امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
صارفین کے امور کا محکمہ ، حکومت ہند ، اسمارٹ انڈیا ہیکاتھون 2025 کے تحت صارفین کے مسائل کے لیے اختراعی حل طلب کرتا ہے
Posted On:
13 OCT 2025 6:37PM by PIB Delhi
محکمہ امورِ صارفین، حکومتِ ہند، اسمارٹ انڈیا ہیکاتھون (ایس آئی ایچ) 2025 میں وزارتِ تعلیم کے انوویشن سیل اور آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن (اے آئی سی ٹی ای) کے ساتھ شراکت داری کر رہا ہے، تاکہ طلباء کو صارفین سے متعلق چھ اہم مسائل کے اختراعی حل تلاش کرنے میں شامل کیا جا سکے۔ مسائل کے بیانات ویب سائٹ پر دستیاب ہیں: https://sih.gov.in
ایس آئی ایچ 2025 وزارتِ تعلیم کی جانب سے شروع کی گئی ایک پہل ہے، جس کا مقصد طلباء کو ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے جہاں وہ تخلیقی اور اختراعی حل تیار کرکے عملی مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔
ایک مسئلے کی آخری تاریخ — "پیاز کی شیلف لائف بڑھانے کے لیے پیاز ذخیرہ کرنے کی بہتر ٹیکنالوجی" — 7 اکتوبر 2025 کو ختم ہو چکی ہے۔ باقی پانچ مسائل اب بھی 15 اکتوبر 2025 تک جمع کرانے کے لیے کھلے ہیں۔ ہر مسئلہ بیان کے ساتھ وضاحتی ویڈیو لنکس بھی دستیاب ہیں تاکہ طلباء کو مکمل رہنمائی فراہم کی جا سکے۔چونکہ یہ ہیکاتھون نہ صرف طلباء کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع فراہم کرتا ہے بلکہ صنعت کے ماہرین، سرکاری اداروں اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ اشتراک و تعاون کی بھی حوصلہ افزائی کرتا ہے، اس لیے اس مشق میں بھرپور شرکت کی توقع کی جا رہی ہے۔
چھ مسئلہ بیانات کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
1. پیاز کی بہتر شیلف لائف کے لیے مؤثر ذخیرہ اندوزی کی ٹیکنالوجی
چونکہ 65 فیصد پیاز کی فصل ربیع کے موسم میں کاٹی جاتی ہے، اس لیے ان کا ذخیرہ خریف کے سیزن تک برقرار رہنا ضروری ہوتا ہے۔ تاہم، سڑنے، اگنے، اور وزن میں کمی کی وجہ سے 30 تا 50 فیصد پیاز ضائع ہو جاتی ہے۔
زیادہ تر بھارتی کسان روایتی، قدرتی طور پر ہوادار پیاز کے گودام استعمال کرتے ہیں جو گرمی اور نمی کے اثرات سے محفوظ نہیں ہوتے، جس کی وجہ سے فصل کے بعد کے نقصانات میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔
درجہ حرارت اور نمی پر قابو پانے کے لیے کم لاگت ٹیکنالوجی کا استعمال اس بگاڑ کو کم کر سکتا ہے اور منڈی میں قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کو کم کرتے ہوئے استحکام فراہم کر سکتا ہے۔
شمسی توانائی یا پلازما سسٹمز، نینو ٹیکنالوجی، آئی او ٹی، اور مصنوعی ذہانت/مشین لرننگ جیسی اسمارٹ ٹیکنالوجیز کی مدد سے اسٹوریج کے نظام کو جدید بنایا جا سکتا ہے، جس سے ضیاع میں کمی، قیمتوں کا استحکام اور کسانوں کو بہتر مالی منافع حاصل ہو سکتا ہے۔
متوقع حل:
کم سے کم ضیاع کے ساتھ طویل شیلف لائف کا حامل اسٹوریج سسٹم۔
2. چھوٹے سرکٹ بریکرز (ایم سی بی ز)کے لیے خودکار ہائی کرنٹ شارٹ سرکٹ ٹیسٹنگ سسٹم
قابلِ اعتماد ایم سی بی (ایم سی بی ز)برقی نظام کی حفاظت کے لیے نہایت اہم ہیں۔
سخت شارٹ سرکٹ بریکنگ کیپیسٹی ٹیسٹس ایسے حالات میں ان کی مؤثر کارکردگی کو یقینی بناتے ہیں جہاں بجلی کے نظام میں کوئی خرابی (فالٹ) پیش آتی ہے۔
موجودہ دستی یا نیم خودکار جانچ کے طریقے اکثر درست نہیں ہوتے، جس کے نتیجے میں غلط آر-ایکس-ایل (R-X-L) سرکٹس، طویل ٹیسٹ سائیکل، اور 10,000 ایمپیئر تک کے شدید فالٹ کرنٹس جیسے خطرات پیدا ہوتے ہیں، جو نہ صرف جانچ کی درستگی اور تسلسل کو متاثر کرتے ہیں بلکہ آپریٹر کی سلامتی کو بھی خطرے میں ڈالتے ہیں۔
مجوزہ خودکار نظام ایک مکمل خودکار آر ایکس ایل سرکٹ ماڈیول، 10,000 اے کی طاقت کا ٹرانسفارمر پر مبنی پاور سورس، اور ایک یونیورسل، حفاظتی فیچرز سے لیس ٹیسٹ اسٹیشن پر مشتمل ہو گا۔
پی ایل سی یا صنعتی پی سی کنٹرول کے ذریعے مربوط یہ نظام ایک بدیہی ایچ ایم آئی سے لیس ہو گا، جو ویوفارم کیپچر، ڈیٹا تجزیہ، اور رپورٹ سازی کو خودکار بنائے گا۔
متوقع حل:
کم سے کم انسانی مداخلت اور مختصر ٹیسٹ سائیکل کے ساتھ ایک ایسا محفوظ، درست اور تکرار پذیر خودکار جانچ نظام، جو ایم سی بی کی درست تصدیق اور بہتر برقی تحفظ کو یقینی بنائے۔
3. کیبل ٹیسٹنگ کے لیے خودکار نمونہ تیاری کا نظام
آئی ایس معیارات کے مطابق درست جانچ کے لیے مستقل اور یکساں کیبل نمونہ سازی ضروری ہے، جس میں کنڈکٹر مزاحمت، موصلیت/شیثہ کی موٹائی، اور شعلہ ٹیسٹ شامل ہیں۔ دستی نمونہ سازی — کاٹنا، شکل دینا اور اتارنا — وقت طلب، غیر مستقل اور غلطیوں کا شکار ہوتی ہے، جو ٹیسٹ کی وشوسنییتا کو متاثر کرتی ہے۔
مجوزہ خودکار نظام درست نمونہ کاٹنے اور اتارنے کے لیے موٹرائزڈ فیڈنگ، صحت سے مطابقت رکھنے والے پروگرام شدہ بلیڈ، اور آٹو ڈائمیٹر سینسنگ استعمال کرے گا۔ پی ایل سی/ایچ ایم آئی پر مبنی کنٹرول آپریشنز، ٹیسٹ سلیکشن اور حفاظتی انٹرا لاکس کو منظم کرتے ہوئے مؤثر اور مستقل تیاری کو یقینی بنائے گا۔
متوقع حل: کم وقت، کم لاگت اور کم انسانی غلطی کے ساتھ یکساں، اعلیٰ معیار کے نمونے فراہم کرنا — جس سے کیبل ٹیسٹنگ میں درستگی، کارکردگی اور حفاظت بہتر ہو۔
4. غیر تباہ کن جانچ کے ذریعے سونے کے زیورات اور نوادرات کی جانچ کے لیے فائر اسائے کے نئے/متبادل طریقے تلاش کرنا
زیورات کی ہال مارکنگ قیمتی دھات کے مواد کے درست تعین اور سرکاری ریکارڈنگ کو یقینی بناتی ہے۔ یہ 23 جون 2021 سے بھارت میں لازمی ہے اور 373 اضلاع کا احاطہ کرچکی ہے۔ ہندوستانی زیورات مختلف طرز کے ہوتے ہیں — کاسٹ، دستکاری شدہ، کھوکھلے، چڑھائے ہوئے یا جڑے ہوئے — اور یہ متنوع ساخت جانچ کو پیچیدہ بناتی ہے۔
فائر اسیےنمونہ پگھلا کر یکسانیت پیدا کرتا ہے اور درستگی فراہم کرتا ہے، مگر اس کا تباہ کن ہونا غیر تباہ کن متبادل کی ضرورت کو بڑھاتا ہے۔
متوقع حل: سونے کے زیورات کے لیے ایسا غیر تباہ کن جانچ طریقہ تیار کیا جائے جو فائر اسیے کی درستگی کے قریب ہو (مثالی طور پر ±0.5 پی پی ٹی)، مختلف مرکبات و ساختوں کو سنبھال سکے، اور نقصان دہ اخراج یا تباہی کو ختم کر دے۔ یہ طریقہ کار ریگولیٹری اور تجارتی استعمال کے لیے قابلِ اعتماد اور توثیق کے قابل ہونا چاہیے۔
5. ای-کامرس پلیٹ فارمز پر قانونی میٹرولوجی کے اعلانات کے لیے خودکار تعمیل چیکر
ای-کامرس کے شعبے میں تیزی سے ترقی کے پیشِ نظر، لیگل میٹرولوجی (پیکیجڈ کموڈٹیز) رولز، 2011 پر سختی سے عمل درآمد ناگزیر ہو گیا ہے۔ مصنوعات کی تفصیلات — جیسے مینوفیکچرر کا نام، زیادہ سے زیادہ خوردہ قیمت (ایم آر پی )، خالص مقدار، اصل ملک وغیرہ — کا درست اور واضح اندراج لازمی ہے۔ لیکن اکثر ان قواعد کی خلاف ورزی دیکھی جاتی ہے، جس سے صارفین کو نقصان اور غیر منصفانہ تجارت کو فروغ ملتا ہے۔ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک خودکار اے آئی پر مبنی تعمیل چیکر کی ضرورت ہے۔
تجویز کردہ اے آئی ٹول درج ذیل افعال انجام دے گا:
- او سی آر اور ویب کرالر کے ذریعے ای-کامرس پر اپ لوڈ کی گئی مصنوعات کی تصاویر سے متن اخذ کرے گا، حقیقی وقت یا بیچ پراسیسنگ میں۔
- قواعد پر مبنی انجن کے ذریعے لیگل میٹرولوجی گائیڈلائنز کے مطابق ان تفصیلات کی جانچ کرے گا۔
- گمشدہ معلومات جیسے ایم آر پی، اصل ملک، یا غلط لیبلنگ کی صورت میں مسائل کی نشاندہی (فلیگ) کرے گا۔
- ریگولیٹری اداروں کے لیے ایک ڈیش بورڈ فراہم کرے گا جہاں تعمیل اور خلاف ورزیوں کو ٹریک کیا جا سکے گا۔
متوقع فوائد:
یہ نظام تعمیل کی جانچ کو خودکار بنا کر دستی جانچ پڑتال کی ضرورت کو کم کرے گا، منصفانہ تجارت کو فروغ دے گا، اور ریئل ٹائم ڈیٹا پر مبنی قانونی نفاذ کو ممکن بنائے گا۔ مستقبل میں اسے قومی نفاذی پورٹلز کے ساتھ جوڑ کر ملک گیر سطح پر نگرانی اور شفافیت کو مزید مؤثر بنایا جا سکتا ہے۔
6. وزن اور پیمائش کے آلات میں چھیڑ چھاڑ کا پتہ لگانا اور روک تھام
منصفانہ تجارت کا دارومدار درست اور قابلِ اعتماد وزن اور پیمائش کے آلات (جیسے ترازو، فیول ڈسپنسرز، میٹرز، اور پوائنٹ آف سیل سسٹمز) پر ہوتا ہے۔ ہارڈویئر، فرم ویئر یا ریموٹ کنٹرول کے ذریعے چھیڑ چھاڑ صارفین کے نقصان اور ریگولیٹری اعتماد کی کمزوری کا باعث بنتی ہے۔
اس مسئلے کے حل کے لیے ایک ایسا ذہین نظام تیار کرنے کی ضرورت ہے جو حقیقی یا تقریباً حقیقی وقت میں جسمانی اور ڈیجیٹل دونوں قسم کی چھیڑ چھاڑ کا پتہ لگا سکے، اسے روکے اور فوری طور پر الرٹ جاری کرے۔ اس نظام میں محفوظ سرایت شدہ ہارڈویئر، تفصیلی لاگنگ، ریموٹ تصدیق، اور اے آئی/مشین لرننگ پر مبنی تجزیہ شامل ہونا چاہیے۔ علاوہ ازیں، ڈیجیٹل فارنزکس، چھیڑ چھاڑ کے واضح سگنلز، بلاک چین آڈٹ ٹریلز، اور سینسر بیسڈ چیکنگ کے طریقے بھی نظام کا حصہ ہوں۔
متوقع نتائج:
یہ نظام حقیقی وقت میں قابل اعتماد چھیڑ چھاڑ کی نشاندہی فراہم کرے گا، جو تجارتی سالمیت کو برقرار رکھے گا، صارفین کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائے گا، اور مؤثر ریگولیٹری نگرانی کو ممکن بنائے گا۔
***
UR-7495
(ش ح۔اس ک )
(Release ID: 2178652)
Visitor Counter : 8