ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
مرکزی وزیر ماحولیات بھوپیندریادو نے نئی دہلی میں مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے 51 ویں یوم تاسیس کی صدارت کی
بھوپیندریادو نے کہا’’سائنس اور سماجیات کو مل کر کام کرنا چاہیے تاکہ بڑے پیمانے پر ماحولیاتی بیداری کے لیےسماج کے رویے میں تبدیلی لائی جا سکے‘‘
وزیر نے سی پی سی بی کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا۔ پونے اور شیلانگ میں سی پی سی بی کے علاقائی ڈائریکٹوریٹ میں دو لیبارٹریوں کا افتتاح بھی کیا
بہتر یوزر انٹرفیس اور بہتر کارکردگی والے سمیر 2.0 ایپ کولانچ کیا
प्रविष्टि तिथि:
22 SEP 2025 12:55PM by PIB Delhi
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) نے 22 ستمبر 2025 کو نئی دہلی کے پرویش بھون میں اپنا 51 واں یوم تاسیس منایا۔ ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر بھوپیندریادو نے اس تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر مرکزی وزیر نے سی پی سی بی ملازمین کو ان کے 51 ویں یوم تاسیس پر مبارکباد پیش کی۔ جناب یادو نے کہا کہ سی پی سی بی نے گزشتہ پانچ دہائیوں میں ملک میں اپنی شناخت قائم کی اور اپنی ساکھ کو برقرار رکھاہے ۔ اس کی رپورٹوں پر عدالتوں اور شہریوں کو پورا اعتماد ہوتا ہے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ جیسا کہ ملک 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے کی طرف گامزن ہے اور تاریخی جی ایس ٹی اصلاحات آج نافذ ہونے والی ہیں، لہٰذاماحولیاتی ضوابط اور معیارات کو اس طرح تیار کرنے کی ضرورت ہے جس سے معیشت اور ماحول دونوں کی ترقی کو یقینی بنایا جائے۔ ملک میں نئیٹکنالوجی تیار کرنے اور ماحولیاتی لیبارٹریوں کو وسعت دینے کے لیے آئی آئی ٹیز، ممتاز تعلیمی اداروں اور سرکردہ تحقیقی اداروں کے ساتھ تعاون ضروری ہے۔ انہوں نے کہا’’ہمیں میک ان انڈیا کو مضبوط کرنے کے لیے نئی کم آلودگی اور صاف ستھری ٹکنالوجیز تیار کرنے کی ضرورت ہے، اور ان ٹکنالوجیز کی وسیع پیمانے پر دستیابی کو بھی یقینی بنانا ہوگا۔‘‘

صلاحیت سازی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جناب یادو نے کہا کہ سی پی سی بی کو ریاستی بورڈز اور ایجنسیوں کی صلاحیت سازی میں اہم کردار ادا کرنا ہے۔ سی پی سی بی کو ملک کے ماحولیاتی معاملات میں صلاحیت سازی کے لیے علاقائی تنظیم اور ایک سرپرست بننا چاہیے ۔ جن وشواس ایکٹ 2023 (دفعات کو مجرمانہ قرار دینے) اور انوائرمنٹ آڈٹ رولز 2025 کی شکل میں حکومت ہند کی طرف سے لائی گئی حالیہ اصلاحات کا ذکرکرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت کی طرف سے بنائے گئے قواعد و ضوابط اس وقت تک موثر نہیں ہوں گے جب تک کہ طرز عمل میں کوئی تبدیلی نہ آئے ۔ اس طرح ماحولیاتی تحفظ ہمارے اجتماعی ماحولیاتی شعور کا حصہ ہونا چاہیے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ریگولیٹری میکانزم کو سماجی ترقی کے ساتھ ساتھ دیکھنے کی ضرورت ہے اور رویے میں تبدیلی لانے کے لیے سماجی سائنس کو سائنس اور ٹکنالوجی سے جوڑنا ضروری ہے ۔
تقریب کے دوران جناب یادو نے سی پی سی بی کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا۔ مزید برآں پونے اور شیلانگ میں سی پی سی بی کے علاقائی ڈائریکٹوریٹ میں دو نئی لیبارٹریوں کا افتتاح کیا گیا۔ یہ سہولیات بالترتیب 70 اور 62 ماحولیاتی پیمانوں کی نگرانی میں اہم کردار ادا کر یں گی اور بالترتیب مہاراشٹر اور شمال مشرقی ریاستوں منی پور ، آسام ، میگھالیہ ، ناگالینڈ ، اروناچل پردیش ، میزورم ، تریپورہ اور سکم کی خدمت کریں گی ۔


اس دوران وزیر موصوف نےتازہ ترین سمیر ایپ (ورژن 2.0) بھی لانچ کیا گیا ، جس میں صارف دوست انٹرفیس ، ذاتی الرٹ ، لوکیشن پر مبنی خدمات اور شہریوں کی بہتر مصروفیت شامل ہے۔ یہ ایپ اینڈرائیڈ اور آئی او ایس پلیٹ فارمز پر دستیاب ہوگی۔ وزیر موصوف نے اس موقع پر سی پی سی بی کی افرادی قوت کو مضبوط بنانے کی کوششوں کے حصے کے طور پر مختلف عہدوں پر بھرتی ہونے والے 13 نئے لوگوں کو پیشکش کے خطوط بھی تقسیم کیے ۔

اس کے علاوہ قومی پانی کے معیار کی نگرانی کے اعداد و شمار پر مبنی ایک تکنیکی رپورٹ بعنوان ‘آلودہ دریا کے پھیلاؤ کی درجہ بندی،2025’جاری کی گئی۔ مزید برآں’ہندوستان میں میٹھے پانی کے بینتھک میکروئنورٹیبریٹس کے ذریعے غیر آلودہ اور آلودہ حصوں اور آبی ذخائر کی شناخت‘کے عنوان سے ایک کتابچہ بھی جاری کیا گیا۔
یوم تاسیس کی تقریب میں سکریٹری ، ایم او ای ایف سی سی جناب تنمے کمار ، ڈی جی (جنگلات) اور خصوصی سکریٹری ، ایم او ای ایف سی سی جناب سشیل کمار اوستھی، ایڈیشنل سکریٹری ، ایم او ای ایف سی سی اور چیئرمین ، سی پی سی بی ، جناب ویر وکرم یادو، ایڈیشنل سکریٹری، ایم او ای ایف سی سی جناب امن دیپ گرگ کے ساتھ ساتھ سینئر سرکاری عہدیداروں ، سی پی سی بی کے بورڈ ممبران ، چیئرمین،ممبرسکریٹریوں اور ایس پی سی بی اور پی سی سی کے عہدیداروں ، ریاستی حکومتوں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی تنظیموں ، ریگولیٹری تنظیموں ، صنعتی انجمنوں ، ماہرین تعلیم ، سابق چیئرمین اور سی پی سی بی کے ممبر سکریٹریوں ، میڈیا ، سول سوسائٹی اور سی پی سی بی کے عہدیداروں نے شرکت کی ۔




*****
ش ح۔ م ح ۔ ن ع
U. No-6400
(रिलीज़ आईडी: 2169585)
आगंतुक पटल : 16