ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

موسمیاتی مالیات ، غیر جانبدارانہ تبدیلی، ٹیکنالوجی اور صلاحیت سازی کی حمایت ایک منصفانہ منتقلی ،زیادہ پائیدار اور مساوی معیشت کی جانب  کلیدی کردار ادا کرے گی: کیپ ٹاؤن میں جی-20 ماحولیات کے وزراء کے اجلاس  سے  جناب بھوپیندریادو  کا خطاب


ہندوستان مساوات اور مشترکہ لیکن مختلف ذمہ داریوں کو برقرار رکھتے ہوئے آب و ہوا اور ترقی کے انضمام کی حمایت کرتا ہے

Posted On: 16 OCT 2025 8:35PM by PIB Delhi

ہندوستان نے جنوبی افریقہ کی جی-20 صدارت کو چھ موضوعاتی ترجیحات قائم کرنے کے لیے مبارکباد دی جو حیاتیاتی تنوع کے تحفظ سے لے کر سمندری صحت تک ہمارے باہم مربوط چیلنجوں کا خلاصہ کرتی ہے۔ ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندریادو نے آج جنوبی افریقہ کے کیپ ٹاؤن میں جی-20 موسمیاتی اور ماحولیاتی پائیداری کے ورکنگ گروپ کی وزارتی میٹنگ میں ہندوستان کا بیان دیا۔

اپنے خطاب میں وزیر موصوف  نے کہا کہ ہندوستان حیاتیاتی تنوع اور تحفظ کے راستے میں تجویز کردہ ماحولیاتی نظام پر مبنی نقطہ نظر، شراکتی عمل آوری اور زمین کی تزئین کی سطح کے تحفظ کے ماڈل پر صحیح معنوں میں یقین رکھتا ہے اور اس کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے حیاتیاتی تنوع کو اجناس بنانے کے بارے میں محتاط رہنے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور اس کی مکمل  تحقیق پر زور دیا۔

زمین کی تنزلی، صحرائی، خشک سالی اور پانی کی پائیداری کے حوالے سے ہندوستان نے زمین کی بحالی کو ایک اقتصادی اور ماحولیاتی موقع کے طور پر تسلیم کرنے کا خیرمقدم کیا۔

 جناب یادو نے خواتین، نوجوانوں اور چھوٹے کسانوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے رضاکارانہ اور موافقت پذیر عالمی معیارات پر زور دیتے ہوئے، بہترین طریقوں کے اشتراک کو آسان بنانے کے لیے مشترکہ طور پر تیار کردہ غیر محدود ٹیکنالوجی کی منتقلی اور ایک’جی-20 نالج اینڈ سلوشنز ایکسچینج پلیٹ فارم’ پر زور دیا۔

کیمیکل اور ویسٹ مینجمنٹ میں سرکلر اکانومی پر ہندوستان کے زور کو سراہا گیا۔ وزیر موصوف نے  حاضرین  کو بتایا کہ کس طرح ہندوستان کا توسیعی پروڈیوسر کی ذمہ داری کا فریم ورک ایک قابل توسیع ماڈل کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کیمیکل مینجمنٹ کے لیے عالمی فریم ورک کو رضاکارانہ اور قومی سطح پر پرعزم ہونا چاہیے تاکہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ای ایس) اور ترقی پذیر معیشتوں پر غیر ضروری بوجھ سے بچا جا سکے۔ انہوں نے گروپ پر زور دیا کہ وہ فضلہ کے شعبے میں تجارتی تعلقات یا نسخے اور ٹیکنالوجی کے معیارات سے گریز کریں۔

موسمیاتی تبدیلی اور منصفانہ تبدیلیوں کے بارے میں جناب یادو نے کہا کہ ہندوستان مساوات اور مشترکہ لیکن مختلف ذمہ داریوں کو برقرار رکھتے ہوئے آب و ہوا اور ترقی کے انضمام کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام شعبوں میں منصفانہ منتقلی کے لیے فنانس، ٹیکنالوجی اور صلاحیت سازی میں مدد اہم عناصر ہیں۔

ہوا کے معیار کے بارے میں ہندوستان نے باہمی تعاون کے ساتھ صلاحیت کی تعمیر کی حمایت کی اور ایک ہی سائز کے موافق تمام طریق کار کو لاگو کرنے کے تئیں  آگاہ کیا۔

آخر  میں  سمندروں اور ساحلوں پر ہندوستان نے حیاتیاتی تنوع کے تحفظ سمیت پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے سمندری مقامی منصوبہ بندی کی حمایت کی اور ترک شدہ اور کھوئے ہوئے ماہی گیری کے سامان کو حل کرنے کے لیے رضاکارانہ انداز اپنایا، اس طرح چھوٹے پیمانے پر ماہی گیروں کے لیے روزی روٹی کی حفاظت کو یقینی بنایا۔ وزیرموصوف  نے پرزور تاکید کی کہ بحری نقل و حمل کو ڈیکاربونائز کرنے کا ہدف قومی سیاق و سباق اور حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے مساوات اور آب و ہوا کے انصاف کے اصولوں پر عمل پیرا ہونا چاہیے اور تمام ترقی پذیر ممالک کے لیے اس کے نفاذ کے طریقے واضح طور پر بیان کیے جانے چاہیے۔

اپنے خطاب کے اختتام پر جناب پھوپیندر یادو نے مشترکہ وعدوں کو قابل پیمائش عالمی نتائج میں تبدیلی کرنے میں مسلسل پیش رفت کی خواہش کی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان جنوبی افریقی پرزیڈنسی کی طرف سے کئے گئے ٹھوس کام کو آگے بڑھانے اور آنے والی  پرزیڈنسی کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہے۔

*******

ش ح-  ظ ا –ع ن

UR  No. 9987


(Release ID: 2180214) Visitor Counter : 5
Read this release in: English , हिन्दी