وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

بھارتی بحریہ کے زیر اہتمام ’سمندری شعبے پر سائبر حملوں کے اثرات اور ان کے قومی سلامتی و بین الاقوامی تعلقات پر اثرات‘ کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد

प्रविष्टि तिथि: 16 OCT 2025 5:09PM by PIB Delhi

بھارتی بحریہ نے 16 اکتوبر 2025 کو نئی دہلی کے سشما سوراج بھون میں ’سمندری شعبے پر سائبر حملوں کے اثرات اور ان کے قومی سلامتی و بین الاقوامی تعلقات پر اثرات‘ کے عنوان سے ایک کامیاب سیمینار کا انعقاد کیا۔ اس پروگرام کا مقصد سمندری شعبے میں سائبر خطرات کی بہتر سمجھ بوجھ پیدا کرنا اور قومی سائبر سیکورٹی کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے اہم فریقوں کے درمیان باہمی تعاون کو فروغ دینا تھا۔

بحریہ کے سربراہ ایڈمرل دنیش کے ترپاٹھی نے مہمانِ خصوصی، وزارتِ الیکٹرانکس و انفارمیشن ٹیکنالوجی (میتی) اور تجارت و صنعت کی وزارت کے عزت مآب وزیر مملکت جناب جتن پرساد کا خیرمقدم کیا، جنہوں نے کلیدی خطاب میں سمندری شعبے کو محفوظ رکھنے میں سائبر سکیورٹی کی بڑھتی ہوئی اہمیت پر زور دیا اور ایک مضبوط، لچیلے اور فوری ردعمل دینے والے سمندری سائبر دفاعی نظام کی تعمیر کی ذمہ داری کو اجاگر کیا۔

اپنے خطاب میں بحریہ کے سربراہ نے حکومت کی اس پالیسی کو اجاگر کیا کہ سمندری شعبہ بھارت کے اقتصادی اور سلامتی کے اہداف کا مرکزی ستون ہے۔ ’سمندر سے سمردھی‘ کے وژن کے تحت میری ٹائم امرت کال وژن2047، ساگرمالا اور پی ایم گتی شکتی جیسے اقدامات کے ذریعے بھارت کی سمندری ترقی کی رہنمائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ سائبر سیکورٹی کو ابتدا ہی سے تمام سمندری نظاموں میں شامل کرنا چاہیے اور معلومات کے فوری تبادلے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ہم آہنگی کو مضبوط بنانا چاہیے۔

اس سیمینار میں تین اہم پینل مباحثے شامل تھے، جن کی قیادت کلیدی وزارتوں اور اداروں سے تعلق رکھنے والے ممتاز ماہرین نے کی۔ ان میں بندرگاہوں، جہاز رانی و آبی گزرگاہوں کی وزارت، پیٹرولیم و قدرتی گیس کی وزارت (ایم او پی این جی)، نیشنل سیکورٹی کونسل سکریٹریٹ (این ایس سی ایس)، گیس اتھارٹی آف انڈیا لمیٹڈ(جی اے آئی ایل)، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ہائیڈروکاربنز(ڈی جی ایچ)، انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم (سی اع آر ٹی-ان)، نیشنل کرٹیکل انفارمیشن انفراسٹرکچر پروٹیکشن سینٹر(این سی آئی آئی پی سی) اور نیشنل میری ٹائم فاؤنڈیشن (این ایم ایف)، نیز نجی اداروں سے تعلق رکھنے والے قائدین بھی شامل تھے۔

ان پینلز میںسمندری انفراسٹرکچر کو درپیش عالمی سائبر خطرات،سول اور فوجی شراکت داری اور سمندری شعبہ بطور کرٹیکل انفارمیشن انفراسٹرکچر موضوعات پر بات چیت ہوئی۔

ان مباحثوں میں اس بات پر زور دیا گیا کہ سمندری شعبے میں سائبر سکیورٹی کی اہمیت مسلسل بڑھ رہی ہے اور اسے ایک خودمختار ’’انتہائی اہم اطلاعاتی انفراسٹرکچر‘‘ کے طور پر تسلیم کرنے کی فوری ضرورت ہے۔

اس سیمینار کے ساتھ ساتھ ایک ٹیکنالوجی نمائش بھی منعقد کی گئی، جس کا اہتمام ڈیٹا سکیورٹی کونسل آف انڈیا (ڈی ایس سی آئی) کے اشتراک سے کیا گیا۔ اس نمائش میں ملک بھر کے مختلف اسٹارٹ اپس نے سائبر سیکورٹی اور دفاعی ٹیکنالوجی میں مقامی جدت طرازیوں کی نمائش کی، تاکہ ’’آتم نربھرتا‘‘ اور ’’وِکست بھارت 2047‘‘ کے وژن کو فروغ دیا جا سکے۔

اس سیمینار کے اہم نتائج میں سمندری شعبے کی ڈیجیٹل ایکو سسٹم میں موجود کمزوریوں کی شناخت اور ان سے نمٹنے کی حکمت عملیوں کی تشکیل شامل تھی، تاکہ مجموعی سائبر سیکورٹی کو مستحکم کیا جا سکے۔

یہ سیمینار اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارتی بحریہ سمندری سائبر تحفظ کو مضبوط بنانے، پالیسی سازوں، صنعت و ٹیکنالوجی ماہرین کے درمیان تعاون کو فروغ دینے اور بھارت کے محفوظ و خوشحال ڈیجیٹل سمندری مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

****

 

ش ح۔ک ح                                                                              

U. No. 9959


(रिलीज़ आईडी: 2180002) आगंतुक पटल : 19
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Tamil