PIB Headquarters
azadi ka amrit mahotsav

آر بی آئی کی مالیاتی پالیسی: ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں، جی ڈی پی آؤٹ لک میں بہتری

Posted On: 01 OCT 2025 3:26PM by PIB Delhi
  • آر بی آئی نے غیر جانبدارانہ موقف کے ساتھ ریپو ریٹ کو 5.50 فیصد پر برقرار رکھا۔
  • آر بی آئی نے مالی سال26- 2025 کے لیے ہندوستان کی جی ڈی پی نمو کی پیشن گوئی کو 6.5 فیصد کے پہلے تخمینہ سے بڑھا کر 6.8 فیصد کر دیا۔
  • آر بی آئی نے مالی سال26- 2025 کے لیے اپنی  سی پی آئی افراط زر کی پیشن گوئی کو 3.1 فیصد سے کم کر کے 2.6 فیصد کر دیا۔
  • مالی سال 26- 2025 کی پہلی سہ ماہی میں ہندوستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو کر جی ڈی پی کا 0.2 فیصد ہو گیا، جو ایک سال پہلے 0.9 فیصد تھا۔
  • اب تک (26 ستمبر تک) مالی سال 26- 2025 کے اپریل-ستمبر کی مدت کے دوران، ہندوستانی ایکویٹی مارکیٹوں میں اضافہ کا رجحان رہا ہے۔

ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے 29 ستمبر سے 1 اکتوبر، 2025 تک منعقد ہونے والی مانیٹری پالیسی کمیٹی کے 57ویں اجلاس کے بعد اپنی مانیٹری پالیسی رپورٹ (اکتوبر 2025) جاری کی ہے۔ آر بی آئی نے غیر جانبدارانہ مؤقف کے ساتھ ریپو ریٹ کو 5.50 فیصد پر برقرار رکھا ہے۔ یہ ایک متوازن نقطۂ نظر کی عکاسی کرتا ہے جو مالیاتی استحکام کو یقینی بناتے ہوئے اقتصادی رفتار کو سہارا دیتا ہے۔ اس رپورٹ میں مضبوط گھریلو طلب، معاون مالیاتی حالات اور ایک مستحکم بیرونی ماحول کو اجاگر کیا گیا ہے، جو بھارتی معیشت کے محتاط لیکن پُرامید نقطۂ نظر کو ظاہر کرتا ہے۔

 

مضبوط ترقی کی سمت پیش قدمی

آر بی آئی نے مالی سال 26-2025 کے لیے ہندوستان کی جی ڈی پی ترقی کی پیشن گوئی کو 6.5 فیصد کے پہلے تخمینہ سے بڑھا کر 6.8 فیصد کر دیا ہے۔

گھریلو نمو اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے، زیادہ کھپت، سرمایہ کاری اور حکومتی اخراجات کی وجہ سے۔ اچھی مانسون، جی ایس ٹی 2.0، بہتر کریڈٹ فلو، اور بڑھتی ہوئی صلاحیت کے استعمال جیسے معاون عوامل مثبت نقطہ نظر کو برقرار رکھتے ہیں۔

مالی سال 26-2025 کی پہلی سہ ماہی میں ہندوستان کی حقیقی جی ڈی پی میں 7.8 فیصد اضافہ ہوا، جو گزشتہ سہ ماہی میں 7.4 فیصد سے زیادہ ہے۔ یہ سات سہ ماہیوں میں ترقی کی سب سے تیز رفتار ہے، جو مضبوط سرمایہ کاری اور کھپت سے چلتی ہے۔

مالی سال 26-2025 کے لیے نمو 6.8 فیصد (پہلی سہ ماہی 7.8: فیصد،  دوسری سہ ماہی 7.0:  فیصد، تیسری سہ ماہی: 6.4 فیصد، چوتھی سہ ماہی: 6.2 فیصد) پر متوقع ہے، جبکہ مالی سال 27-2026 کے لیے اس کی شرح 6.6 فیصد ہے۔ یہ ایک عام مانسون اور مستحکم حالات پر مبنی ہے۔

آنے والے سال کے لیے صارفین کی امید، جیسا کہ مستقبل کی توقعات کے اشاریہ سے ماپا جاتا ہے، شہری اور دیہی دونوں گھرانوں کے لیے مزید  مستحکم ہوا ہے۔

 

عالمی ایجنسیاں اس پیش رفت کی تصدیق کرتی ہیں

کئی عالمی ایجنسیوں نے عالمی غیر یقینی صورتحال کے درمیان ملک کی پائیداری کو اجاگر کرتے ہوئے ہندوستان کی مضبوط اقتصادی ترقی کے امکانات کو برقرار رکھا ہے۔  آئی ایم ایف (مالی سال 26: 6.4فیصد)، فچ (مالی سال27 :6.3فیصد)،  ایس اینڈ پی گلوبل (مالی سال26:6.5 فیصد)، اقوام متحدہ (مالی سال26:  6.3فیصد، مالی سال27:  6.4فیصد)، سی آئی آئی (مالی سال26:  6.4-6.7 فیصد) اور او ای سی ڈی(مالی سال 26: 6.7فیصد) نے مضبوط گھریلو طلب، بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری، اور بیرونی شعبے کے استحکام کو کلیدی عوامل کے طور پر بتایا ہے۔ مضبوط پالیسی  تعاون، ساختی اصلاحات، اور متحرک خدمات کا شعبہ مثبت ترقی کے نقطہ نظر کو مزید تقویت دے رہا ہے۔ یہ تخمینے عالمی چیلنجوں کے درمیان اعلی ترقی کو برقرار رکھنے کی ہندوستان کی صلاحیت پر وسیع اعتماد کو اجاگر کرتے ہیں۔

 

قیمتوں میں استحکام

آر بی آئی  نے مالی سال26-2025 کے لیے اپنی سی پی آئی افراط زر کی پیشن گوئی 3.1 فیصد سے کم کر کے 2.6 فیصد کر دی ہے۔

ہیڈ لائن کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) افراط زر مسلسل نو ماہ تک گر کر جولائی 2025 میں 1.6 فیصد کی آٹھ سال کی کم ترین سطح پر آگئی، اس سے پہلے کہ اگست میں 2.1 فیصد تک پہنچ گئی۔ یہ آر بی آئی کے افراط زر کے ہدف کی حد کے اندر رہا۔

جبکہ افراط زر پہلے 3.8 فیصد (چوتھی سہ ماہی مالی سال 2024-25) اور 3.6 فیصد (پہلی سہ ماہی مالی سال 26-2025) پر متوقع تھا، حقیقی نتائج 90 بی پی ایس کم تھے۔ یہ کمی نو مہینوں کے دوران خوراک کی قیمتوں میں تیزی سے 10.5 فیصد کمی کی وجہ سے ہوئی، جو سی پی آئی سیریز میں سب سے طویل ہے۔

ہلکے موسم گرما کے درجہ حرارت نے موسمی قیمتوں کے دباؤ کو مزید کم کیا، جس کی وجہ سے اصل افراط زر پہلی سہ ماہی اور دوسری سہ ماہی مالی سال 26-2025میں توقعات سے کم رہا۔

صارفین کے لیے22 ستمبر 2025 سے لاگو ہونے والے جی ایس ٹی کی شرحوں میں اصلاحات نے ٹیکسوں کو آسان بنا دیا ہے اور قیمتوں میں کمی ہوئی ہے، جس سے تمام مصنوعات کے گروپ میں سی پی آئی باسکٹ کا تقریباً 11.4 فیصد متاثر ہوا ہے۔

عالمی طلب میں استحکام

مالی سال 26-2025 کی پہلی سہ ماہی میں ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو کر جی ڈی پی کا 0.2 فیصد ہو گیا جو ایک سال پہلے 0.9 فیصد تھا۔ یہ مضبوط خدمات کی برآمدات اور 35.3 بلین امریکی ڈالر کی مضبوط ترسیلات کی وجہ سے ہوا، جس سے ہندوستان نجی ترسیلات کا دنیا کا سب سے بڑا وصول کنندہ بن گیا۔

عالمی تجارتی غیر یقینی صورتحال کے درمیان، ہندوستان کی تجارتی اشیاء کی برآمدات میں 2.5 فیصد (اپریل-اگست 2025) اضافہ ہوا، جبکہ درآمدات میں 2.1 فیصد اضافہ ہوا۔ خدمات کی برآمدات میں دوہرے ہندسے کی نمو جاری رہی اور مالی سال 26-2025 کی پہلی سہ ماہی میں سامان اور خدمات کی حقیقی برآمدات اور درآمدات میں بالترتیب 6.3 فیصد اور 10.9 فیصد اضافہ ہوا۔

اپریل-جولائی 2025 کے دوران، مجموعی غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری ( ایف ڈی آئی) کی آمد 37.7 بلین امریکی ڈالر پر مضبوط رہی، جو کہ ہندوستان کی سرمایہ کاری کی ترجیحی منزل کے طور پر مسلسل اپیل کی عکاسی کرتی ہے۔ سنگاپور، امریکہ، ماریشس، یو اے ای اور نیدرلینڈز سے خالص رقوم بڑھ کر 10.8 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں، جو کل ایف ڈی آئی کا 76 فیصد ہے۔

 نقدی  اور استحکام

مالی سال 26-2025 کے اپریل-ستمبر کی مدت کے دوران (26 ستمبر تک)، تجارتی پالیسی کی غیر یقینی صورتحال اور جغرافیائی سیاسی تناؤ کے درمیان اتار چڑھاؤ کی مختصر مدت کے باوجود ہندوستانی ایکویٹی مارکیٹس اوپر کی طرف بڑھتے رہے۔

مالی سال 26-2025 (26 ستمبر 2025 تک) کے اپریل تا ستمبر کی مدت میں بی ایس ای سینسیکس میں 3.9 فیصد اضافہ ہوا۔ بی ایس ای مڈ کیپ اور بی ایس ای سمال کیپ انڈیکس بالترتیب 7.7 فیصد اور 12.1 فیصد بڑھنے کے ساتھ، 26-2025 کے دوران وسیع مارکیٹ انڈیکس نے  مقررہ ہدف سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

ہندوستانی روپیہ عالمی اتار چڑھاو کے درمیان اتار چڑھاؤ کا شکار رہا، لیکن ابھرتی ہوئی مارکیٹ کی سب سے کم اتار چڑھاؤ والی کرنسیوں میں سے ایک رہا۔ اس کا استحکام مضبوط بنیادوں کے ذریعے برقرار رکھا گیا تھا،  جس میں کم کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ، مستحکم خدمات کی برآمدات، مضبوط ترسیلات زر، اور زرمبادلہ کے صحت مند ذخائرشامل ہیں۔

نتیجہ

ہندوستان کی معیشت اپریل-ستمبر 26-2025 مالی سال میں کافی اچھی پوزیشن میں رہی، مضبوط کھپت، سرمایہ کاری اور حکومتی اخراجات کی وجہ سے۔ اشیائے خوردونوش کی متوازن قیمتوں اور جی ایس ٹی اصلاحات سے مہنگائی توقعات سے کم رہی۔ مجموعی طور پر میکرو اکنامک استحکام برقرار رہا، جو بیرونی شعبے کی متوازن کارکردگی، نقدی میں استحکام ، اور صحت مند مالیاتی منڈیوں کے ذریعے کارفرما ہے۔

حوالہ جات:

آر بی آئی

https://rbidocs.rbi.org.in/rdocs/Publications/PDFs/MPR011020257F52BDBF1F184AE0A627BD9CEB1580FB.PDF

آئی ایم ایف

https://www.imf.org/en/Countries/IND

نیوز آن اے آئی آر

https://www.newsonair.gov.in/fitch-ratings-upgrades-indias-economic-growth-forecast-to-6-9/

ایس اینڈ پی گلوبل

https://www.spglobal.com/en/research-insights/special-reports/india-forward/shifting-horizons/how-indian-economic-growth-realigns-with-shifting-global-trends

پی آئی بی ہیڈ کوارٹر

https://www.pib.gov.in/PressNoteDetails.aspx?NoteId=155121&ModuleId=3

ڈی ڈی نیوز

https://ddnews.gov.in/en/indias-gdp-growth-projected-at-6-4-6-7-for-fy26-cii/

او ای سی ڈی

https://www.oecd.org/en/publications/oecd-economic-outlook-interim-report-september-2025_67b10c01-en.html

پی ڈی ایف دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

*****

ش ح۔ ع و۔ ش ب ن

U.No. 7015


(Release ID: 2174499) Visitor Counter : 14