ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ماحولیات  کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے جنوبی افریقہ کے کیپ ٹاؤن میں جی 20 ماحولیات کے وزراء کی میٹنگ میں  بھارت  کی جانب سے اختتامی بیان پیش کیا


آب و ہوا کی تبدیلی اور ماحولیاتی انحطاط جیسے عالمی چیلنجوں کا مقابلہ صرف تعاون ، اشتراک  اور عزم کے جذبے سے کیا جا سکتا ہے: جناب بھوپیندر یادو

Posted On: 17 OCT 2025 5:26PM by PIB Delhi

ماحولیات  کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے آج کیپ ٹاؤن میں کہا  کہ ‘‘وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اکثر کہا ہے کہ ہمیں ہمیشہ یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ ہم اس کرۂ ارض کے صرف ٹرسٹی ہیں اور اس کے مالک نہیں ہیں ۔ ’’ وہ جنوبی افریقہ میں جی 20 کلائمیٹ اینڈ انوائرمنٹل سسٹین ایبلٹی ورکنگ گروپ کی وزارتی میٹنگ میں بھارت کی جانب سے  اختتامی بیان دے رہے تھے ۔ وزیر موصوف نے مثالی قیادت کا مظاہرہ کرنے اور پیچیدہ اور مختلف ماحولیاتی مسائل پر غوروخوض کرنے کے لیے انتھک کوششیں کرنے پر جمہوریہ جنوبی افریقہ کی ستائش کی ۔

اپنے خطاب میں ، جناب یادو نے مہاتما گاندھی کو یاد کیا اور کہا  کہ ‘‘ سچائی-نہ صرف بولی اور سنی گئی بلکہ قبول بھی کی گئی  اور آج ، ہمیں اس حقیقت کو قبول کرنا چاہیے کہ آب و ہوا کی تبدیلی ، ماحولیاتی انحطاط ہمارے سامنے حقیقی چیلنجز ہیں ۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ دنیا کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ صرف تعاون ، اشتراک  اور عزم کے جذبے سے کیا جا سکتا ہے ۔ کانفرنس میں اپنے افتتاحی کلمات کے دوران  مشاہدات کا اعادہ کرتے ہوئے  ، جناب یادو نے کہا کہ پیرس معاہدے کی ایک دہائی اور اس کے تحت کیے گئے کام سے ظاہر ہوتا ہے کہ کچھ بھی ناممکن نہیں ہے ۔ بھارت کا تجربہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ترقی اور ماحولیاتی تحفظ ایک کرۂ ارض کے حامی ، عوام کے حامی ماڈل کے ذریعے ساتھ ساتھ آگے بڑھ سکتے ہیں ۔

وزیر موصوف نے اجتماع کو یاد دلایا کہ جی 20 ممالک عالمی جی ڈی پی اور انسانی آبادی کے 80 فی صد سے زیادہ کی نمائندگی کرتے ہیں  اور اس طرح عالم جنوب کی ترقیاتی ضروریات کو خاص طور پر پورا کرنے کے لیے ایک ٹیم کے طور پر مل کر کام کرنے کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ متنوع ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے ہمارا نقطہ نظر عملی اور متاثر کن ہونا چاہیے تاکہ متعلقہ قومی حالات ، صلاحیتوں اور ذمہ داریوں کو مدنظر رکھا جائے  کیونکہ آنے والی نسلوں کے لیے یہ ہمارا فرض  ہے ۔’’

آب و ہوا کی تبدیلی کے موافقت میں بھارت کی حصولیابیوں کو یاد کرتے ہوئے ، جناب یادو نے بتایا کہ ملک نے 2025  ء میں اپنی غیر روایتی  بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کو 50 فی صد سے زیادہ تک بڑھا دیا ہے ، جس سے 5 سال قبل نظر ثانی شدہ این ڈی سی کا ہدف حاصل کیا گیا ہے ۔ ایک مثال دیتے ہوئے  ، انہوں نے کہا کہ ہماری نصب کردہ شمسی صلاحیت خود 2014  ء میں 2.8 گیگا واٹ سے بڑھ کر 2025  ء میں 127 گیگا واٹ ہو گئی ، جو گزشتہ 11 سالوں میں 45 گنا اضافہ ہے ۔ یہ ظاہر کرتا ہے ، جہاں مرضی ہے ، وہاں راستہ ہے ۔ جیسا مرحوم نیلسن منڈیلا نے کہا  کہ ‘ یہ ہمیشہ ناممکن لگتا ہے ، جب تک کہ یہ مکمل نہ ہو جائے ’ ۔

جناب یادو نے اپنے خطاب کا اختتام ‘‘ ان عظیم شخصیات سے تحریک حاصل کرنے ، سچائی کو قبول کرنے ، متحد رہنے ، ایک دوسرے پر بھروسہ کرنے اور لوگوں کی زندگیوں کو خوبصورت بنانے اور کرۂ ارض کو بچانے کے لیے مل کر کام کرنے ’’  کی اپیل کرتے ہوئے کیا۔

 

 ***********************

( ش ح  ۔ ض ر ۔ ع ا )

U.No. 31

 


(Release ID: 2180482) Visitor Counter : 5