سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کم لاگت والے معیاری حفظان صحت کے عالمی منزل کے طور پر ابھر رہا ہے
ہندوستان کا 12 بلین ڈالر کا میڈ ٹیک سیکٹر 2030 تک 20 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
سری چترا، ترواننت پورم، سستے، اعلیٰ معیار کے طبی آلات کی پیداوار کررہا ہے، اسے مزید بڑھانے کی ضرورت ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
وزیر موصوف نے کہا: آتم نربھر سے لے کر وشو بندھو اور وشوبندھو سے وکست بھارت تک، سری چترا پی ایم مودی کے قوم سے متعلق وژن سے ہم آہنگ ہے
Posted On:
03 OCT 2025 5:38PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی ، ارضیاتی علوم کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور پی ایم او ، محکمہ جوہری توانائی ، محکمہ خلا ، عملہ ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سستی قیمتوں پر اعلی معیار کے طبی آلات تیار کرنے کے لیے سری چترا ترونال انسٹی ٹیوٹ فار میڈیکل سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (ایس سی ٹی آئی ایم ایس ٹی) ترواننت پورم کی تعریف کی اور ان دیسی اختراعات کی پیداوار بڑھانے اور ان کے تئیں بیداری بڑھانے پر زور دیا۔
وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان کم لاگت والے معیاری حفظان صحت کی عالمی منزل کے طور پر ابھرنے کا وعدہ کرتا ہے۔
’’خود کفالت کے لیے اختراع-مقامی طبی آلات کی ترقی کے ساتھ حفظان صحت کے عمل کو تیز کرنا-سری چترا کا تعاون‘‘ کے موضوع پر نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اگرچہ ایس سی ٹی آئی ایم ایس ٹی نے زندگی بچانے والی ٹیکنالوجیز تیار کی ہیں ، لیکن وسیع تر استعمال اور عوامی بیداری کو یقینی بنانے کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ انسٹی ٹیوٹ دہلی جیسے مرکزی مقامات پر اپنے آلات کی نمائش کرے ، جس میں سول سوسائٹی اور متعلقین شامل ہوں ، تاکہ اس کے کام کے فوائد بہتر طور پر معلوم ہوں۔
وزیر موصوف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ایس سی ٹی آئی ایم ایس ٹی کا تعاون درآمدات پر انحصار کم کرکے آتم نربھر بھارت بننے کے وزیر اعظم کے وژن اور وشو بندھو بھارت کے نظریے سے ہم آہنگ ہے، جس کے تحت ہارٹ والو اور ایم آر آئی سے ہم آہنگ شنٹس جیسے آلات برآمد کئے جارہے ہیں اور جو نجی شعبے میں ریوینیو پیدا کرنے اور صنعتی شراکت داری کے ذریعے وکست بھارت 2047 کے نظریے کے مطابق ہے۔
مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ پہلے ہی دو لاکھ سے زیادہ مریضوں کو ہارٹ والو اور تقریبا 2000 مریضوں کو ایڈوانس شنٹس فراہم کر چکا ہے ،جبکہ ہیموسٹاسس پیچ جیسی اختراعات صدمے (ٹراما) اور میدان جنگ میں دیکھ بھال میں اہم ثابت ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کامیابیوں کو اکثر سرکردہ اسپتالوں میں بھی پہچان نہیں مل پاتی ہے۔ وزیر موصوف نے پیداوار کو بڑھانے پر زور دیا تاکہ انہیں زیادہ وسیع پیمانے پر دستیاب کرایا جا سکے۔
انہوں نے مزید زور دے کر کہا کہ ایس سی ٹی آئی ایم ایس ٹی ’’چار ٹی‘‘ یعنی ٹیچنگ، ٹریننگ، ٹریٹمنٹ اور ٹریڈ (تدریس ، تربیت ، علاج اور تجارت) کو یکجا کرکے ہندوستان میں ایک منفرد ماڈل پیش کررہا ہے۔ یہ تصور کچھ مغربی ممالک میں عام ہے لیکن گھریلو سطح پر نسبتاً نیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ نہ صرف تعلیم دیتا ہے اور علاج کرتا ہے بلکہ مینوفیکچرنگ کے ذریعے معاشی قدر بھی پیدا کرتا ہے۔
بڑے تناظر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ، وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان کے طبی ٹیکنالوجی کے شعبے کی قدر 2025 میں تقریباً 12 بلین امریکی ڈالر ہے اور یہ سالانہ تقریباً 20 فیصد کی شرح سے بڑھ رہی ہے، جس کے 2030 تک 50 بلین امریکی ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ ہے۔ ڈبلیو ایچ او سے منظوری اور آئی سی ایم آر ، ڈی بی ٹی ، سی ایس آئی آر ، ڈی آر ڈی او اور آئی این ایس اے جیسی قومی ایجنسیوں کے ساتھ تعاون سے ایس سی ٹی آئی ایم ایس ٹی جیسے ادارے اس ترقی میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے صنعت کے ساتھ شراکت داری کی اہمیت پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ پیداوار میں توسیع کے باوجود قوت خرید کے پہلو کو مرکزیت حاصل ہونی چاہیے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ادارہ 2047 تک سستے حفظان صحت اور طبی سیاحت کے عالمی مرکز کے طور پر ہندوستان کے ابھرنے میں اپنا تعاون دے سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنی کامیابیوں کو آگے بڑھاتے ہوئے سری چترا، صحت کی قومی ترجیحات اور عالمی مانگ دونوں کو پورا کر سکتا ہے، جس سے عالمی صحت کی دیکھ بھال میں ایک قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر ہندوستان کے کردار کو تقویت مل سکتی ہے۔
اس تقریب میں پروفیسر آشوتوش شرما، سابق سکریٹری، ڈی ایس ٹی؛ ڈاکٹر ابھے کرندیکر، سکریٹری ، ڈی ایس ٹی ؛ پروفیسر کرس گوپال کرشنن ، صدر ، ایس سی ٹی آئی ایم ایس ٹی؛ ڈاکٹر سنجے بہاری، ڈائریکٹر، ایس سی ٹی آئی ایم ایس ٹی اور سینئر فیکلٹی ، سائنس دانوں اور صنعتی شراکت داروں نے شرکت کی۔



*************
(ش ح ۔ م م ۔ م ر)
U.No. 7030
(Release ID: 2174568)
Visitor Counter : 11