پارلیمانی امور کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

این ای وی اے (نیوا) کی تیسری قومی کانفرنس نئی دلی میں اختتام پذیر


ریاستوں نے قانون ساز اداروں کو ڈیجیٹل قانون ساز اداروں میں تبدیل کرنے کے عمل کو تیز کرنے کے لیے’’ نیوا 2025سے متعلق نئی دلی قرارداد‘‘ کو منظور کر لیا

प्रविष्टि तिथि: 30 OCT 2025 9:48PM by PIB Delhi

پارلیمانی امور کی وزارت نے آج نئی دلی میں پارلیمنٹ ہاؤس انیکسی کے مین کمیٹی روم میں نیشنل ای-ودھان ایپلیکیشن (این ای وی اے) کی تیسری قومی کانفرنس کامیابی کے ساتھ مکمل کی۔ اس کانفرنس نے حکومتِ ہند کے اس عزم کی توثیق کی کہ ملک بھر میں قانون سازی کے عمل کو ڈیجیٹل اور پیپر لیس بنانے کے لیے “ایک ملک، ایک ایپلیکیشن” کے وژن کے تحت کوششیں جاری رہیں گی۔

کانفرنس کا افتتاح مرکزی وزیر برائے پارلیمانی امور اور اقلیتی امور کرن رجیجو نے کیا۔ اس موقع پر ریاستی قانون ساز اداروں اور نوڈل محکموں کے سیکریٹریز سمیت 100 سے زائد مندوبین نے شرکت کی۔

اپنے خطاب میں کرن رجیجو نے ریاستوں کی مشترکہ کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ نیوا ہماری جمہوریت کی روح بن چکا ہے اور اس نے پارلیمانی جمہوریت کو مزید مضبوط اور مؤثر بنایا ہے۔

1.jpg

وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور اور اطلاعات و نشریات ڈاکٹر ایل مورگن نے اپنے اختتامی خطاب میں کہا کہ نیوا اب تمام ریاستی قانون ساز اداروں کے لیے ایک مشترکہ قانون سازی پلیٹ فارم کے طور پر ابھررہا ہے۔

2.jpg

سیکریٹری وزارتِ پارلیمانی امورنِکُنجا بہاری دھل نے اپنے افتتاحی کلمات میں ریاستی قانون ساز اداروں میں نیوا کی مشترکہ کامیابیوں کو اجاگر کیا اور بتایا کہ نیوا کے ذریعے 90,000 سے زیادہ سوالات اور 600 سے زائد بلوں پر کارروائی کی جا چکی ہے۔

3.jpg

ایڈیشنل سیکریٹری وزارتِ پارلیمانی امور اور مشن لیڈر نیواڈاکٹر ستیہ پرکاش نے مندوبین کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ قانون ساز ادارے ‘‘وکست بھارت’’ کی بنیاد ہوں گے، جبکہ نیوا اس وژن کو آگے بڑھانے والا ڈیجیٹل محرک ہوگا۔ انہوں نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ صلاحیت سازی ، ڈیجیٹل ورک فلو اور ادارہ جاتی ذمہ داری کے ذریعے اس رفتار کو برقرار رکھیں۔

4.jpg

تمام ریاستوں نے اپنی پریزنٹیشنز میں بہترین طریقہ کار، ڈیجیٹلائزیشن کے سفر میں درپیش چیلنجز اور نیوا کے نظام کو مزید بہتر بنانے کے لیے تجاویز پیش کیں۔

نئی دلی قرارداد برائے نیوا 2025 کی منظوری

مندوبین نے اتفاقِ رائے سے ‘‘نئی دلی قرارداد برائے نیوا 2025’’ کومنظور کیا، جس کے ذریعے نیوا کے نفاذ میں تیزی لانے اور ڈیجیٹل حکمرانی میں تعاون پر مبنی وفاقیت کو مضبوط کرنے کے مشترکہ عزم کا اظہار کیا گیا۔

قرارداد میں درج ذیل اہم عزائم شامل ہیں:

  • سیکریٹریز کی کمیٹی کی تشکیل
  • نیوا کے مکمل نفاذ میں تیزی
  • صلاحیت سازی کو مضبوط بنانا
  • پرانے ریکارڈز کی ڈیجیٹلائزیشن اور اپ لوڈنگ
  • مصنوعی ذہانت اور جدید ٹیکنالوجیز کا استعمال
  • قومی قانون سازی ڈیجیٹل انڈیکس کے امکانات کا جائزہ

اب تک 28 قانون ساز ایوان وزارتِ پارلیمانی امور کے ساتھ نیوا نافذ کرنے کے لیے مفاہمت ناموں (ایم او یو) پر دستخط کر چکے ہیں اور 20 ایوان نیوا پر فعال ہیں، جو ڈیجیٹل قانون سازی کی سمت مستقل قومی پیش رفت کا ثبوت ہے۔

کانفرنس کا اختتام ان ریاستوں کو ‘‘سرٹیفکیٹ آف آنر’’ کی تقسیم کے ساتھ ہوا جو نیوا پلیٹ فارم پر فعال ہیں، جبکہ تمام شرکاء کو ‘‘سرٹیفکیٹ آف اپریسی ایشن’’ دیے گئے، جو وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور ایل مورگن نے تقسیم کیے۔

5.jpg

وزارت نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ ریاستی قانون ساز اداروں کو ہر ممکن معاونت فراہم کرے گی تاکہ نیوا کے نفاذ کے عمل کو تیز کیا جا سکے، صلاحیت سازی میں اضافہ ہو اور نیوا کو ایک متحد، محفوظ، شفاف اور شہریوں پر مرکوز قانون سازی  کے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے طور پر مزید مضبوط بنایا جا سکے۔

************

 

(ش ح ۔ ا ع خ۔ ع د)

Urdu No- 536


(रिलीज़ आईडी: 2184527) आगंतुक पटल : 17
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी