ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے ابوظہبی میں منعقدہ آئی یو سی این ورلڈ کنزرویشن کانگریس 2025 میں پائیدار اور فطرت موافق شہری ترقی کے لیے بھارت کے وژن کا اشتراک کیا

Posted On: 11 OCT 2025 6:36PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر مملکت (ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی) جناب کیرتی وردھن سنگھ نے آج پائیدار اور فطرت موافق شہری ترقی کے لیے بھارت کے اُس وژن کا اظہار کیا جو انسان اور کرۂ ارض کو مرکزیت دیتا ہے۔وہ ابوظہبی میں منعقدہ آئی یو سی این ورلڈ کنزرویشن کانگریس 2025 کے موقع پر "ہمارے شہری ماحول کو تبدیل کرنا: پائیداری کے راستے" کے موضوع پر ہونے والے اعلیٰ سطحی مکالمے میں وزارتی پینل کا حصہ تھے۔

جناب سنگھ نے بتایا کہ کاربن منڈیوں کو فروغ دینے اور قابلِ تجدید توانائی کی پیداوار میں اضافے کی ہندوستان کی کوششیں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی جانب سے پیش کردہ 'مشن لائف' کے واضح مقصد کو حاصل کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہیں، جو دنیا بھر میں پائیداری کے اقدامات کے لیے ایک رہنما اصول کے طور پر کام کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتِ ہند کا نقطۂ نظر مربوط منصوبہ بندی، وسعت پذیر مشنوں، اور شہریوں پر مرکوز طرزِ عمل میں تبدیلی پر زور دیتا ہے۔

'اسمارٹ سٹیز مشن' جیسے اہم اقدامات توانائی کی کارکردگی، قابلِ تجدید توانائی کا انضمام، پائیدار نقل و حرکت، اور لچکدار بنیادی ڈھانچے کو مرکزی دھارے میں لاتے ہیں۔وزیر موصوف نے حکومت کے تین اہم ستونوں کے ذریعے ہندوستان کے شہروں کو فراہم کی جانے والی معاونت کا بھی ذکر کیا، جو درج ذیل ہیں:

  • گرین عمارات، توانائی کے ضابطے، اور بلدیاتی مالیات کے لیے فریم ورک اور معیارات کو مؤثر بنایا جا رہا ہے۔
  • مرکزی گرانٹس، ہدفی قابلِ عمل فنڈنگ (وائبلٹی گیپ فنڈنگ)، اور گرین بانڈز سمیت بلدیاتی بانڈ مارکیٹوں تک شہروں کی رسائی کو بڑھانے کے لیے جاری کوششوں کے ذریعے مالی اعانت اور خطرے کی شراکت کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
  • صلاحیت سازی اور علمی نظام، جن میں تربیت، ڈیٹا پلیٹ فارم، اور اسمارٹ سٹیز، امرت، اور شہری منصوبہ بندی کی اصلاحات کے تحت ماڈل منصوبے شامل ہیں، کو مستحکم کیا جا رہا ہے۔

جناب سنگھ نے کہا کہ درست وژن، مالی معاونت، اور شہریوں کی شمولیت کے ذریعے شہری کاری کم کاربن اور جامع ترقی کا ایک مضبوط محرک بن سکتی ہے۔ ہندوستان نے پالیسی کی حمایت، ہدف شدہ اسکیموں، اور مالی ترغیبات کو یکجا کرتے ہوئے ایک جامع حکمت عملی اپنائی ہے۔ انہوں نے ہندوستان کے چند قومی پروگراموں پر روشنی ڈالی، جن میں شامل ہیں:

  • اسمارٹ سٹیز مشن، جو 100 شہروں کا احاطہ کرتا ہے، شہری خدمات کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ بجلی کے استعمال کو کم کرتے ہوئے اسمارٹ اسٹریٹ لائٹنگ، روف ٹاپ سولر، اور بلڈنگ انرجی مینجمنٹ سسٹمز کو نافذ کرنے کے لیے مقامی منصوبہ بندی کے ساتھ مرکزی فنڈنگ فراہم کرتا ہے۔ توانائی سے موثر بلڈنگ کوڈز شہروں کو رہنمائی کرتے ہیں کہ نئی تعمیرات ماحولیاتی تبدیلیوں کے مطابق ہوں۔
  • توانائی تحفظ ایکٹ، جس میں 2022 میں ترامیم کی گئیں، عمارتوں، آلات، اور صنعتوں کے لیے توانائی کی کارکردگی کے معیار کو مضبوط کرتا ہے، اور گھریلو کاربن کریڈٹ مارکیٹ کے قیام کی اجازت دیتا ہے جو شہروں اور کاروباری اداروں کو ان کے توانائی کے نقوش کو کم کرنے پر انعام دیتا ہے۔
  • امرت پروگرام نے میونسپلٹیز کو توانائی سے موثر پانی کی فراہمی اور پمپنگ سسٹمز میں بہتری لانے کے قابل بنایا ہے، جس سے لاگت اور توانائی کی طلب دونوں میں کمی آئی ہے۔

آئندہ کے حوالے سے، جناب سنگھ نے کہا کہ قومی حکومتوں کا کردار ایک مضبوط پالیسی فریم ورک فراہم کرنا ہے جو شہروں کو اپنے ضمنی قوانین اور ترقیاتی ضوابط کو جدید بنانے میں مدد دے۔ انہیں جدید مالیاتی ذرائع تک رسائی کو بڑھانے اور ٹیکنالوجی شراکت داری کو مضبوط کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔

اس کے نتیجے میں، کمپیکٹ، ٹرانزٹ پر مبنی، اور توانائی سے موثر شہری ترقی کو فروغ ملے گا۔ ایسی مدد سے شہر توانائی کے موثر، کم اخراج والے اور موسمیاتی لچکدار راستوں کی جانب تیزی سے بڑھ سکیں گے جو نہ صرف ان کے شہریوں بلکہ کرہ ارض کے لیے بھی فائدہ مند ہوں گے۔

وزیر موصوف نے اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ ہندوستان سمیت عالمی جنوبی ممالک تیزی سے شہری ہوتے جا رہے ہیں، ہمارا مقصد ایسے شہر تخلیق کرنا ہونا چاہیے جو قابلِ رہائش، سبز اور جامع ہوں — ایسی جگہیں جہاں انسانی تعلقات برقرار رکھتے ہوئے ترقی کی امیدوں کو فروغ دیا جا سکے۔

***

UR-7438

(ش ح۔اس ک  )


(Release ID: 2177906) Visitor Counter : 9