بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

انڈیا میری ٹائم ویک 2025 میں ماحول کے لیے سازگار ترقی ، بندرگاہوں کی جدید کاری اور دفاعی جہاز سازی کی شراکت داری کی نمائش کی گئی


ہندوستان  کے کاربن کے صفر اخراج  کے تحت 2047 تک فی ٹن کارگو کاربن کے اخراج میں 70فیصد تک کمی کا ہدف ہے: سربانند سونووال

بھارت نے سنگاپور ، روٹرڈیم کے ساتھ گرین شپنگ کوریڈور کا آغاز کیا ؛ بندرگاہ کے اخراج کو روکنے کے لیے پہلے نیشنل شور پاور اسٹینڈرڈ کاآغاز کیا

ہندوستان نے آئی ایم ڈبلیو2025 میں گرین شپنگ ، جہاز سازی اور ٹیکنالوجی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ناروے ، سویڈن کے ساتھ سمندری تعلقات کو وسیع کیا

ہندوستانی بحریہ کے لیے لینڈنگ پلیٹ فارم ڈوکس  بنانے کے لیے مزگاؤں ڈوک اور سوان ڈیفنس کے درمیان ہندوستان کا پہلا بڑا پی پی پی معاہدہ

وزیر اعظم نریندر مودی کل آئی ایم ڈبلیو میں گلوبل میری ٹائم لیڈرز کانکلیو سے خطاب کریں گے

Posted On: 28 OCT 2025 7:47PM by PIB Delhi

انڈیا میری ٹائم ویک (آئی ایم ڈبلیو) 2025 میں تب  تاریخی پیش رفت  کا مشاہدہ کیا گیا  جس میں  بھارتی حکومت نے  پائیداری ، اختراع ، سلامتی اور سمندری تبدیلی کے تئیں اپنے عزم کا اعادہ کیا ۔  بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے ، ماحول کے لیے سازگار توانائی ، اور دفاعی جہاز سازی کے بارے میں پالیسی سازوں ، مفکرین اور سمندری ماہرین کی طرف سے کی گئی بات چیت نے ٹیکنالوجی ، تعاون اور آب و ہوا کی ذمہ داری کے ذریعے عالمی سمندری منتقلی کی قیادت کرنے کے ہندوستان کے عزائم کے طور پر اتفاق کیا ۔ اجلاس کے دوران گرین میری ٹائم ، ان لینڈ واٹر ویز ، میری ٹائم سیفٹی اینڈ سکیورٹی ، کروز اور مسافر معیشت ، اور عالمی سپلائی چین کو مضبوط بنانے پر مرکوزسیشن  پیش کیے گئے ۔

 

f1.jpeg

 

گرین میری ٹائم ڈے: ہندوستان کا  کاربن کے صفر اخراج کا عزم

گرین میری ٹائم ڈے سیشن میں بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے ایک پائیدار اور لچکدار سمندری مستقبل کی تعمیر پر ہندوستان کی غیر متزلزل توجہ پر روشنی ڈالی ۔

مرکزی وزیر سربانند سونووال نے کہا ، "گرین میری ٹائم ڈے پر ، یہ ایک ایسا دن ہے جو عالمی جہاز رانی کے لیے ایک صاف ستھرے اور زیادہ پائیدار مستقبل کی تشکیل کے ہمارے مشترکہ عزم کی علامت ہے ۔

جناب سونووال نے کہا کہ ہندوستان کا سمندری شعبہ اس کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی بن گیا ہے ، جس میں ملک کی 95فیصد سے زیادہ تجارت حجم کے لحاظ سے سمندر سے ہوتی ہے ۔  2070 تک کاربن کے صفر اخراج کے عزم کے تحت ، ہندوستان کا مقصد 2030 تک فی ٹن کارگو کاربن کے اخراج کو 30فیصد اور 2047 تک 70فیصد تک کم کرنا ہے ، جس سے یہ شعبہ آب و ہوا سے متعلق کی کارروائی کا ایک اہم محرک بن جائے گا ۔

 

جناب سونووال نے اس بات پر زور دیا کہ ساگر مالا پروگرام ، میری ٹائم انڈیا ویژن 2030 ، ہرت ساگر رہنما خطوط ، اور میری ٹائم امرت کال ویژن 2047 جیسے  اہم اقدامات ہندوستان کی سمندری ترقی کے مرکز میں پائیداری ، اختراع اور آب و ہوا کی ذمہ داری کو  ملحوض خاطر رکھتے ہیں ۔

نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کے ذریعے ، ہندوستان نے وی او سی ، پارادیپ اور دین دیال بندرگاہوں کو گرین ہائیڈروجن مرکز کے طور پر نامزد کیا ہے ، جس سے صاف ایندھن کی معیشت کی بنیاد رکھی گئی ہے ۔  ملک بھر میں 12 ملین میٹرک ٹن سے زیادہ سبز ہائیڈروجن پر مبنی ای ایندھن کی صلاحیت کا اعلان کیا گیا ہے ، جس میں بندرگاہیں،  پیداوار ، بنکرنگ اور برآمدات کے مراکز کے طور پر ابھر رہی ہیں ، جس سے صنعتی ترقی اورسازگار ملازمتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔

 

f2.jpeg f3.jpeg

 

جناب سربانند سونووال نے کہا ، "جیسا کہ ہم امرت کال 2047 کی جانب بڑھ رہے ہیں ، ہمارا مقصد نہ صرف سمندری صلاحیت کو بڑھانا ہے بلکہ اسے سرسبز ، ہوشیار اور زیادہ لچکدار بنانا بھی ہے ۔  اہم عالمی تجارتی راستوں، ہمارے منفرد جغرافیہ کے ساتھ ، ہندوستان صاف توانائی کی تجارت کے ذریعے ملکی اور بین الاقوامی منڈیوں کو جوڑتے ہوئے گرین شپنگ کوریڈور کا مرکز بننے کے لیے تیار ہے ۔

ہندوستان کا پہلا قومی ساحلی طاقت کا معیار جہازوں کو ڈاک کے دوران صاف بجلی حاصل کرنے کے قابل بنائے گا ، جس سے بندرگاہ کے کنارے کے اخراج میں نمایاں کمی آئے گی ۔  جواہر لال نہرو پورٹ اتھارٹی (جے این پی اے) جیسی بندرگاہیں بیٹری سے چلنے والے ٹرکوں اور الیکٹرک لاجسٹک نظام  کے ساتھ صفر اخراج کی کارروائیوں کی سمت پیش قدمی کر رہی ہیں ۔

جناب سربانند سونووال نے کہا ، ‘‘سمندری منتقلی سائلوز میں حاصل نہیں کی جا سکتی-یہ حکومتوں ، صنعتوں ، سرمایہ کاروں اور ٹیکنالوجی کے رہنماؤں کے درمیان شراکت داری کا مطالبہ کرتی ہے ۔’’ ‘‘ہم مل کر اس بات کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ ہمیں جوڑنے والے سمندر بھی ہمیں مقصد میں متحد کریں-ایک ایسا مستقبل بنانے کے لیے جہاں سمندری تجارت خوشحالی اور پائیداری دونوں کو چلائے ۔’’

f5.jpeg f4.jpeg

 

سیشن کے دوران پانچ بڑی رپورٹیں جاری کی گئیں ، جن میں گرین ہائیڈروجن ، ای ایندھن ، صفر اخراج ٹرکنگ ، آلودگی پر قابو پانے اور گرین پورٹ کی کارکردگی کے معیارات پر توجہ  مرکوز کی گئی ۔

سویڈن کنٹری سیشن میں اے آئی پر مبنی آٹومیشن ، ایل این جی اور گرین فیولنگ ، اور سمارٹ پورٹ آپریشنز پر توجہ مرکوز کی گئی ، جس میں ان شراکت داروں کی نشاندہی کی گئی جو اختراع پر مبنی ترقی اور صاف توانائی کی منتقلی کو آگے بڑھاتے ہیں ۔  سویڈن نے برقی جہازوں ، اے آئی پر مبنی آٹومیشن  اور اسمارٹ پورٹ سسٹم میں تعاون کی نمائش کی ، جو سبز اور ڈیجیٹل سمندری تبدیلی کی طرف ایک اہم قدم ہے ۔

سنگاپور اور روٹرڈیم کے ساتھ 2025 میں شروع کیے گئے ہندوستان کے گرین اینڈ ڈیجیٹل شپنگ کوریڈورز (جی ڈی ایس سی) پائیدار سمندری تجارت کے لیے عالمی شراکت داری کو مزید مضبوط کرے گی اور ماحول کے لیے سازگار بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کو تیز کرے گی ۔  ناروے اور سویڈن کنٹری سیشنز میں جہاز مالکان ، ٹیکنالوجی فرموں اور اختراعی ایجنسیوں کی شرکت کے ساتھ  ساتھ شمالی یوروپ کے ساتھ بھی ہندوستان کی بڑھتی ہوئی سمندری سفارت کاری کا مظاہرہ کیا  گیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جناب سربانند سونووال نے کہا ، ‘‘کلیدی عالمی تجارتی راستوں کے ساتھ ہمارے منفرد جغرافیہ کے ساتھ ، ہندوستان صاف ستھری توانائی کی تجارت کے ذریعے ملکی اور بین الاقوامی منڈیوں کو جوڑتے ہوئے گرین شپنگ کوریڈور کا مرکز بننے کے لیے پوری  طرح سے تیار ہے ۔  اس موقع کو بروئے کار لانے کے لیے ہندوستان نے سنگاپور اور نیدرلینڈز کے ساتھ گرین اور ڈیجیٹل شپنگ کوریڈور (جی ڈی ایس سی) کا آغاز کیا ہے ۔  یہ شراکت داری سرمایہ کاری کو بڑھانے اور عالمی تجارت اور پائیدار ترقی کے درمیان ایک پل کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن کو مضبوط کرنے میں مدد کرے گی ۔’’

f6.jpeg

 

دفاعی جہاز سازی کے شعبے میں ، ہندوستانی بحریہ کے لیے لینڈنگ پلیٹ فارم ڈاکس (ایل پی ڈیز) کی تعمیر کے لیے مزگاؤں ڈوک شپ بلڈرز لمیٹڈ اور سوان ڈیفنس اینڈ ہیوی انڈسٹریز لمیٹڈ کے درمیان ایک تاریخی معاہدے پر دستخط کیے گئے ۔  یہ دفاعی جہاز سازی میں پہلا بڑا سرکاری-نجی (پی پی پی) تعاون ہے ، جو آتم نربھر بھارت پہل کے تحت سرکاری شعبے کی میراث کو نجی شعبے کی صلاحیت کے ساتھ منسلک کرتا ہے ۔

جیسے جیسے انڈیا میری ٹائم ویک 2025  میں تیزی آرہی ہے ، شراکت داری اور پالیسی کے اعلانات مل کر ہندوستان کی سمندری تبدیلی کے لیے ایک جامع خاکہ پیش کرتے ہیں-جو پائیدار ، جامع اور عالمی سطح پر مسابقتی ہے ۔

جناب سربانند سونووال نے کہا ، "ہندوستان کی سمندری نشاۃ ثانیہ پائیداری ، اختراع اور تعاون پر مبنی ہے ۔  آج اعلان کردہ اقدامات اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہمارے  اس عزم کی تصدیق کرتے ہیں کہ ہندوستان کی سمندری ترقی معیشت اور ماحولیات دونوں کی  ہی خدمات انجام دے ۔  انڈیا میری ٹائم ویک 2025 کے دوسرے دن ایک پائیدار ، ٹیکنالوجی سے چلنے والی بحری معیشت کی تعمیر میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی قیادت کو اجاگر کیا گیا ۔

 

f7.jpeg f8.jpeg

 

"بندرگاہوں کو تبدیلی کے انجنوں کے طور پر"  موضوع پر منعقد تکنیکی اجلاس نے بندرگاہوں کو صنعتی ترقی ، اختراع اور علاقائی رابطے کے لیے حوصلہ افزائی کے  طور پر اجاگر کیا ۔  بات چیت میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کو مربوط کرنے ، آب و ہوا کے لچکدار بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے اور بندرگاہ پر مبنی صنعتی راہداریوں کو فروغ دینے کے لیے کثیر ماڈل  روابط کو مضبوط کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ۔

"اندرون ملک تجارت کی رگوں کو بحال کرنے" میں ، ماہرین نے لاجسٹک لاگت کو کم کرنے اور سبز نقل و حمل کو فروغ دینے میں اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے رول  پر زور دیا ۔  ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا (آئی ڈبلیو اے آئی) نے بنیادی ڈھانچے کی جدید کاری اور کارگو کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے قومی آبی گزرگاہوں میں کارروائیوں کو بڑھانے کے منصوبوں کا خاکہ پیش کیا ۔

"گارڈینز آف دی سی" یعنی سمندر کی نگرانی سے متعلق اجلاس نے سمندری تحفظ اور سلامتی کو پائیدار سمندری حکمرانی کے مرکز میں رکھا ہے ۔  آئی ایم او اور قومی ایجنسیوں کے نمائندوں نے ہم آہنگ حفاظتی طریقوں کے لیے ایچ ایس ایس سی مینجمنٹ اسٹینڈرڈ کے اجرا ء کے ساتھ ساتھ سائبر خطرات اور خود مختار جہاز کے ضابطے سمیت ابھرتے ہوئے خطرات پر تبادلہ خیال کیا ۔

"کروز اینڈ پیسنجر اکانومی" پرمنعقد اجلاسوں میں ساحلی اور ریور کروز ٹورازم کی صلاحیت کا جائزہ لیا گیا ، جس میں منصوبے کی تیزی سے منظوری کے لیے ہموار ضوابط ، بہتر پورٹ سٹی بنیادی ڈھانچے اور سنگل ونڈو سسٹم کا مطالبہ کیا گیا ۔  کورڈیلیا کروز نے 2031 تک 10 جہازوں تک توسیع کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا ، جس میں کوچین اور ویزاگ کو نئی گھریلو بندرگاہوں کے طور پر شامل کیا گیا ۔

 

f9.jpeg

 

دریں اثنا ، "فورٹیفائنگ گلوبل سپلائی چینز" نے بندرگاہوں اور لاجسٹک نیٹ ورکس میں ڈیجیٹل انضمام پر زور دیا ، لچک اور پائیداری کے لیے اسمارٹ اور ماحول کے لیے سازگار تجارتی راہداریوں کی وکالت کی۔

بات چیت کے دوران ، ڈیجیٹلائزیشن ، ڈیکاربونائزیشن ، ہنر مندی کے فروغ اور  ضابطوں کو آسان بنانے کے مشترکہ موضوعات ہندوستان کی سمندری تبدیلی کے کلیدی ستونوں کے طور پر ابھرے ۔  کرناٹک اور آندھرا پردیش کے ریاستی اجلاسوں میں بندرگاہوں ، ماہی گیری ، لاجسٹکس اور جہاز سازی میں علاقائی سمندری مواقع کی نمائش کی گئی ، جس میں ہندوستان کی  بحری معیشت کو چلانے میں ریاستوں کے رول کو اجاگر کیا گیا ۔

دوسرے دن کے اختتام پر ، انڈیا میری ٹائم ویک 2025 نے ایک صاف ستھرا ، زیادہ لچکدار مستقبل بنانے کے لیے ہندوستان کے سمندری ورثے کے ساتھ عالمی بہترین طریقوں کو ملا کر  ٹیکنالوجی ، اختراع اور پائیداری سے چلنے والی بحری معیشت کے لیے ملک کے عزم کی تصدیق کی ۔

آئی ایم ڈبلیو 2025 کے تیسرے دن گلوبل میری ٹائم لیڈرز میں وزیر اعظم کا خطاب ہوگا ۔

 

f10 Last.jpeg

 

********

 

ش ح۔ش م ۔ج ا

284U-

 


(Release ID: 2183691) Visitor Counter : 3