قبائیلی امور کی وزارت
آدی سیوا پرو کا اختتام - قبائلی اکثریتی گاؤوں اور ٹولوں میں قبائلی گاؤں ویژن- 2030 کو اپنانے کی ایک تاریخی پہل
قبائلی گاؤں ویژن - 2030 کا اعلان 2 اکتوبر 2025 کو خصوصی گرام سبھا میں پاس ہوا
دنیا کا سب سے بڑا قبائلی نچلی سطح پر قیادت کا مشن 30 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 1 لاکھ گاؤں اور ٹولوں میں 11.5 کروڑ شہریوں کو بااختیار بناتا ہے
ایک لاکھ ولیج ویژن اور آدی سیوا کیندرز پر کام جاری ہے
Posted On:
03 OCT 2025 11:01PM by PIB Delhi
عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں حکومت ہند نے 15 نومبر 2024 سے 15 نومبر 2025 کو جن جاتیہ گورو ورش کے طور پر اعلان کیا ہے۔
اس تاریخی جشن کے ایک حصے کے طور پر قبائلی امور کی وزارت نے آدی کرمایوگی ابھیان کا آغاز کیا، جس کا تصور دنیا کے سب سے بڑے قبائلی نچلی سطح پر قیادت کے مشن کے طور پر کیا گیا تھا، جس نے 30 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ایک لاکھ گاؤں اور ٹولوں کے 11.5 کروڑ سے زیادہ قبائلی شہریوں تک رسائی حاصل کی۔
اس پہل کا باضابطہ افتتاح عزت مآب وزیر اعظم نے 17 ستمبر 2025 کو دھار، مدھیہ پردیش میں کیا۔
قبائلی گاؤں ویژن 2030 - آدی سیوا پرو کا دل
دو اکتوبر 2025 کو ایک تاریخی سنگ میل حاصل کیا گیا، جب قبائلی گاؤوں اور ٹولوں نے باضابطہ طور پر خصوصی گرام سبھا کے دوران اپنا قبائلی گاؤں ویژن- 2030 اعلامیہ پاس کیا۔ یہ شراکت والا عمل اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہر قبائلی برادری اگلی دہائی کے لیے اپنی ترقی کی ترجیحات کو وکست بھارت @ 2047 کے ساتھ چارٹ کرے۔ اس پہل کے تحت ایک لاکھ ولیج ویژن اور آدی سیوا کیندر پر کام جاری ہے۔




قبائلی گاؤں ویژن 2030 اعلامیہ کی اہم خصوصیات:
- کمیونٹی کی قیادت میں ترقی: گاؤں والوں نے مقامی ضروریات اور مواقع کی نشاندہی کرنے کے لیے ٹرانسیکٹ واکس، فوکسڈ گروپ ڈسکشنز (ایف جی ڈی) اور گیپ انالیسس میں سرگرمی سے حصہ لیا۔
- گاؤں کی سطح کی ترجیحات: ہر اعلان تعلیم، صحت، معاش، سماجی اور مالی شمولیت، اور بنیادی ڈھانچے میں قابل عمل اہداف کا خاکہ پیش کرتا ہے۔
- سرکاری اسکیموں کے ساتھ انضمام: پی ایم جن من، دھرتی آبا جنجاتیہ گرام اتکرش ابھیان 2.0، اور دیگر مرکزی اور ریاستی پروگراموں کے تحت کارروائیوں کی نقشہ کشی کی گئی۔
- ادارہ جاتی طریق کار: ہر گاؤں میں ایک کھڑکی (سنگل ونڈو)والے شہری خدمت مراکز کے طور پر آدی سیوا کیندروں کا قیام، جس میں گاؤں والے رضاکارانہ خدمت (آدی سیوا وقت) کے لیے ہر ہفتے 1 گھنٹے کا حصہ ڈالتے ہیں۔
- ٹیکنالوجی سے چلنے والی گورننس: اے آئی سے چلنے والی آدی وانی ایپ سرکاری افسران کو قبائلی برادریوں کے ساتھ مقامی زبانوں میں جوڑتی ہے، ریئل ٹائم مواصلات اور آخری میل اسکیم کی فراہمی کو یقینی بناتی ہے۔
یہ شراکتی نقطہ نظر گاؤوں کو اپنی ترقی کے فعال شریک تخلیق کار بننے، جوابدہی کو فروغ دینے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہر شہری کی آواز ان کی کمیونٹی کے مستقبل کی تشکیل کرے۔
شرکت کا پیمانہ (آدی کرمایوگی پورٹل پر اپ لوڈ کردہ ڈیٹا کے مطابق):
- ویلج ویژن 2030 مشقوں میں تقریباً 300 اضلاع، 46,040 گاؤں، 78 لاکھ سے زیادہ شرکاء۔
- 7.5 لاکھ+ آدی ساتھی اور سہیوگی شامل ہیں ۔
- اس مدت کے دوران انفرادی حقدار کارڈ جس میں آدھار، آیوشمان بھارت، پی ایم کسان، پی ایم جن دھن بنائے گئے اور 23 لاکھ مستفیدین کو تقسیم کیے گئے۔




گورننس کا از سر نو تصور کرنا – گراس روٹس لیڈرشپ ماڈل
دس جولائی 2025 سے، 20 لاکھ سینئر افسران، ایس ایچ جی خواتین اور قبائلی نوجوانوں کو 7 روزہ رہائشی گورننس پروسیس لیبز کے ذریعے آدی کرمایوگیوں کے طور پر تربیت دی گئی ہے۔ وہ اس سے لیس ہیں:
- سرکاری اسکیموں کی آخری منزل تک پہنچنے کو یقینی بنائیں۔
- محکمانہ وسائل کے ہم آہنگی کو فروغ دیں۔
- قبائلی برادریوں کو حکمرانی میں مساوی شراکت دار کے طور پر شامل کریں۔
آدی کرمایوگی ابھیان کی اہم جھلکیاں:
- بیس لاکھ تربیت یافتہ تبدیلی ساز - اہلکار، ایس ایچ جی خواتین، اور نوجوان
- ایک لاکھ گاؤں، ایک ویژن - قبائلی گاؤں ویژن 2030 رسمی طور پر اپنایا گیا
- ایک لاکھ آدی سیوا مرکز - ہفتہ وار آدی خدمت گھنٹے کے ساتھ سنگل ونڈو شہری خدمت مراکز
- گاؤں کی قیادت میں شکایت کا ازالہ - مسائل کا بروقت حل اور اسکیم کی کوریج
پیمانے پر اثر:
- 11.5 کروڑ قبائلی شہریوں کو بااختیار بنایا گیا۔
- ایک لاکھ گاؤں • 30 ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے • 550 اضلاع • 3,000 بلاکس
- بیس لاکھ آدی کرمایوگی بطور گراس روٹ لیڈر
قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب جوال اورم:
‘‘قبائلی گاؤں ویژن-2030 کو اپنانا ہندوستان کی قبائلی برادریوں کے لیے ایک تبدیلی کا لمحہ ہے۔ یہ اقدام ہر گاؤں کو اپنے ترقیاتی روڈ میپ کو چارٹ کرنے کا اختیار دیتا ہے، اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ فیصلے عوام کے ذریعے، لوگوں کے لیے کئے جائیں۔ یہ مقامی حکومت کو مضبوط کرتا ہے، شراکت کو بڑھاتا ہے اور نچلی سطح کی امنگوں کو ہمارے وکست بھارت @ 2047 کے ساتھ ہم آہنگ کرتا ہے۔’’
قبائلی امور کے وزیر مملکت جناب درگا داس اوئیکے:
‘‘آدی سیوا کیندروں کے قیام اور گورننس میں گاؤوں کی فعال شمولیت کے ذریعے ہم خدمات کی فراہمی کو نئے سرے سے متعین کر رہے ہیں۔ خصوصی گرام سبھا، ٹرانزیکٹ واک اور ایف جی ڈی جیسے شراکتی طریق کار اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ پی ایم جن دھن، پی ایم کسان اور آیوشمان بھارت جیسی اسکیمیں ہر دہلیز تک پہنچیں، جس میں کسی کو بھی پیچھے نہ چھوڑا جائے۔’’
جناب وبھو نائر، سکریٹری، قبائلی امور کی وزارت:
‘‘قبائلی گاؤں ویژن 2030 اعلامیہ جوابدہ اور جامع طرز حکمرانی میں ایک تاریخی سنگ میل کی نمائندگی کرتا ہے۔ اے آئی سے چلنے والی آدی وانی ایپ جیسی ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھا کر ہم ایک ایسا ماڈل تشکیل دے رہے ہیں جہاں قبائلی شہری اپنی ترقی کی تشکیل، شفافیت کو فروغ دینے اور نچلی سطح پر جمہوریت کو مضبوط کرنے میں فعال شراکت دار ہیں۔’’
وکست بھارت @ 2047 کی جانب
آدی کرمایوگی ابھیان، کمیونٹی کی شرکت، نوجوانوں کی قیادت اور ذمہ دار حکمرانی کے ذریعے ایک جامع، لچکداراور خوشحال قوم کی تعمیر قبائلی شہریوں کو ہندوستان کے ترقی کے سفر کے شریک تخلیق کاروں کے طور پر بااختیار بناتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ظ ا۔ن م۔
U-7239
(Release ID: 2176189)
Visitor Counter : 9