دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ایتھوپیا کے سرکاری وفد نے این آر ایل ایم پر سیکھنے کے تبادلے کے لیے بھارت کا دورہ کیا


خواتین کی قیادت میں کمیونٹی پر مبنی ترقی اور مالی شمولیت کے پیمانے کی توسیع پر توجہ

Posted On: 28 OCT 2025 7:04PM by PIB Delhi

حکومت ایتھوپیا کا ایک اعلیٰ سطحی وفد بھارت کے ہفتہ بھر کے آموزشی اور مشاہداتی دورے پر ہے تاکہ نیشنل رورل لائیولی ہُڈ مشن (این آر ایل ایم) کے عملی ماڈل اور نفاذی حکمتِ عملیوں کا مطالعہ کیا جا سکے، جو بھارت کا غربت میں کمی اور خواتین کی معاشی با اختیاری کے لیے فلیگ شپ پروگرام ہے۔

یہ دورہ، جسے وزارت دیہی ترقی نے منظم کیا ہے، ہم عصر آموزش پر مرکوز ہے کہ این آر ایل ایم نے کس طرح 10.5 کروڑ سے زائد خواتین کو 90 لاکھ سے زیادہ خود امدادی گروپوں (ایس ایچ جی) میں منظم کر کے ایک وسیع، مضبوط کمیونٹی کے زیرِ قیادت مالی شمولیت کا نیٹ ورک قائم کیا۔

 

مشن کا پیمانہ اور مالی اثرات

سال 2011 میں اپنے آغاز کے بعد سے، این آر ایل ایم دنیا کے سب سے بڑے کمیونٹی سے چلنے والے ترقیاتی پروگراموں میں سے ایک بنانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ ایتھوپیا کے وفد کے لیے دلچسپی کا ایک اہم شعبہ حاصل کردہ مالی شمولیت کا پیمانہ ہے:

خواتین کے ایس ایچ جی نے 2013-14 سے رسمی مالیاتی اداروں کے قرضوں میں 11 لاکھ کروڑ روپے تک رسائی حاصل کی ہے۔ یہ مالیات تک مضبوط، ماہرانہ رسائی اور پائیدار معاش کے ماحولیاتی نظام کی تعمیر میں پروگرام کی کامیابی کو ظاہر کرتا ہے۔

 

وفد اور سیکھنے کے مقاصد

ایتھوپیا کے وفد کی قیادت محترمہ سنتایہو دمیسے آدماسو، سربراہ فوڈ اینڈ سکیورٹی کوآرڈینیشن آفس (وزارت زراعت، ایتھوپیا) کر رہی ہیں۔ وفد میں وزارت خواتین و سماجی امور، ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ اور فوڈ سکیورٹی کمیشن، علاقائی فوڈ سکیورٹی دفاتر کے سینیئر افسران نیز ورلڈ بینک کی سوشل پروٹیکشن اور لائیولی ہڈ ٹیم کے نمائندے شامل ہیں۔

نئی دہلی، الور اور جے پور میں پانچ روزہ اکسپوژر وزٹ کے دوران وفد کو این آر ایل ایم کے ارتقا، پالیسی آرکیٹیکچر، ادارہ جاتی ڈھانچے اور فیلڈ سطح پر نفاذ کی عملی جھلکیاں دیکھنے کا موقع ملے گا۔ وفد درج ذیل اہم پہلوؤں پر توجہ مرکوز کرے گا:

 

پالیسی اور حکمرانی

پالیسی وژن اور ادارہ جاتی فریم ورک کو سمجھنا جو این آر ایل ایم کی کامیابی کو آگے بڑھا رہا ہے۔

 

فیلڈ کا نفاذ

راجستھان میں سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جی)، ولیج آرگنائزیشن (وی او)، کلسٹر لیول فیڈریشن (سی ایل ایف) اور فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن (ایف پی او) کا عملی مشاہدہ۔

 

ذریعہ معاش کے ماڈل

اس بات کا تفصیلی مطالعہ کہ کس طرح دیہی خواتین اجتماعی طور پر فنڈز کا انتظام کرتی ہیں، معاش کے کاروبار میں مشغول ہوتی ہیں اور با اختیار بنانے کے لیے ڈیجیٹل ٹول کا استعمال کرتی ہیں۔

اس دورے پر بات کرتے ہوئے، جناب ٹی کے انیل کمار (آئی اے ایس)، ایڈیشنل سکریٹری، دیہی ترقی کی وزارت (ایم او آر ڈی)، حکومت ہند نے عالمی شراکت داری کی روح پر زور دیا:

”یہ تبادلہ جنوب کی سیکھنے کی طاقت اور اس موقع کی عکاسی کرتا ہے جو ہندوستان کے تجربات بقیہ دنیا کو بڑے پیمانے پر پیش رفت اور جامع ترقی کے لیے کمیونٹی کی ملکیت والے اور کمیونٹی سے چلنے والے پلیٹ فارم سے فائدہ اٹھانے میں پیش کرتے ہیں۔ ہندوستان اپنے ثابت شدہ، توسیع پذیر ماڈل کا اشتراک کرنے کے لیے تیار ہے جو دیگر اقوام کو این آر ایل ایم پلیٹ فارم سے دیہی خواتین کو با اختیار بنانے اور غربت کو کم کرنے کے لیے اسباق کو اپنانے کے قابل بناتے ہیں۔

 

ایتھوپیا کے وفد نے سیکھنے کی تبدیلی کی صلاحیت پر روشنی ڈالی:

”ہندوستان کا این آر ایل ایم اس بارے میں قیمتی اسباق پیش کرتا ہے کہ کس طرح اجتماعی کارروائی، مالی شمولیت، اور مقامی گورننس دیہی معیشتوں کو تبدیل کر سکتی ہے،“ محترمہ سنتایہو دمیسے آدماسو نے کہا۔ ”اس شراکت داری کے ذریعے، ہمارا مقصد ہندوستان کی کامیابی کو عملی حکمت عملیوں میں تبدیل کرنا ہے جو ایتھوپیا کے دیہی معاش کے نظام کو مضبوط کرتی ہیں۔“

یہ دورہ عالمی شراکت داروں کے ساتھ اپنے کامیاب ترقیاتی تجربات کا اشتراک کرنے کے ہندوستان کے عزم کو تقویت دیتا ہے۔

   *********

ش ح۔ ف ش ع

                                                                                                                                          U: 412

 


(Release ID: 2183526) Visitor Counter : 7
Read this release in: English , हिन्दी