پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جناب ہردیپ سنگھ پوری نے ورلڈ ٹریڈ سینٹر، نوروجی نگر میں اندرپرستھ گیس لمیٹڈ کے دفتر کا افتتاح کیا

Posted On: 30 SEP 2025 7:01PM by PIB Delhi

 ’’ گذشتہ 11 برسوں کے دوران بھارت نے پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے شعبے میں ایک تبدیلی کا سفر دیکھا ہے۔ 2014 سے پہلے ایل پی جی کنکشن کی تعداد 14 کروڑ سے بڑھ کر آج 33 کروڑ سے زیادہ ہوگئی، قدرتی گیس پائپ لائن نیٹ ورک کو 14000 کلو میٹر سے بڑھا کر 22500 کلو میٹر سے زیادہ کردیا گیا ہے اور بھارت کو عالمی سطح پر سب سے تیزی سے ترقی کرنے والے ریفائننگ مراکز میں سے ایک کے طور پر قائم کیا ہے‘‘ یہ الفاظ پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری کے ہیں۔ وہ ورلڈ ٹریڈ سینٹر، نوروجی نگر، نئی دہلی میں اندرپرستھ گیس لمیٹڈ (آئی جی ایل) کے نئے دفتر کے افتتاح کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔

وزیر موصوف نے جینیسس گیس سلوشنز کے ساتھ شراکت داری میں آئی جی ایل کے ذریعہ قائم کردہ ایک نئی اسمارٹ گیس میٹر مینوفیکچرنگ سہولت کا بھی افتتاح کیا۔ یہ پلانٹ ہر سال تقریبا 10 لاکھ گیس میٹر تیار کر سکے گا، جس میں اسمارٹ اور پری پیڈ میٹر بھی شامل ہیں۔ اکتوبر 2025 میں پیداوار شروع ہونے کی توقع کے ساتھ، اس اقدام سے بھارت کو گیس میٹر کی تیاری میں خود کفیل بنانے میں مدد ملے گی اور صارفین کو جدید، موثر اور سستی خدمات فراہم کرنے کے لیے آئی جی ایل کی کوششوں میں مدد ملے گی۔

آئی جی ایل کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ کمپنی نے دہلی کے 250 دیہاتوں تک پی این جی کنکشن فراہم کیے ہیں، جس سے 1 لاکھ سے زیادہ دیہی گھرانوں کو کھانا پکانے کے صاف ایندھن جیسی شہری سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ انھوں نے زور دیا کہ یہ توسیع صرف بنیادی ڈھانچے کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ دیہی اور شہری فرق کو ختم کرتے ہوئے زندگیوں کو تبدیل کرنے، ہوا کے معیار کو بہتر بنانے اور اخراج کو کم کرنے کے بارے میں ہے۔

بھارت کے توانائی کے سفر پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ 2014 سے پہلے ایل پی جی سلنڈروں تک رسائی بہت سے گھرانوں کے لیے ایک چیلنج تھا، جبکہ آج ایل پی جی کنکشن پوری آبادی کا احاطہ کرتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ نوراتری کے پہلے دن پردھان منتری اجولا یوجنا کے تحت 25 لاکھ نئے ایل پی جی کنکشن کا اعلان کیا گیا تھا، جو معاشی طور پر کمزور طبقات کو کھانا پکانے کا صاف ایندھن فراہم کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اسکیم کے تحت کنکشن کی کل تعداد بڑھ کر تقریبا 10.60 کروڑ ہو جائے گی۔

وزیر موصوف نے 1998 میں قائم کردہ آئی جی ایل کی کامیابی کی کہانی کو بھی اجاگر کیا، جو ٹرانسپورٹ سیکٹر کو سی این جی اور گھروں، صنعتوں اور تجارتی اداروں کو پی این جی کی فراہمی کے ذریعے سٹی گیس ڈسٹری بیوشن سیکٹر میں ایک اہم کھلاڑی بن گیا ہے۔ آئی جی ایل آج 956 سی این جی اسٹیشن چلاتا ہے جو کہ بھارت کے کل اسٹیشن کا تقریبا 12 فیصد ہے۔ اس نے 30.7 لاکھ سے زیادہ گھروں کو پی این جی سے جوڑا ہے، 5300 صنعتوں اور 7100 تجارتی اداروں کو صاف توانائی فراہم کی ہے، 9.3 ایم ایم ایس سی ایم ڈی قدرتی گیس فروخت کرتی ہے اور روزانہ 22 لاکھ سی این جی گاڑیوں کو ایندھن فراہم کرتی ہے۔

جناب پوری نے اس بات کو اجاگر کیا کہ بھارت کے قدرتی گیس پائپ لائن نیٹ ورک میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ انھوں نے انڈمان خطے میں حالیہ دریافتوں کے امید افزا نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے بھارت کی تلاش اور پیداوار کی کوششوں پر امید کا اظہار کیا۔ انھوں نے یاد دلایا کہ 2006 اور 2016 کے درمیان تلاش کی سرگرمیاں رک گئی تھیں کیونکہ یہ تاثر غالب تھا کہ تیل اور گیس عالمی منڈیوں میں آسانی سے دستیاب ہیں۔ تاہم، انھوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ بھارت کی ارضیاتی صلاحیت مضبوط ہے اور نئی دریافتیں اس یقین کو تقویت دے رہی ہیں۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ بھارت تیزی سے اپنی ریفائننگ کی صلاحیت میں اضافہ کر رہا ہے اور پہلے ہی دنیا کا چوتھا سب سے بڑا ریفائننگ مرکز ہے۔ مزید توسیع کے ساتھ، بھارت تیسرا سب سے بڑا اور بالآخر ریفائننگ کی سرگرمیوں کے عالمی مراکز میں سے ایک بننے کے لیے تیار ہے، کیونکہ کہیں اور چھوٹی اسٹینڈ ایلون ریفائنریاں قابل عمل رہنے کے لیے جدوجہد کر سکتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ توسیع نہ صرف بھارت کی توانائی کی حفاظت کو مضبوط کرتی ہے بلکہ ملازمتیں بھی پیدا کرتی ہے، ایم ایس ایم ایز کی مدد کرتی ہے اور علاقائی اقتصادی ترقی کو بھی بڑھاتی ہے۔

جناب پوری نے آئی جی ایل کے جدید ترین ٹیکنالوجیز کو اپنانے کی بھی ستائش کی جن میں ایس اے پی-ای آر پی، جی آئی ایس، ایڈوانسڈ اینالیٹکس، بزنس انٹیلی جنس ڈیش بورڈ، انٹیگریٹڈ سیکیورٹی اور وہیکل ٹریکنگ سسٹم، پری پیڈ اور سیلف بلنگ ایپس، چیٹ بوٹس، ای بلنگ، اور خودکار میٹر ریڈنگ شامل ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ اختراعات آپریشنز کو مضبوط بناتی ہیں، کارکردگی کو بہتر بناتی ہیں، اور کسٹمر سروس کو بڑھاتی ہیں، جس سے سٹی گیس ڈسٹری بیوشن سیکٹر کے لیے معیارات قائم ہوتے ہیں۔

مستقبل کی طرف دیکھتے ہوئے، انھوں نے کہا کہ بھارت کی سبز توانائی کی تبدیلی میں بائیو گیس، ایل این جی، ہائیڈروجن سے بھرپور سی این جی، ای وی چارجنگ، اور بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کرنے سمیت ایک متنوع مرکب شامل ہوگا۔ انھیں بتایا گیا کہ آئی جی ایل نے پہلے ہی 40 اسٹیشنوں پر ای وی چارجنگ کی سہولیات نصب کر دی ہیں اور اس کے پاس مزید توسیع کا ایک مقررہ وقت کا منصوبہ ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ جہاں سی این جی اور الیکٹرک گاڑیوں کو اپنایا جائے گا، وہیں پیٹرول جیسے روایتی ایندھن خاص طور پر قومی راجدھانی کے علاقے جیسے تیزی سے بڑھتے ہوئے اقتصادی مراکز میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

آئی جی ایل کو اس کے نئے دفتر کے لیے مبارکباد دیتے ہوئے، جناب پوری نے کہا، ’’آئی جی ایل کا سفر اختراع، ترقی اور سماجی اثرات کا رہا ہے۔ یہ نیا دفتر صرف کام کی جگہ نہیں ہے بلکہ رسائی کو بڑھانے، آپریشنز کو مضبوط بنانے اور بھارت کی صاف توانائی کی منتقلی کو آگے بڑھانے کے اپنے عزم کی تصدیق ہے۔‘‘

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 6859


(Release ID: 2173344) Visitor Counter : 11
Read this release in: English , Hindi , Gujarati