PIB Headquarters
پشمینہ سے خوبانی تک: لداخ کی معیشت کو فروغ دینے کے لیے جی ایس ٹی میں اصلاحات
Posted On:
22 OCT 2025 10:06AM by PIB Delhi
اہم نکات
- پشمینہ ، نامدا قالین اور لکڑی کی دستکاری پر 5؍فیصد جی ایس ٹی سے 10,000 سے زیادہ کاریگروں فائدہ پہنچے گا۔
- دودھ اور نامیاتی کاشتکاری پر جی ایس ٹی میں کمی سے آمدنی اور مسابقت میں بہتری آئے گی؛ خوبانی کی کاشت میں مصروف 6,000 سے زائد کسان خاندان مستفید ہوں گے۔
- سات ہزار 500 روپے یا اس سے کم کرایہ والے ہوٹلوں پر 5 فیصد جی ایس ٹی سے سفر زیادہ سستا ہوگا اور 25,000 سے زائد افراد کی روزی برقرار رہے گی۔
- جی ایس ٹی میں کمی سے یاک ڈیری، اون کے پیدا کنندگان اور نامیاتی کاشتکاری کو مدد ملے گی، جس سے لداخ میں خود کفالت کو فروغ ملے گا۔
تعارف
لداخ کی معیشت اپنی منفرد جغرافیائی ساخت، ثقافت اور دستکاری سے گہری طور پر جڑی ہوئی ہے، جہاں روایتی روزگار ماحول دوست صنعتوں کے ساتھ ہم آہنگ ہیں۔ اعلیٰ معیار کے پشمینہ اون، خوبانی کے باغات، نفیس ٹھانگا پینٹنگز اور پائیدار سیاحت تک ہر شعبہ خطے کی مہارت اور ورثے کی عکاسی کرتا ہے۔
حالیہ جی ایس ٹی اصلاحیت سے مختلف مصنوعات اور خدمات پرٹیکس کی کمی لداخ کی متنوع معیشت پر مثبت اثر ڈالے گی، جس سے کاریگروں، کسانوں اور چھوٹے کاروباروں کو راحت ملے گی۔ یہ اصلاحات روزگار کے مواقع پیدا کرنے، ثقافتی ورثے کے تحفظ اور لداخ کی معیشت کی پائیدار ترقی میں معاون ثابت ہوں گی۔
ہینڈلومز
پشمینہ اون اور مصنوعات
لداخ کی سب سے قیمتی روایتی دستکاریوں میں سے ایک، پشمینہ اون لیہ کے چانگ تھنگ علاقے میں تیار کی جاتی ہے اور یہ 10,000 سے زائد خانہ بدوش چرواہوں کا روزگار قائم رکھتی ہے۔ پشمینہ اپنی گرمی، نرمی اور نفاست کے لیے مشہور ہے اور اس سے اعلیٰ معیار کے شال، اسٹول اور ملبوسات بنائے جاتے ہیں۔
جی ایس ٹی 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کرنے سے مستند لداخی پشمینہ کی درآمدی یا مشینی مصنوعات کے مقابلے میں مسابقت میں اضافہ متوقع ہے۔ اس اقدام سے مقامی چرواہوں اور کاریگروں کی آمدنی میں استحکام آئے گا اور برآمدات کے مواقع میں بھی اضافہ ہوگا۔
ہاتھ سے بُنے ہوئے اون کے کپڑے اور نمدا قالین
لیہ اور کرگل کےہاتھ سے بُنے ہوئے اون کے کپڑے اور نمدا قالین لداخ کی مالامال دستکاری روایت کی نمائندگی کرتے ہیں۔ یاک اور بھیڑ کے اون سے تیار کیے جانے والے یہ ٹیکسٹائل رنگین اور منفرد ڈیزائن کے حامل ہوتے ہیں۔ جی ایس ٹی 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کرنے سے پیداوار کے اخراجات میں کمی آئے گی اور روایتی ہنر کو دوبارہ فروغ ملے گا۔ اس اقدام سے اون کی پروسیسنگ اور قالین بنانے میں مصروف مقامی کاریگروں اور کوآپریٹیو اداروں کو نمایاں فائدہ پہنچنے کی توقع ہے۔
اون کی فیلٹ مصنوعات اور اون کے لوازمات
لیہ اور چانگتھنگ کی اون کی فیلٹ مصنوعات اور اون کی مصنوعات جیسے فیلٹ جوتے، ٹوپیاں اور دستانے، لداخ کی روایتی دستکاری ثقافت میں اضافہ کرتے ہیں۔ یہ اشیاء مقامی طور پر استعمال ہوتی ہیں اور سیاحوں میں بھی مقبول خریداری ہیں۔ جی ایس ٹی 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کرنے سے چھوٹے پیمانے اور موسمی گھریلو صنعتوں کو سہارا ملے گا جو اون کی پروسیسنگ اور مصنوعات سازی میں مصروف ہیں۔ اس سے کاریگروں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا اور لداخ کی معیشت مضبوط ہوگی۔
دستکاری جات
لیہہ اور کارگل کی روایتی لداخی بڑھائیگری میں پیچیدہ نقش و نگار والی لکڑی کی وہدی، کھڑکی کے فریم اور فرنیچر شامل ہیں۔ جی ایس ٹی کو 12 فیصد سے کم کر کے پانچ فیصد کرنے سے ان دستکاری اشیاء کو زیادہ اقتصادی اور مارکیٹ میں مسابقتی بنانے کی توقع ہے۔ اس سے کئی حاشیے پر رہنے والے کمیونٹیز سمیت روایتی ہنر مندوں کو مدد ملے گی اور ساتھ ہی لداخ کی ثقافتی اور فنکارانہ وراثت کے تحفظ کو بھی فروغ ملے گا۔
لداخی ٹھانگکا پینٹنگز
لداخ کےٹھانگکا پینٹنگز، جو اکثر لیہ، آلچی اور ہیمس کے خانقاہوں میں تیار کیے جاتے ہیں، روایتی بدھ مت کے اسکرول آرٹ کے نمونے ہیں جو مراقبہ اور سجاوٹ کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ جی ایس ٹی کو 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کرنے سے یہ نفیس اور خوبصورت پینٹنگز زیادہ دستیاب اور معاشی طور پر قابل عمل ہو جائیں گی، جس سے لداخ کے ثقافتی ورثے کے ایک اہم حصے کے تحفظ میں مدد ملے گی۔
مقامی سیاحت اور ہوم اسٹیز
لیہ، نوبرا، پینگونگ اور کارگل میں مقامی سیاحت اور ہوم اسٹے(گھروں میں قیام) لداخ کی خدماتی معیشت کی مدد کرتے ہیں، جس سے براہ راست 25,000 سے زائد افراد کو روزگار ملتا ہے۔ خاص طور پر مصروف سیاحتی موسم کے دوران فی رات 7,500 روپے تک کے ہوٹل کرایوں پر جی ایس ٹی کو 12 فیصد سے کم کر کے پانچ فیصد کرنے سے سفر اور قیام زیادہ سستا ہو جاتا ہے۔ یہ ماحولیاتی سیاحت اور مقامی ہوم اسٹے معیشت کی ترقی میں مدد کرے گا۔
ڈیری اور زرعی مصنوعات
خوبانی اور خوبانی کی مصنوعات
لداخ ہندوستان کا سب سے بڑا خوبانی پیدا کرنے والا خطہ ہے، جس میں کرگل، لیہ اور نوبرا ویلی اس کی مرکزی پیداوار کے مراکز ہیں۔ جی ایس ٹی 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کرنے سے خوبانی کی کاشت اور پروسیسنگ میں مصروف 6,000 سے زائد کسان خاندان مستفید ہوں گے۔ اس سے مقامی پیدا کردہ خوبانی اور اس سے تیار کردہ مصنوعات، جیسے خشک خوبانی، جام اور تیل کی مسابقت میں اضافہ ہوگا اور یہ زیادہ مارکیٹ میں قابل فروخت ہوں گی۔ اس اقدام سے آمدنی کے بہتر مواقع پیدا ہوں گے اور خوبانی کی پیداوار سے وابستہ کاروبار کی ترقی کو فروغ ملے گا۔
ڈالےچک (سی بکتھورن) مصنوعات
لداخ کی نوبرا وادی، لیہ اور چانگتھانگ علاقوں میں اُگائی جانے والی سی بکتھورن اپنے طبی اور غذائی خصوصیات کے لیے مشہور ہے۔ خواتین کے زیر انتظام اپنی مدد آپ گروپ(ایس ایچ جی ایز) ان جیموں کی کٹائی اور پراسیسنگ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ جی ایس ٹی کو 12 فیصد سے کم کر کے پانچ فیصد کرنے سے مقامی طور پر تیار شدہ سی بکتھورن مصنوعات کی مسابقت میں اضافہ ہونے کی توقع ہے، جس سے یہ زیادہ اقتصادی اور مارکیٹ کے موافق بن جائیں گی۔
یاک پنیر اور دودھ کی مصنوعات
چانگتھنگ اور نوبرا کی یاک پنیر اور دودھ کی مصنوعات لداخ کی خانہ بدوش کمیونٹیوں کی روایتی ڈیری مصنوعات ہیں۔ جی ایس ٹی کو12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کرنے سے دور دراز اور بلند پہاڑی علاقوں میں خود کفالت کو سہارا ملے گا اور مقامی معیشت مضبوط ہوگی۔
لیہ بیری (بکتھورن بیری)
لیہ بیری، یا بکتھورن بیری، لیہ اور نوبرا سے صحت کے مشروبات اور سپلیمنٹس کی ایک سیریز کی پیداوار میں استعمال ہوتی ہے۔ جی ایس ٹی کو 12 فیصد سے کم کر کے پانچ فیصد کرنے سے مقامی زرعی پراسیسنگ میں سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا، چھوٹے پروڈیوسرز کی ترقی ہوگی اور مسابقت میں اضافہ ہوگا۔
نامیاتی زرعی مصنوعات
شام ویلی اور کرگل میں نامیاتی کاشتکاری تیزی سے فروغ پا رہی ہے، جہاں کسان جڑی بوٹیوں والی چائے، خشک سبزیاں وغیرہ پیدا کر رہے ہیں۔ جی ایس ٹی کو12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کرنے سے چھوٹے پیمانے کے ماحولیاتی کسانوں کو سہارا ملے گا، لاگت کم ہوگی اور منافع میں اضافہ ہوگا۔ اس اقدام سے پائیدار زرعی طریقوں کو اپنانے کی حوصلہ افزائی ہوگی اور لداخ کی نامیاتی کاشتکاری معیشت مضبوط ہوگی۔
نتیجہ
حالیہ جی ایس ٹی اصلاحات لداخ کے روایتی ہنر مندوں اور کسانوں کو بااختیار بنا کر اس کی معیشت کے لیے ایک تبدیلی والا قدم ہیں۔جس کا مقصد پشمینہ بنکروں اور خوبانی کےپیداکنندگان سے لے کر ڈالےچک (سی بکتھورن) کی پیداوار کرنے والے اور ہوم اسٹے (گھروں میں قیام) مالکان تک، ہر شعبہ کو کم لاگت، بہتر مسابقت اور زیادہ آمدنی کے ذریعے فائدہ پہنچنا ہے۔
یہ اصلاحات لداخ کی خوشحال ثقافتی وراثت کے تحفظ کو یقینی بنائیں گی، ماحول دوست صنعتوں کو مضبوط کریں گی اور مقامی مصنوعات کو زیادہ اقتصادی اور مارکیٹ دوستانہ بنائیں گی۔
پی ڈی ایف فائل کے لئے یہاں کلک کریں
*****
ش ح،م ع ن ۔ ع د
U-No--157
(Release ID: 2181449)
Visitor Counter : 6