حکومت ہند کے سائنٹفک امور کے مشیر خاص کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

سمندری پلاسٹک کے کچرے کو ختم کرنے کے لیے بھارت-یورپی یونین آئیڈیاتھون کا آغاز

Posted On: 25 SEP 2025 6:40PM by PIB Delhi

 "سمندری پلاسٹک کے کچرے سے نمٹنے" کیلئے بھارت۔یوروپی یونین آئیڈیاتھون باضابطہ طور پر 25 ستمبر 2025 کو شروع کیا گیا۔ یہ پروگرام حکومت ہند کے خصوصی سائنسی مشیر (او پی ایس اے) کے دفتر کی جانب سے یورپی یونین (ای یو) کے بھارت میں وفد کے تعاون سے منعقد کیا گیا، اور یہ بھارت-یورپی یونین تجارت اور ٹیکنالوجی کونسل(ٹی ٹی سی) آلودگی سے پاک اور صاف توانائی ٹیکنالوجیوں کے ورکنگ گروپ 2 کے تحت ہوا۔

اس آئیڈیاتھون میں اسٹارٹ اپس، محققین، کاروباری ادارے اور دیگر متعلقہ فریقین کو دعوت دی گئی ہے کہ وہ بھارت اور یورپی یونین میں عملی اور جدید حل تیار کرنے کے لیے تعاون کریں تاکہ سمندری پلاسٹک کے کچرے کے مسئلے کا مؤثر طریقے سے حل نکالا جا سکے۔

ڈاکٹر پرویندر مائنی، سائنسی سکریٹری، او پی ایس اے، اور محترمہ سگنے راٹسو، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل برائے تحقیق اور جدت طرازی، یورپی کمیشن، نے اس تقریب کی مشترکہ صدارت کی۔ اپنے خطاب میں، ڈاکٹر مائنی نے اس بات پر زور دیا کہ یہ آئیڈیاتھون ایک مشترکہ کوشش کی نمائندگی کرتا ہے تاکہ ایسے حل تیار کیے جائیں جو عالمی سطح پر اہم اور مقامی سطح پر مؤثر ہوں۔ انہوں نے کہا، "سمندری پلاسٹک کے کچرے سے نمٹنے کے لیے یہ آئیڈیاتھون بھارت-یورپی یونین کے مشترکہ وژن کی ایک بہترین مثال ہے، جو ایسے حل تیار کرنے پر مرکوز ہے جو عالمی سطح پر اثر ڈالیں اور بھارتی اور یورپی دونوں سیاق و سباق میں پلاسٹک آلودگی کے مسئلے کو حل کریں۔"

تحقیق، جدت طرازی اور تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، انہوں نے بھارت کی حالیہ برسوں میں کی گئی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی، جن میں "سوچھ ساگر، سورکشِت ساگر" مہم اور پلاسٹک کی واحد-استعمال والی مصنوعات پر قومی سطح پر پابندی جیسے اقدامات شامل ہیں، تاکہ پلاسٹک کی آلودگی کو کم کیا جا سکے۔

محترمہ راٹسو نے مزید زور دیتے ہوئے کہا، "یورپی یونین-بھارت-ٹی ٹی سی-ڈبلو جی 2 آئیڈیاتھون یورپی یونین اور بھارت کے تعاون کو مضبوط کرتا ہے، کیونکہ ہم مشترکہ کوششیں کرتے ہیں تاکہ ان چیلنجوں سے نمٹا جا سکے جو عالمی پائیداری کے ہمارے مشترکہ وژن پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ یہ پہل ہمیں ایک جگہ جمع کرتی ہے تاکہ سمندری پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹا جا سکے، جو ایک بڑھتی ہوئی وبا ہے اور جو ہمارے علاقوں میں سمندری حیات، عوامی صحت اور ساحلی معیشتوں کے لیے خطرہ پیدا کرتی ہے۔"

ڈاکٹر راکیش کور، مشیر، او پی ایس اے اور محترمہ نیئنکے بویس مان، سربراہ، بین الاقوامی تعاون یونٹ، ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے تحقیق اور جدت طرازی، یورپی کمیشن، نے خصوصی کلمات پیش کیے اور شرکاء کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ سمندری پلاسٹک کے کچرے سے نمٹنے کے لیے فعال طور پر تعاون کے راستے تلاش کریں۔ تقریب کے دوران آئیڈیاتھون کے لائحہ عمل کا بھی جائزہ پیش کیا گیا، جس میں اس کے عمل، ڈھانچہ، رہنما خطوط اور مقررہ وقت کی وضاحت شامل تھی۔

آئیڈیاتھون کا مقصد "سمندری پلاسٹک کے کچرے سے نمٹنا" کے لیے جدید خیالات کے لیے ابتدائی مرحلے کا ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے، جس میں ماہر رہنمائی اور مشاورت شامل ہوگی۔

بھارت اور یورپی یونین میں سمندری پلاسٹک کے کچرے کے منظرنامے کو پروفیسر ہوئیسالا این چانکیا، چیف ریسرچ سائنٹسٹ، انڈین انسٹیٹیوٹ آف سائنس، بنگلور، اور جناب جان ہینس، ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے تحقیق اور جدت طرازی، یورپی کمیشن، نے بالترتیب پیش کیا۔ پیشکشوں میں دونوں علاقوں میں موجودہ چیلنجوں اور جاری تحقیقاتی اقدامات کو اجاگر کیا گیا اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے مربوط اور مستقل کارروائی کی اہمیت پر زور دیا گیا۔

تقریب کے دوران آئیڈیاتھون کے لیے تین چیلنجز متعارف کرائے گئے:

  1. سمندری پلاسٹک کی شناخت اور نگرانی کرنا تاکہ ساحلی اور سمندری ماحولیاتی نظام میں ان کی حرکت کا پتہ لگانے اور مانیٹر کرنے کے لیے جدید طریقے تیار کیے جا سکیں،
  2.  سمندری پلاسٹک کے خاتمے کے لیے ٹیکنالوجیاں تیار کرنا، جس میں موثر اور قابل توسیع حل پر توجہ دی جائے تاکہ سمندری ماحول میں پلاسٹک کے کچرے کو کم کیا جا سکے، اور
  3. بیداری بڑھانا اور لوگوں کو متحرک کرنا تاکہ سمندری پلاسٹک کی آلودگی کی روک تھام کی جا سکے، جس میں رویوں میں تبدیلی اور لوگوں کی قیادت میں اقدامات کے کردار کو اجاگر کیا گیا تاکہ پلاسٹک کے ماحولیاتی نظام میں رساؤ کو روکا جا سکے۔

ڈاکٹر حفصہ احمد، سائنسدان ڈی، او پی ایس اے، اور جناب انتونیو مارکیز کاماچو، پالیسی آفیسر، ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے تحقیق اور جدت طرازی، یورپی کمیشن، اور جناب کنچت بہانی، ریسرچ اور انوویشن ایڈوائزر، یورپی یونین کے وفد برائے بھارت نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

بھارت اور یورپی یونین سے تقریباً پچاس سے زیادہ شرکاء نے اس تقریب میں حصہ لیا، جن میں حکام، محققین، اسٹارٹ اپس، کاروباری ادارے اور سول سوسائٹی تنظیمیں شامل تھیں۔ ماہرین میں شامل تھے: پروفیسر ای وی رماسامی، پروفیسر ایمرٹس، اسکول آف انوائرنمنٹل سائنسز، ایم جی یونیورسٹی، کیرالہ؛ ڈاکٹر پراواکَر مشرا، سابق سائنسدان ‘جی’، نیشنل سینٹر فار کوسٹل ریسرچ، وزارت برائے ارضیاتی علوم؛ ڈاکٹر اجے کارمارکر، ڈائریکٹر ٹیکنیکل، کونسپیک انڈسٹریز؛ ڈاکٹر کے رمو، سائنسدان ‘ایف’، نیشنل سینٹر فار کوسٹل ریسرچ، ایم او ای ایس ؛ ڈاکٹر ایس آر مریگودار، سائنسدان ‘ای’، نیشنل سینٹر فار کوسٹل ریسرچ، ایم او ای ایس؛ ڈاکٹر روبن آر ایس، سائنسدان ‘سی’، نیشنل سینٹر فار سسٹین ایبل کوسٹل مینجمنٹ؛ مس پیلار زورزو گیلیگو، صدر، اسپینش میرین لٹر ایسوسی ایشن؛ ڈاکٹر وینیسا سارہ سالوو، میرین ریسرچر، انسٹیٹیوٹ ڈی سیئنسیز ڈیل مار-سی ایس آئی سی؛ اور ڈاکٹر ویزنا کورالٹ، پروجیکٹ مینیجر، ریمیڈیز نے بھی تقریب میں حصہ لیا۔

آئیڈیاتھون کے لیے درخواستیں 2 اکتوبر، 2025 تک کھلی ہیں۔ دلچسپی رکھنے والے شرکاء سرکاری ویب سائٹ https://euindiaideathon.org/ کے ذریعے درخواست دے سکتے ہیں اور مزید معلومات کے لیے

eu-india@servicefacility.eu سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

***

 

ش ح ۔   م د   ۔  م  ص

(U : 6627 )


(Release ID: 2171411) Visitor Counter : 15
Read this release in: English , Hindi