عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
ڈاکٹر جتندر سنگھ نے آئی آئی پی اے کونسل میٹنگ میں حکمرانی میں ٹیکنالوجی پر مبنی تربیت پر زور دیا
آئی آئی پی اے نے نانڈیڈ میں نئی شاخ کے قیام اور چھ ماہ میں 49 تربیتی پروگراموں کے انعقاد کے ساتھ اپنے دائرہ کار کو وسیع کیا
میناکشی ہوجا اور پروفیسر پرکاش سارنگی کو 2025 ء کے لیے آئی آئی پی اے کے اعلیٰ اعزازات سے نوازا گیا
Posted On:
29 SEP 2025 5:03PM by PIB Delhi
سائنس و ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیرِ مملکت ؛ وزیر اعظم کے دفتر ، عملہ ، عوامی شکایات، پنشن ؛ خلاء کے محکمے اور ایٹمی توانائی کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے پیر کے روز نئی دلّی میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن ( آئی آئی پی اے ) کی ایگزیکٹو کونسل کے 327ویں اجلاس کی صدارت کی۔ کونسل کے چیئرمین کے طور پر، ڈاکٹر جتندر سنگھ نے حکمرانی کی تربیت کو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز جیسے مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اور ڈاٹا پر مبنی آلات کے ساتھ مضبوطی سے مربوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اپنے خطاب میں ڈاکٹر جتندر سنگھ نے سائنسدانوں اور تعلیم کے ماہرین کو حکمرانی اور مواصلات سے متعلق مہارتوں سے لیس کرنے کی اہمیت پر زور دیا، جو اکثر سینئر انتظامی عہدوں پر فائز کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ بھارت میں سائنسی صلاحیتوں کا ایک وسیع ذخیرہ موجود ہے لیکن قائدانہ کردار ادا کرنے والے افراد کے لیے ادارہ جاتی انتظام اور انتظامی رہنمائی میں منظم تربیت ضروری ہے۔ ‘‘
وزیر موصوف نے حکمرانی میں سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے کردار پر بھی بات کی اور افسروں کو اس کے ذمہ دارانہ استعمال کے لیے حساس رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا کے ’’ کرنے اور نہ کرنے ‘‘ کے موضوع پر خصوصی ورکشاپس منعقد کرنے کی ضرورت کی طرف اشارہ دیا اور غلط معلومات کے خطرات اور عوامی مواصلات کی قابل اعتماد حیثیت کی اہمیت کو اجاگر کیا ۔
ایگزیکٹو کونسل نے کئی ایجنڈا معاملات کو منظوری دی، جن میں پچھلے اجلاس کے منٹس کی تصدیق، 25-2024 ء کی سالانہ رپورٹ اور آڈٹ شدہ کھاتوں کی تصدیق ، نئے لائف ممبران کی شمولیت اور مہاراشٹر کے نانڈیڈ میں نئی مقامی شاخ کا قیام شامل ہے۔
میٹنگ کی اہم خصوصیات میں ، سالانہ اعزازات کا اعلان بھی شامل تھا ، جس میں پال ایچ ایپلبی ایوارڈ 2025 ریٹائرڈ آئی اے ایس افسر میناکشی ہوجا کو دیا گیا، جب کہ علمی امتیاز 2025 کے لیے ڈاکٹر راجندر پرساد ایوارڈ راونشاو یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر پرکاش سی سارنگی کو دیا گیا۔ بہترین کارکردگی دکھانے والی شاخوں کے اعزازات کرناٹک (پہلا انعام)، اتر پردیش (دوسرا انعام ) اور مدھیہ پردیش اور میزورم کو (مشترکہ طور پر تیسرا انعام ) دیا گیا ۔ سالانہ مضمون مقابلے میں تقریباً 200 مضامین موصول ہوئے ، جن میں مصنوعی ذہانت، سوشل میڈیا کے چیلنجز اور زندگی کو آسان بنانے جیسے موضوعات شامل تھے ۔ اس کے لیے چار فاتحین کو انعامات سے نوازا گیا ، جن میں جھارکھنڈ، تلنگانہ، پنجاب اور ہریانہ کے ماہرین تعلیم اور طلباء شامل ہیں۔ سالانہ کیس اسٹڈی مقابلے میں ، نئی دلّی کے ایمس کے ڈاکٹر وِویک دِکشت کو تیسرے جنس کے موضوع پر ، اُن کے ذریعے کئے گئے کام کے لیے انہیں پہلا انعام دیا گیا ۔ بہترین مقالے کے لیے ٹی این چترویدی ایوارڈ آئی آئی پی اے کے مرکزی جرائد انڈین جرنل آف پبلک ایڈمنسٹریشن اور لوک پرشاشن میں شائع شدہ مطالعات کے لیے دیا گیا۔
کونسل نے آئی آئی پی اے کے حالیہ اشتراک پر بھی غور کیا، جن میں نیشنل ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ( این ڈی ایم اے ) اور کولیشن فار ڈزاسٹر ریزیلینٹ انفراسٹرکچر ( دی ڈی آر آئی ) کے ساتھ معاہدے شامل ہیں، جو دونوں نئے آئی آئی پی اے بھون میں واقع ہیں ۔ نجی شعبے کے حوالے سے، انسٹی ٹیوٹ نے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن ورکشاپس کے لیے ایمیزون ( اے ڈبلیو ایس ) کے ساتھ اور صلاحیت سازی کے شعبے میں ایچ سی ایل ٹیکنالوجیز کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔ تربیتی پروگرامز ، ٹاٹا گروپ اور ماروتی اُدیوگ کے ساتھ بھی منعقد کیے گئے، جب کہ سرکاری شعبے کی کمپنیوں کے سینئر ایگزیکٹوز کے لیے ایڈوانسڈ لیڈرشپ پروگرامز تیار کیے گئے۔ اس کے علاوہ، آئی آئی پی اے نے ایچ ڈی ایف سی ، آئی سی آئی سی آئی ، ایس بی آئی اور بینک آف بڑودا جیسے اہم بینکوں کے افسران کے لیے خصوصی پروگرامز بھی منعقد کیے گئے ۔
اپریل سے ستمبر ، 2025 ء کے درمیان، آئی آئی پی اے نے 49 تربیتی پروگرام منعقد کیے، جن سے 2809 افسران مستفید ہوئے اور چھ تحقیقی منصوبے مکمل کیے، جب کہ 21 منصوبے تکمیل کے مراحل میں ہیں۔
اجلاس کے آغاز پر، آئی آئی پی اے کے ڈائریکٹر جنرل جناب سریندر ناتھ ترپاٹھی نے ممبران کا خیرمقدم کرتے ہوئے ، انسٹی ٹیوٹ کی کوششوں کا ذکر کیا، جن میں علاقائی شاخوں کو مضبوط کرنا، اسمارٹ کلاس رومز کے ذریعے رسائی میں اضافہ کرنا اور تعلیمی سرگرمیوں کی لائیو اسٹریمنگ کے ذریعے وسیع تر رسائی فراہم کرنا شامل ہے۔ انہوں نے ورکشاپس اور علاقائی کانفرنسوں کی منظم دستاویزات تیار کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا تاکہ ایسی اشاعتیں تیار کی جا سکیں ، جو پالیسی سازی پر اثرانداز ہو سکیں۔
ڈاکٹر جتندرا سنگھ نے ، اس بات کو دہرایا کہ آئی آئی پی اے ، ایک ممتاز تربیتی اور تحقیقی ادارے کے طور پر، قومی اور بین الاقوامی سطح پر اشتراک کو جاری رکھے اور اپنے کام کو ’’ وکست بھارت @ 2047 ‘‘ کے ویژن کے ساتھ ہم آہنگ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ ضلعوں، مقامی حکومتوں اور نجی شراکت داروں تک پہنچ کر آئی آئی پی اے ، یہ یقینی بنا سکتا ہے کہ بھارت مستقبل کے لیے تیار حکمرانی کا ایک ماحولیاتی نظام تشکیل دے۔ ‘‘



..................................................... ...................................................
) ش ح – ا ع خ - ع ا )
U.No. 6782
(Release ID: 2172811)
Visitor Counter : 9