جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈی ڈی ڈبلیو ایس نے جل جیون مشن کے تحت ’’کمیونیکیشن اینڈ پی آر اے ٹولز فار جن بھاگیداری‘‘ پر ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا


جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب سی آر پاٹل نے ورکشاپ سے خطاب کیا اور کئی اہم اقدامات کا آغاز کیا

دیہی پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی پائیداری کے لیے شریک ساز آلات بنانے میں آر ڈبلیو پی ایف شراکت داروں اور ریاستوں کی فعال شرکت

Posted On: 12 NOV 2025 4:10PM by PIB Delhi

جل شکتی کی وزارت کے پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمہ (ڈی ڈی ڈبلیو ایس) نے 12 نومبر 2025 کو اسکوپ کمپلیکس ، نئی دہلی میں ’’کمیونیکیشن اینڈ پی آر اے ٹولز ٹو پروموٹ کمیونٹی اینگیجمنٹ (جن بھاگیداری)‘‘ کے موضوع پر دیہی واش پارٹنرز فورم (آر ڈبلیو پی ایف) کی ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا ۔

اس تقریب میں جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب سی آر پاٹل ؛ سکریٹری ، ڈی ڈی ڈبلیو ایس ، جناب اشوک کے کے  مینا ؛ ایڈیشنل سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر ، نیشنل جل جیون مشن (این جے جے ایم) جناب کمل کشور سون ؛ جوائنٹ سکریٹری-این جے جے ایم ، محترمہ سواتی مینا نائک ؛ جوائنٹ سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر-سوچھ بھارت مشن (گرامین) محترمہ ایشوریہ سنگھ ؛ ڈی ڈی ڈبلیو ایس ، زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت (ایم او اے ایف ڈبلیو) محکمہ آبی وسائل ، نیشنل واٹر مشن ، پنچایتی راج کی وزارت ، سنٹرل گراؤنڈ واٹر بورڈ (سی ڈبلیو جی بی) انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (آئی ایم ڈی) نیشنل واٹر انفارمیٹکس سینٹر (این ڈبلیو آئی سی) بھاسکراچاریہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسپیس ایپلی کیشنز اینڈ جیو انفارمیٹکس (بی آئی ایس اے جی-این) اور نیشنل ریموٹ سینسنگ سینٹر (این آر ایس سی) کے سینئر افسران نے شرکت کی ۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندے ، آر ڈبلیو پی ایف ممبران  اور ترقیاتی شراکت دار اس تقریب میں موجود تھے ۔

ورکشاپ کا آغاز ڈی ڈی ڈبلیو ایس کے سینئر عہدیداروں کی موجودگی میں جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب سی آر پاٹل کے اہم اقدامات کی نقاب کشائی کے ساتھ ہوا ۔ ان میں شامل ہیں:

  • ماخذ کی پائیداری کے لیے فیصلہ سپورٹ سسٹم (ڈی ایس ایس)
  • جے جے ایم پنچایت ڈیش بورڈ
  • کمیونٹی ریڈیو پروگرام کی پہلی قسط-’’سووچھ سوجل گاؤں کی کہانی: ریڈیو کی زبانی‘‘
  • دیہی ہندوستان میں کمیونٹی کے زیر انتظام پائپ والے پانی کے نظام پر ہینڈ بک-’’جن بھاگیداری سے ہر گھر جل‘‘

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ سووچھ بھارت مشن (گرامین) اور جل جیون مشن عزت مآب وزیر اعظم کے وژن کہ ’’جن بھاگیداری سے ہی جن کلیان سمبھو ہے‘‘کی زندہ مثالیں ہیں ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ 9 کروڑ سے زیادہ خواتین کو پانی لانے کی مشقت سے آزاد کرایا گیا ہے  اور ڈبلیو ایچ او کے تخمینوں کے مطابق ، دیہی ہندوستان روزانہ 5.5 کروڑ افرادی گھنٹے بچا سکتا ہے ، جس سے افرادی قوت میں پیداواری صلاحیت اور خواتین کی شرکت میں اضافہ ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی طرف سے شروع کی گئی ’’جل سنچے جن بھاگیداری‘‘ پہل پانی کی طویل مدتی پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے زیر زمین پانی کے ریچارج ، بارش کے پانی کی ذخیرہ کاری اور بور ویل کی بحالی پر مرکوز ہے ۔ وزیر موصوف نے ڈیجیٹل اختراع اور شفافیت کے ذریعے گرام پنچایتوں کو بااختیار بنانے ، انہیں آبی وسائل کے انتظام میں خود کفیل بنانے کی جاری کوششوں پر زور دیا ۔

اپنے افتتاحی خطاب میں جناب اشوک کے کے مینا، سکریٹری ڈی ڈی ڈبلیو ایس نے اس بات پر زور دیا کہ جن بھاگیداری ہی مشن کا فلسفہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جے جے ایم کو کمیونٹی کی ملکیت ، مقامی فیصلہ سازی اور پائیداری پر مبنی ایک باٹم اپ پروگرام کے طور پر ڈیزائن کیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ’’لوگ مستفید نہیں ہوتے بلکہ وہ اپنے آبی نظام کے سرپرست ہوتے ہیں‘‘ ۔

مواصلات اور طرز عمل میں تبدیلی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے سکریٹری موصوف نے کہا کہ ورکشاپ کا مقصد ایسے آلات تیار کرنا ہے جو شرکت کو ٹھوس عمل میں بدل دیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جے جے ایم کے تحت ٹیکنالوجی اور شفافیت ترقی کے جڑواں ستون بن چکے ہیں ۔

ڈی ایس ایس کے ذریعے ماخذ کی پائیداری کو مضبوط کرنا

ڈیسیژن سپورٹ سسٹم (ڈی ایس ایس) کو ایک جامع ڈیجیٹل پلاننگ ٹول کے طور پر تیار کیا گیا ہے جو متعدد ڈیٹا سیٹس کو مربوط کرتا ہے تاکہ ماخذ(سورس) کی پائیداری کے لیے ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی کی رہنمائی کی جا سکے ۔ ڈی ایس ایس فی الحال 234 اضلاع میں کام کر رہا ہے ، باقی اضلاع کو رواں مالی سال کے اندر شامل کیا جائے گا ۔

یہ نظام بارش (سی جی ڈبلیو بی-دہائی کا اوسط) پانی کی سطح (سی جی ڈبلیو بی-دہائی کا اوسط) ڈھلوان (ڈیجیٹل ایلیویشن ماڈل-بی آئی ایس اے جی-این) نکاسی آب اور آبی ذخائر (این ڈبلیو آئی سی) ریچارج پوٹینشل ایریا (سی جی ڈبلیو بی) زمین کے استعمال اور زمین کا احاطہ (این آر ایس سی-این ڈبلیو آئی سی) اور پانی کے معیار (سی جی ڈبلیو بی) جیسی تہوں کو مربوط کرتا ہے ۔

اپنے اگلے مرحلے میں ، ڈی ایس ایس میں اضافی پرتیں شامل ہوں گی جیسے اسپرنگ شیڈ ڈیٹا ، آبی ذرائع کی اہم تشخیص ، مصنوعی ریچارج ڈھانچے  اور آئی ایم ڈی اور زرعی محکموں سے ضلعی سطح پر بارش کے اعداد و شمار ۔

حال ہی میں جاری کیے گئے منریگا کے نظر ثانی شدہ رہنما خطوط ، جن میں پانی سے متعلق کاموں جیسے زیر زمین پانی کے ریچارج ، بارش کے پانی کی ذخیرہ کاری  اور ماخذ کے تحفظ کیلئے مخصوص اخراجات کو لازمی قرار دیا گیا ہے ، اس نظام کی تکمیل کریں گے ، جس سے طویل مدتی ماخذ کی پائیداری کو یقینی بنایا جا سکے گا ۔ یہ ہم آہنگی ضلعی حکام کو آبی وسائل کے انتظام کے لیے زیادہ مؤثر طریقے سے منصوبہ بندی کرنے کے قابل بنائے گی ۔

انٹرایکٹو ڈیش بورڈ کے ذریعے پنچایتوں کو بااختیار بنانا

نیا شروع کیا گیا جے جے ایم پنچایت ڈیش بورڈ ڈیٹا کی شفافیت ، مقامی ملکیت اور غیر مرکوز نگرانی کو مضبوط کرنے کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔ یہ ای-گرام سوراج پورٹل کے ذریعے قابل رسائی ہوگا ، جو گرام پنچایتوں کے لیے ڈیٹا اور تصور تک حقیقی وقت میں رسائی فراہم کرے گا ۔

ڈیش بورڈ انٹرایکٹو اور اختیار دینے والاہے۔یہ نہ صرف اسٹیٹ واٹر اینڈ سینی ٹیشن مشن (ایس ڈبلیو ایس ایم) اور ڈسٹرکٹ واٹر اینڈ سینی ٹیشن مشن (ڈی ڈبلیو ایس ایم) ڈیش بورڈز دونوں پر ڈیٹا کو دیکھنے کے قابل بنائے گا ، بلکہ پنچایتوں کے ذریعہ پانی کی فراہمی کی صورتحال پر براہ راست ان پٹ کی سہولت بھی دے گا ، جس سے بروقت کارروائی کو یقینی بنایا جا سکے گا ۔

اب تک 67,273 سرپنچ اور پنچایت سکریٹری ای-گرام سوراج پورٹل کے ذریعے لاگ ان ہو چکے ہیں ۔ اپ گریڈ شدہ ڈیش بورڈ کے ساتھ ، پنچایتیں اب یہ کر سکیں گی:

  • پانی کی فراہمی کی صورتحال ، معیار کی نگرانی  اور کمیونٹی کی شرکت سمیت فعالیت کے پہلوؤں پر حقیقی وقت میں معلومات کی فراہمی ۔
  • پی ایم گتی شکتی کے تحت ٹیگ کی گئی پائپ لائنز اور اثاثے کو دیکھ پانا ۔
  • واٹر سپلائی آپریٹرز سے متعلق تازہ ترین تفصیلات ۔
  • آئی ای سی مواد ، پانی کے معیار کے اعداد و شمار  اور ایف ٹی کے ٹیسٹنگ میں تربیت یافتہ خواتین کی تفصیلات تک رسائی کا حصول ۔

ریڈیو کے ذریعے کمیونٹیز کو جوڑنا: ’’سووچھ سوجل گاؤں کی کہانی‘‘

کمیونٹی ریڈیو پروگرام ’’سووچھ سوجل گاؤں کی کہانی: ریڈیو کی زبانی‘‘ کو دلکش کہانی اور مکالمے کے ذریعے ہندوستان بھر کے دیہی سامعین سے جڑنے کے لیے شروع کیا گیا ہے ۔

یہ پروگرام کمیونٹی ریڈیو ایسوسی ایشن (سی آر اے) کے تعاون سے 13 قومی اور 34 مقامی بولیوں میں ملک بھر کے 100 ریڈیو اسٹیشنوں کے ذریعے نشر کیا جائے گا ۔ اس میں دو زندہ کردار ہیں-سوجل کمار اور سووچھیکا کماری ، جو سامعین کو دیہی ہندوستان میں ڈبلیو اے ایس ایچ کے ایک متاثر کن سفر پر لے جاتے ہیں  اور تبدیلی کی حقیقی کہانیاں بیان کرتے ہیں ۔ پروگرام کو مزید انٹرایکٹو بنانے کے لیے ، اس میں کوئز مقابلے اور کمیونٹی شراکت داری شامل ہوں گے جو سامعین میں شرکت ، بیداری اور ملکیت کی حوصلہ افزائی کریں گے ۔

کمیونٹی کے زیر انتظام پائپ والے پانی کے نظام پر ہینڈ بک

ہینڈ بک ’’جن بھاگیداری سے ہر گھر جل‘‘ گرام پنچایتوں ، وی ڈبلیو ایس سیز ، ایس ایچ جیز  اور کمیونٹی لیڈروں کے لیے دیہی پانی کی فراہمی کی اسکیموں کے لیے پروٹوکول کو شروع کرنے اور حوالے کرنے سے متعلق اپنی نوعیت کی پہلی جامع گائیڈ ہے ۔

اس میں ڈسٹرکٹ ٹیکنیکل یونٹ (ڈی ٹی یو) بھی شامل ہے، جوایک خصوصی تکنیکی ادارہ  ہے اور جسے پالیسی اور زمینی سطح کے نفاذ کے درمیان فرق کو ختم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے ۔ ڈی ٹی یو اس بات کو یقینی بنائے گا کہ خاطر خواہ عوامی سرمایہ کاری پائیدار پانی کی فراہمی کی خدمات میں تبدیل ہو ۔

اگرچہ وی ڈبلیو ایس سی بنیادی طور پر اپنے گاؤں کے پانی کے نظام کے آپریشن اور دیکھ بھال کے لیے ذمہ دار ہیں ، ہینڈ بک میں ایک واضح طریقہ کار کا خاکہ پیش کیا گیا ہے ، جس میں ایسے مسائل جنہیں گاؤں کی سطح پر حل نہیں کیا جا سکتا ، انہیں گرام پنچایت ڈیش بورڈ کے ذریعے ڈی ٹی یو کے سامنے اٹھایا جا سکتا ہے ، جس سے بروقت تکنیکی اور انتظامی مدد کو یقینی بنایا جا سکتا ہے ۔ ضلع کلکٹروں کے ذریعے ڈی ڈبلیو ایس ایم میٹنگوں کے دوران ڈی ٹی یو کے کام کاج کا جائزہ لیا جائے گا ۔

ہینڈ بک کمیونٹی کی قیادت میں ہونے والی تقریبات اور روایات کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتی ہے جو لوگوں کو پانی کی فراہمی کے نظام کی ملکیت اور ذمہ داری کی منتقلی کی نشاندہی کرتی ہے ۔ مقامی فخر اور شرکت کو تقویت دینے کے لیے ، یہ دیہاتوں کو ’’جل ارپن‘‘ ، ’’جل بندھن‘‘اور ’’جل اتسو‘‘ جیسے پروگراموں کے انعقاد کے لیے حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ یہ علامتی مواقع ہیں، جو پانی کو مشترکہ ذمہ داری اور اجتماعی کامیابی کے طور پر مناتے ہیں ۔

یہ مواقع ملکیت کی منتقلی کو اعتماد کے تہوار میں بدل دیتے ہیں،جہاں خواتین ، بچے اور بزرگ مل کر اپنے گاؤں کے پانی کے نظام کو آنے والی نسلوں تک جاری رکھنے کا عہد کرتے ہیں ۔

اس سے قبل ، جناب کمل کشور سون ، ایڈیشنل سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر ، این جے جے ایم نے ورکشاپ کا سیاق و سباق طے کیا ، جس میں کمیونٹی کی شمولیت کے لیے شراکت دار مواصلات اور عملی فیلڈ ٹولز کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ۔ انہوں نے کہا ’’نظام تب ہی قائم رہتے ہیں جب لوگ انہیں اپنا بناتے ہیں ۔ جن بھاگیداری کام کرنے کا ایک طریقہ ہے، جوبنیادی ڈھانچے سے لے کر شمولیت تک ، فراہمی سے لے کر بات چیت تک محیط ہے‘‘۔

محترمہ  سواتی مینا نائک ، جوائنٹ سکریٹری-این جے جے ایم نے ورکشاپ کے مقاصد کا خاکہ پیش کیا اور آٹھ موضوعاتی بریک وے سیشنز کی رہنمائی کی جہاں آر ڈبلیو پی ایف شراکت داروں ، ریاستی آئی ای سی ٹیموں اور موضوعاتی افسران نے شراکت داری پر مبنی  دیہی تشخیص (پارٹی سیپییٹری رورل اپریزل - پی آر اے) ٹولز کو مشترکہ طور پر تخلیق کیا:

  • فنکشنلٹی اسسمنٹ اور سروس ڈیلیوری ؛
  • ماخذ کی پائیداری اور تحفظ ؛
  • کمیشننگ اور ہینڈنگ اوور پروٹوکول ؛
  • احتیاطی دیکھ بھال اور شکایات کا ازالہ ؛
  • وی ڈبلیو ایس سی انٹرپرائز ماڈل ؛
  • محفوظ پانی سے آگاہی اور اعتماد سازی ؛
  • گرے واٹر مینجمنٹ ؛
  • اور لوک جل اتسو جیسی مقامی تقریبات کے ذریعے جن بھاگیداری کو فروغ دینا ۔

اختتامی مکمل اجلاس میں، آر ڈبلیو پی ایف کے شراکت داروں نے اپنے اجلاسوں کے نتائج پیش کیے۔  بات چیت کا خلاصہ کرتے ہوئے ، محترمہ سواتی مینا نائک نے کہا کہ ورکشاپ میں زیر بحث پی آر اے ٹولز وہ اقدامات ہیں جو پروگرام کے نفاذ کی غیر مرکوزیت کی طرف بڑھنے اور پائپ والے پانی کی فراہمی کے کاموں میں کارکردگی اور پائیداری لانے کے لیے کمیونٹیز اور مقامی گورننس کو شامل کرنے کے لیے شروع کیے گئے ہیں۔  ہینڈ بک جن بھاگیداری کے لیے ایک فریم ورک فراہم کرتی ہے جس میں جل ارپن دیوس، ملکیت کا دن منانے اور پائپ والے پانی کی فراہمی کے کاموں اور انتظام کو ان کی زندگی کا حصہ بنانے کے لیے جل اتسو کی تفصیل دی گئی ہے ۔

ورکشاپ کا اختتام کرتے ہوئے جناب کمل کشور سون نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ جن بھاگیداری کے اجتماعی جذبے کو آگے بڑھائیں ۔  انھوں نے کہا کہ ’’جل جیون مشن ایک عوامی تحریک ہے جو اعتماد ، شرکت اور مقصد پر بنی ہے ۔ یہ اوزار ہمارے لوگوں کے لیے ہیں۔ وہ گرام پنچایتوں اور وی ڈبلیو ایس سی کو دانشمندی کے ساتھ پانی کا انتظام کرنے ، دور اندیشی کے ساتھ ماخذکی حفاظت کرنے اور فخر کے ساتھ نظام کو برقرار رکھنے میں مدد کریں گے ‘‘۔

انہوں نے ریاستوں ، مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور شراکت داروں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ نئی لانچوں ، ہینڈ بک ، ڈی ایس ایس ، پنچایت ڈیش بورڈ اور کمیونٹی ریڈیو سیریز کو ٹھوس فیلڈ سطح کے نتائج میں تبدیل کریں ۔

تقریب کا اختتام ڈی ڈی ڈبلیو ایس کے ڈپٹی سکریٹری جناب امیش بھاردواج کے ذریعے شکریہ ادا کئے جانے کے ساتھ ہوا ، جس میں محکمہ کے جن بھاگیداری سے ہر گھر جل کے عزم کا اعادہ کیا گیا، جس میں اس بات کو یقینی بنایا جانا ہے کہ ہر گھر تک پہنچائے جانے والے ہر قطرے کو کمیونٹی کی شرکت اور مشترکہ ذمہ داری کے ذریعے برقرار رکھا جائے ۔

***************

) ش ح –    م م -  ش ہ ب )

U.No. 1152

 


(Release ID: 2189302) Visitor Counter : 8