مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ای ایس ٹی آئی سی 2025 میں ’ڈیجیٹل کمیونیکیشن‘کے موضوع پر منعقدہ سیشن کی قیادت محکمۂ ٹیلی کمیونی کیشن (ڈی او ٹی)نے کی، جس میں بھارت کی ٹیلی کام اختراع اور 6جی وژن کو پیش کیا گیا


سکریٹری (ٹیلی کام)نے  ای ایس ٹی آئی سی 2025 میں کہا’’ٹیلی کام تمام ٹیکنالوجیز کو فعال کرنے والا اور ہندوستان کی ترقی کا محرک ہے‘‘

ٹیلی کام اختراع ، تعلیمی شعبے اور صنعت کے اشتراک اور تحقیق پر مبنی ترقی کے ذریعے وکست بھارت 2047 کی طرف ہندوستان کے سفر میں اہم کردار ادا کرے گا:سکریٹری (ٹیلی کام)

پورے بھارت میں 100 فائیو جی لیبز قائم کی گئی ہیں تاکہ مستقبل کے استعمالات کے کیسز تیار کیے جاسکیں اور6 جی تحقیق و ترقی(آراینڈ ڈی ) کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنایا جا سکے

بھارت 6 جی الائنس نے 10 عالمی شراکت داریاں قائم کیں ، 2030 تک دنیا بھر میں 6 جی پیٹنٹ کے 10 فیصد کا ہدف مقرر کیا

Posted On: 05 NOV 2025 4:19PM by PIB Delhi

محکمہ ٹیلی مواصلات (ڈی او ٹی) نے ابھرتے ہوئے سائنس ، ٹیکنالوجی اور انوویشن کانکلیو (ای ایس ٹی آئی سی) 2025 میں حصہ لیا جو 03-05 نومبر ، 2025 کو بھارت منڈپم ، نئی دہلی میں منعقد ہو رہا ہے ۔  کلیدی منتظمین میں سے ایک کے طور پر ، ڈی او ٹی نے 05 نومبر 2025 کو ’ڈیجیٹل کمیونیکیشن‘ پر موضوعاتی اجلاس کی قیادت کی۔  اس سیشن کی صدارت ڈاکٹر نیرج متل، سکریٹری (ٹیلی کام) اور چیئرمین، ڈیجیٹل کمیونیکیشن کمیشن نے کی اور اس میں ہندوستان کے ٹیلی کام اور ڈیجیٹل اختراعی ماحولیاتی نظام کے سرکردہ ماہرین تعلیم، سائنسدانوں اور صنعت کے قائدین نے شرکت کی۔  اجلاس میں محکمہ ٹیلی مواصلات کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل جناب اشوک کمار اور وائس چیئر ، آئی ای جی ، ڈبلیو ٹی پی ایف ، آئی ٹی یو نے بھی شرکت کی۔

اپنے افتتاحی خطاب میں ڈاکٹر نیرج متل نے کہا کہ ’’ٹیلی کام نہ صرف معیشت بلکہ مختلف شعبوں میں ترقی کر رہی تمام ٹیکنالوجیز کے لیے ایک معاون بن گیا ہے‘‘ ۔  رابطے کی تبدیلی کی طاقت اور مصنوعی ذہانت کے تیزی سے ارتقا پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’یہ شعبہ ہم سب کے لیے ناممکن کو حاصل کرنے کا ایک نیا موقع فراہم کرتا ہے‘‘۔

ڈاکٹر متل نے اس بات پر زور دیا کہ رابطہ کاری تمام پیداواری سرگرمیوں کی بنیاد ہے اور ہندوستان کے ٹیلی کام انقلاب کا قومی اقتصادی ترقی پر براہ راست اثر پڑتا ہے ۔  انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے عزت مآب وزیر اعظم کے وژن کی رہنمائی میں عالمی سطح پر سب سے تیز 5 جی رول آؤٹ میں سے ایک حاصل کیا ہے ، اور ملک بھر میں 100فائیوجی  لیبز قائم کی گئی ہیں تاکہ استعمال کے معاملات تیار کیے جا سکیں اور ملک کو 6 جی ٹیکنالوجیز میں قیادت کے لیے تیار کیا جا سکے۔

 

سکریٹری (ٹیلی کام) نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اگلی نسل کے مواصلات کے لیے حکومت کا نقطہ نظر کثیر جہتی ہے ، جو تحقیق اور ترقی کی حمایت کرتا ہے ، گھریلو مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کرتا ہے ، اور تعلیمی اداروں ، صنعت اور حکومت کے درمیان مضبوط پل کی تعمیر کرتا ہے ۔  انہوں نے بتایا کہ اس وقت 6 جی کے لیے وقف 100 سے زیادہ آر اینڈ ڈی پروجیکٹوں کی حمایت کی جا رہی ہے ، جس میں اختراع کو فروغ دینے کے لیے اوپن آر اے این ، دیسی چپ سیٹ ، اے آئی پر مبنی انٹیلیجنٹ نیٹ ورک اور ریگولیٹری سینڈ باکسز کو آگے بڑھانے پر توجہ دی جا رہی ہے۔

ڈاکٹر متل نے بھارت 6 جی الائنس کے بارے میں بھی بات کی ، جو وزیر اعظم کے وژن پر مبنی ایک اہم پہل ہے ، جس نے پہلے ہی عالمی 6 جی اداروں کے ساتھ 10 بین الاقوامی تعاون پر دستخط کیے ہیں اور اس کا مقصد 2030 تک دنیا بھر میں 6 جی پیٹنٹ میں ہندوستان کا 10% حصہ ڈالنا ہے۔

پروفیسر کرن کمار کوچی ، شعبہ الیکٹریکل انجینئرنگ ، آئی آئی ٹی حیدرآباد اور بانی ، وائی سگ نیٹ ورکس نے ’’ہندوستان کے لیے 6 جی ویژن کو کیسے حقیقت کا روپ دیا جائے‘‘ کے موضوع پر کلیدی خطبہ دیا ۔  سیشن میں لیکھا وائرلیس سولیوشنز ، بنگلورو کے بانی اور ڈائریکٹر جناب رامو سرینواسیا کی’’پرائیویٹ نیٹ ورکس کا دوبارہ تصور: 6 جی نیٹ ورک ڈیزائن میں اوران کا بڑھتا ہوا کردار‘‘، اور ڈاکٹر کمار این سیوراجن ، شریک بانی اور سی ٹی او ، تیجس نیٹ ورکس ، بنگلورو کی’’2030 تک ہندوستان کو عالمی ٹیلی کام سیکٹر لیڈر بنانے‘‘ پر بات چیت بھی شامل تھی۔

’’دیسی ٹیکنالوجیز کو اگلے درجے تک لے جانے‘‘ کے موضوع پر ایک پینل مباحثے کی نظامت سی-ڈاٹ کے سی ای او ڈاکٹر راجکمار اپادھیائے نے کی، جس میں پروفیسر رادھا کرشن گنتی ، محکمہ الیکٹریکل انجینئرنگ ، آئی آئی ٹی مدراس، چنئی؛ پروفیسر پنگنامالا وجے کمار، محکمہ ای سی ای ، آئی آئی ایس سی بنگلورو؛ جناب اے رابرٹ جیرارڈ روی ، چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر ، بی ایس این ایل، نئی دہلی؛ اور ڈاکٹر پراگ نائک ، لیڈ سائنٹسٹ اور ایگزیکٹو نائب صدر، تیجس نیٹ ورکس اور سابق سی ای او ، سانکھیا لیبز نے شرکت کی۔

پینل نے ہندوستان میں 5 جی ماحولیاتی نظام کو بڑھانے ، ناوک ایل 1 سگنل کے ذریعے مقامی پی این ٹی کو آگے بڑھانے اور ڈی 2 ایم سے 6 جی تک  جدید واترین ٹیکنالوجی کے اسٹیکس بنانے کے امکانات  تلاش کیے ۔

ای ایس ٹی آئی سی 2025 کا موضوع ’وکست بھارت 2047-پائیدار اختراع، تکنیکی ترقی اور بااختیار بنانے کا آغاز‘ ہے، جس کا افتتاح وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 03 نومبر 2025 کو کیا تھا۔  اس کا اہتمام حکومت ہند کی 13 وزارتوں اور محکموں کے ذریعے حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر کی رہنمائی میں مشترکہ طور پر کیا جاتا ہے ۔  اس نے نوبل انعام یافتگان ، نامور سائنسدانوں ، اختراع کاروں اور پالیسی سازوں کے ساتھ ساتھ تعلیمی اداروں، تحقیقی اداروں، صنعت اور حکومت کے 3,000 سے زیادہ شرکاء کو اکٹھا کیا۔  ایڈوانسڈ میٹریل اور مینوفیکچرنگ، مصنوعی ذہانت، بائیو مینوفیکچرنگ، بلیو اکانومی، ڈیجیٹل مواصلات، الیکٹرانکس اور سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ، ابھرتی ہوئی زرعی ٹیکنالوجیز، توانائی، ماحولیات اور آب و ہوا ، صحت اور طبی ٹیکنالوجیز ، کوانٹم سائنس اور ٹیکنالوجی ، اور خلائی ٹیکنالوجیز سمیت 11 کلیدی شعبوں پر غور و خوض کیا گیا۔

مزید معلومات کے لیے ڈی او ٹی ہینڈلز کو فالو کریں:

ایکس: https://x.com/DoT_India

انسٹاگرام: https://www.instagram.com/department_of_telecom?igsh=MXUxbHFjd3llZTU0YQ==

فیس بک: https://www.facebook.com/DoTIndia

یوٹیوب: https://youtube.com/@departmentoftelecom?si=DALnhYkt89U5jAaa

 

 

 

 

 

 

 

 

 

******

ش ح۔ ف ا۔ م ر

U-NO. 817


(Release ID: 2186712) Visitor Counter : 6