ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
جی بی پنت نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہمالین انوائرمنٹ (این آئی ایچ ای) اتراکھنڈ کے الموڑا ہمیں 13 نومبر سے تین روزہ ہمالین کانکلیو کا انعقاد کرے گا
اس کا مقصد-ہندوستان کے وکست بھارت 2047 وژن کے مطابق 2047 تک ہندوستانی ہمالیائی خطے کے لیے اسٹریٹجک وژن تیار کرنا ہے
Posted On:
11 NOV 2025 6:19PM by PIB Delhi
جی بی. پنت نشنل انسٹی ٹوزٹ آف ہمالنس انوائرمنٹ (این آئی ایچ ای)، ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی مرکزی وزارت کے تحت ایک خود مختار ادارہ ہے جو13 سے 15 نومبرتک تین روزہ ہمالین کانکلیو-‘انڈین ہمالین ریجن-1947: پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی کے ساتھ ماحولیاتی تحفظ’ کا انعقاد کر رہا ہے ۔ اس کانکلیو کا مقصد ہندوستان کے وکست بھارت 2047 کے وژن کے مطابق 2047 تک ہندوستانی ہمالیائی خطے (آئی ایچ آر) کے لیے ایک اسٹریٹجک وژن تیار کرنا ہے ، جس میں آزادی کی صد سالہ مدت تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ اور پائیدار معیشت میں تبدیل کرنے کا تصور کیا گیا ہے ۔
ہمالیائی کانکلیومیں، ماحولیاتی تحفظ ، آب و ہوا کی تبدیلی کے موافقت ، پائیدار معاش اور علاقائی تعاون کے مسائل پر غور و فکر کرنے کے لیے ہمالیائی خطے اور اس کے علاوہ سرکردہ سائنسدانوں ، ماہرین تعلیم ، پالیسی سازوں ، منتظمین اور غیر سرکاری تنظیموں اور برادریوں کے نمائندے اکٹھا ہوں گے ۔ ہندوستانی ہمالیائی خطہ ، جو 11 ریاستوں اور دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر محیط ہے ، عالمی سطح پر اپنی بھرپور حیاتیاتی تنوع ، ثقافتی ورثے اور ماحولیاتی اہمیت کے لیے پہچانا جاتا ہے ۔ تاہم ، خطے کو آب و ہوا کی تبدیلی ، تیزی سے آبادیاتی تبدیلیوں ، زمین کے غیر مستحکم استعمال کے طریقوں ، اور گلیشیئر کی واپسی ، اچانک سیلاب ، اور آبی وسائل کی کمی سمیت بڑھتے ہوئے قدرتی خطرات کی وجہ سے بڑھتے ہوئے چیلنجوں کا سامنا ہے ۔ کانکلیو کا مقصد ان اہم مسائل کو حل کرنے اور خطے میں پائیدار اور جامع ترقی کے لیے ایک روڈ میپ قائم کرنے کے لیے عملی حکمت عملی تیار کرنا ہے ۔
تین دنوں کے دوران ہونے والی بات چیت چھ بڑے موضوعاتی شعبوں پر مرکوز ہو گی ، جن میں بدلتی آب و ہوا کے تحت ہمالیائی حیاتیاتی تنوع ؛ زمین ، پانی اور ماحولیاتی تعاملات ؛ ماحولیاتی پائیداری اور مضبوطی پیداکرنے کے لیے آب و ہوا کے اقدامات ؛ ہندوستانی ہمالیائی خطے میں سماجی و اقتصادی ترقی اور پائیدار معاش ؛ علاقائی تعاون کو مستحکم کرنے کے لیے پالیسی اور گورننس فریم ورک ؛ اور پائیدار ترقی کے لیے صنفی مساوات اور سماجی شمولیت شامل ہیں ۔ ہر موضوع میں ماہرین کی قیادت میں مباحثے شامل ہوں گے ، جن میں پریزنٹیشنز ، غیررسمی بات چیت اور پالیسی سفارشات شامل ہوں گی جن کا مقصد ہمالیہ میں لچک اور پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی کی تعمیر ہے ۔
اس پلیٹ فارم کے ذریعے ، کانکلیو کا مقصد ابھرتے ہوئے منظر نامے کی روشنی میں ہمالیہ کے لیے موجودہ عملی منصوبہ پر نظر ثانی کرنا اور لچک اور پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ایک نظر ثانی شدہ منصوبہ تیار کرنا ہے ۔ یہ آب و ہوا کی لچک کے لیے اقدامات کو بھی مضبوط کرے گا ، پائیدار معاش اور سبز معیشت کو فروغ دے گا ، حکمرانی اور علاقائی تعاون کو بڑھائے گا اور ترقیاتی منصوبہ بندی میں صنفی مساوات اور سماجی شمولیت کو مرکزی دھارے میں لائے گا ۔ کانکلیو کا مقصد ماحولیاتی نظام پر مبنی آب و ہوا کی حکمت عملیوں کو فروغ دینا ، ذمہ دار سیاحت کی حوصلہ افزائی کرنا ، اور سبز صنعت کاری اور ویلیو ایڈڈ مقامی مصنوعات کی ترقی کے ذریعے پہاڑی برادریوں کی مدد کرنا ہے ۔ یہ ہمالیائی ریاستوں اور پڑوسی ممالک میں تحفظ اور ترقیاتی اقدامات کو ہم آہنگ کرنے کے لیے علاقائی تعاون کے طریقہ کار کو مزید دریافت کرے گا ۔
اس کنکلیو کی میزبانی اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) نے اہم قومی اور بین الاقوامی تنظیموں کے تعاون سے کی ہے ، جن میں ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی مرکزی وزارت ، محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) انٹیگریٹڈ سینٹر فار ماؤنٹین ڈیولپمنٹ (آئی سی آئی ایم او ڈی) انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر (آئی یو سی این) آئی سی اے آر ایس ، آئی آئی ٹی روڑکی ، نیشنل سینٹر فار سسٹین ایبل کوسٹل مینجمنٹ (این سی ایس سی ایم) ویٹ لینڈ انٹرایکشن ساؤتھ ایشیا (وی آئی ایس اے) اتراکھنڈ کونسل آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (یو سی او ایس ٹی) نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ (این آئی ڈی ایم) اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) اور متعدد یونیورسٹیاں اور غیر سرکاری تنظیمیں شامل ہیں ۔
ہمالیہ برصغیر پاک و ہند کی ماحولیاتی ریڑھ کی ہڈی ہے ۔ جیسا کہ ہم انڈیا 1947 کی طرف بڑھ رہے ہیں ، ترقی اور ماحولیاتی سالمیت کے درمیان توازن قائم کرنا ضروری ہے ۔ یہ کنکلیو ایک لچکدار اور پائیدار ہمالیائی مستقبل کے لیے ایک راستہ تیار کرنے میں مدد کرے گا ۔ ایونٹ کے نتائج سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ زیر زمین پانی اور زمین کے انحطاط سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ آب و ہوا کی تبدیلی کے اقدامات اور عملی پالیسیوں کو نافذ کرنے ، پائیدار معاش کے حصول کے لیے کمیونٹیز کو بااختیار بنانے اور ذمہ دار اور پائیدار سیاحت کے لیے ایک نئے عزم کو فروغ دینے کے لیے حکمت عملی فراہم کریں گے ۔ یہ کانکلیو ایک تازہ ترین ہمالیائی عملی منصوبہ کی تاری میں بھی معاون ثابت ہوگا ، جو ابھرتے ہوئے چیلنجوں کے تناظر میں خطے کو ایک محفوظ ، جامع اور پائیدار مستقبل کی طرف رہنمائی کرے گا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔۔ ع ح۔ر ب
U-1110
(Release ID: 2188935)
Visitor Counter : 9