شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ٹائم یوز سروے (ٹی یو ایس) کے موضع پر ڈیٹا یوزر کانفرنس 2024


وقت کے استعمال کو پالیسی اور عمل میں ضم کرنا

Posted On: 22 SEP 2025 8:47PM by PIB Delhi

وزارت شماریات و پروگرام نفاذ (ایم او ایس پی آئی)، حکومت ہند کے نیشنل اسٹیٹسٹکس آفس (این ایس او)نے ترقیاتی مطالعاتی مرکز (سی ڈی ایس)، ترواننت پورم کے تعاون سے 22 ستمبر 2025 کو کیرالہ کے ترواننت پورم میں ٹائم یوز سروے (ٹی یو ایس)موضع پر ڈیٹا یوزرز کانفرنس 2024 کا انعقاد کیا۔

کانفرنس میں محققین، معیشت دان، پالیسی ساز، تعلیمی اداروں اور میڈیا کے معزز نمائندوں سمیت تقریباً 175 مندوبین نے فعال شرکت کی۔ اس کانفرنس کا مقصد ایم او ایس پی آئی اور ڈیٹا یوزرز و اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعامل اور رابطے کو فروغ دینا، قیمتی آراء حاصل کرنا اور تعاون کو مضبوط بنانا تھا۔

افتتاحی اجلاس میں معزز شخصیات کی موجودگی سے پروگرام میں مزید وقار اور رونق آئی۔ ایم او ایس پی آئی کے سکریٹری ڈاکٹر سوربھ گرگ نے وزارت کے مرکزی وژن ‘ترقی کے لیے ڈیٹا’ پر زور دیتے ہوئے ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی کی اہمیت اجاگر کی اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ ایم او ایس پی آئی کی جانب سے ڈیٹا کی تفصیل، تعدد اور بروقت تیاری کو بہتر بنا کر 2047 تک ایک ترقی یافتہ بھارت کے قیام کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی ملک کی ترقی کا اندازہ لگانے کے لیے جی ڈی پی کے ساتھ ساتھ معیار زندگی اور فلاح و بہبود کے پیمانے بھی اہم ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹائم یوز سروے (ٹی یو ایس) ایک اہم سروے ہے جو صنفی امتیازات، کیئر اکانومی اور دیگر متعلقہ معلومات فراہم کرتا ہے۔ ڈاکٹر گرگ نے اس بات پر زور دیا کہ یہ باقاعدہ ڈیٹا یوزرز کانفرنس، جو اداروں کے تعاون سے منعقد کی جاتی ہیں، تحقیقاتی کمیونٹی کے ساتھ شراکت داری کو مضبوط بنانے کے ہمارے مستقل عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔

مہمان خصوصی، سابق کابینہ سکریٹری جناب کے. ایم. چندر شیکھر نے خصوصی خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ ڈیٹا جمع کرنا نہ صرف معاشی اشاروں جیسے جی ڈی پی کی پیمائش کے لیے ضروری ہے بلکہ سماجی ترقی، انسانی ترقی وغیرہ کی پیمائش کے لئے بھی اہم ہے۔ انہوں نے ترقی کی سطح میں تبدیلی کے ساتھ وقت کے استعمال میں ہونے والی تبدیلیوں پر نظر رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نےڈیٹا کے بوقت اور متعلقہ فراہمی کے حوالے سے ایم او ایس پی آئی کی حالیہ کامیابیوں کی تعریف کی۔ انہوں نے زور دے کرکہا کہ اس اہم سروے سے حاصل ہونے والا قیمتی ڈیٹا ریاستوں کے پالیسی سازوں اور تحقیقی اداروں کے لیے گہری تجزیہ کاری کا تقاضا کرتا ہے تاکہ اسے مؤثر طریقے سے قومی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کیا جا سکے۔

اپنے خطاب میں سی ڈی ایس کے ڈائریکٹر پروفیسر ویرامانی نے ٹی یو ایس کی اہمیت پر روشنی ڈالی، خاص طور پر اس بات کو اجاگر کیا کہ یہ سروے معیشت کے ایسے پہلوؤں کی معلومات فراہم کرتا ہے جو عام طور پر نظر انداز رہتے ہیں، جیسے کہ بغیر اجرت کے کئے جانے والے کام۔ انہوں نے اس تعاون کے لیے ادارے پر ظاہر کیے گئے اعتماد کی دل سے تعریف کی اور آئندہ بھی تعاون جاری رکھنے کے ادارے کے عزم کا اظہار کیا۔

اپنے کلیدی خطاب میں سینٹر فار ڈیولپمنٹ آلٹرنیٹیوزکی سابقہ ڈائریکٹرڈاکٹر اندرا ہر وےنے ایم او ایس پی آئی کی جانب سےٹی یو ایس کو این ایس ایس  سروے کا حصہ بنانے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے ٹی یو ایس ڈیٹا کے معیار اور درستگی سے متعلق درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ جدید رہنما خطوط اور معیارات کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹی یو ایس ڈیٹا غیر معاوضہ کام کو معاشی پیمائشوں میں شامل کرنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے، جس سے قومی اقتصادی جائزوں کی شمولیت، درستگی اور جامعیت میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔

افتتاحی اجلاس کے بعد، ٹی یو ایس کے مختلف پہلوؤں پر تکنیکی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں دو معلوماتی تکنیکی اجلاس شامل تھے۔ان میں سے ایک سروے کے ڈیزائن، اہم نتائج اور پچھلے ٹی یو ایس کے ساتھ موازنہ کی وضاحت پر مرکوز تھا، جبکہ دوسراٹی یو ایس ڈیٹا کے استعمال، اس کے اسٹریٹجک اطلاقات اور پالیسی اہمیت کو اجاگر کرنے پر مبنی تھا، جس میں معزز تعلیمی ماہرین اور محققین نے شرکت کی۔

ایک پینل مباحثہ بعنوان "نئی ڈیجیٹل دور میں وقت کے استعمال کے بدلتے رجحانات، کیئر ورک اور صنفی پہلو" کا انعقاد کیا گیا، جس کی نظامت اے ڈی جی (ایچ ایس ڈی) جناب اجے بکسی نے کی۔ پینل میں ڈاکٹر سنی جوز (ایس آر ایم یونیورسٹی)، پروفیسر نیتھاوی. (سی ڈبلیو ڈی ایس)، اسسٹنٹ پروفیسر محترمہ دیپتی شرما (احمد آباد یونیورسٹی)، اور پروفیسر تھیگو رنگا ناتھن (سی ڈی ایس) شامل تھے۔

پینل مباحثے میں ٹی یو ایس ڈیٹا کے عملی استعمال پر دلچسپ گفتگو ہوئی، خاص طور پر معیشت کے مختلف پہلوؤں کا اندازہ لگانے میں، بشمول غیر معاوضہ کام کا حساب اور وہ پہلو جن میں مستقبل میں بہتری کی ضرورت  ہے،پر زور دیا گیا۔ پینل مباحثے سے درج ذیل تجاویز سامنے آئیں:

  • ٹی یو ایس میں گھر کے افراد کی ڈیجیٹل رسائی کے بارے میں معلومات جمع کی جا سکتی ہیں، جس میں مشترکہ استعمال اور انفرادی استعمال میں فرق کو ظاہر کیا جائے، تاکہ انفرادی وقت کے استعمال کے نمونوں پر اس کے اثرات کا اندازہ لگایا جا سکے۔
  • ٹائم یوز سروے (ٹی یو ایس) میں خواتین کی غیر فعال یا دیکھ بھال کی ضروریات کو شامل کرنا ضروری ہے۔
  • اگرچہ حکومتی اسکیمیں خواتین کے غیر معاوضہ نگہداشت کے کام کو بڑھتے ہوئے تسلیم کر رہی ہیں،ٹی یو ایس کے شیڈول میں یہ شق شامل کی جانی چاہیے کہ خواتین یہ غیر معاوضہ کام اپنی مرضی سے کر رہی ہیں یا کسی ذمہ داری یا ضرورت کے تحت۔

ایک تعاملی اوپن مذاکرہ  اور سوال و جواب کا اجلاس شرکاء کو اپنے خیالات کے تبادلے اور سوالات کے حل کے لیے ایک مشترکہ پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ کانفرنس نے شراکت داروں کےدرمیان بامعنی مباحثے، سوال و جواب کے سیشنز اور نیٹ ورکنگ کے مواقع فراہم کیے، جس سے بھارت کی اقتصادی ترقی کے لیے ٹی یو ایس ڈیٹا کے مؤثر استعمال کے لیے ایک مشترکہ نقطہ نظر کو فروغ ملا۔

کانفرنس نے سی ڈی ایس ، ایم او ایس پی آئی اور ڈیٹا یوزرز کے اجتماعی عزم کو دہرایا کہ وہ بھارت میں سرکاری اعداد و شمار کے معیار، شفافیت اور قابل استعمال ہونے کو برقرار قائم رکھیں اور فروغ دیں۔ کانفرنس کا اختتام تعاون کو مزید گہرا کرنے، ٹیکنالوجی کی پیش رفت کو اپنانے، اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا کہ ڈیٹا شواہد پر مبنی پالیسی سازی کے مرکز میں رہے۔

این ایس ایس سرویز سے متعلق کسی بھی قسم کی تجاویز، سوالات یا وضاحت کے لیے براہ کرم ای میل کریں:

nssocpd.coord@mospi.gov.inسروے رپورٹس اور آنے والے شماریاتی اعداد و شمار کے لیے مزید تفصیلات کے لیے براہ کرم ایم او ایس پی آئی کی سرکاری ویب سائٹ ملاحظہ کریں: www.mospi.gov.in

************

(ش ح –ت ف- م ق ا)

U. No.6446


(Release ID: 2170086) Visitor Counter : 2
Read this release in: English , Hindi