عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمہ نے سائبر سیکیورٹی کے بارے میں آگاہی بڑھانے اور جاری خصوصی مہم 5.0 کے دوران الیکٹرانکس و انفارمیشن کی وزارت کی پہل کو فروغ دینے کیلئے 8 اکتوبر کو سی ایس او آئی میں سائبر سے تحفظ پر ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا


ڈی اے آرپی جی نے عوامی حکمرانی میں آگاہی بڑھانے اور سائبر کے واقعات سے بچنےکے اقدامات کو مضبوط کرنے کے لیے سائبر سوچھتا سے متعلق ورکشاپ کا انعقاد کیا

سائبر سوچھتا ورکشاپ میں بھارت میں موجودہ سائبر سیکیورٹی کے منظرنامے اور ای-آفس، بھوشیہ اورسی پی جی آراے ایم ایس کے لیے سائبر سیکیورٹی کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا

प्रविष्टि तिथि: 09 OCT 2025 12:03PM by PIB Delhi

انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات  کے محکمہ (ڈی اے آرپی جی) نے نئی دہلی کے ونے مارگ پر واقع سول سروسز آفیسرز(سی ایس اوآئی) میں میں سائبر سیکیورٹی پر ایک جامع ورکشاپ کا انعقاد کیا۔یہ اقدام الیکٹرانکس و انفارمیشن ٹیکنالوجی (ایم ای آئی ٹی وائی) کی وزارت کے تحت انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم(سی ای آر ٹی-ان) کی جانب سے قائم کیے گئے سائبر سوچھتا کیندر سے متاثر ہو کر کیا گیا۔ ورکشاپ کا مقصد سائبر سیکیورٹی کے بارے میں آگاہی بڑھانا، ایم ای آئی ٹی آئی کے اقدامات کو فروغ دینا، اور عوامی ای-حکمرانی نظام کی حفاظت کے لیے مضبوط سائبر انفراسٹرکچر کی ضرورت پر زور دینا تھا۔

ورکشاپ کا آغاز ڈی اے آر پی جی کے ایڈیشنل  سکریٹری جناب پونیت یادو، کی جانب سے خوش آمدید اور سیاق و سباق بیان کرنے سے ہوا۔

ایم ای آئی ٹی آئی کے سکریٹری جناب ایس. کرشنن نے ورکشاپ میں خطاب کرتے ہوئے ڈیجیٹل دنیا میں ڈیٹا کے ذمہ دارانہ اور محتاط استعمال کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے افراد اور اداروں کو بہترین عملی طریقے اپنانے کی ضرورت کی نشاندہی کی تاکہ ایک صاف، محفوظ اور مضبوط سائبر ماحول قائم ہو، جس سے آن لائن نظام میں اعتماد اور ڈیجیٹل لچک مضبوط ہو۔

سی ای آر ٹی- ان  کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سنجے بَہل نے سائبر سے بچاؤ کے لیے سی ای آر ٹی- ان  کی کوششوں پر روشنی ڈالی اور سائبر مزاحمت کو سائبر خطرات کے جواب میں پیشگی تیاری، برداشت، بحالی اور ارتقاء کی صلاحیت کے طور پر بیان کیا۔

ڈی اے آر پی کے سکریٹری جناب جی وی. سرنیواس نے ای-آفس اینالیٹکس کے استعمال اور اس کی خصوصیات پر زور دیا۔ انہوں نے وی پی این کے استعمال کا جائزہ لینے، ہر سطح پر غیر صارف کی نشاندہی کرنے اور مناسب تصدیق کے بعد غیر فعال اکاؤنٹس کو بند کرنے کی اہمیت بیان کی۔ انہوں نے محکموں پر زور دیا کہ وہ پارٹ فائلز کے پھیلاؤ سے گریز کریں اور ای-فائلز پر ڈیجیٹل دستخط کے عمل کو اپنائیں۔اس کے علاوہ انہوں نے ای-آفس کی مؤثر کارکردگی کے لیے اوسطاً چار الگ الگ سطحیں برقرار رکھنے کی ترغیب دی۔

جی، سی ای آر ٹی- ان  کے سائنسداں جناب ایس. ایس. شرما نے آسان مگر مؤثر سائبر ہائجین کے طریقوں پر بات کی، جیسے محفوظ پاس ورڈز رکھنا، لنکس پر کلک کرنے سے پہلے ان کی مستندیت کی تصدیق کرنا، اور ویب سائٹس کے سیکیورٹی سرٹیفکیٹس کو چیک کرنا۔

جی، این آئی سی    کے سائنسداں محترمہ انجلی ڈھینگرا، نے ای-آفس میں ایپلیکیشن سیکیورٹی پر روشنی ڈالی، جس میں مختلف حفاظتی سطحیں، انکرپشن، مضبوط تصدیق، اور سسٹم و صارف کی حفاظت کے لیے نگرانی کے اقدامات شامل ہیں۔

ڈی اوپی پی ڈبلیو (آئی ٹی) کے سینئر ڈائریکٹر جناب انل بنسل نے بھوشیہ پورٹل پر بات کی، جو مرکزی وزارتوں میں شفاف، جوابدہ، اور بروقت پنشن پروسیسنگ کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ پورٹل 99 وزارتیں، 1,037 دفاتر، اور 9,590 ڈی ڈی اوز کو کورکرتا ہے جس کے تحت تقریباً 3 لاکھ پی پی اوز جاری کیے جاتے ہیں اور اسے این ای ایس ڈی اے 2021 میں تیسرا مقام حاصل ہواہے۔

این آئی سی،ڈی اے آر پی جی کے سینئر ٹیکنیکل ڈائریکٹر جناب سنجیو سکسینہ نے سی پی جی آر اے ایم ایس میں حفاظتی اقدامات پر بات کی، جو شہری شکایات وصول کرنے، ٹریک کرنے اور حل کرنے کا مرکزی نظام ہے۔

ورکشاپ کا اختتام ڈی اے آر پی جی کے ایڈیشنل  سکریٹری جناب پونیت یادو کے شکرانہ کلمات سے ہوا۔

***

ش ح۔ع ح ۔ رض

U-7308


(रिलीज़ आईडी: 2176729) आगंतुक पटल : 18
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Gujarati