سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جموں و کشمیر منزل 2047 تک بھارت کے سفر کا مشعل بردار بننے کا بھرپور امکان رکھتا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ


جیسے جیسے بھارت کی معیشت چوتھے پائیدان سے تیسرے پائیدان پر پہنچ رہی ہے اور مزید اوپر کی طرف بڑھ رہی ہے، ویلیو ایڈیشن ان خطوں سے آئے گا جو اب تک غیردریافت شدہ ہیں اور جن کے وسائل اب تک کم استعمال کیے گئے ہیں –اور جموں و کشمیر دونوں حوالوں سے اہل ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

مرکز نے جموں و کشمیر کے لیے500 نئی اٹل ٹنکرنگ لیبز کو منظوری دی

بھارت کی مستقبل کی ترقی کا تعین خلا، بائیوٹیک اور خوشبو ئیات کے شعبے میں جدت طرازی کرے گی: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 25 SEP 2025 6:11PM by PIB Delhi

 سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنسز؛ اور وزیر اعظم کے دفتر، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ خلاء، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں منزل 2047 تک بھارت کے سفر کا مشعل بردار ہونے کا بھرپور امکان موجود ہے۔

کشمیر یونیورسٹی میں اٹل انوویشن مشن (اے آئی ایم) نیتی آیوگ کے اے ٹی ایل سارتھی اور فرنٹیئر ریجن پروگرام کے آغاز کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جیسے جیسے بھارت کی معیشت چوتھے پائیدان سے تیسرے پائیدان پر پہنچ رہی ہے اور مزید اوپر کی طرف بڑھ رہی ہے، ویلیو ایڈیشن ان خطوں اور وسائل سے آئے گا جن کی اب تک دریافت نہیں کی گئی ہے، اور جموں و کشمیر دونوں لحاظ سے اہل ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ 2014 میں وزیر اعظم نریندر مودی کے عہدہ سنبھالنے کے بعد ہی اس خطے پر مناسب توجہ حاصل کرنا شروع ہوئی اور اس کے ہمالیہ اور دریاؤں کے وسیع وسائل کو اس حکومت کی طرف سے شروع کیے گئے اروما مشن جیسے اقدامات کے ساتھ نئے آؤٹ لیٹس مل گئے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ جموں و کشمیر اگلی دو دہائیوں میں بھارت کی جدت طرازی پر مبنی ترقی کی کہانی میں صف اول کے شراکت دار کے طور پر ابھرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

سری نگر میں اے ٹی ایل سارتھی پہل کے آغاز پر مبارکباد دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ موقع ایک ’’دوہرا جشن‘‘ کی نشاندہی کرتا ہے۔ کشمیر یونیورسٹی کے لیے بھارت کی ترقی کے سفر میں جموں و کشمیر کو ایک مرکزی دھارے کے کھلاڑی کے طور پر شامل کرنے کا ایک ذریعہ بننے اور اے آئی ایم کے لیے اپنے اختراعی نیٹ ورک کو مرکز کے زیر انتظام اس سرحدی علاقے تک پھیلانے کے لیے۔

وزیر موصوف نے اعلان کیا کہ فرنٹیئر ریجن پروگرام کے تحت جموں و کشمیر میں 500 نئی اٹل ٹنکرنگ لیبز (اے ٹی ایل) قائم کی جائیں گی، جو سرحدی علاقوں کے لیے منظور شدہ 2,500 لیبز کا سب سے بڑا حصہ ہیں، جس پر 100 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ یہ لیبز اسکول کے طلبہ کو روبوٹکس، تھری ڈی پرنٹنگ اور مصنوعی ذہانت کے جدید آلات سے روشناس کرائیں گی، جس سے وہ کم عمری میں جدت طرازی کر سکیں گے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے زور دیا کہ پچھلی دہائی میں بھارت کی اقتصادی ترقی کو ٹیکنالوجی سے چلنے والے شعبوں بشمول خلا، بائیو ٹیکنالوجی، سمندر اور ہمالیہ سے آگے بڑھایا گیا ہے، جو آنے والے سالوں میں ویلیو ایڈیشن کو آگے بڑھاتا رہے گا۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کی خلائی معیشت تیزی سے ’’صفر کے قریب‘‘ سے بڑھ کر 8 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے اور ایک دہائی کے اندر 40-45 بلین ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے، جس میں 400 سے زیادہ اسٹارٹ اپ پہلے ہی اس شعبے میں سرگرم ہیں۔

عالمی معیارات اور پبلک پرائیویٹ تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا، ’’جب تک ہم نجی کھلاڑیوں کو شامل کرنے کا طریقہ وضع نہیں کریں گے، ہم ترقی کو برقرار نہیں رکھ سکتے۔ خلائی تحقیق میں ان اسپیس اور بائیو ٹیکنالوجی میں بی آئی آر اے سی جیسے اقدامات نے دکھایا ہے کہ کس طرح منظم تعاون کامیاب ہو سکتا ہے۔‘‘

وزیر موصوف نے اروما مشن اور پھولوں کی کاشت جیسے شعبوں میں جموں و کشمیر کے ابھرتے ہوئے کردار کی طرف اشارہ کیا، جس نے پہلے ہی ہزاروں لیوینڈر اور پھولوں پر مبنی اسٹارٹ اپس تیار کیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’آج، تقریبا 3,500 لیوینڈر اسٹارٹ اپس خطے میں پھل پھول رہے ہیں۔ نوجوان ان شعبوں میں انٹرپرینیورشپ اختیار کرنے کے لیے کارپوریٹ ملازمتوں سے واپس آ رہے ہیں،‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے منصوبے سرکاری ملازمتوں سے آگے مواقع کی نئی تعریف متعین کر رہے ہیں۔‘‘

اختراعی پائپ لائن کے بارے میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے 50 طلبہ ملک گیر اسکول انوویشن میراتھن میں ٹاپ 1,000 میں شامل ہیں، جو خطے کے بڑھتے ہوئے ٹیلنٹ پول کے غماز ہیں۔ انھوں نے طلبہ اور والدین پر بھی زور دیا کہ وہ اس مفروضے کو ترک کریں کہ اسٹارٹ اپ صرف میٹرو شہروں میں ہی کامیاب ہو سکتے ہیں۔ انھوں نے زور دیا کہ آج بھارت کے تقریبا نصف اسٹارٹ اپ ٹائر 2 اور ٹائر 3 شہروں سے آتے ہیں۔

’’جیسا کہ ہم India@2047 کی بات کرتے ہیں ، ان ٹنکرنگ لیبز کے طلبہ اپنے ابتدائی کام کے سالوں میں ہوں گے۔ وہ ایک ترقی یافتہ بھارت کے مشعل بردار ہوں گے، اور ان کے ذریعے جموں و کشمیر پہلے ہی قومی سفر کا مشعل بردار ہوگا۔

لانچ کی تقریب میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، وزیر تعلیم سکینہ مسعود، یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر نیلوفر خان اور اے آئی ایم مشن ڈائریکٹر ڈاکٹر دیپک باگلا نے بھی شرکت کی۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 6608


(Release ID: 2171409) Visitor Counter : 6
Read this release in: English , Hindi