شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
ریاستی اعداد و شمار کے نظام کو مضبوط بنانے سے متعلق قومی اعداد و شمارکمیشن اور حکومت اتر پردیش کے درمیان بات چیت
Posted On:
15 OCT 2025 2:45PM by PIB Delhi
قومی اعداد و شمار کمیشن (این ایس سی) نے ریاست کے اعداد و شمار نظام کا جائزہ لینے کے لیے 14 اکتوبر 2025 کو یوجنا بھون، لکھنؤ میں حکومت اتر پردیش کے ساتھ ایک تبادلۂ خیال کا اجلاس منعقد کیا ۔ بات چیت میں سرکاری اعداد و شمار کے معیار ، بروقت اور طریقہ کار کی مستقل مزاجی کو بہتر بنانے اور ریاست کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ایس ڈی پی) کے لیے ایک شفاف اور مضبوط تخمینہ عمل کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
اس بات چیت میں این ایس سی کے چیئرمین پروفیسر راجیوا لکشمن کرانڈیکر ، پروفیسر اے گنیش کمار ، پروفیسر دیباس کنڈو اور کمیشن کے ممبران جناب اسیت کمار سادھو کے ساتھ ساتھ شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت (ایم او ایس پی آئی) کے سکریٹری ڈاکٹر سوربھ گرگ اور این ایس سی کے ممبر سکریٹری نے شرکت کی ۔ ایم او ایس پی آئی کے سینئر افسران اور حکومت اتر پردیش کے اہم افسران نے بھی شرکت کی ۔ کمیشن نے اعداد و شمار کی معتبریت اور اعتماد میں اضافہ کرنے کے طریقہ کار کو وضع کرنے اور صلاحیت سازی کی اہمیت پر زور دیا ۔
میٹنگ کا آغاز محترمہ الکا بہوگنا دھونڈیال، ڈائرکٹر، ڈائریکٹوریٹ آف اکنامکس اینڈ سٹیٹسٹکس (ڈی ای ایس) کے استقبالیہ خطبہ سے ہوا، جنہوں نے وِکسِت اتر پردیش اور بھارت @2047 کے ویژن کی حصولیابی کے سلسلے میں درست، تفصیلی اور بروقت اعداد و شمار کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ قابلِ اعتماد شماریات ریاست کے ترقیاتی اہداف کی منصوبہ بندی، نگرانی اور حصول کے لیے نہایت ضروری ہیں۔
اتر پردیش حکومت کے پرنسپل سکریٹری (منصوبہ بندی) جناب آلوک کمار نے ریاست کے ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت(او ٹی ڈی) مشن کا فریم ورک پیش کیا ۔ انہوں نے اتر پردیش کو قومی معیشت میں ایک اہم شراکت دار کے طور پر قائم کرنے کے وزیر اعلیٰ کے وژن کے بارے میں بتایا اور سمرتھ یو پی پورٹل ، فیملی آئی ڈی ڈیٹا بیس اور خواتین کی اقتصادی با اختیاری (ڈبلیو ای ای) عدد اشاریہ سمیت کئی جاری اقدامات پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ان اقدامات کا مقصد اعداد و شمار پر مبنی فیصلہ سازی اور متوازن علاقائی ترقی کو فروغ دینا ہے۔
ڈی ای ایس ٹیم کی طرف سے پیش کردہ معلومات میں ریاست کے اعداد و شمار کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں پیش رفت کا خاکہ پیش کیا گیا۔ تکنیکی اجلاسوں میں جی ایس ڈی پی کے تخمینے میں بہتری، ضلع کی سطح پر گھریلو مصنوعات (ڈی ڈی پی) کی تیاری اور بنیادی سطح سے ترقی دینے کے عمل کے لیے انتظامی اور سروے ڈیٹا کے استعمال کا احاطہ کیا گیا ۔ مہاکمبھ جیسے بڑے پیمانے کی تقریبات سے معاشی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے طریقہ کار اور وقتاً فوقتاً کئے جانے والے لیبر فورس سروے (پی ایل ایف ایس) اور غیر منظم سیکٹر پر مبنی انٹرپرائزز سے متعلق کُل ہند سروے (اے ایس یو ایس ای) کے پائلٹ سروے پر پریزنٹیشنز پیش کی گئیں ۔
ایم او ایس پی آئی کے سکریٹری ڈاکٹر سوربھ گرگ نے انتظامی ڈیٹا کو مربوط کرنے ، ڈیجیٹل پلیٹ فارم کو اپنانے اور اعداد و شمار کے عمل میں طریقہ کار کی شفافیت کو بہتر بنانے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ ہمارے تفصیلی، تیز رفتار، قابل اعتماد اور بروقت ڈیٹا کو لایا جا سکے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ڈیٹا ذرائع کی ہم آہنگی ، جی آئی ایس اور ڈیش بورڈز جیسے جدید ٹولز کا استعمال اور صارفین تک ڈیٹا کی رسائی مؤثر حکمرانی اور شواہد پر مبنی پالیسی سازی کے لیے اہم ہے۔
این ایس سی کے اراکین نے اپنے اعداد و شمار کے نظام کو جدید بنانے اور محکموں میں ڈیٹا نظام کو مربوط کرنے کے لیے اتر پردیش حکومت کے اقدامات کو سراہا ۔ انہوں نے تخمینے کے طریقوں کو بہتر بنانا جاری رکھنے، نمونے لینے کے طریق کار کو مستحکم کرنے اور ایم او ایس پی آئی کے تعاون سے یکساں معیارات اپنائے جانے کے لیے ریاست کی حوصلہ افزائی کی ۔ کمیشن نے ریاست کو طریقہ کار پر سختی سے عمل کرنے اور اعداد و شمار کی تالیف میں زیادہ شفافیت کو یقینی بنانے میں مسلسل تکنیکی رہنمائی اور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

ایم او ایس پی آئی اور ریاستی منصوبہ بندی کے محکمے کے سینئر عہدیداروں نے مجموعی ریاستی گھریلو پیداوار ، صنعتوں کے سالانہ سروے (اے ایس آئی) انڈیکس آف انڈسٹریل پروڈکشن (آئی آئی پی) ، نیشنل سیمپل سروے (این ایس ایس) اور قیمتوں کے اعدادوشمار سمیت اہم اعداد و شمار کے شعبوں پر تبادلہ خیال کیا ۔ دونوں فریقوں نے ضلعی سطح پر ڈیٹا کی باریکی کو بہتر بنانے اور حقیقی وقت میں نگرانی اور احاطے کو فعال بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔
بات چیت میں ڈبلیو ای ای انڈیکس ، فیملی آئی ڈی پہل اور شکایات کے ازالے اور پروگرام کی نگرانی کے ڈیش بورڈز جیسے بہترین طریقوں اور اختراعات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ان اقدامات کو مربوط ڈیٹا مینجمنٹ اور بہتر خدمات کی فراہمی کی طرف اہم اقدامات کے طور پر تسلیم کیا گیا ۔ این ایس سی کے اراکین نے ان کوششوں کو اس بات کی مثال کے طور پر سراہا کہ کس طرح ڈیٹا کو شمولیت اور جواب دہی کو فروغ دینے کے لیے مؤثر طریقے سے استعمال کیا جا سکتا ہے ۔
اختتامی اجلاس میں وزیر اعلیٰ کے اقتصادی مشیر ڈاکٹر کے وی راجواور وزیر اعلیٰ کے مشیر جناب اونیش کمار اوستھی نے شواہد پر مبنی منصوبہ بندی اور ڈیٹا پر مبنی حکمرانی کے لیے ریاست کے عزم کا اعادہ کیا اور قومی اعداد و شمار کمیشن اور اعداد و شمار اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت کی طرف سے دی گئی بیش قیمت رہنمائی اور تکنیکی مدد کی تعریف کی ۔
اجلاس کا اختتام این ایس سی کے چیئرمین پروفیسر راجیوا لکشمن کرانڈیکر کے مشاہدات کے ساتھ ہوا، جنہوں نے ایک مضبوط اور شفاف اعداد و شمار کے نظام کی تعمیر کے لیے ریاست کے عزم کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش نے ادارہ جاتی صلاحیت سازی میں نمایاں پیش رفت کی ہے اور حقیقت پسندانہ اور شواہد پر مبنی رجحانات کی عکاسی کرنے کے لیے جی ایس ڈی پی تخمینے میں طریقہ کار میں مسلسل بہتری کی اہمیت پر زور دیا ۔
***************
) ش ح – ش ب- ش ہ ب )
U.No. 9895
(Release ID: 2179395)
Visitor Counter : 9