھرو، ویمنز 800 میٹر، مینز 1500 میٹر، مکسڈ4x100 میٹر ریلے (فائنل)

دن 9 (5 اکتوبر)

ویمینز ڈسکس تھرو، مینز 200 میٹر، ویمینز لانگ جمپ، مینز شاٹ پٹ، ویمینز 200 میٹر، مینز 1500 میٹر، مینز 800 میٹر، ویمینز 100 میٹر

مینز شاٹ پٹ، ویمینز ڈسکس تھرو، ویمینز 200 میٹر، مینز 200 میٹر، مینز لانگ جمپ، ویمینز 100 میٹر، مینز 100 میٹر، مینز جیولن تھرو، مینز 1500 میٹر، ویمینز 400 میٹر، مینز 400 میٹر، مینز 800 میٹر

 

ورلڈ پیرا ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2025 کی راست نشریات

ورلڈ پیرا ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2025 کی راست نشریات ہندوستان کے پبلک  براڈکاسٹر پرسار بھارتی  کے ذریعے دوردرشن کے قومی چینل ڈی ڈی اسپورٹس پر کی جا رہی ہیں، نیز اس کے ڈیجیٹل پلیٹ فارم ویوز ایپ پر بھی دستیاب ہیں۔

اختتام:ہندوستان کی حصولیابی کا لمحہ اورمستقبل کا راستہ

ورلڈ پیرا ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2025 ہندوستان اور دنیا بھر میں پیرا کھیلوں کا ایک اہم  لمحہ ہے۔ نو دنوں کے جوش و خروش بھرے مقابلوں میں، نئی دہلی نہ صرف ریکارڈ توڑ کارکردگیوں کی گواہ بنے گی بلکہ انسانی حوصلے، نظم و ضبط اور استقامت کی کامیابی بھی سامنے آئے گی۔ ایتھلیٹس کے لیے یہ تاریخ رقم کرنے کا موقع ہے، اور شائقین کے لیے یہ ایسی متاثر کن  کہانیوں کا جشن منانے کا موقع ہے جو کھیل کے میدان سے کہیں آگے تک  تحریک  دینے والی ہیں۔

ہندوستان کی میزبانی سے یہ پیغام ملتا ہے کہ شمولیت اور عمدگی ایک ساتھ واقع ہوسکتی ہے،  جس سے ملک کو عالمی پیرا ایتھلیٹکس کے اسٹیج پر مضبوط مقام ملتاہے۔ مقابلے  کی آخری دوڑ مکمل ہونے اور آخری میڈل تقسیم  ہونے کے ساتھ ،چیمپئن شپ کی حقیقی میراث صرف اعداد و شمار میں نہیں بلکہ ان امیدوں میں  پنہاں ہوگی جو اس نے جگائی ہیں،  اس آگاہی میں جو  اس سے پیدا ہوئی ہے  اور اس فخر میں پنہاں ہوگی جو  اس نے چھوڑاہے۔ ورلڈ پیرا ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کا جذبہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ پیرا کھیل صرف شرکت  کا نام نہیں ہے  — بلکہ یہ حدود کو وسیع کرنے ، رول ماڈل بنانے، اور عالمی کھیل کے لیے زیادہ جامع  اور پر امید مستقبل تخلیق کرنے کے بارے میں ہے۔

پی ڈی ایف دیکھنے کے لیے یہاں پر کلک کریں

****

 

ش ح۔ م ش ع ۔ م ذ

(U N.1148)  


(रिलीज़ आईडी: 2189347) आगंतुक पटल : 18
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Gujarati