ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
این بی اے نے پہلی بار پیٹنٹ سے منسلک ایکسس بینیفٹ شیئرنگ کی مد میں 43.22 لاکھ روپے مستحقین کو جاری کیے
Posted On:
11 NOV 2025 4:37PM by PIB Delhi
ایک نئی پہل کے تحت ، نیشنل بائیو ڈائیورسٹی اتھارٹی (این بی اے) نے پیٹنٹ سے منسلک ایکسیس اینڈ بینیفٹ شیئرنگ (اے بی ایس) فنڈز جاری کیے ہیں جن کی مالیت 43.22 لاکھ روپے ہے ۔ یہ فنڈز انٹیلیکچوئل پراپرٹی رائٹس (آئی پی آر) یعنی دانشورانہ املاک کے حقوق ایپلی کیشنز سے حاصل کیے گئے تھے جنہیں ہندوستانی حیاتیاتی وسائل کو پیٹنٹ حاصل کرنے اور اختراع کو تجارتی بنانے کے لیے استعمال کیا گیا۔ یہ اس بات کو یقینی بنانے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے کہ ہندوستانی حیاتیاتی وسائل پر مبنی اختراعات سے حاصل ہونے والے فوائد کو مساوی طور پر کمیونٹیز ،تعلیم یافتہ افراد اور محافظوں کے ساتھ مشترک کیا جائے جنہوں نے نسلوں سے ان وسائل کا تحفظ کیا ہے ۔
اے بی ایس کی رقم سولہ ریاستوں کےحیاتیاتی تنوع کے بورڈوں کو یعنی آندھرا پردیش ، چھتیس گڑھ ، گوا ، گجرات ، جھارکھنڈ ، کرناٹک ، کیرالہ ، مدھیہ پردیش ، مہاراشٹر ، اڈیشہ ، پنجاب ، تمل ناڈو ، تلنگانہ ، اتر پردیش ، اتراکھنڈ اور مغربی بنگال کو متعلقہ فائدے کے دعویداروں کو جاری کرنے کے لیے تقسیم کی گئی ہے ۔
اے بی ایس کی بڑی رقم کےوصول کنندگان [ایس بی بی] میں درج ذیل شامل ہیں:
- آندھرا پردیش ایس بی بی [20,66,553 روپے]
- تمل ناڈو ایس بی بی [16,79,482روپے]
- اوڈیشہ ایس بی بی [2,09,965 روپے ]
- اتر پردیش ایس بی بی [91,500 روپے]
- مدھیہ پردیش ایس بی بی [ 79,547روپے]
بائیو ڈائیورسٹی مینجمنٹ کمیٹیوں (بی ایم سی) کو منتقل کیے جانے کے بعد اے بی ایس حیاتیاتی تنوع کے تحفظ ، پائیدار وسائل کے انتظام اور کمیونٹی پر مبنی روزی روٹی کو مضبوط بنانے میں مدد کرے گا ۔ اس میں روایتی علم کی عوامی حیاتیاتی تنوع رجسٹر (پی بی آر) دستاویزات کی تخلیق اور تازہ کاری اور تحفظ کے دیگر مقامی اقدامات جیسی سرگرمیاں شامل ہو سکتی ہیں ۔ یہ سنگ میل ناگویا پروٹوکول کے تحت منصفانہ اور مساوی فائدے کے اشتراک کے لیے ہندوستان کے عزم کو تقویت دیتا ہے ، جبکہ ملک بھر میں زمینی سطح کی حیاتیاتی تنوع کی حکمرانی کو مضبوط کرتا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔م م ع۔ن م۔
U-1129
(Release ID: 2189071)
Visitor Counter : 5