صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی سکریٹری صحت نے ناروے انڈیا پارٹنرشپ انیشیٹو کی سالانہ میٹنگ کی صدارت کی


این آئی پی آئی دکھاتا ہے کہ کوششوں کی ہم آہنگی کس طرح نتائج دے سکتی ہے۔ حکومت ہند مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے ‘مکمل حکومت ’کے نقطہ نظر کے ذریعے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ہم آہنگی میں بھی شامل ہے:  مرکزی سکریٹری صحت

مرکزی سکریٹری صحت نے ‘دیگر ترتیبات میں نقل کے اقدام ’کے تحت بہترین  طورطریقوں کے اشتراک کے ہندوستان کے عزم کو اجاگر کیا

اس شراکت داری کے ذریعے اختراعی اور محرک اقدامات کئے گئے جس نے اہم نتائج لانے میں مدد ملی ہے:  عالی جناب مے-ایلین اسٹینر

Posted On: 31 OCT 2025 2:42PM by PIB Delhi

مرکزی سکریٹری صحت ، محترمہ پنیہ سلیلا سریواستو نے آج یہاں منعقدہ ناروے انڈیا پارٹنرشپ انیشی ایٹو (این آئی پی آئی) کے سالانہ میٹنگ کی صدارت کی۔ ہندوستان میں ناروے کی سفیر محترمہ مے ایلین -اسٹینر نے میٹنگ کی مشترکہ صدارت کی۔ میٹنگ کا مقصد این آئی پی آئی کی پیش رفت رپورٹ 2025 اور اس پہل کے چوتھے مرحلے کے تحت 2025-26 کے لیے بجٹ  یافتہ منصوبوں کا جائزہ لینا اور ان کومنظوری دینا تھا ۔

1.jpg

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے محترمہ پنیہ سلیلا سریواستو نے کہا ، "این آئی پی آئی ظاہر کرتا ہے کہ کوششوں کی ہم آہنگی کس طرح نتائج دے سکتی ہے۔حکومت ہند مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے مکمل حکومت (ہول –آف گورنمنٹ)کے نقطہ نظر کے ذریعے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ہم آہنگی میں بھی شامل ہے۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ہندوستان میں اختراع  کے لیے ایک اچھا ٹیسٹنگ گراؤنڈ ہے ، مرکزی صحت سکریٹری نے دیگر ترتیبات میں نقل کے لیے پہل (ریپلی کیشن ان ادر تھنگز)کے تحت بہترین طور طریقوں کو بانٹنے کے ہندوستان کے عزم کو اجاگر کیا۔

2.jpg

محترمہ سریواستو نے آئی پی ایچ ایس او ڈی کے (انڈین پبلک ہیلتھ اسٹینڈرڈز-اوپن ڈیٹا کٹ) ٹول کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی ، جو اس پہل کے تحت تیار کیا گیا ہے اورجو تشخیص میں سہولت فراہم کرتا ہے اور ریاستوں کو فوری طور پر خلا کی نشاندہی کرنے اور مطلوبہ معیارات کو حاصل کرنے کے لیے ہدف بندحمایت حاصل کرنے میں مدد کرتا ہے۔ انہوں نے اس شراکت داری کے لیے مرکزی وزارت صحت کی تعریف اور تعاون کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اپنا خطاب ختم کیا ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے محترمہ مے ایلین -اسٹینر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اگلے سال اس شراکت داری کے 20 سال پورے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس شراکت داری کے ذریعے اختراعی اور محرک اقدامات ہوئے ہیں جس سے اہم نتائج لانے میں مدد ملی ہے ۔

3.jpg

محترمہ اسٹینر نے نوٹ کیا کہ ہندوستانی حکومت نے اس پہل کے تحت ناروے کی خرچ کردہ رقم سے 26 گنا زیادہ سرمایہ کاری کی ہے جو اس تعاون کو دی جانے والی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا ایک ترقی یافتہ ملک بننے کا ایک بہت ہی یقینی مقصد ہے اور یہ زمینی سطح پر کیے جانے والے کام میں نظر آتا ہے۔ ہندوستانی صحت خدمات کی ترقی کے لیے صحت خدمات سے وابستگی بہت اہم ہے۔ 2006 میں اس شراکت داری کے آغاز کے بعد سے ہندوستان میں صحت کے شعبے میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے ۔

اہم مقاصد اور نتائج پر مشتمل اس پہل کے کلیدی نکات پیش کیے گئے، جن میں آئی پی ایچ ایس او ڈی کے ٹول کِٹ کی تیاری، قومی صحت مشن کے تحت ایک اِنویشن ہب کا قیام، آیوشمان آروگیہ مندر (اے اے ایم) میں خدمات کی توسیع کے لیے ڈیسیژن سپورٹ سسٹم (ڈی ایس ایس) الگورتھم کی تیاری، قبل از حمل نگہداشت کے ماڈل کی تشکیل، ‘سیلف کیئر’ سروائیکل کینسر اسکریننگ ماڈل کی تیاری اور نوزائیدہ بچوں اور بچوں کی گھر پر مربوط نگہداشت (ایچ بی این سی سی) کے رہنما اصولوں کی تدوین شامل ہیں۔

ناروے انڈیا پارٹنرشپ انیشی ایٹو (این آئی پی آئی) ناروے اور ہندوستان کی حکومتوں کے درمیان ہندوستان کی قومی صحت پالیسی اور پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) کے حصول کے لیے تعاون کے معاہدے پر مبنی ہے۔ این آئی پی آئی کا وژن بہار ، اڈیشہ ، مدھیہ پردیش ، راجستھان اور مرکز کے زیر انتظام علاقے (یو ٹی) جموں و کشمیر کے قومی صحت مشن (این ایچ ایم) کو اسٹریٹجک ، محرک اور اختراعی مدد فراہم کرنا ہے ۔

شراکت داری نے کامیابی کے ساتھ تین مراحل مکمل کر لیے ہیں اور فی الحال اپنے چوتھے مرحلے میں ہے ، جو شراکت دار ریاستوں کے ایم او ایچ ایف ڈبلیو اور این ایچ ایم کو اہم تکنیکی مدد فراہم کر رہی ہے۔ اب تک ، این آئی پی آئی نے مختلف صحت اختراعات ، علوم کی تخلیق اور دستاویزاتی مصنوعات کے نفاذ کو یقینی بنایا ہے ، جو ثبوت پر مبنی صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کر رہے ہیں ۔

یہ شراکت داری ہندوستان اور ناروے کی حکومتوں اور عمل درآمد کرنے والی ایجنسی کے درمیان سالانہ میٹنگ/مشترکہ اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے ذریعے چلائی جاتی ہے۔ اس میٹنگ کی صدارت حکومت ہند کی صحت اور خاندانی بہبود کی سکریٹری کر رہی ہیں اور اس کی مشترکہ صدارت نئی دہلی میں رائل ناروے کے سفارت خانے کی سفیر کر رہی ہیں جس کے کنوینر اے ایس اینڈ ایم ڈی (این ایچ ایم)ہیں۔یہ میٹنگ شراکت داری کے لیے ترجیحات طے کرتی ہے  اور اس کے نتائج پر تبادلہ خیال کرتی ہے ، ساتھ ہی عمل درآمد کرنے والے شراکت دار کی تیار کردہ رپورٹوں اور ورک پلانز کو منظوری دیتی ہے ۔

4.jpg

تقریب میں محترمہ آردھنا پٹنائک، اڈیشنل سکریٹری، مرکزی وزارتِ صحت؛ محترمہ میرا شریواستو، جوائنٹ سکریٹری، مرکزی وزارتِ صحت؛ ڈاکٹر اشفاق بھٹ، پروگرام ڈائریکٹر، این آئی پی آئی؛ جناب آرے نگوڈا، قونصلر، رائل ناروے سفارت خانہ؛ محترمہ اوندِس واٹ ویڈ سنگھ، سینئر ایڈوائزر، رائل ناروے سفارت خانہ؛ این آئی پی آئی کی معاونت یافتہ ریاستوں (راجستھان، جموں و کشمیر، اڈیشہ، مدھیہ پردیش اور بہار) کے پرنسپل ہیلتھ سکریٹریز/مشین ڈائریکٹرز اور مرکزی وزارتِ صحت کے سینئر حکام موجود تھے۔

*****

 ( ش ح ۔م م۔ت ا)

U. No. 547


(Release ID: 2184623) Visitor Counter : 12