قومی انسانی حقوق کمیشن
azadi ka amrit mahotsav

گلوبل ساؤتھ کے این ایچ آر آئی کے سینئر عہدیداروں کے لئے  ایم ای اے کے اشتراک سے نئی دہلی میں این ایچ آر سی کا انسانی حقوق پر آئی ٹی ای سی ایگزیکٹوکی  صلاحیت سازی کے پروگرام کاآغاز


پروگرام کا  افتتاح کرتے ہوئے این ایچ آر سی، انڈیا کے چیئرپرسن، جسٹس جناب وی راما سبرامنیم نےکہاکہ انسانی حقوق کے مضبوط ادارے عوامی عدم اطمینان کے لیے حفاظتی والو کے طور پر کام کرتے ہیں

مختلف مذہبی عقائد، ذات برادریوں، زبانوں، بولیوں اور فن کی شکلوں کے ذریعہ ہندوستان کے متنوع ثقافتی اقدار کو نمایاں کیا جاتا ہے؛ صدیوں سے مشترکہ روایات اور اقدار کے تحت مکمل یگانگت سے سب لوگ ساتھ مل کربستے ہیں

این ایچ آر سی، انڈیا کے سکریٹری جنرل، جناب بھرت لال نے گلوبل ساؤتھ سے اجتماعی بہبود کو محفوظ بنانے کے واسطے مختلف مشترکہ چیلنجوں کے درمیان سماجی، اقتصادی اور انسانی ترقی کوفروغ دینے کے لیے متحد ہونے کی اپیل کی

ماریشس، اردن، جارجیا، فلپائن، قطر، فجی، ازبکستان، بولیویا، نائجیریا، مالی، مراقش اور پیراگوئے سے 12 این ایچ آر آئی کے 43 سینئر سطح کے کارکنان اس پروگرام میں شریک  ہوئے

Posted On: 22 SEP 2025 6:01PM by PIB Delhi

گلوبل ساؤتھ کے قومی انسانی حقوق کے اداروں (این ایچ آر آئی) کے لیے انسانی حقوق سے متعلق چھ روزہ انڈین ٹیکنیکل اینڈ اکنامک کوآپریشن (آئی ٹی ای سی) کا ایگزیکٹو کیپسٹی بلڈنگ پروگرام آج نئی دہلی میں شروع ہوا۔ اس پروگرام کا اہتمام قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) نے وزارت خارجہ (ایم ای اے) کے تعاون سے کیا ہے۔ اس میں ماریشس، اردن، جارجیا، فلپائن، قطر، فجی، ازبکستان، بولیویا، نائیجیریا، مالی، مراکش اور پیراگوئے کے 12 این ایچ آر آئی سے 43 سینئر سطح کے عہدیدار شریک ہوئے ۔گلوبل ساؤتھ کے این ایچ آر آئی کی ادارہ جاتی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے واسطے ڈیزائن کیا گیا، یہ پروگرام انسانی حقوق پر عالمی مکالمے کو فروغ دینے، جنوبی-جنوبی تال میل کو آگے بڑھانے اور حقوق پر مبنی حکمرانی کو فروغ دینے کے تئیں  این ایچ آر سی کےعزم کی نشاندہی کرتا ہے۔

1.jpg

این ایچ آر سی، انڈیا کے چیئرپرسن، جسٹس جناب وی راما سبرامنیم نے پروگرام کا افتتاح کرتے ہوئے موجودہ عالمی منظر نامے پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ آج کی دنیا احتجاج، غصہ، مایوسی، عدم مساوات، بے یقینی اور سیاسی بدامنی کی زد میں ہے۔

بین الاقوامی تھنک ٹینک تنظیم-کارنیگی کی گلوبل پروٹسٹ ٹریکر رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے بتایا کہ صرف گزشتہ سال ہی دنیا کے مختلف حصوں میں سو سے زیادہ احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے، جن میں غصہ، مایوسی، اقتدار کے غلط استعمال، حکومتی بدعنوانی اور میڈیا کے دباؤجیسے عوامل کارفرما تھے۔ 2022 اور 2025 کے درمیان، احتجاجی مظاہروں کی زد میں ہندوستان کے تین پڑوسی ممالک میں حکومتیں گری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قابل غور نکتہ یہ ہے کہ جن ممالک میں انسانی حقوق کے ادارے بہت مضبوط ہیں، وہاں اس طرح کے احتجاج تشدد میں نہیں بدلے ہیں۔ یہ ادارے عوامی عدم اطمینان کے لیے حفاظتی والو کا کام کرتے ہیں۔ بدقسمتی سے، کچھ ممالک میں، انسانی حقوق کے اداروں کو حکومت مخالف سمجھا جاتا ہے، جبکہ وہ دراصل عوام کے حامی ہوتے ہیں۔

2.jpg

جسٹس راما سبرامنیم نے ہندوستان کے منفرد ثقافتی تنوع کو اس کے مختلف مذہبی عقائد، ذاتوں، زبانوں، بولیوں اور فن کی شکلوں میں اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب مشترکہ روایات اور اقدار کے تحت یگانگت کے ساتھ پھل پھول رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عالمی جنوب کے ممالک انسانی حقوق کے مسائل سے نمٹنے کے حوالے سے بھرپور روایات اور منفرد تجربات  کے حامل  ہیں۔ این ایچ آر سی، آئی ٹی ای سی  کےایگزیکٹیو کیپسٹی بلڈنگ پروگراموں کے ذریعے، ساتھ مل کر سیکھنے، معلو مات کا تبادلہ کرنے اور ایک دوسرے کے ساتھ  آگےبڑھنے کا فورم فراہم کرنے کی کوشش  کرتا ہے،جس میں وہ وسدھیو کٹمبکم یعنی دنیا ایک خاندان کی مانند کے ویدک اخلاقیات کی روح کو مدنظر رکھتا ہے۔

اس سے پہلے، اپنے ابتدائی کلمات میں این ایچ آر سی انڈیا کے سکریٹری جنرل جناب بھرت لال نے اس بات پر زور دیا کہ انسانی حقوق ہمیشہ ارتقا پذیر ہوتے ہیں نہ کہ جامد رہتے ہیں۔ انہوں نے انسانیت کی عظیم تر بھلائی کے لیے علم اور دانش کاتبادلہ کرنے کی ہندوستان کی روایت کو اجاگر کیا۔ اس تربیتی پروگرام کو گلوبل ساؤتھ کی مشترکہ تشویش کے مسائل پر باہمی سیکھنے کی توقع کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ چیلنج توانائی کی حفاظت اور موسمیاتی تبدیلی سے لے کر سائبر سکیورٹی اور مصنوعی ذہانت جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی تک مختلف شعبوں میں پھیلے ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے گلوبل ساؤتھ کے ممالک پر زور دیا کہ وہ اجتماعی بہبود کو محفوظ بنانے کے لیے سماجی، اقتصادی اور انسانی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے متحد ہوکرکام کریں۔انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ انٹرایکٹو سیشن سے عالمی معنویت کے ابھرتے ہوئے چیلنجوں کی نشاندہی کرنے میں مدد ملے گی۔

3.jpg

جناب سمیر کمار، جوائنٹ سکریٹری،این ایچ آر سی نے شرکا ءکا خیرمقدم کرتے ہوئے پروگرام کے ڈھانچے اور اس کے بعد ہونے والے انٹرایکٹو سیشن کا خاکہ پیش کیا۔ مندوبین نے اظہار تشکر کیا اور انسانی حقوق کے عالمی مسائل پر کثیرجہتی بات چیت کا یہ موقع فراہم کرنے میں این ایچ آر سی ہندوستان کے کردار کی تعریف کی۔ محترمہ سیدنگ پوئی چھکچھواک، جوائنٹ سکریٹری، این ایچ آر سی نے مندوبین کا شکریہ ادا کیا۔

صلاحیت سازی کے پروگرام میں نامور قومی اور بین الاقوامی ماہرین کی قیادت میں متعدد سیشن ہوں گے، جن میں شرکاء کو انسانی حقوق کی مختلف جہتوں کے ساتھ ساتھ ثقافتی اور تاریخی تناظرات کے بارے میں قیمتی معلومات پیش کی جائیں گی۔

4.jpg

*****

ش ح-م ش ع۔ ف ر

UR No-6448


(Release ID: 2169987) Visitor Counter : 3
Read this release in: Hindi , English