مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
سکریٹری ، مکانات اور شہری اُمور کی وزارت( ایم او ایچ یو اے )نے پی ایم اے وائی-یو 2.0 کے تحت مرکزی منظوری اور نگرانی کمیٹی کی پانچویں میٹنگ کی صدارت کی
اضافی 1.41 لاکھ مکانات کی منظوری کے ساتھ اسکیم کے تحت 10 لاکھ سے زیادہ مکانات کی منظوری دی گئی
خواتین ، کمزور طبقوں کی رہائش کی ضروریات کو ترجیح دی جا رہی ہے
Posted On:
16 OCT 2025 1:15PM by PIB Delhi
مکانات اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) نے پردھان منتری آواس یوجنا-اربن 2.0 (پی ایم اے وائی-یو 2.0) کے تحت 1.41 لاکھ اضافی مکانات کی منظوری دی ہے ۔ یہ فیصلہ مرکزی منظوری اور نگرانی کمیٹی (سی ایس ایم سی) کی پانچویں میٹنگ کے دوران کیا گیا جس کی صدارت 15 اکتوبر 2025 کو ایم او ایچ یو اے کے سکریٹری جناب سرینیواس کٹیکیتھلا نے کی تھی ۔ 1,40,942 مکانات کی تازہ ترین منظوریوں کے ساتھ ، پی ایم اے وائی-یو 2.0 اسکیم کے تحت منظوریوں کی کل تعداد 10 لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے ’ جوسب کے لیے مکان‘ کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کی تصدیق کرتا ہے ۔
یہ میٹنگ نئی دہلی کے سنکلپ بھون میں منعقد ہوئی اور اس میں جناب کلدیپ نارائن ، جوائنٹ سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر (جے ایس اینڈ ایم ڈی) ایچ ایف اے ، ایم او ایچ یو اے ، ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹی) کے پرنسپل سکریٹریوں ، مختلف ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پی ایم اے وائی-یو مشن ڈائریکٹرز اور وزارت کے سینئر عہدیداروں نے بھی شرکت کی ۔

آسام ، آندھرا پردیش ، چھتیس گڑھ ، گجرات ، جموں و کشمیر ، پڈوچیری ، راجستھان ، تمل ناڈو ، مدھیہ پردیش ، میگھالیہ ، ہریانہ ، اڈیشہ ، اتراکھنڈ اور اتر پردیش جیسی 14 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مکانات کی تعمیر کی تجاویز کو منظوری دی گئی ہے ۔
میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے ایم او ایچ یو اے کے سکریٹری نے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ گھروں پر قبضہ دلانے کے معاملوں میں اضافہ کریں اور ساتھ ہی بنیادی ڈھانچے اور رابطے کو بھی یقینی بنائیں ۔ ’اسکیم کے تحت مکانات کی تکمیل کے بعد ، اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہاں تیزی سے قبضہ ہو ۔ ان جگہوں پر پروجیکٹوں کو حتمی شکل دی جانی چاہیے جہاں مستفیدین کے لیے زندگی گزارنے میں آسانی کو یقینی بنانے کے لیے مناسب بنیادی ڈھانچہ ، سڑکیں ، عوامی نقل و حمل اور رابطے موجود ہوں ۔
جے ایس اینڈ ایم ڈی ، ایچ ایف اے ، ایم او ایچ یو اے کےسکریٹری کو پی ایم اے وائی-یو 2.0 کے نفاذ کی صورتحال سے آگاہ کیا اور کہا کہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو گھروں کی تعمیر کے آغاز اور تیزی سے تکمیل پر توجہ دینی چاہیے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مستفیدین کی مالی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے قرض یا قرض میلوں تک آسان رسائی کا اہتمام کیا جانا چاہیے جس سے مستفیدین کو اپنے مکانات کو وقت پر مکمل کرنے میں مدد ملے گی ۔ اس کے علاوہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مستفیدین کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے کہ وہ اپنے مکانات کو وقت پر مکمل کریں اور ان رکاوٹوں کو دور کریں جو تعمیراتی عمل میں تاخیر کر رہی ہیں ۔
جے ایس اینڈ ایم ڈی نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ پیش رفت کی نگرانی کے لیے پی ایم اے وائی-یو گھروں کی تعمیر کے آغاز اور تکمیل پر ایک باقاعدہ مہم ہونی چاہیے اور مزید کہا کہ پی ایم اے وائی-یو 2.0 کی انگیکار 2025 مہم جیو ٹیگنگ اور جلد از جلد تکمیل میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ۔
کمیٹی نے پی ایم اے وائی-یو 2.0 کی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا اور مکانات کی بروقت تکمیل کو یقینی بناتے ہوئے اسکیم کے نفاذ کو بڑھانے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا ۔
پی ایم اے وائی-یو 2.0 اہل شہری مستفیدین کو باوقار زندگی فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے اور شمولیت کو فروغ دیتا ہے اور شہری غریبوں ، معاشرے کے کمزور طبقات کو کفاتی پکے مکانات تک رسائی حاصل کرنے میں مدد دے کر ایک مساوی معاشرے کی تشکیل میں تعاون دیتا ہے جس سے ان کے معیار زندگی میں بہتری آئے گی ۔ یہ اسکیم گھر کی خاتون سربراہ یا مشترکہ ملکیت کے نام پر مکانات کی منظوری دے کر خواتین کو بااختیار بنانے کو بھی فروغ دیتی ہے ۔
15 اکتوبر 2025 کو منعقدہ میٹنگ میں ، صرف خواتین کے لیے تقریبا 76,976 مکانات منظور کیے گئے ہیں ، جن میں اکیلی خواتین ، بیواؤں اور خاندان سے الگ رہنے والی خواتین شامل ہیں ، جو خواتین کو محفوظ اور باوقار زندگی تک رسائی کے ساتھ بااختیار بنانے کے حکومتی عزم کی نشاندہی کرتے ہیں ۔ اس کے علاوہ بزرگ شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے 13,509 مکانات کو منظوری دی گئی ہے ۔ مزید برآں ، اس کے ساتھ ہی ٹرانس جینڈرز کی رہائش کی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے ، انہیں 7 مکانات الاٹ کیے گئے ہیں ۔ مختلف پسماندہ گروپوں میں سے 29,131 مکانات درج فہرست ذات مستفیدین کے لیے ، 6561 مکانات درج فہرست قبائل ستفیدین کے لیے اور 74,291 مکانات دیگر پسماندہ طبقات کے لیے منظور کیے گئے ہیں ۔
اس کے ساتھ پی ایم اے وائی-یو 2.0 کے تحت منظور شدہ کل 10 لاکھ سے زیادہ مکانات میں سے 6.31 لاکھ سے زیادہ مکانات صرف خواتین مستفیدین کو الاٹ کیے گئے ہیں ، جن میں سے 70,794 مستفیدین یا تو بیوا ، خواتین ہیں جو خاندان سے الگ ہیں،یا غیر شادی شدہ ہیں ۔ پی ایم اے وائی-یو 2.0 نے ٹرانس جینڈرکے لیے 163 رہائشی مکانات کو بھی منظوری دی ہے ۔ اس کے علاوہ بزرگ شہریوں کو 1.04 لاکھ مکانات الاٹ کیے گئے ہیں ۔ درج فہرست ذات مستفیدین کے لیے 2.20 لاکھ مکانات منظور کیے گئے ہیں ، 51181 درج فہرست قبائل مستفیدین ہیں جبکہ 5.35 لاکھ دیگر پسماندہ طبقے کے مستفیدین ہیں ۔
پردھان منتری آواس یوجنا-اربن کا آغاز 2015 میں شہری ہندوستان کے اہل مستفیدین کو بنیادی سہولیات کے ساتھ ہر موسم کے اعتبار سے پکے مکانات فراہم کرنے کے لیے کیا گیا تھا ۔ پی ایم اے وائی-یو کے تحت 95.51 لاکھ پکے مکانات پہلے ہی مکمل ہو چکے ہیں اور مستفیدین کے حوالے کیےجا چکے ہیں ۔ کفایتی ہاؤسنگ کی مانگ میں اضافے کی وجہ سے ، اسکیم کو از سر نو تشکیل دیا گیا اور ستمبر 2024 میں پی ایم اے وائی-یو 2.0 کے طور پر شروع کیا گیا، تاکہ اضافی 1 کروڑ غریب اور متوسط طبقے کے خاندانوں کو پکے مکانات کی تعمیر یا خریداری کے لیے مالی مدد فراہم کی جا سکے ۔ پی ایم اے وائی-یو اور پی ایم اے وائی-یو 2.0 کے تحت منظور شدہ مکانات کی کل تعداد 122 لاکھ ہے ۔
پی ایم اے وائی-یو 2.0 کے تحت ، ایک کروڑ خاندانوں کو شہری علاقوں میں پکے مکان کی تعمیر یا خریداری کے لیے حکومت کی طرف سے 2.50 لاکھ روپے تک کی مالی مدد ملے گی ۔ معاشی طور پر کمزور طبقے (ای ڈبلیو ایس)/کم آمدنی والے گروپ (ایل آئی جی) کے ساتھ ساتھ درمیانی آمدنی والے گروپ (ایم آئی جی) کے طبقات کے خاندان ، جن کے پاس ملک میں کہیں بھی پکے مکان کا مالک نہیں ہے ، وہ پی ایم اے وائی-یو 2.0 کے تحت فوائد کے اہل ہیں ۔ اسکیم کے لیے درخواست دینے والے خاندانوں کی سالانہ گھریلو آمدنی 9 لاکھ روپے تک ہونی چاہیے ۔
پی ایم اے وائی-یو 2.0 کو چار شعبوں-مستفدین کی قیادت میں تعمیر(بی ایل سی) ،شراکت داری میں کفایتی مکانات (اے ایچ پی)، کفایتیکرائے کے مکانات (اے آر ایچ) اور انٹرسٹ سبسڈی اسکیم (آئی ایس ایس) کے ذریعے نافذ کیا جا رہا ہے ۔ اہل افراد اسکیم کے لیے براہ راست https://pmay-urban.gov.in/کے ذریعے درخواست دے سکتے ہیں یا مدد کے لیے اپنے یو ایل بی سے رابطہ کر سکتے ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ م ش۔ص ج)
U. No. 9942
(Release ID: 2179833)
Visitor Counter : 12