سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ابھرتے ہوئے سائنس ، ٹیکنالوجی اور اختراعی کنکلیو (ای ایس ٹی آئی سی-2025) کے پیشگی تقریب کا آغاز کیا


ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ کانکلیو ابھرتی ہوئی اور صف اول کی ٹیکنالوجیز-سیمی کنڈکٹرز ، اے آئی ، کوانٹم کمپیوٹنگ ، بائیوٹیک ، خلا  اور ماحولیات کے لیے ساز گار توانائی  پر توجہ مرکوز کرنے کی کوشش کرتا ہے

مرکزی وزیر نے زور دے کر کہا کہ کنکلیو نوجوان اختراع کاروں ، اسٹارٹ اپس اور محققین کے لیے اختراعی حل پیش کرنے ، رہنمائی تلاش کرنے اور صنعت اور متعلقہ فریقین  کے ساتھ جڑنے  کے لیے  ایک اسٹیج   فراہم کرتا ہے

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے فیصلہ کن تکنیکی اور اختراع پر مبنی کوششوں کی تعریف کی ، جسے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مستقل سیاسی وژن اور قیادت کی حمایت حاصل ہے

پرنسپل سائنسی مشیر ڈاکٹر اجے کمار سود نے زور دے کر کہا کہ کنکلیو ملک کی اختراع پر مبنی اور جامع ترقی کے لیے وزیر اعظم کے وژن کے مطابق وکست بھارت کے لیے تبدیلی ، شبیہ اور اختراع کو تحریک دینے کا ایک  بہترین موقع ہے

Posted On: 06 OCT 2025 4:37PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ؛ ارضیاتی سائنسز کے وزیر مملکت ؛ پی ایم او ؛ عملہ ، عوامی شکایات اور پنشن ؛ ایٹمی توانائی کا محکمہ اور خلائی محکمہ ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں بھارت منڈپم میں 3 سے 5 نومبر 2025 تک ہونے والے پہلے ابھرتے ہوئے سائنس ، ٹیکنالوجی اور انوویشن کنکلیو (ای ایس ٹی آئی سی-2025)  کی پیشگی کی تقریب کا افتتاح کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ای ایس ٹی آئی سی کو ہندوستان کے پہلے مربوط سائنس ، ٹیکنالوجی اور اختراعی پلیٹ فارم کے طور پر تصور کرنے پر پرنسپل سائنسی مشیر کے دفتر اور سائنسی وزارتوں کی ستائش کی ۔  انہوں نے کہا کہ گزشتہ گیارہ سالوں میں دنیا کی 11 ویں سب سے بڑی معیشت سے چوتھے نمبر پر پہچنے  تک کا ہندوستان کا سفر فیصلہ کن تکنیکی اور اختراع پر مبنی ہے ، جسے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مستقل سیاسی وژن اور قیادت کی حمایت حاصل ہے ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید روشنی ڈالی کہ کنکلیو ابھرتی ہوئی اور فرنٹیئر ٹیکنالوجیز-سیمی کنڈکٹرز ، اے آئی ، کوانٹم کمپیوٹنگ ، بائیوٹیک ، خلا اور ماحولیات کے لیے سازگار توانائی ، ہماری اسٹریٹجک خود مختاری اور  مضبوط اور مستحکم مستقبل کے لیے ضروری شعبوں پر خصوصی توجہ دینے کی کوشش کرتا ہے ۔

مرکزی وزیر نے زور دے کر کہا کہ یہ کنکلیو  نوجوان اختراع کاروں ، اسٹارٹ اپس اور محققین کو اختراعی حل پیش کرنے  ، رہنمائی تلاش کرنے اور صنعت اور  متعلقہ فریقین  کے ساتھ جڑنے کے لیے ایک اسٹیج بھی فراہم کرے گا-تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکےکہ ہندوستان کا ڈیموگرافک ڈیویڈنڈ ایک اختراعی منافع  کا وسیلہ بن جائے ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مشاہدہ کیا کہ ہندوستان کی صلاحیتوں کو پیٹنٹ کے شعبے میں دنیا بھر میں تسلیم کیا گیا ہے ، ہندوستان پیٹنٹ فائلنگ میں چھٹے ، اشاعتوں میں چوتھے نمبر پر ہے لیکن توقع ہے کہ 2029 تک امریکہ کو پیچھے چھوڑ دے گا ۔

مرکزی وزیر نے زور دے کر کہا کہ آئندہ ای ایس ٹی آئی سی-2025 وکست بھارت 2047 کے لیے ہندوستان کے سائنسی روڈ میپ کی تشکیل کے لیے محققین ، پالیسی سازوں ، صنعتی رہنماوں کے لیڈروں اور کاروباریوں کو متحد کرنے والے مختلف فریقین کے ذریعے ذہنی  تعاون اور میٹنگ کے لیے ایک پلیٹ فارم ہے ۔  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ پلیٹ فارم نوجوان اختراع کاروں کو سرپرستوں کے ساتھ جڑنے ، اپنے خیالات کا مظاہرہ کرنے اور عالمی علمی طاقت کے طور پر ہندوستان کے عروج میں  تعاون فراہم کرنے میں اگلے دور کے  انسانی صلاحیتوں کو دریافت کرنے کا موقع فراہم کرے گا ۔

ڈاکٹر سنگھ نے مصنوعی ذہانت ، صاف توانائی ، بائیوٹیکنالوجی ، کوانٹم سائنسز ، خلائی اور جوہری ٹیکنالوجیز سمیت ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز پر محیط 11 موضوعاتی اجلاسوں کے انعقاد کے لیے پرنسپل سائنسی مشیر کی ٹیم کی بھی تعریف کی ۔  انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سائنس اور اختراع میں ایک پیروکار سے ایک سب سے آگے والے ملک کی طرف ہندوستان کی "بڑی چھلانگ" کی علامت ہیں ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ، حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر ، ڈاکٹر اجے کمار سود نے کہا کہ ای ایس ٹی آئی سی-2025 13 شریک وزارتوں اور محکموں کے درمیان باہمی تعاون کے ایک نئے دور کی نمائندگی کرتا ہے جس میں متنوع برادری کے ممبران اور متعلقہ فریقین شامل  ہیں ، اس طرح محققین ، صنعت ، ماہرین تعلیم اور حکومت کو ایک پلیٹ فارم کے تحت اکٹھا کیا جاتا ہے ۔  انہوں نے اس کنکلیو کو ملک کی اختراع پر مبنی اور جامع ترقی کے لیے وزیر اعظم کے وژن کے مطابق وکست بھارت کے لیے تبدیلی ، شبیہ اور اختراع کو تحریک فراہم  کرنے کا ایک بہترین موقع قرار دیا ۔  ڈاکٹر سود نے کہا کہ یہ کنکلیو بات چیت ، علم کے تبادلے اور قابل عمل روڈ میپ کے لیے ایک متحرک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا ، جس میں عالمی ماہرین ، نوبل انعام یافتگان اور نوجوان محققین سمیت دیگر افراد شرکت کریں گے۔

سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے (ڈی ایس ٹی) کے سکریٹری پروفیسر ابھے کرنڈیکر نے کہا کہ ای ایس ٹی آئی سی-2025 میں 11 موضوعاتی اجلاسوں اور اعلی سطحی پینل کے ذریعے یہ قومی ترجیحات کے ساتھ اختراع کو ہم آہنگ کرکے وکست بھارت 2047 کے حصول کے لیے ایک جامع روڈ میپ تیار کرے گا ۔  جو چیز ای ایس ٹی آئی سی کو منفرد بناتی ہے وہ  ہے پوری حکومت کا نقطہ نظر ہے ،انہوں نے کہا کہ صحت ، تعلیم ، زراعت ، توانائی ، خلا ، الیکٹرانکس اور آئی ٹی ، ماحولیات اور دیگر وزارتوں کے ساتھ اختراع اب لیبارٹریوں تک محدود نہیں ہے بلکہ قومی ترقی کے ہر شعبے میں شامل ہے ۔  پروفیسر کرنڈیکر نے زور دے کر کہا کہ یہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ سائنس ، ٹیکنالوجی اور اختراع سماجی ضروریات کو براہ راست پورا کریں ، اقتصادی ترقی کو آگے بڑھائیں ، اور وکست بھارت 2047 کی طرف مجموعی ترقی میں تعاون دیں ۔

پیشگی تقریب میں 13 وزارتوں اور محکموں کے سکریٹریوں ، سائنسی برادریوں کے ارکان اور تحقیقی اداروں اور صنعت کے نمائندوں نے شرکت کی ۔

*****

 

ش ح۔ ش ب۔ خ م

(U N.7139)


(Release ID: 2175457) Visitor Counter : 15
Read this release in: English , Hindi