بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آٹھ سمندری پروجیکٹوں کو این ایم پی اے  گولڈن جوبلی کے طور پر نشان دہی کی


ساگرمالا کے تحت، 2035 تک 5.8 لاکھ کروڑ روپے کے 840 پروجیکٹس پر عمل درآمد کیا جائے گا، 272 مکمل اور 217 جاری ہیں

مرکزی وزیر نے ہندوستان کے 30 ٹریلین ڈالر کی معیشت کے وژن کی کلید کے طور پر بندرگاہوں کے کردار پر زور دیا

Posted On: 15 OCT 2025 7:26PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج بھارت منڈپم میں نیو منگلور پورٹ اتھارٹی (این ایم پی اے) کی گولڈن جوبلی تقریبات کی پردہ کشائی  کی تقریب کا افتتاح کیا۔

اس سنگ میل کو نشان دہی کرنے کے لیے، وزیر موصوف  نے آٹھ بڑے بحری ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا جس کا مقصد ہندوستان کے بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے، لاجسٹک کی کارکردگی اور پائیداری کو بڑھانا ہے۔ ان منصوبوں میں جدید ترین کروز ٹرمینل، جدید احاطہ شدہ اسٹوریج کی سہولیات، 150 بستروں پر مشتمل ملٹی اسپیشلٹی ہسپتال، توسیع شدہ ٹرک ٹرمینلز، اور اپ گریڈ شدہ پورٹ تک رسائی کا بنیادی ڈھانچہ شامل ہے جو صارف کے تجربے اور آپریشنل صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

جناب سربانند سونووال نے ہندوستان کی سمندری تجارت اور علاقائی ترقی میں بندرگاہ کی پانچ دہائیوں کی شراکت کا جشن منانے کے لیے ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ، ایک یادگاری سکہ اور این ایم پی اے  کا سرکاری گولڈن جوبلی ترانہ بھی لانچ کیا۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے، جناب سونووال نے کہا، ’آج کا دن ہم سب کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔ نیو منگلور پورٹ، جو کہ ہماری نویں بڑی بندرگاہ ہے، جو 1975 میں قائم ہوئی تھی، خطے کے درآمد کنندگان اور برآمد کنندگان کے لیے ایک اہم مرکز کے طور پر تیار ہوئی ہے۔ اپنے ابتدائی سالوں میں صرف چند ہزار ٹن کارگو کو ہینڈل کرنے سے لے کر، مالی سال میں یہ 40 لاکھ ٹن تک بڑھ گئی ہے۔ 104 ملین ٹن سالانہ کی مجموعی صلاحیت ایک نئی ڈیپ ڈرافٹ جنرل کارگو برتھ بھی زیر تعمیر ہے اور جلد ہی کام شروع کردے گی۔

ہندوستان کے طویل مدتی اہداف کی عکاسی کرتے ہوئے، انہوں نے مزید کہا، "جیسے جیسے ہم وزیر اعظم نریندر مودی جی کی دور اندیش قیادت میں 'وِکشٹ بھارت 2047' کی طرف بڑھ رہے ہیں، ہماری بندرگاہیں ہندوستان کو 30 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کے ہدف کو حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کریں گی۔ ایک 'وکِسِٹ بھارت' بننے کے لیے ہمیں 'وِکِسِت بھارت' اور 'آتشِرمان' بھی بننا ہوگا۔

بندرگاہوں کے وزیر نے پائیدار اور ماحولیاتی ذمہ دارانہ ترقی کی ضرورت پر زور دیا، گرین آپریشنز کے لیے این ایم پی اے  کی کوششوں کی تعریف کی۔ جناب سونووال نے کہا  کہ معیشت کو ماحولیات اور ماحولیات کی قیمت پر ترقی نہیں کرنی چاہئے۔ این ایم پی اے  کی طرف سے کئے گئے سبز اقدامات قابل ستائش ہیں۔ بندرگاہ نے پائیداری کو ایک رہنما اصول کے طور پر قبول کیا ہے اور اپنے کاموں میں ماحولیات کے حوالے سے شعوری طریقوں کو مربوط کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔

وزیر موصوف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان کی بندرگاہیں عالمی معیارات کے مطابق سمارٹ، پائیدار اور ٹیکنالوجی سے چلنے والے گیٹ ویز میں تبدیل ہو رہی ہیں۔ ’ہریت ساگر گائیڈلائنز‘، ’گرین ٹگ ٹرانزیشن پروگرام‘، ’ہریت نوکا اسکیم‘، اور ’گرین شپنگ کوریڈورز‘ جیسے اقدامات صاف ایندھن، برقی جہاز، اور سبز سمندری ماحولیاتی نظام کی طرف ہندوستان کی منتقلی کو تیز کر رہے ہیں۔

بحری شعبے میں ایک دہائی کی تبدیلی کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر نے کہا کہ ہندوستان نے وزیر اعظم مودی کی قیادت میں "بے مثال ترقی" کی ہے۔ میری ٹائم امرت کال ویژن 2047، بلیو اکانومی کے اصولوں کے ساتھ منسلک، ہندوستان کی سمندری صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لیے ایک طویل مدتی روڈ میپ کو چارٹ کرتا ہے، جس میں ساگرمالا پروگرام کے ذریعے لاکھوں ملازمتیں پیدا کرنے کے لیے 80 لاکھ کروڑ روپے کی منصوبہ بند سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

ساگرمالا کے تحت 2035 تک 5.8 لاکھ کروڑ روپے کے 840 پروجیکٹوں پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔ ان میں سے 1.41 لاکھ کروڑ روپے کے 272 پروجیکٹ مکمل ہو چکے ہیں، جب کہ 1.65 لاکھ کروڑ روپے کے 217 پروجیکٹ اس وقت چل رہے ہیں۔

این ایم پی اے  کے تحت شروع کیے گئے آٹھ نئے منصوبوں میں شامل ہیں:

• دو ڈھانپے ہوئے اسٹوریج شیڈز کی تعمیر (14,000 ایم ٹی  کی گنجائش، پری انجینئرڈ ڈیزائن)

بین الاقوامی سیاحوں کے لیے ایک وقف کروز گیٹ کی تعمیر

 

• کے کے گیٹ کے داخلی راستے میں ترمیم اور آر ایف آئی ڈی سے چلنے والے کارگو ہینڈلنگ، کسٹمز اور سی آئی ایس ایف کی سہولیات کے ساتھ

• ٹرک پارکنگ ٹرمینل (کسٹمز ہاؤس) کی توسیع جس کی گنجائش 50-80 ٹرک روزانہ ہے۔

• ایم ڈی ایل  یارڈ میں پی کیو سی   سڑکوں کی تعمیر (675 میٹر، نکاسی کی سہولیات کے ساتھ)

• بائیکمپاڈی میں ٹرک پارکنگ ٹرمینل کی ترقی (20,000 مربع میٹر، 180-200 ٹرکوں کی گنجائش)

پی پی پی موڈ کے تحت 107 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ 150 بستروں پر مشتمل ملٹی اسپیشلٹی ہسپتال کا قیام

• فائدہ اٹھانے والوں کے لیے ایک سرشار طبی ایپ کا آغاز

این ایم پی اے  کی گولڈن جوبلی اس سال کے آخر میں منائی جائے گی، جو کہ ہندوستان کی سمندری تجارت اور علاقائی ترقی کو آگے بڑھانے میں بندرگاہ کے کردار کے 50 سال مکمل ہونے پر منائی جائے گی۔

اس تقریب میں بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے سینئر افسران بشمول آر لکشمنن، جوائنٹ سکریٹری (بندرگاہیں) اور ڈاکٹر وینکٹا رمنا اکاراجو، چیرمین، نیو منگلور پورٹ اتھارٹی (این ایم پی اے) سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ ساتھ معززین نے بھی شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001DYUO.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00243IK.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003KHNK.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004LLPT.jpg

****

ش ح ۔ال

UR-9922


(Release ID: 2179621) Visitor Counter : 9