عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
ایس ایس سی نے امیدواروں کو جوابات اور درست جوابات کے ساتھ سوالیہ پرچوں کو دیکھنے، محفوظ کرنے اور ان کا جائزہ لینے کی اجازت دی
چیلنج فیس میں کمی کی، ہیلپ لائن شروع کی اور منصفانہ نتائج کے لیے نارملائزیشن کو اپنایا
امتحان کی سالمیت کو تقویت حاصل ہوئی: ڈیجیٹل والٹ، ٹیک سیف گارڈز اور غلط مراکز کے خلاف کارروائی
کمیشن نے آفیشل ایکس ہینڈل لانچ کیا، امیدواروں سے صرف تصدیق شدہ تازہ معلومات پر ہی بھروسہ کرنے کی اپیل کی
Posted On:
03 OCT 2025 6:18PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 3 اکتوبر: اسٹاف سلیکشن کمیشن (ایس ایس سی) نے اپنے امتحانات کو مزید شفاف، محفوظ اور ملک بھر کے لاکھوں امیدواروں کے لیے آسان بنانے کے لیے اصلاحات کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے۔ عہدیداروں نے کہا کہ یہ اقدامات امیدواروں کی فلاح و بہبود کے ساتھ امتحان کی سالمیت کو متوازن کرتے ہیں، کیونکہ کمیشن آنے والے مہینوں میں مصروف امتحانی دور کی تیاری کر رہا ہے۔
ایک اہم اصلاحات کا تعلق سوالیہ پرچوں کے افشاء اور پھیلانے سے ہے۔ ایس ایس سی امتحانات میں شرکت کرنے والے امیدوار اپنے سوالی پرچے، جوابات اور صحیح جوابات دیکھ سکتے ہیں۔ یہ انہیں ثبوت کے ساتھ جوابی کلیدوں کو چیلنج کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے ذاتی استعمال کے لیے کاپیاں رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔ ایس ایس سی حکام نے واضح کیا کہ پابندیاں صرف جاری ملٹی شفٹ امتحانات کے دوران لاگو ہوتی ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ بعد کے سیشنز کے پیپرز سے سمجھوتہ نہ کیا جائے۔ امیدواروں کی مزید مدد کرنے کے لیے، کمیشن نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ ماضی کے منتخب کردہ سوالات کے پرچوں کو باقاعدہ وقفوں پر سرکاری نمونے کے سیٹ کے طور پر شائع کیا جائے۔ حکام کے مطابق، یہ امیدواروں کو مستند مطالعاتی مواد فراہم کرے گا جبکہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ آنے والے امتحانات کی رازداری مکمل طور پر محفوظ ہے۔
اس عمل کو زیادہ امیدواروں کے موافق بنانے کی کوشش میں، ایس ایس سی نے چیلنجنگ سوالات کے لیے فیس کو نصف—100 روپے سے 50 روپے فی سوال — کر دیا ہے جو جواب دینے کے خواہشمند امیدواروں پر مالی بوجھ کو کم کرتے ہیں۔ پہلے سے موجود ٹول فری ہیلپ لائن 1800-309-3063 کے علاوہ، ایک آن لائن فیڈ بیک اور شکایات کا پورٹل بھی قائم کیا گیا ہے، جس سے امیدواروں کے خدشات کا فوری ازالہ ممکن ہے۔ سب سے اہم اقدامات میں سے ایک ایکوی پرسنٹائل نارملائزیشن کا تعارف ہے۔ سیدھے الفاظ میں، یہ طریقہ امیدواروں کا موازنہ خام نمبروں کی بجائے ان کے پرسنٹائل سکور کی بنیاد پر کرتا ہے۔ یہ کسی بھی فائدے یا نقصان کو دور کرتا ہے جو امتحان کی مختلف شفٹوں میں مشکل کی سطح میں تبدیلی سے پیدا ہو سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، اگر امیدواروں کے ایک بیچ کو دوسرے سے تھوڑا سخت پرچہ ملتا ہے، تو نارملائزیشن اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ نتائج تمام گروپوں میں منصفانہ اور یکساں رہیں۔
امتحان کی حفاظت اور انصاف کو یقینی بنانا بھی ایک اہم توجہ کا مرکز رہا ہے۔ نقالی کو روکنے اور امیدواروں کو ایک ہی امتحان میں متعدد بار کوشش کرنے سے روکنے کے لیے آدھار پر مبنی توثیق متعارف کرائی گئی ہے۔ سوالیہ پرچوں کو اب ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے محفوظ طریقے سے منتقل کیا جاتا ہے، جس سے وہ لیک ہونے کا خطرہ کم ہوتے ہیں۔ ایس ایس سی نے ہیکنگ یا بدعملی کی دیگر اقسام کو روکنے کے لیے خصوصی آئی ٹی ایجنسیوں کو بھی شامل کیا ہے۔ حکام کے مطابق امتحانات کی نگرانی کے نظام کو مزید سخت کر دیا گیا ہے اور قواعد کی خلاف ورزی کرنے والے مراکز اور امیدواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔
یہ اقدامات کمبائنڈ گریجویٹ لیول ایگزامینیشن (سی جی ایل ای) 2025 کے حال ہی میں ختم ہونے والے ٹائر-I میں واضح تھے۔ تقریباً 28 لاکھ امیدواروں نے درخواست دی تھی، جن میں سے تقریباً 13.5 لاکھ دراصل 126 شہروں اور 255 مراکز میں 45 شفٹوں میں حاضر ہوئے۔ جبکہ کچھ مراکز تکنیکی مسائل کا سامنا کرنا پڑا، ایس ایس سی نے 14 اکتوبر کو متاثرہ افراد کے لیے دوبارہ امتحان کا اعلان کیا ہے۔ متعلقہ امیدواروں کو انفرادی طور پر ای میل اور ایس ایم ایس کے ذریعے مطلع کیا جائے گا۔ چیلنجنگ سوالات کا عمل اگلے دن یعنی 15 اکتوبر کو شروع ہوگا۔
کمیشن نے آئندہ امتحانات کے لیے اپنا پلان بھی جاری کر دیا ہے۔ اکتوبر 2025 اور مارچ 2026 کے درمیان، بڑے امتحانات بشمول کمبائنڈ ہائر سیکنڈری لیول (سی ایچ ایس ایل ای)، ملٹی ٹاسکنگ اسٹاف (ایم ٹی ایس)، جونیئر انجینئر (جے ای)، کانسٹیبل (دہلی پولیس اور سی اے پی ایف)، سب انسپکٹر (دہلی پولیس اور سی اے پی ایف)، اور دہلی پولیس کے تکنیکی کیڈر کے امتحانات منعقد کیے جائیں گے۔ عہدیداروں نے کہا کہ پہلے سے موجود اصلاحات اس بات کو یقینی بنائے گی کہ یہ ٹیسٹ منصفانہ، موثر اور امیدواروں کے موافق ہوں۔
امیدواروں کے ساتھ براہ راست رابطے کو بڑھانے کے لیے، ایس ایس سی نے ایکس (@SSC_GoI) پر اپنا آفیشل ہینڈل شروع کیا ہے۔ کمیشن نے امیدواروں پر زور دیا ہے کہ وہ صرف سرکاری اعلانات پر بھروسہ کریں اور آن لائن گردش کرنے والی گمراہ کن معلومات سے متاثر نہ ہوں۔
جیسے جیسے ایس ایس سی اپنے گولڈن جوبلی سال کے قریب پہنچ رہا ہے، اس نے بھرتی میں شفافیت اور انصاف کے لیے اپنی دیرینہ وابستگی پر زور دیا ہے۔ عہدیداروں نے زور دے کر کہا، " متعارف کرائی گئی اصلاحات کا مقصد لاکھوں مخلص امیدواروں کو فائدہ پہنچانا اور امتحانات کی سالمیت کو برقرار رکھنا ہے۔"
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:7035
(Release ID: 2174613)
Visitor Counter : 64