وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
پائیدار مویشی پروری کے لیے آیوروید پر مبنی مویشی کےطریقۂ علاج کواپنانے کی ضرورت: جناب نریش پال گنگوار
Posted On:
24 SEP 2025 8:39AM by PIB Delhi
وزارت برائے ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے تحت آنے والےمحکمہ مویشی پروری اور ڈیری(ڈی اے ایچ ڈی) نے مویشی پرورکسانوں کے لیے ایتھو ویٹرنری میڈیسن(ای وی ایم) پر ایک ورچوئل بیداری پروگرام کا انعقاد کیا۔ یہ پروگرام 23 ستمبر 2025 کو کامن سروس سینٹرز ( سی ایس سی) نیٹ ورک کے ذریعے منعقد کیا گیا، جو اس سال منائے جانے والے 10ویں آیوروید ڈے کا حصہ تھا، جس کا موضوع تھا‘‘لوگوں اور کرۂ ارض کے لیے آیوروید’’۔ڈی اے ایچ ڈی کے سکریٹری جناب نریش پال گنگوار کی صدارت میں منعقدہ اس پروگرام میں 23 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 2,000 سے زائد سی ایس سی مراکز کے ایک لاکھ سے زیادہ مویشی پرورکسان ایک ساتھ جمع ہوئے اور اس میں شرکت کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب نریش پال گنگوار نے مویشی کی بہتر صحت کے انتظام کو فروغ دینے کے لیے آیوروید کو مویشی کے جدید طریقہ علاج کے ساتھ یکجا کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ اینٹی بایوٹک مزاحمت کے بڑھتے ہوئے چیلنج کو اجاگر کرتے ہوئے، انہوں نے ایتھو ویٹرنری میڈیسن(ای وی ایم)کے کردار پر روشنی ڈالی جو ایک کم لاگت اور ماحول دوست متبادل ہے۔ جناب گنگوار نے کسانوں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا تاکہ یہ سمجھ سکیں کہ انہیں ویٹرنری خدمات تک کس حد تک رسائی ہے اور جانوروں کی بیماریوں کے علاج کے لیے ای وی ایم اپنانے کے بارے میں ان کی آگاہی کیسی ہے۔
ڈی اے ایچ ڈی کی ایڈیشنل سکریٹری محترمہ ورشا جوشی نے اپنے خطاب میں گائے کے تھن کی بیماری (Bovine Mastitis) کے علاج میں ای وی ایم کے استعمال پر توجہ مرکوز کی۔ انہوں نے اس کی صلاحیت پر روشنی ڈالی کہ یہ مصنوعی اینٹی بایوٹکس پر انحصار کم کر کے قدرتی اور روایتی طریقہ علاج کو فروغ دے کر اینٹی مائیکروبیل ریزسٹنس(اے ایم آر) سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کے اقتصادی فوائد پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روایتی جڑی بوٹیوں پر مبنی علاج اپنانے سے اکثر اینٹی بایوٹکس کے زیادہ استعمال کا خطرہ کم ہو جاتا ہے، جواے ایم آر کا ایک بڑا سبب ہے۔ محترمہ جوشی نے کسانوں کو ان طریقوں کو اپنانے کی ترغیب دی تاکہ مویشی زیادہ صحت مند ہوں اور ڈیری سیکٹر زیادہ مضبوط اور لچکدار بنے۔
یہ پروگرام 10ویں آیوروید ڈے کی تقریبات کا حصہ ہے، جو قدرتی وسائل کے پائیدار استعمال، طبی پودوں اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ پر زور دیتی ہیں اور آیوروید پر مبنی مویشی کے طریقہ علاج پر ماہرین کے سیشنز بھی شامل کرتی ہیں۔ یہ ڈی اے ایچ ڈی کی ان وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے ، جس کا مقصد ای وی ایم کے پائیدار استعمال کے بارے میں بیداری پیدا کرنا اور مویشی پالنے والےکسانوں کو بیماریوں کے انتظام کے لیے کم خرچ اور مؤثر حل فراہم کرنا ہے۔
***********
ش ح۔م ع ن۔م الف
U-6503
(Release ID: 2170466)
Visitor Counter : 7