حکومت ہند کے سائنٹفک امور کے مشیر خاص کا دفتر
تیسرا بھارت-فرانس اے آئی پالیسی گول میز اجلاس بنگلورو کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس (آئی آئی ایس سی) میں منعقد ہوا
Posted On:
07 NOV 2025 9:41PM by PIB Delhi
بھارت کی جانب سے منعقد کیے جانے والے اے آئی امپیکٹ سمٹ 2026 کے پیشگی پروگراموں کے تحت، حکومتِ ہند کے دفترِ پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر (او پی ایس اے) نے بنگلورو کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس(آئی آئی ایس سی) اور بنگلورو میں قائم فرانس کے قونصل خانے کے اشتراک سے 7 نومبر 2025 کو تیسرے بھارت–فرانس اے آئی پالیسی گول میز اجلاس کا انعقاد کیا۔ یہ اجلاس آئی آئی ایس سی کی مرکزی عمارت کے کاؤنسل چیمبر میں منعقد ہوا۔
یہ گول میز اجلاس بھارت اور فرانس کے درمیان اے آئی پالیسی تعاون پر جاری ٹریک 1.5 ڈائیلاگ سیریز کو آگے بڑھاتا ہے، جو اس سال بنگلورو اور پیرس میں منعقد ہونے والے پچھلے ایڈیشنز کے بعد ہوا۔ اس اجلاس میں اے آئی انفرااسٹرکچر، صنعتی شراکت داری، تحقیقی تعاون اور ذمہ دار اے آئی گورننس کے ستونوں کے تحت تعاون کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی گئی، تاکہ اے آئی وسائل تک مساوی رسائی اور شمولیتی جدت کے مشترکہ وژن کو عملی شکل دی جا سکے۔
اس سیشن کی مشترکہ صدارت محترمہ این بوویروٹ، صدرِ جمہوریہ فرانس کی مصنوعی ذہانت کے لیے خصوصی ایلچی، اور جناب امت اے شُکلا، جوائنٹ سیکرٹری، سائبر ڈپلومیسی ڈویژن، وزارتِ خارجہ، حکومتِ ہند نے کی، جنہوں نے اُبھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں دو طرفہ تعاون کو مضبوط کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
گول میز اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ بھارت کا اے آئی ماحولیاتی نظام، جو ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچے، متحرک اسٹارٹ اپ نیٹ ورک، اور مضبوط تعلیمی اداروں پر مبنی ہے، فرانسیسی شراکت داروں کے ساتھ مشترکہ ترقی اور جدت کے لیے ایک قابل توسیع پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ فرانسیسی وفد نے ذمہ دار، انسانی مرکزیت پر مبنی اے آئی کی ترقی کے لیے اپنی وابستگی اور اے آئی وسائل اور کمپیوٹنگ صلاحیت تک رسائی بڑھانے میں صنعتی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
اس سیشن کی مشترکہ نگرانی بھارت کی نمائندگی کرتے ہوئے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس(آئی آئی ایس سی) کے ڈیپارٹمنٹ آف کمپیوٹر سائنس اینڈ آٹومیشن کے پروفیسر چرنجیب بھٹاچاریہ اور فرانس کی نمائندگی کرتے ہوئے ای ٹی آئی ایکسپرٹیس فرانس اور آئی ایس پی آئی آر ٹی فاؤنڈیشن کے پروفیسر فرانسس روسو نے کی۔
اس کے بعد بھارت اور فرانس دونوں ممالک کی حکومتوں ، صنعت،اسٹارٹ اپس اور تعلیمی اداروں کے نمائندگان نے اپنے خیالات کا اظہار کیا، جس سے مصنوعی ذہانت میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے مختلف نقطہ نظر سامنے آئے۔ اس میں نمایاں طور پر شامل تھے:ڈاکٹر پریتی بانزل، مشیر/سائنسدان ‘جی’، او پی ایس اے؛ جناب لامی، کونسل جنرل فرانس مارکس، بنگلورو؛ وزارتِ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی(ایم ای آئی ٹی وائی)، حکومتِ ہند؛ جناب ایمییلن کوکارڈ، چیف ایگزیکیٹو آفیسر (سی ای او) اسکیلرز؛ جناب انکش سبھروال، بانی اور سی ای او، کوروور اور بھارت جی پی ٹی؛ جناب الیگزی کیری، ڈائریکٹر، سوپرا سٹیریا، فرانسیسی ٹیک انڈیا کی بات کرتے ہوئے؛ جناب راجگوپال اے ایس، ڈائریکٹر اور سی ای او،این ایکس ٹی جین کلاؤڈ ٹیکنولوجیز پرائیویٹ لمٹیڈ ؛ جناب وم بالاکرشنا، ٹیکنالوجیَ سسٹم، اٹوس؛ جناب آشیش ٹیوری، سربراہ، ذمہ دار اے آئی آفس، انفوسس؛ ڈاکٹر جیوتی جوشی، بانی اور سی ای او، کروپ.اے آئی؛ اور لیکچرر، ڈیپارٹمنٹ آف سومن سینٹرڈ کمپیوٹنگ، موناش یونیورسٹی محترمہ رافائل سانز، کونسلر، سفارت ی خانہ، نئی دہلی؛ جناب زیویر سیور، نمائندے، ایکونومیک؛ جناب انتوان گیلمے، نمائندہ برائے سائنسی اور یونیورسٹی تعاون، انسٹی ٹیوٹ فرانسس انڈیا (آئی ایف آئی) ؛ محترمہ کانسٹنس مِکویچ، خصوصی مشیر، فرانس کے خصوصی ایلچی برائے اے آئی، وزارتِ بیرونی، فرانس؛ ڈاکٹر مینک وتس، پروفیسر، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ( آئی آئی ٹی) جودھپور؛ ڈاکٹر دانش پروتھی، اسسٹنٹ پروفیسر، آئی آئی ایس سی ؛ جناب کنال راج باروا، سینئرمنیجر، آپٹی انسٹی ٹیوٹ؛ جناب پیئر بیودوئن، اکنامک اٹیچی، کونسلیٹ جنرل آف فرانس، بنگلورو؛ جناب انیمیش جین، ٹیک پالیسی اسپیشلسٹ، آئی آئی ایس سی اور پاکستانی پالیسی فیلو (اضافی)، او پی ایس اے؛ اور جناب کنال ٹھاکر، پالیسی اینالسٹ، آئی آئی ایس سی نے بھی مذاکرات میں شرکت کی۔
یہ گول میزمباحثے آئی آئی ایمپیکٹ سمٹ 2026 اور بھارت۔فرانس سالِ جدت 2026 کے لیے قیمتی بصیرت فراہم کرتے ہیں۔
********
( ش ح ۔ش ت۔رض)
U. No. 1018
(Release ID: 2188245)
Visitor Counter : 8