سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
آر سی آئی نے باز آبادکاری سے متعلق تعلیم میں بڑی تبدیلی لانے کے لیے تاریخی اصلاحات کا اعلان کیا
Posted On:
28 OCT 2025 1:32PM by PIB Delhi
ایک فیصلہ کن قدم کے طور پر، جو باز آبادکاری سے متعلق تعلیم اور پیشہ ورانہ نظم و نسق کے ایک نئے دور کی علامت ہے، ریہیبلی ٹیشن کونسل آف انڈیا (آرسی آئی) نے اصلاحات کے ایک جامع سلسلے کا اعلان کیا ہے، جن کا مقصد ملک بھر میں بازآبادکاری کے نظام میں شفافیت، حسن کارکردگی اور شمولیت کو فروغ دینا ہے۔ یہ اقدام حکومتِ ہند کے وژن -’’جن وشواس‘‘،یعنی اعتماد پر مبنی طرزِ حکمرانی اور ’’ایز آف ڈوئنگ بزنس‘‘سے مطابقت رکھتا ہے اور آر سی آئی کے اس عزم کی توثیق کرتا ہے کہ وہ جدّت طرازی اور ڈیجیٹل تبدیلی کے ذریعے طلبہ، پیشہ ور افراد اور اداروں کو بااختیار بنائے گا۔
پہلی بار، آر سی آئی نے سینٹرل ریہیبلی ٹیشن رجسٹر (سی آر آر) کے اجرا، تجدید اور اہلیت میں اضافہ کے تمام فیسوں کو مکمل طور پر ختم کر دیا ہے، جس سے یہ پورا عمل طلبہ اور پیشہ ور افراد کے لیے مفت ہو گیا ہے۔ سی آر آر رجسٹریشن کی مدت پانچ سال سے بڑھا کر سات سال کر دی گئی ہے، جبکہ 100 یا اس سے زیادہ کَٹینیوئنگ ریہیبلی ٹیشن ایجوکیشن (سی آرای) پوائنٹس حاصل کرنے والے امیدواروں کے لیے خودکار تجدیدی نظام متعارف کرایا گیا ہے۔ پیشہ ور افراد اب نئے ڈیجیٹل ڈیش بورڈ کے ذریعے بغیر کسی فیس کے اپنی معلومات میں آن لائن ترمیم کر سکیں گے اور اداروں کو سی آرای پروگرامز کے لیے پراسیسنگ فیس ادا نہیں کرنی ہوگی۔ سینٹرز آف ایکسی لینس (سی او ای ایس) کو ریاستی، قومی اور بین الاقوامی سطح پر سی آرای پروگرام منعقد کرنے کے لیے مکمل خودمختاری دی گئی ہے۔
ڈی ریگولیشن اور معیار میں بہتری کی سمت میں ایک تاریخی پیش رفت کے طور پر آر سی آئی نے ملک کے 144 بہترین کارکردگی کامظاہرہ کرنے والے اداروں اور جامعات کو سینٹرز آف ایکسی لینس قرار دیا ہے۔یہ اپنی نوعیت کا پہلا اعتراف ہے جس کا مقصد باز آبادکاری سے متعلق تعلیم میں اکیڈمک معیار کو بلند کرنا اور صحت مند مسابقت کو فروغ دینا ہے۔ ان مراکز میں قومی ادارے، کمپوزٹ ریجنل سینٹرز، مرکزی و ریاستی یونیورسٹیاں اور دیگر ممتاز تنظیمیں شامل ہیں جو آر سی آئی کے معیارِ امتیاز پر پوری اترتی ہیں۔ سینٹرز آف ایکسی لینس کو سات سالہ منظوری کی مدت دی گئی ہے، موجودہ منظوریوں کے لیے خودکار توسیع کی سہولت فراہم کی گئی ہے اور انہیں ماہرین کی شناختی کمیٹیوں اور امتحانی امور میں خصوصی شرکت کا حق دیا گیا ہے، تاکہ اکیڈمک دیانت داری اور معیار کو یقینی بنایا جا سکے۔
ریگولیٹری عمل کو آسان بنانے کے لیے، ریہیبلی ٹیشن کونسل آف انڈیا (آرسی آئی) نے منظوری کی فیسوں میں نمایاں کمی کی ہے اور ایک مشترکہ نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) نظام متعارف کرایا ہے، جس سے غیر ضروری اور دہرائے جانے والے طریقہ کار ختم ہو گئے ہیں۔ ایک اصلاحی نوٹس میکانزم بھی شروع کیا گیا ہے، جس کے تحت ادارے دوبارہ معائنہ سے قبل معمولی خامیوں کو درست کر سکیں گے، جبکہ ویڈیو پر مبنی معائنہ کے عمل سے شفافیت اور کارکردگی میں مزید اضافہ ہوگا۔
امتحانی اصلاحات میں ایک زیادہ منصفانہ اور طلبہ دوست نظام کا وعدہ کیاگیا ہے۔ پرچے تیار کرنے والے، موڈریٹرز اور ممتحن اب صرف سینٹرز آف ایکسی لینس (سی اوای ایس) سے منتخب کیے جائیں گے، تاکہ اعلیٰ تعلیمی معیار کو یقینی بنایا جا سکے۔ سپلیمنٹری امتحانات اب نتائج کے اعلان کے 75 دن کے اندر منعقد کیے جائیں گے، جس سے طلبہ کو ایک تعلیمی سال ضائع ہونے سے بچانے میں مدد ملے گی۔ اسی طرح، گریس مارکس ان طلبہ کو دیے جائیں گے جو کامیابی کے معیار سے معمولی فرق پر رہ گئے ہوں۔ امتحانی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے آن لائن اور آف لائن رینڈم انسپیکشنز بھی کی جائیں گی۔
مزید برآں، مقامی علمی مواد اور رسائی کو فروغ دینے کے لیے آر سی آئی اپنے نصاب میں بھارتی مصنفین کی کتب اور علاقائی زبانوں کے وسائل شامل کرنے کی حوصلہ افزائی کرے گا۔ بھارتی مصنفین اور پبلشرز کے لیے اپنی کتب جمع کرانے کا ایک خصوصی آن لائن لنک کونسل کی ویب سائٹ پر فعال کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کونسل ملک کی ثقافتی اور لسانی تنوع کے مطابق بھارتی تشخیصی آلات کے استعمال کو بھی فروغ دے گی۔
ان وسیع اصلاحات کے ذریعے ریہیبلی ٹیشن کونسل آف انڈیا نے اعتماد پر مبنی اور ٹیکنالوجی سے چلنے والی طرزِ حکمرانی کے لیے تعلیمی شعبے میں ایک نیا معیار قائم کیا ہے۔ یہ اصلاحات ایک دوراندیشانہ قدم ہیں جن کا مقصد ایک عالمی معیار، جامع اور خود کفیل باز آبادکاری سے متعلق تعلیم کے نظام کی تشکیل ہے۔ایک ایسا نظام جو بھارت کے پیشہ ور افراد کو معذور افراد کی خدمت زیادہ مہارت، ہمدردی اور اعتماد کے ساتھ کرنے کے قابل بنائے گا اور سب کا وکاس، سب کا وشواس کے جذبے کا حقیقی عکاس ہو گا۔
******
(ش ح ۔ م م ۔ م ا)
Urdu.No-384
(Release ID: 2183315)
Visitor Counter : 8