وزارت آیوش
عالمی یومِ سن یاس 2025 — آیوروید خواتین کو توازن اور توانائی کے ساتھ سنِ یاس (مینوپاز) کو قبول کرنے کا اختیار دیتا ہے
آیوش کی وزارت نے خواتین کی صحت کے لیے ہمہ جہت، روک تھام اور بحالی کے طریق کار کو نمایاں کیا
Posted On:
17 OCT 2025 8:02PM by PIB Delhi
عالمی یومِ سنِ یاس 2025 کے موقع پر، وزارت آیوش سنِ یاس (مینوپاز) سے گزرنے والی خواتین کے لیے آگاہی، توقّیاتی نگہداشت، اور ہمہ جہت نظم و نسق کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے جو ایک عورت کی زندگی میں ایک فطری مرحلہ ہے۔ وزارت، مرکزی کونسل برائے تحقیقِ علومِ آیوروید (سی سی آر اے ایس) کے ذریعے، آیوروید کے آزمودہ حلوں پر زور دیتی ہے تاکہ خواتین سنِ یاس کے دوران اور بعد میں جسمانی، جذباتی اور ہارمونل توازن برقرار رکھ سکیں۔
ماہرین کے نزدیک سنِ یاس کی طبی تعریف یہ ہے کہ بیضہ دانی کی فعالیت میں بتدریج کمی کے باعث حیض کا ہمیشہ کے لیے رک جانا، جو عموماً 45 سے 55 برس کی عمر کے درمیان واقع ہوتا ہے۔ اس دوران پیدا ہونے والی جسمانی اور نفسیاتی تبدیلیوں کے مجموعے کو آیوروید میں ”راجونِورتّی جنیہ لکشن سموچّیہ“ کہا جاتا ہے۔ عام علامات میں بے قاعدہ حیض، اچانک گرمی کے دورے (ہاٹ فلیش)، اندام نہانی کی خشکی، مزاج میں اتار چڑھاؤ، نیند میں خلل، جوڑوں کے درد، اور بے چینی شامل ہیں۔
عالمی ادار صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق، ”سنِ یاس کی طرف منتقلی بتدریج ہو سکتی ہے اور عموماً اس کا آغاز حیض کے نظام میں تبدیلیوں سے ہوتا ہے۔ پری مینوپاز اس مدت کو کہتے ہیں جو ان علامات کے پہلی بار ظاہر ہونے سے شروع ہوتی ہے اور آخری حیض کے ایک سال بعد ختم ہوتی ہے۔ پری مینوپاز کئی برس تک جاری رہ سکتی ہے اور جسمانی، جذباتی، ذہنی اور سماجی فلاح و بہبود پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔ غیر ہارمونل اور ہارمونل نوعیت کی متعدد مداخلتیں پری مینوپاز کی علامات میں کمی لانے میں مدد دے سکتی ہیں۔“
وید راجیش کوٹیچا، سیکریٹری، وزارت آیوش، نے بتایا: ”وزارت آیوش خواتین کی زندگی کے ہر مرحلے کے لیے شواہد پر مبنی روایتی صحت حلوں کو آگے بڑھانے کے لیے پُرعزم ہے۔ سنِ یاس ایک نہایت اہم فزیالوجیکل سنگِ میل ہے، اور آیوروید توقّیاتی، ترویجی اور بحالیاتی صحت کے اصولوں پر مبنی جامع رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ مرتکز تحقیق، طبی توثیق، اور عوامی صحت میں انضمام کے ذریعے ہمارا ہدف یہ ہے کہ سنِ یاس کی صحت و تندرستی کے لیے آیورویدک مداخلتوں تک رسائی اور ان کی قبولیت کو عالمی سطح پر مزید بہتر بنایا جائے۔ یہ حکمتِ عملی نہ صرف خواتین کی جسمانی صحت کی معاون ہے بلکہ جذباتی لچک اور معیارِ زندگی کی پرورش بھی کرتی ہے، جو بھارت کے ہمہ جہت صحت وژن کے مطابق ہے۔“
پروفیسر ربی نارائن آچاریہ، ڈائریکٹر جنرل، سی سی آر اے ایس، نے کہا: ”آیوروید سنِ یاس کو ایک فطری تبدیلی سمجھتا ہے، نہ کہ کوئی عارضہ۔ رسایان تھراپیوں، غذائی رہنمائی، اور ذہنی بہبود کے طریقوں کے ذریعے، خواتین اس مرحلے سے توازن اور وقار کے ساتھ گزر سکتی ہیں۔ آگاہی، روک تھام اور نگہداشت کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانا ہماری مہم کا مرکزی نصب العین ہے۔“
ڈاکٹر این سری کانتھ، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل، سی سی آر اے ایس، نے کہا: ”سنِ یاس ایک فطری مرحلہ ہے جسے توجہ اور خیال کے ساتھ سنبھالنے کی ضرورت ہے۔ آیوروید غذا، رسایان تھراپی، یوگا، اور جذباتی بہبود جیسے آزمودہ طریقوں کے ذریعے خواتین کو اس مرحلے سے توازن، توانائی اور اعتماد کے ساتھ گزرنے کا اختیار دیتا ہے۔ سی سی آر اے ایس میں ہماری توجہ کلاسیکی علم کو شواہد پر مبنی حلوں میں منتقل کرنے پر مرکوز ہے، تاکہ خواتین کی ہمہ جہت صحت اور معیار زندگی کو بہتر بنایا جا سکے۔“
آیوروید رسایان (تجدیدی) معالجات، غذا، مشاورت، یوگا اور نباتاتی مرکبات کے ذریعے سنِ یاس کی علامات کے نظم کے لیے کثیر جہتی حکمتِ عملی فراہم کرتا ہے۔ اہم طریقۂ کار درج ذیل ہیں:
- رسایان اور طرز زندگی کی مداخلتیں: انحطاطی تبدیلیوں میں تاخیر اور قوت حیات کو سہارا دینے کے لیے ابتدائی زندگی میں جڑی بوٹیوں اور طرز زندگی میں تبدیلیوں کو اپنانا۔
- مشاورت اور جذباتی مدد: آیوروید خود کی دیکھ بھال، تناؤ کے انتظام اور خاندانی تعاون کے ذریعے ذہنی تندرستی کی اہمیت کو واضح کرتا ہے۔
- ہربل فارمولیشن: کلاسیکی آیورویدک تیاریاں جیسے اشوکریست، لودھراسوا، اشیراسوا، چندنادی لوہا، املاکی رسایان اور مکتا شکتی روایتی طور پر ہارمونل توازن کو بحال کرنے، ہڈیوں کی صحت کو بہتر بنانے اور رجونورتی کی تکلیفوں کو دور کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔
- غذائی رہنمائی: ایک متوازن غذا بشمول تازہ پھل، دودھ، ہلدی کے ساتھ گھی، گندم، پرانے چاول، سبز چنے اور سویا کی طاقت اور ہارمونل استحکام کو بڑھانے کی سفارش کی جاتی ہے۔
- یوگا اور مراقبہ: آسن، پرانایام، مراقبہ اور دھیان کی باقاعدہ مشق جذباتی توازن، نیند کے معیار، اور عضلاتی صحت کی حمایت کرتی ہے۔ یوگا کی مشقیں جیسے سیتو بند آسن، وپریت کارانی آسن، مارجاریاسن، اور شاواسن موڈ، گردش اور سکون کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں جبکہ سختی، کمر درد اور تھکاوٹ کو کم کرتے ہیں۔ سیتالی پرانایام اور بھرماری پرانایام جیسی سانس لینے کی تکنیک اعصابی نظام کو پرسکون کرنے اور نیند کے معیار کو بہتر بنانے میں معاون ہیں۔ یوگا نیدرا جذباتی توازن کو مزید بڑھاتا ہے، اضطراب کو کم کرتا ہے، اور گہرے آرام کو فروغ دیتا ہے۔
اسی کے ساتھ، آیوروید بھاری، تیز وتند (مرچ مصالحہ دار) اور نمکین غذا، الکحل، تمباکو نوشی اور ضرورت سے زیادہ جسمانی یا جذباتی دباؤ سے پرہیز کی نصیحت کرتا ہے، جو وات اور پِتّ دوشوں کو بگاڑ کر سنِ یاس کی علامات کو بدتر بنا سکتے ہیں۔
وزارت آیوش اور سی سی آر اے ایس خواتین کی صحت پر مرکوز شواہد پر مبنی آیورویدک تحقیق، آگاہی پروگراموں اور کلینیکل مطالعات کو فروغ دیتے رہتے ہیں، جن کا مقصد روایتی دانش کو جدید صحت کے طریقوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے۔
عالمی یومِ سنِ یاس 2025 کے موقع پر، وزارت خواتین سے اپیل کرتی ہے کہ آیوروید کے ہمہ جہت طریقوں، متوازن غذا، نباتاتی معاونت، یوگا اور ہوش مند طرزِ زندگی کو اپنائیں، تاکہ سنِ یاس کی منتقلی زیادہ ہموار ہو، معیارِ زندگی بہتر ہو، اور بڑھاپا زیادہ صحت مند گزرے۔
مزید معلومات کے لیے، سی سی آر اے ایس کی سنِ یاس سے متعلق آئی ای سی اشاعت یہاں دیکھی جا سکتی ہے: Menopausal-Syndrome.pdf
*********
ش ح۔ ف ش ع
U: 55
(Release ID: 2180623)
Visitor Counter : 21