کانکنی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وزارتِ کانکنی کی طرف سے نیلام شدہ معدنی بلاکوں کی فوری فعالیت کے لیے عبوری وقت کی حدیں متعارف

Posted On: 19 OCT 2025 5:37PM by PIB Delhi

وزارت کانکنی نے 17 اکتوبر 2025 کو معدنیات (نیلامی) قواعد، 2015 میں ترمیم کا نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے، جس میں خطِ ارادہ کے اجرا سے لے کر کانوں کی لیز کے نفاذ تک مختلف سرگرمیوں کے لیے درمیانی وقت کی حد مقرر کی گئی ہے۔ 2015 میں نیلامی کے نظام کے آغاز سے اب تک مجموعی طور پر 585 بڑے معدنی بلاکس کامیابی کے ساتھ نیلام کیے جا چکے ہیں، جن میں سے 34 اہم معدنی بلاکس مرکزی حکومت کی جانب سے نیلام کیے گئے ہیں۔ ابتدا میں نیلامی کی رفتار سست تھی، تاہم گزشتہ تین سالوں میں اوسطاً 100 سے زائد معدنی بلاکس کامیابی کے ساتھ نیلام کیے جا رہے ہیں۔ موجودہ سال میں صرف سات مہینوں میں ہی 112 معدنی بلاکس کامیابی کے ساتھ نیلام کیے جا چکے ہیں۔

معدنی بلاکس کی نیلامیوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ نیلام شدہ کانوں کی عملی نوعیت کو تیز کرنے کی ضرورت ہے تاکہ معدنی پیداوار میں اضافہ ہو سکے۔ اس سلسلے میں وزارت کانکنی نے کئی اقدامات کیے ہیں جن میں کامیاب بولی دہندگان، ریاستی حکومتوں اور دیگر متعلقہ فریقین کے ساتھ باقاعدہ ملاقاتیں شامل ہیں۔ وزارت نے کانوں کی عملی نوعیت کی نگرانی کے لیے ایک پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (پی ایم یو) بھی قائم کیا ہے۔ عملی نوعیت کو تیز کرنے کی اس کوشش کے تازہ اقدام کے طور پر کانوں کی وزارت نے معدنیات (نیلامی) قواعد 2015 میں ترمیم کا نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے، جس میں خطِ ارادہ کے اجرا سے لے کر کانوں کی لیز کے نفاذ تک مختلف سرگرمیوں کے لیے درمیانی وقت کی حد مقرر کی گئی ہے۔

ترمیم سے پہلے قواعد میں صرف تین سال کی عمومی مدت مقرر تھی (جو اضافی دو سال تک بڑھائی جا سکتی تھی) جس کے دوران کانوں کی لیز کو خطِ ارادہ کے اجرا کی تاریخ سے نافذ کرنا ضروری تھا۔ اس ہدف کو حاصل نہ کرنے کی صورت میں بلاک کی نیلامی منسوخ کر دی جاتی تھی۔ تاہم خطِ ارادہ کے اجرا اور لیز کے نفاذ کے درمیان مختلف مراحل میں پیش رفت کی نگرانی کا کوئی نظام موجود نہیں تھا، جس کی وجہ سے درمیان میں اصلاحی اقدامات کے محدود مواقع میسر تھے۔

قواعد میں ترمیم کے بعد درمیانی وقت کی حد مقرر کی گئی ہے جس کی پابندی ضروری ہے، بصورتِ دیگر تاخیر پر جرمانہ عائد ہوگا۔ درمیانی اہداف کے حصول میں تاخیر پر جرمانے معقول رکھے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ اگر آخری ہدف مقررہ مدت کے اندر حاصل کر لیا گیا تو پہلے ہونے والی تاخیر کے جرمانے نیلامی کے پریمیم میں ایڈجسٹ کر دیے جائیں گے۔ اس ترمیم کا بنیادی مقصد کانوں کی بروقت عملی نوعیت کو یقینی بنانا ہے، نہ کہ سزا دینا۔ ترمیم میں کانوں کو جلد عملی نوعیت دینے پر مراعات بھی فراہم کی گئی ہیں۔ یہ ترمیم بولی دہندگان کی جانب سے ممکنہ قبضہ بازی کو روکنے کے لیے بھی ہے۔

ضابطے میں ترمیم کی اہم جھلکیاں مندرجہ ذیل ہیں:

  1. ابتدائی پیداوار کے آغاز کے لیے مراعات: اگر کانکنی کے لیز (ایم ایل) کی نیلامی کی جائے تو صرف 50فیصد نیلامی پریمیم اُس مقدار کے معدنیات کے لیے ادا کیا جائے گا جو ایل او آئی جاری ہونے کی تاریخ سے پہلے 5 سال کے اندر بھیجی گئی ہو۔ اگر کمپوزٹ لائسنس (سی ایل) کی نیلامی کی جائے تو ابتدائی پیداوار کے لیے مراعات اُس مقدار کے معدنیات پر لاگو ہوں گی جو ایل او آئی کی تاریخ سے پہلے 7 سال کے اندر بھیجی گئی ہو۔
  2. درمیانی مدت کی ٹائم لائنز:
  • نیلامی کے ذریعے مائننگ لیز (ایم ایل) کے لیے درمیانی مدت کا مائل اسٹون چارٹ مقرر کیا گیا ہے، جو تین مراحل پر مشتمل ہے: مائننگ پلان کی منظوری (6 ماہ)، ماحولیاتی منظوری کا اجرا (18 ماہ)، اور مائننگ لیز پر عمل درآمد (12 ماہ)۔ کمپوزٹ لائسنس (سی ایل) کے لیے آغاز میں دو اضافی مراحل شامل کیے گئے ہیں، یعنی سی ایل کا اجرا (12 ماہ) اور کم از کم ٹوجی سطح کی پروسپیکٹنگ کی تکمیل (36 ماہ)۔
  • متعین کردہ ٹائم لائنز سے تجاوز پر ہر ماہ یا اس کے جزو کے لیے بولی دہندہ کے بینک گارنٹی کا 1فیصد ضبط کیا جائے گا۔
  • مائننگ لیز (ایم ایل) کی نیلامی کی صورت میں ایل او آئی سے ایم ایل کے اجرا تک کل مدت بغیر کسی جرمانے کے 3 سال ہے، اور کمپوزٹ لائسنس (سی ایل) کی نیلامی کی صورت میں یہ مدت 7 سال ہے۔
  • ٹائم لائنز کی تعمیل میں تاخیر یا غیر تعمیل کی صورت میں ریاستی حکومت کے ڈائریکٹر مائنز اینڈ جیولوجی (ڈی ایم جی) کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنائی جائے گی، جس میں ریاست کے مال محکمے، ریاست کے جنگلات و ماحولیات کے محکمے اور انڈین بورڈ آف مائنز (آئی بی ایم) کے اراکین شامل ہوں گے۔ ترجیحی بولی دہندہ کو مناسب موقع پر سننے کے بعد ہی کمیٹی فیصلہ کرے گی۔ جرمانہ صرف اسی صورت میں عائد کیا جائے گا جب تاخیر بولی دہندہ کی وجہ سے ہو۔
  1. پہلے مائننگ لیز (ایم ایل) کی صورت میں، کارکردگی سیکیورٹی صرف  ایم ایل  کی منظوری سے قبل جمع کروائی جاتی تھی، یعنی ایل اوآئی کے اجرا کے 3-5 سال بعد۔ اب قوانین میں ترمیم کے بعد پرفارمنس سیکیورٹی ایل او آئی کے اجرا سے قبل جمع کروانا لازمی ہو گیا ہے۔ ترجیحی بولی دہندہ کو پرفارمنس سیکیورٹی جمع کروانے کے لیے 45 دن کا وقت دیا جائے گا، جو پہلی قسط کی ادائیگی کے ساتھ جمع کرائی جائے گی۔ موجودہ قواعد کے مطابق پہلی قسط کی ادائیگی 15 دن کے اندر واجب الادا ہے (جسے مزید 15 دن تک بڑھایا جا سکتا ہے)۔
  2. ایسی صورت میں درمیانہ زمرے کی ٹائم لائنز پہلے سے نیلام شدہ معدنی بلاکس پر بھی لاگو ہوں گی۔
  • ترمیم شدہ قواعد کے اطلاق کے آغاز سے 6 ماہ کے اندر ترجیحی بولی دہندگان کے لیے پرفارمنس سیکیورٹی جمع کروانا لازمی ہوگا۔
  • ترجیحات کے مطابق بولی دہندہ کے زیر تعمیل باقی مائل اسٹونز لاگو ہوں گے، اور ان میں سے پہلے مائل اسٹون کی ٹائم لائن ترمیم شدہ قواعد کے اطلاق کی تاریخ سے شروع ہوگی۔
  1. فی الحال کئی صورتوں میں نیلامی مکمل ہونے کے بعد ترجیحی بولی دہندہ کے اعلان میں تاخیر ہوتی ہے۔ ترمیم شدہ قواعد کے تحت ترجیحی بولی دہندہ کا اعلان نیلامی کے اختتام پر فوری طور پر آن لائن الیکٹرانک نیلامی پلیٹ فارم کے ذریعے خودکار طور پر کیا جائے گا اور عوامی ملاحظہ کے لیے دستیاب ہوگا۔
  2. اگر ریاستی حکومت ترجیحی بولی دہندہ کو پہلی قسط کی ادائیگی اور پرفارمنس سیکیورٹی جمع کروانے کے 30 دن (جو پہلے 15 دن تھا) کے اندر ایل او آئی جاری نہیں کرتی، تو ایل او آئی کے اجراء میں ہر ماہ یا اس کے جزو کی تاخیر پر ریاستی حکومت کو واجب الادا دوسری قسط کی رقم میں 5فیصد کمی کر دی جائے گی۔

مندرجہ بالا ترامیم تمام متعلقہ فریقین سے مشاورت کے بعد کی گئی ہیں۔

*****

ش ح۔ ش ا ر۔ ول

Uno- 86


(Release ID: 2180928) Visitor Counter : 9