مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈی او ٹی نے ٹیلی کام سیکٹر کی لچک کو مضبوط بنانے کے لیے سائبر سیکورٹی بیداری ویبینار کی میزبانی کی


ماہرین نے سائبر سیکورٹی میں فشنگ ، اے آئی کے خطرات کو اجاگر کیا

ڈی جی ٹیلی کام نے سائبر سکیورٹی میں اجتماعی ذمہ داری پر زور دیا

ٹیلی کام-سی ایس آئی آر ٹی کی تیاری اور سائبر گورننس نے ڈی او ٹی ویبینار میں مرکزی مقام حاصل کیا

Posted On: 24 OCT 2025 4:53PM by PIB Delhi

محکمہ ٹیلی مواصلات (ڈی او ٹی) اکتوبر کے مہینےکو قومی سائبر سیکورٹی آگاہی ماہ کے طور پر منا رہا ہے ۔  مہم کے ایک حصے کے طور پر ، ڈائریکٹر جنرل ٹیلی کام (ڈی جی ٹی ہیڈکوارٹر) ڈی او ٹی نے ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام میں سائبر بیداری اور لچک کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے 24  اکتوبر 2025 کو ایک بصیرت انگیز ویبینار کا انعقاد کیا ۔  سیشنوں میں صنعت کے ماہرین ، پیشہ ور افراد اور ٹیلی کام کے شعبے کے شرکاء کو ابھرتے ہوئے سائبر خطرات ، گورننس کے چیلنجوں اور فشنگ - لچکدار تنظیموں کی تعمیر کے لیے حکمت عملیوں پر غور و فکر کرنے کے لیے اکٹھا کیا گیا۔

اس تقریب میں ٹیلی کام کی ڈائریکٹر جنرل محترمہ سنیتا چندر اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ، ڈی جی ٹی ہیڈکوارٹر سریش پوری نے  ڈی جی ٹی ہیڈکوارٹر اور ڈی او ٹی ہیڈکوارٹر کے دیگر سینئر افسران کے ساتھ  شرکت کی۔  ڈی او ٹی فیلڈ یونٹس ، ٹیلی کام سروس پرووائیڈرز ، اور انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز کے تقریبا 250 شرکاء نے ویبینار میں شرکت کی ، جو ٹیلی کام کمیونٹی میں مضبوط مشغولیت کی عکاسی کرتا ہے ۔  ڈی جی ٹیلی کام نے سائبر سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اجتماعی ذمہ داری اور صارف بیداری پر زور دیا ۔ ڈی جی نے حاضرین کو ٹیلی کام - سی ایس آئی آر ٹی سیٹ اپ کی شروعات اور ڈی او ٹی فیلڈ یونٹوں کی تیاری کے حوالے سے جاری اقدامات سے آگاہ کیا ۔

سائبر سیکیورٹی کے ماہر ڈاکٹر روہت گوتم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ فشنگ سائبرٹیک کی سب سے زیادہ عام اور نقصان دہ شکلوں میں سے ایک ہے ، جو دنیا بھر میں تقریبا 90 فیصد خلاف ورزیوں کا سبب بنتی ہے ۔  انہوں نے وضاحت کی کہ کس طرح  فشنگ ، وشنگ ، اور ڈیپ فیک سے چلنے والے دھوکہ دہی جیسے انسانی مرکوز حملے صارف کے اعتماد کا استحصال کرتے رہتے ہیں ، جس کی وجہ سے سالانہ تقریبا 9.5  ٹریلین ڈالر سے زیادہ کے نقصان ہوتا ہے ۔  اہم نکات میں سوشل انجینئرنگ کے حملوں کی شناخت ، مشکوک پیغامات کا پتہ لگانا   اور ہوموگراف اور اے آئی سے چلنے والے فشنگ حملوں کی حقیقی دنیا کی مثالیں شامل تھیں ۔

صنعت کے ماہر جناب ابھیجیت ترپاٹھی نے دریافت کیا کہ کس طرح گورننس ، رسک   اور کمپلائنس (جی آر سی) کسی تنظیم کی سائبر لچک کی ریڑھ کی ہڈی بنتی ہے ۔  بات چیت میں جی آر سی کے تصورات کو آسان بنایا گیا اور یہ دکھایا گیا کہ کس طرح لوگ ، عمل اور ٹیکنالوجی تنظیمی سلامتی کو مستحکم کرنے کے لیے ہم آہنگی سے کام کر سکتے ہیں ۔

سائبر سیکورٹی کے ماہر جناب سمپت رے نے موبائل پر مبنی سائبر خطرات اور فشنگ حملوں کے بدلتے ہوئے منظر نامے پر توجہ مرکوز کی ۔  ان کی پریزنٹیشن نے اے آئی سے چلنے والے میلویئر ، جعلی موبائل ایپلی کیشنز ، اور افراد اور کاروباری اداروں دونوں کو نشانہ بنانے والے وائس فشنگ (وشنگ) گھوٹالوں کی خطرناک ترقی کو اجاگر کیا ۔  انہوں نے ڈیپ فیک آڈیو اور اے آئی سے تیار کردہ پیغامات کا استعمال کرتے ہوئے جدید ترین فشنگ حملوں کے اضافے کے ساتھ ساتھ اس طرح کے خطرات کو کم کرنے کے لیے حفاظتی اقدامات کا بھی احاطہ کیا ۔

ویبینار میں کامیابی کے ساتھ ملک کے ٹیلی کام کے بنیادی ڈھانچے کو محفوظ بنانے میں اجتماعی ذمہ داری ، باخبر فیصلہ سازی اور مسلسل چوکسی کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔

مزید معلومات کے لیے ڈی او ٹی ہینڈلز کو فالو کریں: -

X - https://x.com/DoT_India

Insta- https://www.instagram.com/department_of_telecom?igsh=MXUxbHFjd3llZTU0YQ==

Fb - https://www.facebook.com/DoTIndia

Youtube: https://youtube.com/@departmentoftelecom?si=DALnhYkt89U5jAaa

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح –ا م۔ ق ر)

U. No.259


(Release ID: 2182242) Visitor Counter : 13
Read this release in: English , हिन्दी